تازہ تر ین

ملکی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سراﺅں کیلئے سب سے بڑی خوشخبری

لاہور (خصوصی رپورٹ) ملک میں پہلی بار خواجہ سراﺅں کے تحفظ کیلئے قانونی مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جس کے تحت خواجہ سراﺅں کو تعلیمی اداروں میں داخلہ یا ملازمت دینے سے منع کرنے پر دو سال قید اور تین لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا۔ خواجہ سراﺅں کو زبردستی گھر سے نکالنے پر 2سال قید اور ایک لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا۔ بھیک مانگنے یا جبری مشقت کرنے والے افراد کو دو سال قید اور ایک لاکھ تک جرمانہ ہو گا۔ خواجہ سراﺅں کو تشدد کا نشانہ بنانے پر دو سے سات سال تک قید اور سات لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا ہو گی۔ زیادتی کے مرتکب افراد کو عمر قید یا کم از کم 10 سال یا زیادہ سے زیادہ 25سال تک کی قید کی سزا ہوسکتی ہے اور جرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ قانونی مسودے کو ”خواجہ سراﺅں کے حقوق کے تحفظ کا بل 2017ئ“ کا نام دیا گیا ہے جس کی سفارشات قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے مرتب کی ہے جسے منظوری کیلئے سینٹ بھجوایا جائے گا۔ مجوزہ قانونی مسودے کے مطابق خواجہ سراﺅں کو ملک کے آئین میں موجود تمام بنیادی حقوق فراہم کئے جائیں گے جس کے تحت تعلیم‘ ملازمت‘ جائیداد کا حق دیا جائے گا۔ ملک بھر کے تمام عوامی مقامات پر ان کی رسائی کے حوالے سے آزادی ہو گی۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل (25)2 کے مطابق خواجہ سراﺅں کے خلاف جنس کی بنیاد پر کوئی تعصب نہیں ہو گا۔ خود کو خواجہ سراء تسلیم اور رجسٹرڈ کرنے کا حق دیا جائے گا۔ خواجہ سراﺅں کے تحفظ کیلئے حفاظتی مراکز قائم کئے جائیں گے۔ تمام سرکاری اور غیرسرکاری شعبوں میں ملازمت کیلئے ایک فیصد کوٹہ مختص کیا جائے گا۔
خواجہ سرائ


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain