تازہ تر ین

قندیل بلوچ کے بعد مفتی عبدالقوی کا ایک اور معاشقہ, سنسنی خیز انکشاف

ملتان، لندن (آ ئی این پی) برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹر نے بھی مفتی قوی پر الزام عائدکرتے ہوئے کہا ہے کہ میں مفتی قوی کے پاس قندیل بلوچ پر بات کرنے گئی تو اس نے مجھے چھونے کی کوشش کی،میں نے کہا مجھے نماز پڑھنی ہے، انھوں نے مجھے میرے نام کا مطلب بتاناشروع کر دیا ، کیمرے کے سامنے مفتی صاحب نے مجھے چھوا۔ مفتی قوی کے خلاف ایک اور حیران کن انکشاف سامنے آگیا ۔ بی بی سی نے قندیل بلوچ کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بی بی سی کی رپورٹر نے کہا ہے کہ میں مفتی قوی کے پاس قندیل بلوچ پر بات کرنے گئی لیکن ایک بات جس نے مجھے خود حیران کیا جب مفتی عبدالقوی نے مجھے چھونے کی کوشش کی۔ میں نے مفتی عبدالقوی سے کہا کہ مجھے نماز پڑھنی ہے تو انھوں نے مجھے میرے نام کا مطلب بتانا شروع کر دیا اور اس کے بعد کیمرے کے سامنے میرے دونوں گالوں سے اپنی انگلیاں مس کیں۔ میں سمجھتی ہوں کہ وہ اس عمل کی کوئی توجہیہ پیش نہیں کر سکتے۔میں قندیل کے کیس کی تفتیش کرنے والی خاتون پولیس آفیسر عطیہ جعفری سے ملی تو میں نے انھیں بھی عبدالقوی سے ملاقات کے بارے میں بتایا۔ مفتی عبدالقوی نے آئی این پی سے بات چیت کرتے ہوئے خاتون رپورٹر کے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مستردکرتے ہوئے معاملہ اللہ پر چھوڑنے کااعلان کیا،مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ نجی چینل میری شخصیت کو متنازعہ بنانے کیلئے منفی کرداراداکررہا ہے،نجی چینل اور نشریاتی ادارے کی خاتون رپورٹر اس قابل نہیں ہے کہ میں ان کے بے بنیادالزامات کا جواب دوں۔ قندیل بلوچ کیساتھ سلفیوں سے شہرت پانے والے ملتان کے مفتی عبدالقوی بھی مقتولہ ماڈل کیلئے دعا گو ہیں۔مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے جبر اور ظلم کیساتھ قندیل بلوچ کو شہید کیا ،انہیں نشان عبرت بنادینا چاہیے۔اللہ مرحومہ قندیل بلوچ کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔قندیل بلوچ کی پہلی برسی پرمفتی عبدالقوی نے کہا کہ جب مقتولہ ماڈل قندیل بلوچ کے ساتھ سیلفیوں کا معاملہ آیاتو میں نے انہیں میڈیا کے سامنے انہیں معاف کرتے ہوئے معاملہ اللہ پر چھوڑدیاتھا۔قندیل بلوچ کی طرف سے معافی کے 5پیغامات آئے تھے جس پر میں نے انہیں کھلے دل سے معاف کردیاتھا۔انہوں نے کہا کہ قندیل بلوچ کو جن لوگوں نے ظلم اور جبر کیساتھ شہید کیا،انہیں قرار واقعی ہی سزا ملنی چاہیے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain