اسلام آباد(آئی این پی،این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک) پانا مہ کیس کی تحقیقات آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ، وزیراعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع پانامہ کیس کی تحقیقات کے لیے قائم جے آئی ٹی کے سامنے ایک مرتبہ پھر پیش ہوئے،ان سے بطور گواہ تین گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی،طارق شفیع کے ساتھ وزیرممکت عابد شیر علی آئے جو جو ڈیشل اکیڈمی کی پارکنگ میں گارٰ ی میں بیٹھ کر طارق شفیع کا انتظار کرتے رہے ، طارق شفیع نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کو کوئی دستاویزات دیں نہ دوبارہ طلب کیا گیا ہے ،تمام سوالوں کے جواب دے آیا ہوں، اتوار کو پاناما کیس کی تحقیقات کے لئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا اجلاس ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیاءکی زیر صدارت وفاقی جوڈیشل اکیڈمی میں ہوا ، وزیر اعظم کے قریبی عزیز طارق شفیع جے آئی ٹی کے سامنےپیش ہونے کے لئے ساڑھے گیارہ بجے جوڈیشل اکیڈمی پہنچے ، ان کے ساتھ وزیر مملکت عابد شیر علی تھے جو گاڑی چلا رہے تھے ، طارق شفیع کو پہلے جے آئی ٹی سیکرٹریٹ کی طرف سے قائم کی گئی انتظار گاہ لے جایا گیا جہاں ایک گھنٹہ انتظار کے بعد وہ جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوئے اور دو گھنٹے تک جے آئی ٹی ارکان کے سوالوں کے جواب دیے،طارق شفیع کا بیان بطور گواہ ریکارڈ کیا گیا اور ان سے حدیبیہ پیپرز ملزکیس ،شریف خاندان کی مبینہ منی لانڈرنگ، گلف سٹیل اور شریف خاندان کے کاروباری امور سے متعلق سوالات کئے گئے،اس دوران وزیر مملکت عابد شیر علی جوڈیشل اکیڈمی کی پارکنگ میں اپنی گاڑی میں بیٹھ کر طارق شفیع کا انتظار کرتے رہے ، جے آئی ٹی پیشی کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے طارق شفیع نے کہا کہ جے آئی ٹی نے گلف اسٹیل سے متعلق سوالات کیے میں نے تمام سوالات کے جوابات دیئے،جے آئی ٹی نے دوبارہ نہیں بلایا۔انہوں نے کہا کہ میں نے آج کوئی نئی دستاویزات پیش نہیں کیں۔دوسری طرف طارق شفیع کی پیشی کے موقع پر مسلم لیگ نون کے کارکنان بھی جوڈیشل اکیڈمی کے باہر پہنچے اور وزیر اعظم نواز شریف ، عابد شیر علی اور طارق شفیع کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔ ادھر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 25جون کو سمن جاری کرتے ہوئے حسن نواز کو3 جولائی، حسین نواز کو4جولائی جبکہ مریم نواز کو 5جولائی کو پیش ہونے کا کہا ہے ¾ حسین نواز کی یہ چھٹی اور حسن کی تیسری پیشی ہوگی۔اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف کے بڑے بیٹے حسین نواز پانچ مرتبہ ¾حسن نواز دو مرتبہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔¾ وزیراعظم نواز شریف نے بھی 15 جون کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو ئے تھے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو اپنی تحقیقات مکمل کرنے کےلئے 60 روز کا وقت دیا تھا اور گزشتہ ہفتے عدالت عظمیٰ کی طرف سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی حتمی رپورٹ 10 جولائی کو عدالت میں جمع کرائے۔ پاناما جے آئی ٹی نے وزیر اعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع سے تفتیش مکمل کرلی۔ وزیراعظم نوازشریف کے کزن طارق شفیع جے ا?ئی کے سامنے روبرو پیش ہوئے جہاں ان سے 3 گھنٹے تک پوچھ گچھ کرکے تفتیش مکمل کر لی گئی۔ ذرائع کے مطابق طارق شفیع سے حدیبیہ پیپرزملزاور گلف اسٹیل ملز سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔ طارق شفیع نے مبینہ طورپرگلف اسٹیل ملزکی فروخت کے بعد 12 ملین درہم قطری شاہی خاندان کے حوالے کئے تھے۔ طارق شفیع اتفاق فاو¿نڈریز کا حصہ رہے اورشریف خاندان کے دبئی میں کاروبار کی دیکھ بھال کرتے رہے ہیں،وہ شفیع گروپ آف کمپنیز کے ڈائریکٹر ہیں، وہ شوگر ملز،اسٹیل ملز اور پولٹر ی فیڈزکے پیداواری یونٹ چلاتے ہیں۔ طارق شفیع نے سپریم کورٹ میں پیش کئے گئے بیان حلفی میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے 1980 میں 12 ملین درہم قطر کے شیخ فہد بن جاسم بن جابر الثانی کو نقد ادا کئے تھے۔ طارق شفیع شریف خاندان کی دوبئی اسٹیل ملز میں شراکت دار تھے اور ملز کی فروخت کے معاہدے پر بھی ان کے دستخط ہیں، سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گذاروں اور عدالت نے طارق شفیع کے حلفیہ بیانات میں دستخطوں میں مماثلت نہ ہونے کی نشاندہی کی تھی۔طارق شفیع اس سے قبل بھی جے آئی ٹی میں پیش ہو چکے ہیں جس کے بعد انہوں نے جے آئی ٹی پر نامناسب سلوک کا الزام عائد کیا تھا جب کہ مسلم لیگ ن کے رہنماو¿ں نے دعویٰ کیا تھا کہ جے آئی ٹی نے طارق شفیع پر وعدہ معاف گواہ بننے کے لئے دباو¿ ڈالاتھا۔ پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے شریف خاندان کی پیشی کے موقع پر خصوصی سیکورٹی پلان تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔سپریم جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف میں تعینات سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جے آئی ٹی پیشی پرشریف خاندان کےافرادکوخصوصی سیکیورٹی دی جائے گی جبکہ جے آئی ٹی ممبران کی سیکورٹی کے لئے بھی خصوصی پلان تشکیل دیا گیا ہے۔ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف مزیدراستے بندکئے جائیں گے۔جوڈیشل اکیڈمی پر تعینات سیکیورٹی اہلکاربڑھانے کافیصلہ بھی کیا گیا ہے۔مسلم لیگ(ن) کے کارکنا ن کو بھی جوڈیشل اکیڈمی کے گرد جمع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ سیکورٹی بڑھانے کا فیصلہ ممکنہ خطرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔پانامہ جے آئی ٹی نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو طلب کرلیا۔ وزیر خزانہ آج 3بجے پیش ہونگے۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اسحاق ڈار کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ انہیں جوڈیشنل اکیڈمی میں پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔ حسن نواز 11بجے پیش ہونگے۔ حسین نواز کل جبکہ مریم نواز بدھ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونگی۔
