لاہور (خصوصی رپورٹ) شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی رہائش گاہ جہاں علامہ نے زندگی کے آخری ایام گزارے مگر علامہ اقبال سے منسوب نوادرات بلڈنگ کی تزئین و آرائش اور تعمیراتی کاموں کے سبب غیرمحفوظ ہوچکے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمرے تعمیراتی کام کی وجہ سے اتار لئے گئے ہیں۔ گیٹ سے سکیورٹی گارڈ غائب جبکہ مقامی افراد اور راہ گیر جاوید منزل میں لگے نل سے پاین بھرتے ہیں۔ تعمیراتی کام سست روی کا شکار ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ پنجاب کے زیرانتظام شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی رہائش گاہ جاوید منزل تعمیراتی کاموں کے سبب غیرمحفوظ ہوچکے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمرے تعمیراتی کام کی وجہ سے اتار لئے گئے ہیں۔ گیٹ سے سکیورٹی گارڈ غائب جبکہ مقامی افراد اور راہ گیر جاوید منزل میں لگے نل سے پانی بھرتے ہیں۔ تعمیراتی کام سست روی کا شکار ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ پنجاب کے زیرانتظام شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی رہائش گاہ جاوید منزل تعمیراتی کاموں کے سبب ایک سال سے بند پڑا ہے اور علامہ محمد اقبال سے منسوب 580 سے زائد نوادرات کوا یک سال قبل سٹور میں رکھا گیا مگر اس کے بعد نوادرات کو موسمیاتی نمی اور دیگر اثرات سے نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نوادرات پر سال کم از کم ایک سال میں دو سے زائد مرتبہ اور بعض صورتوں میں اس سے بھی زیادہ دباﺅ کیمیکل سپرے کرانا ضروری ہوتاہے۔ زیادہ عرصہ کیمیکل سپرے نہ کرانے سے نوادرات کو مختلف بیماریاں جن میں فنکس دیمک سالٹ‘ سٹار قینچ جبکہ درجہ حرارت میں زیادتی اور گھی اور ہوا میں نمی سے نوادرات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اقبال میوزیم جاوید منزل میں نوادرات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اقبال میوزیم جاوید منزل میں نوادرات کا کام آرکیالوجی جبکہ آڈیٹوریم‘ لائبریری کمیٹی روم‘ آفس بلاک‘ ماربل فرش اور دیگر نئی تعمیرات بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کرا رہا ہے جبکہ یہاں کام کرنے والے مزدوروں کی بڑی تعداد دن میں کام مکمل کرنے کے بعد رتا آرام کرتی ہے۔ یاد رہے کہ بادشاہی مسجد سے کئی سال قبل نعلین پارک چوری کرلی گئی تھیں جن کا آج تک پتہ نہیں چلا اور نہ ہی ذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
