اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اتنی تکلیف پاناما کیس اور جے آئی ٹی سے نہیں ہوئی جتنی زمانہ طالب علمی میں کرکٹ گراﺅنڈ چھن جانے پر ہوئی تھی۔چیمپینز ٹرافی جیتنے کی خوشی میں قومی کرکٹرز کے اعزاز میں دئیے جانے والے ظہرانے کی تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ بچپن میں شہر میں رہتے تھے جہاں کھیلنے کے لیے گراﺅنڈز نہیں تھیں اور چند بڑی گراﺅنڈز پر بڑی ٹیموں کا قبضہ تھا ،عام بچوں کے کھیلنے کے لیے گراﺅنڈز نہیں تھیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر صوبوں کی وزراءاعلیٰ یونین کی سطح پر گراﺅنڈز کا اہتمام کریں کیو نکہ جب گراﺅنڈز نہیں ہوتیں تو بہت تکلیف ہوتی ہے۔ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ تھی جس میں ایک بڑی گراﺅنڈ تھی ،ہم ہر اتوار وہاں میچ کھیلنے جاتے تھے ،ہفتے کہ گراﺅنڈ میں جا کر وکٹ بناتے تھے اور اس کا لیول بھی چیک کرتے تھے،اس زمانے میں ہمیں میچ سے پہلے رات کو نیند نہیں آتی تھی ،اس وقت جب تک ٹیم آوٹ نہیں ہوتی تھی باری چلتی رہتی تھی۔ہم اتوار کے روز وہاں میچ کھیل رہے تھے ،10اوورز گزرنے کے بعد انسٹی ٹیوٹ کے لڑے آئے اور ہمیں وہاں کھیلنے سے روک دیا۔اس وقت مجھے اتنی تکلیف ہوئی جتنی آج پاناما کیس اور جے آئی ٹی سے بھی نہیں ہوتی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے ماضی کا ایک قصہ بیان کرتے ہوئے بتا یا کہ زمبابوے کے دارالحکومت ہرارے میں ورلڈ الیون کا ایک میچ تھا جس میں کلائیو لائیڈ سمیت دیگر انٹر نیشنل کھلاڑی اور بہت سے سربراہان مملکت نے حصہ لیا۔اس میچ میںبرطانوی وزیر اعظم ،آسٹریلیو وزیر اعظم اور چند دیگر ممالک کے سربراہان شامل تھے۔نواز شریف نے بتا یا کہ اس میچ میں میں نے 2یا 5چھکے مارے لیکن زیادہ چوکے مارے تھے اور اس میچ میں نے بغیر آوٹ ہوئے 36سکور بنائے تھے۔ وزیر اعظم نے بتا یا کہ بچپن میں جب میں کوئی باولر مجھے باونسر کرتا تو مجھ سے برداشت نہیں ہوتا تھا ،ہمیشہ باونسر کو ہک کرتا تھا ،اکثر چوکے ہو جاتے تھے اور کبھی کبھی باونڈری سے پکڑا بھی جاتا تھا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بجلی کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے، سڑکیں اور موٹر ویز بن رہی ہیں، جب 1999ئ میں گئے تھے تو صرف لاہور اسلام آباد موٹروے تھی، آج پورے ملک میں موٹر وے بن رہی ہے۔ وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی ملک کی منت نہ کریں کہ وہ پاکستان آ کر کھیلیں، کوئی خوشی سے آتا ہے تو آئے، نہیں آتا تو نہ آئے، ایک دن سب پاکستان بھاگے بھاگے آئیں گے۔ وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں آنے والا وقت ترقی اور کھیلوں کا ہو گا، ہم ہر میدان کے فاتح ہیں، اللہ کا کرم گر ساتھ رہے تو گزرا ہوا کل بھی اپنا تھا، آنے والا کل بھی اپنا ہو گا۔ چمپیئنز ٹرافی کی فاتح قومی ٹیم استقبالیہ میں شرکت کے لیے وزیراعظم ہاو¿س پہنچی جہاں اس کا شاندار استقبال کیا گیا۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں روایتی حریف بھارت کو عبرتناک شکست دیکر ٹائٹل اپنے نام کرنے والی قومی کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں تقریب وزیر اعظم ہاﺅس میں سجائی گئی ہے۔ وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ٹیم کا استقبال کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف، خواجہ آصف، اسحاق ڈار اور کابینہ کے دیگر ارکان کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سفراء، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرز بھی تقریب میں شریک ہیں۔ پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان، چیف سلیکٹر انضمام الحق، ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی، چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد، سابق کرکٹرز اور گورننگ بورڈ کے ارکان بھی موجود ہیں۔چیمپئنز ٹرافی کے فاتح قومی ہیروز پر انعامات کی برسات ہوگئی اور ہر کھلاڑی کو ایک ایک کروڑ، مکی آرتھراور 4 معاون کوچز کو 50،50لاکھ، دیگر آفیشلز کو 25، 25لاکھ روپے انعام سے نوازا گیا،کاو¿نٹی کرکٹ کیلیے انگلینڈ میں موجود پیسر محمد عامر تقریب میں شریک نہیں ہو سکے ۔ کوچ مکی آرتھر و دیگر غیرملکی کوچز بھی اپنے اپنے ملک میں موجودگی کے سبب موجود نہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت تمام منصوبہ جات پر بروقت اور موثر عمل درآمد کےلئے پرعزم ہے ¾تیز تر بنیاد پر توانائی منصوبوں کی تکمیل توانائی کے بحران پر قابو پانے میں پاکستان کیلئے معاون ہوگی ¾ساہیوال کول پاور پلانٹ کی ریکارڈ مدت میں تکمیل ملک سے بجلی کی قلت دور کرنے میں حکومت کے لئے بہت مددگار ہوگی۔ وہ منگل کو چین کی کمپنی نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے چیئرمین نور بیکری کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کررہے تھے ۔ وفد میں شعبہ الیکٹرک پاور کے ڈی جی ہوانگ ژیو نونگ، شعبہ تیل و گیس کے ڈی جی لیو دیشن، شعبہ بین الاقوامی تعاون کے ڈی جی گن جن، شعبہ عمومی کے ڈائریکٹر وو ریو پنگ، بین الاقوامی تعاون کے ڈپٹی ڈائریکٹر شو ژن پنگ اور پاکستان میں چین کے سفیر سن وئی ڈونگ جبکہ وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سینئر حکام بھی موجود تھے ۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کمپنی کے چیئرمین اور وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دورہ سے دونوں ممالک کے درمیان موجود پرجوش اور دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان رابطوں کے استحکام کے ذریعے علاقائی اور عالمی اقتصادی ہم آہنگی کے چینی وژن میں شریک ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان ”ایک پٹی ایک شاہراہ“ کے اقدام میں اولین شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت تمام منصوبہ جات پر بروقت اور موثر عمل درآمد کے لئے پرعزم ہے جو اس اقدام کا نہایت اہم جزو ہے۔ وزیراعظم نے سی پیک کو حقیقت کا روپ دینے اور دیگر دنیا کے لئے قابل تقلید مثال بنانے میں معاونت پر چینی وزارتوں اور اداروں کا شکریہ ادا کیا۔ نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کی معاونت کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تیز تر بنیاد پر توانائی منصوبوں کی تکمیل توانائی کے بحران پر قابو پانے میں پاکستان کیلئے معاون ہوگی۔ وزیراعظم نواز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حکومت بہتر علاقائی رابطے کے لئے کوششیں بروئے کار لانے کے لئے پرعزم ہے اور منصوبوں پر نہایت موثر انداز میں جلد عمل درآمد کے لئے بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن چائنہ کو ٹرانسمیشن لائنوں کے قیام اور مقامی کوئلہ سے پیداواری منصوبہ جات میں شرکت کے ذریعے پاکستان کے بجلی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کو وسعت دینے کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے پاکستان میں توانائی کے شعبہ میں شاندار خدمات کے اعتراف میں صدر پاکستان کی طرف سے کمپنی کے چیئرمین کو ہلال پاکستان اعزاز کے لئے نامزد ہونے پر مبارکباد دی۔ یہ ایوارڈ ایوان صدر میں منعقد ہونے والی تقسیم تقریب اعزاز میں باضابطہ طور پر دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ کی ریکارڈ مدت میں تکمیل ملک سے بجلی کی قلت دور کرنے میں حکومت کے لئے بہت مددگار ہوگی۔ ہمیں خوشی ہے کہ بجلی کی قلت کے خاتمہ کے لئے پاکستان کے عوام کے ساتھ وعدے کی پاسداری کی جا رہی ہے۔ نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے چیئرمین نور بیکری نے پرتپاک خیرمقدم پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن آف چائنہ پاکستان میں توانائی کے منصوبوں پر سرگرمی سے عمل پیرا ہے۔ پاکستان میں موجودہ حکومت کے ترقیاتی وژن کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن مقررہ مدت کے اندر پاکستان میں جاری توانائی منصوبوں کی تکمیل کے لئے پرعزم ہے۔
