تازہ تر ین

واجد ضیا نے پی ٹی آئی کے کارکن اپنے کزن کی خدمات لیں

اسلام آباد (صباح نیوز)وزیر اعظم کے وکیل خواجہ محمد حارث نے 12 صفحات پر مشتمل اپنا جواب عدالت میں جمع کروایا ہے ۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے اپنے اختیارات کا ناجائز اور غلط استعمال کیا ہے ۔ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءنے اپنے کزن اختر علی کی فرم ” کوئسٹ سولیسٹرز “کو نامزد کیا اور مختلف دستاویزات حاصل کیں ۔ واجد ضیاءکے کزن اختر علی لندن میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکن بھی ہیں جو دستاویزات حاصل کی گئی ہیں ان کی نیب کے میوچل لیگل اسسٹنس قانون کے تحت ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ۔ وزیر اعظم نے اعتراض اٹھایا ہے کہ میوچل لیگل اسسٹنس سے متعلق والیم 10 جس کو جے آئی ٹی نے خفیہ رکھنے کی استدعا کی ہے وہ بدنیتی پر مبنی ہے ۔ میوچل لیگل اسسٹنس کے حوالہ سے اختیار سماعت کیا گیا ہے ۔ اس حوالہ سے جے آئی ٹی نے عدالتی حکم کا غلط استعمال کیا ہے جبکہ جے آئی ٹی کے تین ارکان پر بھی اعتراضات اٹھائے گئے ہییں ۔ وزیر اعظم کی جانب سے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے جے آئی ٹی کو شواہد اکٹھے کرنے کا کہا تھا مگر جے آئی ٹی نے ایسے مقدمات جن مییں حدیبیہ پیپر ملز سمیت دیگر ہیں ان کو دوبارہ تفتیش کے لیے کھولنے کا حکم دیا ہے جبکہ اس کے اوپر عدالتی حکم موجود ہے اور سپریم کورٹ نے بھی حدیبیہ پیپر ملز کے کیس کو کھولنے کے بارے میں کچھ نہیں کہا تھا ۔ جے آئی ٹی نے نہ صرف اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا بلکہ اپنے اختیارات سے تجاوز بھی کیا اور جو دستاویزات بیرون ممالک سے اکٹھی کی گئی ہیں ان کی نیب آرڈیننس کے سیکشن 21-GH کے تحت کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ۔ یہ ایسا پلندہ ہے جو غیر قانونی ہے اور جو دستاویزات جے آئی ٹی نے اکٹھی کی ہیں ان کی قانون میں کوئی حیثیت نہیں ہے ۔ ایسی دستاویزات جن کی قانون میں کوئی حیثیت نہ ہو ان کی بنیاد پر سپریم کورٹ پاکستان کوئی فیصلہ نہیں دے سکتی ۔ جے آئی ٹی کے آئی ایس آئی سے رکن بریگیڈیئر نعمان پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ وہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کے رکن کے طور پر شامل کئے گئے لےکن دراصل حقےقت مےں وہ آئی اےس آئی کے ملازم ہی نہےں ہےں وہ اےک اےسے کنٹرےکٹ پر آئی اےس آئی مےں ہےں جس کی کوئی قانونی حےثےت نہےں ہے ۔ وزےر اعظم کے وکےل نے کہا کہ نہ صرف جے آئی ٹی کی رپورٹ کو مسترد کےا جائے بلکہ عمران خان کی اس حوالہ سے آئےنی درخواست کو بھی مسترد کےا جائے ۔ جواب مےں کہا گےا ہے کہ جے آئی ٹی کے رکن بلال رسول کی وابستگی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے ۔ ان کی اہلےہ مسلم لےگ ( ق ) کی 2013 ءمےں امےداور رہےں ۔ جواب مےں کہا گےا ہے کہ جے آئی ٹی کے رکن عامر عزےز حدےبےہ پےپر ملز مےں تحقےقاتی افسر رہے اس وقت ان کی ےہ اہلےت نہےں تھی جواب مےں کہا گےا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ محض تصوراتی اور مفروضے پر مبنی دستاوےزات ہےں جن کی بنےاد پر وزےر اعظم ےا ان کے اہل خانہ کے خلاف سپرےم کورٹ آف پاکستان کوئی فےصلہ نہےں دے سکتی ۔ خواجہ حارث نے جے آئی ٹی کی جانب سے والےم 10 کو خفےہ رکھنے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے سامنے لانے کا مطالبہ کےا ہے ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain