اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شریف فیملی کیلئے پانامہ کیس ناقابل دفاع ہو چکا ہے ‘ ان کے پاس جے آئی ٹی کو دینے کیلئے ثبوت نہیں ‘ حکومت کو عدلیہ اور جے آئی ٹی پر چڑھائی مہنگی پڑے گی۔ عمران خان نے کہاکہ شریف فیملی کے خلاف بے شمار کرپشن کیسز زیر التواءہیں۔ حکومت کو عدلیہ اور جے آئی ٹی پر چڑھائی مہنگی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ شریف فیملی کیلئے پانامہ کیس ناقابل دفاع ہو چکا ہے۔ ان کے پاس جے آئی ٹی کو دینے کیلئے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کے قائدین کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میںملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بدھ کو تحریک انصاف کے مرکزی میدیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیے کے مطابق اجلاس کے شرکا ءنے ایک میڈیاگروپ کو ساتھ ملاکر حکومت کی سپریم کورٹ پر زبانی یلغار کا مفصل جائزہ لیا۔جے آئی ٹی کی جانب سے پانامہ لیکس کی تحقیقات اور حکمران جماعت کی مزاحمت پر بھی بات چیت ہوئی۔اجلاس مین اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پانامہ لیکس پر نوازشریف اور انکا خاندان جوابی الزام تراشی کی بجائے اپنی صفائی میں کچھ بھی پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اور یہ کہ شریف خاندان کی بدن بولی سے پانامہ کیس کا مستقبل عیاں ہوچکا ہے۔سپریم کورٹ کے ججز کے ریمارکس کے بعد کوئی شبہ نہیں کہ وزیر اعظم کی ایماء پر عدلیہ اور جے آئی ٹی کو بلیک میل کیا جارہا ہے۔حکمران جماعت کو اپنے ناپاک مقاصد کے حصول میں مخصوص میڈیا گروپ اور اس سے وابستہ دانشوروں کی معاونت حاصل ہے۔بلاشبہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عدلیہ اور جے آئی ٹی کیخلاف زہریلا پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔اجلاس میں حکمران جماعت اور شریف خاندان کی جانب سے ملک میں انتشار کی کوششوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ مرکزی میدیا ڈیپارٹمنٹ کی جاری کردہ خبر کے مطابق اجلاس کے شرکا نے خود کو بچانے کیلئے نظام زمین بوس کرنے کا نون لیگی منصوبہ ناکام بنانے کے عزم اور قومی اسمبلی کے سپیکر کی سیاسی تقاریر پر شدید ناگواری کا اظہارکیا۔ ایاز صادق نے شریف خاندان کی چاکری میں پارلیمان اور سپیکر کے منصب کو داغدار کرنے کی کوشش کی ہے۔نوازشریف نے ایاز صادق جیسے وظیفہ خوار ہر ادارے پر مسلط کررکھے ہیں۔اجلاس میںپنجاب میں میڈیا نمائندوں پر جامعہ زرعیہ کے محافظوں کے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔اوروائس چانسلر سمیت اعلیٰ انتظامی عہدیداران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
![](https://dailykhabrain.com.pk/wp-content/uploads/2016/11/ayz.jpg)