دو حہ/ اسلام آباد (این این آئی) قطری شہزادے حمد بن جاسم نے پانا ما لیکس کی تحقیقات کےلئے قائم جے آئی ٹی ارکان کو اپنے محل میں آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ انکے ساتھ سوال وجواب بھی ان کے محل میں ہونگے ۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے قطری شہزادے کو خط لکھا تھا کہ آپ پاکستانی دائرہ اختیار تسلیم کر چکے ہیں اور آپ دائر اختیار سے انکار نہیں کر سکتے جے آئی ٹی نے لکھا تھا کہ آپ سے خط کی تصدق نہیں تفتیش مطلوب ہے ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کے خط کے جواب میں قطری شہزادے نے جے آئی ٹی ارکان کو اپنے محل میں آنے کی دعوت دیدی ہے جے آئی ٹی کو لکھے گئے خط میں قطری شہزادے نے کہاکہ حمد بن جاسم نے قطر آنے کےلئے جے آئی ٹی ارکان کے نام مانگ لئے ہیں خط میں جے آئی ٹی سے قطر آمد کی تاریخ بھی مانگی گئی ہے قطری شہزادے نے اپنے خط میں کہاکہ ان کے ساتھ سوال و جواب بھی ان کے محل میں ہونگے ۔ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے قریبی ساتھی نے جواب میں قطری شہزادے کی معاونت کی۔شریف خاندان کے قریبی ساتھی گزشتہ 2دن سے دوحہ میں موجود تھے۔ قطری شہزادے کو جے آئی ٹی نے تیسرا خط لکھ دیا ، خطوط کی تصدیق نہیں تفتیش درکار ہے ، بیان ریکارڈ نہ کرایا تو سابقہ خطوط کی ساکھ پر اثر پڑ سکتا ہے ، یہ آخری موقع ہے۔ پاناما لیکس کی تحقیقات کرنیوالی جے آئی ٹی نے قطری شہزادے حمد بن جاسم کے تیسرے خط کے جواب میں انہیں تیسرا اور آخری خط لکھ دیا۔ذمہ دار ذرئع کے مطابق جے ا?ئی ٹی نے خط میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرانے سے قبل انہیں آخری موقع دیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے دونوں خطوط کے تناظر میں دستاویزی ثبوت اور شواہد کے ساتھ اپنا بیان ریکارڈ کروا دیں۔ خط میں قطری شہزادے کو واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ان سے خطوط کی تصدیق نہیں تفتیش کرنی ہے۔ اس لئے بیان ریکارڈ کرانے کا یہ آخری موقع دیا جا رہا ہے۔ قطری شہزادے حمد بن جاسم نے پاکستانی سپریم کورٹ اورجے آئی ٹی کا دائرہ اختیارتسلیم کرنے سے انکارکردیا۔قطری شہزادے حمد بن جاسم نے اپنے ایک اورخط میں پاکستانی سپریم کورٹ اورجے آئی ٹی کا دائرہ اختیارتسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کا شہری نہیں ہوں، پاکستانی قوانین کا مجھ پراطلاق نہیں ہوتا، بیان ریکارڈ کرانا ہے تو گھر آجائیں جب کہ قطری شہزادے نے سفارتخانے آنے سے پھرانکا رکردیا تھا۔اس سے قبل جے ا?ئی کی جانب سے قطری شہزادے کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ آپ نے جے آئی ٹی کو دوحا میں مل کرخطوط کی تصدیق کی پیشکش کی، آپ سے خطوط کی صرف تصدیق نہیں تحقیقات بھی کرنی ہے،