تازہ تر ین

تحریک آزادی کشمیر کچلنے کیلئے اسرائیل و بھارت کا خوفناک منصوبہ

واشنگٹن (خصوصی رپورٹ) بھارت نے کشمیر سمیت پاکستان اور چین کی جانب سے بڑھتے ہوئے خطرات کو بھانپتے ہوئے اسرائیل سے دفاعی مدد مانگ لی ہے۔ بھارت چاہتا ہے اسرائیل اس کی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور دشمن کے تمام حربوں کو ناکام بنانے کیلئے اس کی مدد کرے اور اگر کوئی ملک بھارت پر کسی نوعیت کا حملہ کر دے تو اسرائیل ایک مضبوط اتحادی کی طرح اس حملے کو اپنے اوپر حملہ سمجھتے ہوئے بھارت کے شانہ بشانہ دشمن کا مقابلہ کرے۔ امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل پہلے پس پردہ بھارت کی میزائل ٹیکنالوجی اور اس کے نیوکلیئر اثاثہ جات کو اپ گریڈ کرنے میں مدد کر رہا ہے‘ اب اس نے اسرائیل کے دورے پر آئے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی درخواست پر سنجیدگی سے غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ عام خیال یہی ہے جس طرح اسرائیل نے فلسطین کی تحریک کو نقصان پہنچانے اور ان کے خلاف کمانڈو ایکشن کے ذریعے تمام معاملات کو کنٹرول کر لیا ہے ایسی ہی پالیسی وہ کشمیر میں رائج کرنے کیلئے بھارت کی مدد کرے گا اور ممکن ہے کہ اسرائیل کے کامیاب دورے کے بعد بھارت اعلیٰ سطح وفود عرب ممالک میں بھجوائے تاکہ پاکستان کو سفارتی میدان میں الگ تھلگ کیا جائے۔
مقبوضہ بیت المقدس (خصوصی رپورٹ) اسرائیل نے پاکستان کے خلاف بھارت کی غیرمشروط اور مکمل مدد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس اور لشکر طیبہ میں کوئی فرق نہیں۔ نریندرمودی تین روزہ دورے پر اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ وہ صہیونی ریاست کا دورہ کرنے والے پہلے بھارتی وزیراعظم ہیں۔ اس موقع پر اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل مارک صوفر نے مقبوضہ بیت المقدس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور اسرائیل دونوں کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور اسرائیل بھارت کو پاکستان سے درپیش دہشت گردی سے نمٹنے میں مکمل مدد دے گا۔ مارک صوفر نے کہا کہ اسرائیل نے کبھی اپنے عزائم نہیں چھپائے کہ وہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے بھارت کی مکمل اور غیرمشروط حمایت کرتا ہے۔ بھارت کو نہ صرف پاکستان بلکہ اندرون ملک بھی دہشت گردی کا سامنا ہے‘ جس کا حالیہ تاریخ میں مشاہدہ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ لشکر طیبہ ہو یا حماس دونوں میں کوئی فرق نہیں‘ نہ ہم نے پہلے ان دونوں تنظیموں میں کوئی فرق کیا نہ آج کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور اسرائیل دونوں ہم خیال ممالک ہیں جنہیں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی کیونکہ کوئی ملک تن تنہا یہ کام نہیں کر سکتا۔ دونوں ممالک کے رہنماﺅں کے درمیان ملاقات میں دہشت گردی پر بات ہو گی۔
اسرائیل


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain