تازہ تر ین

کراچی کے صنعتکاروں اور ماہرین معیشت کی اپیل ہے ، عدالت جلد فیصلہ سنائے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیاشاہد کےساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیاشاہد نے کہا ہے کہ چودھری نثار ایک مخصوص ٹولے کے خلاف ضرور ہیں لیکن نواز شریف کے خلاف نہیں۔ میرے خیال میں وہ ن لیگ نہیں چھوڑنا چاہتے اور نہ ہی کوئی انقلابی قدم اٹھانے والے ہیں۔ وہ 34 سال سے اس جماعت میں ہیں، جب نواز شریف جدہ میں تھے تو انہوں نے بڑی بہادری سے لیڈر آف دی اپوزیشن کا کردار ادا کیا۔ ان کو اور ان کی خدمات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ جب یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ملکر آصف زرداری اپنے دور حکومت میں ڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ بنا پرویز الٰہی کو لا سکتے ہیں تو چودھری نثار کے اندر بھی ایک امید ہو گی اور ہونی بھی چاہیے کہ 8 سال پارٹی کی پارلیمانی لیڈرشپ کو سنبھالا ہے تو اب ان کو نمایاں و باعزت مقام پارٹی میں ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، اسحاق ڈار، احسن اقبال، عابد شیر علی، پرویز رشید، شاہد خاقان عباسی وغیرہ پر مشتمل ایک گروپ ہے جس نے نواز شریف کا گھیراﺅ کر رکھا ہے اور چودھری نثار کو سائیڈ لائن کر دیا۔ یہ گروپ کسی نہ کسی طرح چودھری نثار کےلئے مسائل کھڑے کرتا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کہ نواز شریف کی جگہ کسی اور کو لانا چاہیے تو اس عہدے کے لئے چودھری نثار بہترین ہیں۔ ان کے ہمیشہ پاک فوج سے اچھے تعلقات رہے ہیں۔ ان کے بڑے بھائی افتخار علی چودھری سیکرٹری دفاع ہوتے تھے، فوج کے سینئر جنرل تھے۔ وزیرداخلہ کا حلقہ انتخاب فوجی علاقہ ہے، اس میں ایک گاﺅں ایسا ہے جسے جرنیلوں کا گاﺅں کہتے ہیں وہاں سے 7 جرنیل ہوئے۔ ایسے حلقے سے کامیاب ہونے والے کے بالواسطہ یا بلاواسطہ سٹبلشمنٹ سے تعلقات ضرور ہوتے ہیں۔ چودھری نثار اقتدار کے نشے میں گھمنڈی نہیں، اچھے انسان ہیں۔ یہ سوتنوں کی جنگ ہے۔ چودھری صاحب کا بہت مخالف گروپ ان کے حلقے میں موجود ہے جس کا تعلق پیپلز پارٹی اور پرو پیپلز پارٹی سے ہے۔ ایک پراپرٹی کا بڑا ٹائیکون اس کا لال پیٹرن ہے۔ حاجی نواز کھوکھر بھی اس کے بڑے رکن ہیں اور آج کل زرداری کے دست راست ہیں۔ پراپرٹی کے ٹائیکون ان کے بڑے فنانسر ہیں۔ چودھری نثار کے سیاسی مخالفین جن کا تعلق پراپرٹی کے شعبے سے بہت زیادہ ہے وہ چیلنج کرتے ہیں کہ چودھری صاحب سے وزارت چھوڑنے کا کہا جائے پھر دیکھیں ہم ان کا کیا حشر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پی پی کا یہ خیال ہے کہ اگر نواز شریف استعفیٰ دے دیں یا عدالت ان کو اتار دے تو اخلاقی بنیاد ختم ہو جائے گی پھر وہ حکومت کو سینٹ الیکشن تک نہیں کھینچ سکیں گے۔ اپوزیشن دباﺅ ڈالے گی کہ سینٹ الیکشن میں بھی اکثریت حاصل نہیں کرنے دیں گے۔ آصف زرداری کی جوڑ توڑ کے نتیجے میں سینٹ میں اکثریت ہے وہ اس کو کمزور نہیں ہونے دینگے۔ ان کی کوشش ہو گی کہ سینٹ الیکشن سے پہلے اسمبلیاں ٹوٹ جائیں اور مڈٹرم الیکشن آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کے سرکاری ملازم جیل میں ظفر حجازی کے پاﺅں دبا رہے ہیں جس کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ ایسے لوگ نواز شریف اور ان کی پارٹی کےلئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔ اگر وہ واقعی بیمار ہیں تو جائز میڈیکل سہولت کے مناظر منظر عام پر نہیں آ رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ روز خبریں میں ایک خبر شائع ہوئی ہے کہ کراچی میں معاشی ماہرین چیمبر آف کامرس اور سٹاک ایکسچینج کے لوگوں نے کہا ہے کہ موجودہ غیر یقینی صورتحال کے باعث سٹاک ایکسچینج بیٹھ گی ہے۔ کئی مہینوں سے نئی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی ایکسپورٹ نیچے جا رہی ہے۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ ججز نے پانامہ کیس کا جو بھی فیصلہ کرنا ہے جلدی کر دیں تاکہ اس غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہو، تجزیہ کار نے کہا کہ میرے خیال میں سپریم کورٹ فیصلہ سنانے میں زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے کا وقت لے گی۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ دھرنوں کے دوران ن لیگ کو نہیں جمہوریت کو بچایا۔ ن لیگ پر مشکل ترین وقت ہے پورا خاندان نااہل ہونے والا ہے۔ نواز شریف کو چلے جانا چاہیے ان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف خود امید سے ہیں کہ شاید اچانک ان کو وزیراعظم بنا دیا جائے۔ جب یوسف رضا گیلانی کے خلاف عدالت عظمی میں مقدمہ چل رہا تھا تو ہم بھی جلسے کر رہے تھے۔ ہم بھی کہہ رہے تھے کہ ہمارا کوئی قصور نہیں ہے لیکن اندازہ تھا کہ عدالت ہمارے ساتھ کیا کرے گی۔ یہ ہمارے لئے کوئی نئی چیز نہیں تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کا سیالکوٹ میں جلسہ نہیں ”جلسی“ تھی۔ جب پانامہ کیس عدالت میں گیا تھا تو اس وقت نواز شریف نے بڑے بڑے جلسے کیے جس میں عدالت کے بارے سخت زبان استعمال کی۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں عدالت نے کہا کہ نواز شریف کے ظاہر کردہ اثاثوں سے اصل اثاثے بہت زیادہ ہیں۔ 90 سے 93 کے دوران انکی جائیدادوں میں 38 سو گنا زیادہ اضافہ ہوا۔ پی پی رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف پر موٹروے، نندی پور پاور پراجیکٹ، میٹرو بس وغیرہ میں کرپشن کے بے تحاشہ الزامات ہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ حدیبیہ پیپر کیس کھلنا چاہیے اگر یہ کیس کھل گیا تو اس میں شہباز شریف اور انکی اہلیہ بھی ہیں۔ انہوں نے جوہر ٹاﺅن میں فرضی ناموں پر 600 پلاٹ فروخت کیے تھے۔ وزیر مملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ن لیگ ایک بڑی سیاسی جماعت ہے جس میں بہت پرانے اور پائے کے سیاستدان ہیں۔ سوشل میڈیا سے یہ اخذ کر لینا کہ وزیر اعظم کے مشیر دوست مشورہ نہیں دیتے۔ غلط بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کا اداروں یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تصاویر کا کوئی ادارہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ظفر حجازی کے واقعات پر چودھری نثار نے نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے اور پولیس کو تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وہ بزرگ آدمی ہیں گرفتاری سے شاک لگا۔ ظفر حجازی گردوں اور دل کے مرض میں مبتلا ہیں ہو سکتا ہے کہ وہ واقعی بیمار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کسی ویڈیو کو دیکھ کر اپنی پسندیدہ رائے اخذ کر لینا مناسب نہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain