قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) دہشت گردی کی معاونت کے الزام میں قطر کا بائیکاٹ کرنے والے 4 اہم خلیجی ممالک نے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر قطر پر عائد پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا اہم اجلاس قاہرہ میں ہوا جہاں قطر کے حوالے سے موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور قطر کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد مصر کے وزیرخارجہ سامح شکری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چار عرب ممالک کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات کا قطر نے انتہائی منفی جواب دیا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ قطراس بات کو نہیں سمجھ رہا کہ صورتحال کتنی سنگین اور خطرناک ہے۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ جب تک قطر اپنی پالیسیاں تبدیل نہیں کرتا چاروں خلیجی ممالک کی جانب سے اس کا سیاسی بائیکاٹ جاری رہے گا۔ مصری وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ قطر کے معاملے پر مزید غور کے لیے سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا اگلا اجلاس بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہوگا تاہم فی الحال اس کی کوئی حتمی تاریخ طے نہیں کی گئی۔ دوسری جانب قطری وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کسی بھی ایسے مطالبے کو تسلیم نہیں کرے گا جسے وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اور دیگر تین خلیجی ریاستوں نے قطر کو اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے پہلے 30 جون تک کی ڈیڈلائن دی تھی تاہم بعد میں اس میں مزید 48 گھنٹوں کی توسیع کردی گئی تھی اور ساتھ ہی یہ دھمکی بھی دی گئی تھی کہ اگر قطر نے مقررہ مدت میں مطالبات تسلیم نہ کیے تو اس پر مزید پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔