کراچی (رپورٹ: گل محمد منگی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن سندھ اسمبلی حاجی شفیع محمد جاموٹ نے بھی مسلم لیگ (ن) کو چھوڑنے کااصولی فیصلہ کرلیا، پیپلز پارٹی یا پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کیلئے رابطے، حکیم بلوچ نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کرنے کا مشورہ دے دیا، حتمی فیصلہ آئندہ عام انتخابات سے پہلے ہی کریں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ناراضگی کی وجہ سے طویل عرصہ سے پارٹی سے رابطہ ختم تھا۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ عام انتخا بات میں کراچی سے پی پی امیدوار کو شکست دیکر رکن سندھ اسیمبلی منتخب ہونے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حاجی شفیع محمد جاموٹ نے بھی حکیم بلوچ کے بعد مسلم لیگ (ن) کو چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اپنے قریبی رفقاءسے اس سلسلے میں مشورے بھی شروع کردیئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قومی اسیمبلی حکیم بلوچ کے ہمراہ استعفیٰ دینے پر تیار تھے، تاہم پیپلز پارٹی سے معاملات طئے نہ ہوسکے، جس کی وجہ سے ان کے استعفے کا معاملہ رک گیا۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ چار سالوں سے اسے مسلم لیگ کی جانب سے نظرانداز کیا گیا، جبکہ پارٹی کے اجلاسوں اور نواز شریف کے جلسوں میں بھی اسے دعوت نہیں دی گئی، جس کی وجہ سے ان کے حلقے میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کوئی کام نہیں ہوسکا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے متعدد بار پارٹی قیادت کو ملاقات کیلئے وقت دینے کی گذارش کی، مگر ہمیشہ اسے نظر انداز کیا جاتا رہا۔ذرائع کے مطابق سابق وفاقی وزیر حکیم بلوچ نے دوبارحاجی شفیع محمد جاموٹ سے رابطہ کرکے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بھی اس سے رابطے میں ہیں۔ذرائع نے بتا یا کہ سردار ممتاز علی بھٹو، محمد اسماعیل راہو، حکیم بلوچ اور عرفان اللہ مروت کے بعد حاجی شفیع محمد جاموٹ کی جانب سے مسلم لیگ ٰ(نٰ)سے اگر استعفیٰ دیکر راستے الگ کئے گیے تو یہ سندھ میں مسلم لیگ (ن) کیلیئے بہت بڑا دھچکا ہوگا۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کی قیادت حاجی شفیع محمد جاموٹ کو منانے کیلئے سرگرم ہوگئی ہے۔
