تازہ تر ین

پاکستان سے جنگ ، نہ بابا نہ ، انڈین ائیر چیف نے شکست تسلیم کر لی

لاہور (خصوصی رپورٹ) انڈین ایئرچیف مارشل نے بھارتی فضائیہ کی کمزوری کا اعتراف کرلیا۔ ایئر چیف مارشل بی ایس دھنوانے انڈین آرمی چیف جنرل بپن راوت کے بیک وقت چین اور پاکستان سے دو دو ہاتھ کرنے کے دعوے کی قلعی کھول دی ہے۔ ایک انٹرویو میں بی ایس دھنووا نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان سے بیک وقت جنگ کیلئے بھارتی فضائیہ، بحریہ اور خود بری افواج آپریشنل نہیں ہیں۔ اس ضمن میں ان شعبہ جات کو آرٹلری، انفینٹری، حساس آلات اور طیاروں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ اس صورتحال میں چین اور پاکستان سے بیک وقت جنگ تو دور کی بات ہے، ایک محاذ پر بھی طویل جنگ نہیں لڑی جا سکتی۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق بھارتی ایئر چیف مارشل بی ایس دھنووا نے بھارتی آرمی چیف جنرل راوت کے بلند و بانگ دعوﺅں کی تردید کر دی ہے۔ واضح رہے کہ بپن راوت نے کشمیر کے دورے کے بعد ایک گفتگو میں چین اور پاکستان کو بیک وقت مزا چکھانے اور دومحاذوں پر کامیابی حاصل کرنے کی بڑہانکی تھی۔ اس حوالے سے سینئر بھارتی تجزیہ نگار سائی کات دتہ نے بتایا ہے کہ ایئرمارشل بی ایس دھنووا نے یہ بھی کہا کہ جنگ کوئی کرکٹ کا میدان نہیں جہاں گیارہ کے بجائے سات کھلاڑیوں سے بھی میچ کھیلا جاسکتا ہے۔ انڈین ایئرچیف نے واضح کیا ہے کہ بھارتی فضائیہ کے پاس مطلوبہ تعدادمیں طیارے نہیں ہیں اور چین اور پاکستان کا مقابلہ کرنے کیلئے ان کی ڈیمانڈ 42 اسکواڈرنز کی ہے لیکن انہیںصرف 32 اسکواڈرن دستیاب ہیں۔ ان میں بھی بیشتر طیارے اپنی عمر پوری کر چکے ہیں اور پوری کرنے والے ہیں۔ اس صورتحال میں آپریشنل اسکواڈرنز کی تعداد 28 ہی بنتی ہے۔ بی ایس دھنوا نے بتایا کہ بھارتی فضائیہ کے پاس پرانے طیارے اور آلات و ہتھیار ہیں۔ اس سے بہتر نتائج کی توقع نہیں کی جائے۔ بھارتی صحافی ہرش ویپنت نے بتایا ہے کہ ایئر مارشل دھنووا کا روئے سخن، مودی حکومت کی جانب سے تینوں مسلح افواج کا ایک کمانڈ سینٹر بنانے کے حوالے سے تھا، جس کیلئے بھارتی وزارت دفاع سرگرم عمل ہے اور چاہتی ہے کہ رواں سال تک بری، فضائی اور بحری افواج کاایک مشترکہ ”تھیٹر کمانڈ“ بنایا جائے، لیکن اس تجویز کو بھارتی فضائیہ کے سربراہ بی ایس دھنووا نے ناقابل عمل قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ پہلے فرسودہ ہتھیاروں، طیاروں اور ٹیکنالوجی کو جدید بنایا جائے اور اسکے بعد بہتر نتائج کی توقع کی جائے۔ بھارتی جریدے کوئنٹ کے مطابق 2012ءمیں بھی اس وقت کے آرمی چیف میجر جنرل وی پی سنگھ نے ایک تحریری خط میں وزیراعظم منموہن سنگھ پر واضح کر دیا تھا کہ بھارتی بری افواج کے پاس مطلوبہ تعداد میں آرٹلری (توپ خانہ) اور آپریشنل انفینٹری (ٹینک، بکتر بند گاڑیاں ) اور ایمونیشن نہیں ہے۔ چنانچہ بھارتی فوج سے ایک بھرپور جنگ کی امید ہرگز نہ کی جائے۔ بھارتی جریدے اسکرول نے بتایا ہے کہ انڈین آرمی تیس سال سے جو بندوقیں استعمال کر رہی ہے، وہ فرسودہ ہیں۔ کئی بار ان کے بارے میں تحریری شکایات کی جا چکی ہیں کہ وہ گرد، مٹی اور سردی میں جام ہو جاتی ہیں، جلدی زنگ پکڑتی ہیں اور جدید جنگی منظر نامہ میں اعتبار کے قابل نہیں۔ اس لیے ایک لاکھ پچاس ہزار جدید اسالٹ رائفلوں کی ہنگامی فراہمی کی جائے۔ بھارتی توپ خانے کی جنگی صلاحیت کے بارے میں کوئنٹ نے لکھا ہے کہ 1980ءمیں بوفورس توپ اسکینڈل کے بعد سے بھارتی افواج کی آرٹلری کو ایک بھی نئی توپ نہیں دی گئی ہے جس کا احساس 1999ءکی کارگل جھڑپ میں ہوا تھا۔ کیونکہ اس وقت جنگی کارروائیوں کیلئے مناسب تعداد میں توپیں نہیں تھیں اور ایمونیشن بھی اسرائیل سے ارجنٹ بنیادوں پر خریدا گیا تھا۔ ادھر ٹائمز آف انڈیا نے یاددلایا ہے کہ 28 مئی کو آسام میں پرواز کے دوران روسی ساختہ طیارہ خوئی 30، اچانک کریش ہوا جس سے دو پائلٹ ہلاک ہوئے تھے۔ جریدے کے مطابق جدید ترین سخوئی کا یہ ساتواں حادثہ تھا جس کی وجوہات جاننے کیلئے ایک انکوائری بٹھایا گیا ہے۔ جریدے نے مزید لکھا ہے کہ مودی حکومت میں 126 فرانسیسی ساختہ جدید ترین رافیل طیاروں کا سودا ہوا تھا، لیکن اندرونی دباﺅ کے بعد مودی نے ان طیاروں کا کنٹریکٹ صرف 36 تک محدود کر دیا ہے جبکہ بھارتی فضائیہ کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ہندوستان ایروناٹیکل کمپلیکس کے دیسی ساختہ تیجاز طیاروں پر اکتفا کرے۔اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) بھارتی میڈیا ن ے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کے پاس معیاری اسلحہ بنانے کی صلاحیت موجود نہیں ہے بھارتی آرڈیننس فیکٹری کی تیار کردہ اسالٹ رائفل مسلسل دوسرے سال بھی ٹیسٹ میں ناکام ہو گئی بھارتی ہتھیار ناکارہ اور سب کے سب بے کار ہوگئے ہیں بھارتی میڈیا نے یہ انکشاف کیا ہے کہ پاک چین سے بیک وقت جنگ کی خواہش رکھنے والے بھارت کے پاس اسلحہ بنانے کی صلاحیت ہی نہیں بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی آرڈیننس فیکٹری کی تیار کردہ اسالٹ رائفل مسلسل دوسرے سال بھی ٹیسٹ میں ناکام ہو گئی ہے جبکہ بھارتی ہتھیار ناکارہ اور سب کے سب بے کار ہوگئے ۔ بھارتی میڈیا نے مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہو ئے کہا ہے کہ ایک طرف بھارتی آرمی چیف بپن راوت کی پاکستان اور چین کو جنگ کی دھمکیاں دوسری طرف اپنے مسائل سے آنکھیں چرانے کی کوششیں بھی جاری ہیں رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج جو بندوقیں استعمال کر رہی ہے وہ فرسودہ ہیں ۔ اس حوالے سے بھارتی فوج نے بتایا ہے ٹیسٹ کے دوران اسالٹ رائفل میں بے شمار خرابیاں سامنے آئیں ۔ اس کو دوبارہ سے ڈیزائن کرنا ہوگا ۔ بھارتی فوج نے ایک لاکھ 85 ہزار اسالٹ رائفلز کے لیے ساڑھے 18 ارب روپے کا معاہدہ کر رکھا ہے ۔ اسالٹ رائفلز کو اے کے 47 اور انساس رائفلز سے تبدیل کیا جانا ہے ۔ دوسری صورت میں رائفل کی خریداری کے لیے اسلحے کے بین الاقوامی تاجروں سے رابطہ کرنا پڑے گا اور اس کام میں برسوں لگ سکتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain