اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر
خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کے تمام سوالات کے جواب دئیے ،مریم نواز کے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے پر برا لگ رہا ہے ،اگر عظمیٰ یا علیمہ خان بھی اس طرح پیش ہوتیں تو اچھا نہ لگتا۔جے آئی ٹی کے سامنے مختصر پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملات شفاف ہیں تاہم وضاحت دینا ضروری سمجھتا ہوں۔ کئی مرتبہ حکومت میں رہے ہمارے خلاف کرپشن کا ایک کیس بھی نہیں۔ان کا کہنا تھاکہ جے آئی ٹی میں میری ضرورت پیش نہیں آنی چاہیے تھی، تمام سوالوں کے جوابات دے دئیے، جو بھی معاملات ہیں وہ انہتائی شفاف ہیں، مشرف دور میں بھی بدنیتی کی بنیاد پر جھوٹے ریفرنس بنائے گئے، نواز شریف کا پاناما کے کسی پیپر میں نام نہیں، نام نہاد بیان حلفی ردی کے سوا کچھ نہیں۔پاناما کیس کی تفتیش کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی طلبی پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔وفاقی وزیر خزانہ کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار بھی ان کے ساتھ جوڈیشل اکیڈمی پہنچے جنہوں نے اسحاق ڈار کی گاڑی بھی ڈرائیو کی۔اسحاق ڈار کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی بمشکل آدھے گھنٹے پر محیط تھی جس کے بعدباہر آکر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم کے ذاتی کاروبار کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، پاناما پیپرز وزیراعظم نوازشریف کیخلاف سازش ہے، دنیا میں کہیں بھی ایسی عجیب وغریب پٹیشنز دائر نہیں ہوتیں۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے جو سوالات پوچھے ان کے جوابات دئیے ،مشرف دور میں جھوٹے اور بد نیتی پر مبنی ریفرنسز بنائے گئے۔ان کا کہنا تھاکہ عمر ان خان 1993میں میرے دفتر آتے اور میرے بیٹوں کے ساتھ بیٹھ کر میرا انتظار کرتے تھے تاکہ شوکت خانم کے لیے چندہ حاصل کر سکیں ،میں بھی اللہ نے راستے میں دیتا تھا ،کوئی احسان نہیں کرتا تھا لیکن جب پتہ چلا کہ عمران خان نے پیسہ جوئے میں لگا یا تو یہ سلسلہ بند کردیا۔