لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب حکومت نے گریڈ ایک سے 17تک کے 50ہزار کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ محکموں نے کنٹریکٹ ملازمین کی تفصیلات اکٹھی کرنی شروع کر دیں۔ ذرائع کے مطابق حکومتی جماعت کو یہ بتایا گیا ہے کہ ایسے سرکاری ملازمین جو کہ کنٹریکٹ پر تعینات ہیں‘ ان میں اکثر ایسے ہیں جو سیاسی افراد کی سفارش پر بھرتی کئے گئے ہیں اور ان کو ریگولر کرانے کیلئے بھی مختلف افراد کی جانب سے سفارشیں آ رہی ہیں‘ یہی وہ افراد ہیں جو مسلم لیگ (ن) کیلئے ماضی میں مہم بھی چلاتے رہے ہیں‘ گزشتہ چند برسوں میں جو ملازمین بھرتی کئے گئے ہیں ان کو اب ریگولر ہونا چاہئے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے محکمہ ریگولیشن اور محکمہ خزانہ کو سمری تیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے پنجاب کے ایک سینئر افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو ریگولر کرنے سے متعلق بجٹ تیار کیا جا رہا ہے کہ سرکاری خزانے پر کتنا بوجھ پڑ سکتا ہے اور کس محکمے کے کتنے ملازمین ہیں۔ اس حوالے سے محکمہ خزانہ پنجاب کے پاس پہلے ہی رپورٹ تیار ہے‘ اب اس کو دوبارہ سے مرتب کر کے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ بھجوایا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ ضلعی محکموں میں بھی کنٹریکٹ پر بھرتی ملازمین کو مستقل کیا جائے گا۔ اس حوالے سے محکمہ خزانہ پنجاب کے حکام کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹ پر تعینات سرکاری ملازمین کو مستقل کرنے سے متعلق معاملات چل رہے ہیں‘ سمری مرتب کر کے اعلیٰ حکام کو بھجوائی جائے گی۔ محکمہ ریگولیشن ونگ کے حکام کا کہنا ہے کہ احکامات موصول ہوئے ہیں جن کو دیکھتے ہوئے ملازمین کو مستقل کیا جائے گا۔
