واشنگٹن، اسلام آباد (نیٹ نیوز) نریندر مودی کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہوئے امریکا نے حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دیدیا ہے۔ محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سید صلاح الدین کی تنظیم حزب المجاہدین نے مقبوضہ کشمیر میں کئی مبینہ دہشت گرد کارروائیوں کی ذمے داری قبول کی تھی اور مقبوضہ کشمیر کو بھارتی فوج کا قبرستان بنانے کی دھمکی دی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کا اصل نام محمد یوسف شاہ ہے۔ امریکا نے حزب المجاہدین کے سربراہ کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا اعلان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے موقع پر کیا ہے۔ دریں اثناءنریندر مودی کے دورہ¿ امریکا کےخلاف کشمیریوں اور سکھ کمیونٹی نے وائٹ ہاو¿س کے باہر مظاہرہ کیا اور بھارتی وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کی۔ علاوہ ازیں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دینا ناانصافی ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ ترجمان دفترخارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیری 7 دہائیوں سے آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں، انہیں حق خودارادیت سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران قابض بھارتی فوج نے وادی میں مظالم بڑھا دیئے ہیں۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دینا ناانصافی ہے۔ نفیس زکریا کا مزید کہنا ہے کہ عالمی برادری پاکستان کی قربانیوں کی معترف ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں جنہیں انسانی حقوق کے اداروں نے بھی ریکارڈ کیا ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ٹرمپ سے دہشت گردی اور انتہا پسندی پر بات چیت کی گئی، دہشت گردی کے خلاف انٹیلی جنس کو بڑھائیں گے، افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون کریں گے۔ امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں نریندر مودی کا کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت نے میری ٹائم سکیورٹی اور دفاعی صلاحیت بڑھانے پر بات چیت کی۔ بھارتی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان کے اور ٹرمپ کے وژن میں کوئی فرق نہیں۔ مودی کی جانب سے ٹرمپ کو دورہ¿ بھارت کی دعوت بھی دی گئی۔ قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت دہشت گردی کا شکار ہیں۔ دونوں ممالک دہشت گرد تنظیموں اور انتہا پسند نظریات کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں، اسلامی انتہا پسندی کا خاتمہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک فوجی تعاون بڑھانے پر دن رات کام کررہے ہیں۔ آئندہ ماہ بھارت، امریکا اور جاپان کی بحری افواج بحرہند میں مشترکہ فوجی مشقیں کریں گی۔ ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان اس وقت بہترین تعلقات ہیں۔ امریکا اور بھارت کو دہشت گردی کے مشترکہ خطرات کا سامنا ہے۔ امریکی صدرکا افغانستان کی تعمیر و ترقی میں بھارتی کردار کو سراہتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت دُنیا کے لیے تعمیر و ترقی کی مثال بن سکتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے افغانستان میں بھارتی اثرورسوخ اورپاکستان کیخلاف سازشیں کرنے پر بھی مودی کو امریکی انتظامیہ نے شاباش دی اور بھارت کو 2ارب ڈالرکے 22 ڈرون سمیت بھاری اسلحہ دینے کا بھی اعلان کردیا۔
ملاقاتمظالم