نئی دہلی(آئی این پی ) بھارت کے معروف خود ساختہ مذہبی رہنما اور ریاست ہریانہ میں قائم ڈیرا سچا سودا آرگنائزیشن کے سربراہ گرومیت رام رحیم کو خواتین مریدوں کے ریپ کا جرم ثابت ہونے پر 10 برس قید کی سزا سنا دی گئی،گرمیت رام نے عدالت میں اعتراف
جرم کر لیا، رحم کی اپیل کرتے ہوئے گرومیت رو پڑا، سرسہ میں بھگتوں کی ہنگامہ آرائی جبکہ کئی گاڑیاں جلا دی گئیں،گرومیت رام رحیم پر 25 اگست کو فرد جرم عائد کی گئی تھی جس کے بعد ہریانہ پولیس نے ان کو حراست میں لے کر روہتک جیل منتقل کردیا تھا۔پیر کو بھارتی میڈیا کے مطابق معروف خود ساختہ مذہبی رہنما اور ریاست ہریانہ میں قائم ڈیرا سچا سودا آرگنائزیشن کے سربراہ گرومیت رام رحیم کو خواتین مریدوں کے ریپ کا جرم ثابت ہونے پر 10 برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے ۔ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق گرومیت رام کیس کی سماعت کرنے والے جج کو بذریعہ ہیلی کاپٹر روہتک جیل لایا گیا۔فیصلے سے قبل فسادات کے خدشے کے پیشِ نظر پوری ریاست میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے۔گرمیت رام رحیم کو مجرم قرار دیے جانے پر پنچکولا ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد فیصلے سنائے جانے سے قبل ہریانہ پولیس نے روہتک جیل کو قلعے میں تبدیل کر دیا گیا۔۔سی بی آئی کے خصوصی جج جگدیپ سنگھ نے یہ فیصلہ سنایا۔ہریانہ ڈی جی پی بی ایس سندھو نے بتایا کہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے فوج کو تیار رکھا گیا تھا ۔ہریانہ کے محکمہ داخلہ کے مطابق 28 اگست سے لے کر 29 اگست کی صبح 11.30 بجے تک موبائل انٹرنیٹ، ایس ایم ایس اور وائرلیس انٹرنیٹ سروسز کو معطل رکھا گیا۔۔ہریانہ ڈی جی پی بی ایس سندھو کا کہنا تھاکہ کہ روہتک میں کسی بھی طرح کی غنڈہ گردی اور امن خراب کرنے کی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ نیم فوجی دستوں کے ساتھ ساتھ پولیس فورسز کے جوانوں کو تعینات کیا گیا اس کے علاوہ روہتک اور سرسا میں فوج کو تیار پر رکھا گیا۔ڈی جی پی سندھو نے بتایا ہے کہ دیکھتے ہی گولی مارنے جیسے اقدامات کا حکم بھی دیا گیا ۔اضافی پولیس ڈائریکٹر جنرل عقیل محمد نے بتایا کہ ‘اگر سماج دشمن عناصر کسی طرح کا مسئلہ پیدا کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔روہتک میں نیم فوجی دستوں کی 23 کمپنیوں کے ساتھ ساتھ خواتین پولیس اہلکار بھی تعینات تھے ۔گرمیت رام رحیم سنگھ کو ریپ کیس میں مجرم ٹھہرائے جانے کے بعد بھڑکنے والے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔ اس میں سے پنچکولہ میں 32 اور سرسا میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔ہریانہ سے لے کر قومی دارالحکومت دہلی کے کئی علاقوں تک کئی شہروں میں پیر کو سنائی جانے والی سزا کے پیشِ نظر سرکاری سکول بند رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے ۔واضح رہے کہ گرومیت رام رحیم پر ان کی ایک عقیدت مند خاتون نے ریاست ہریانہ کے قصبے سِرسا میں واقع ہیڈکوارٹرز میں ریپ کا الزام عائد کیا تھا۔گذشتہ 15 سال سے جاری اس کیس کی 200 سماعتوں اور ہائی کورٹ کی جانب سے متعدد حکم امتناع جاری ہونے کے بعد گورمیت رام رحیم پر گذشتہ ہفتے 25 اگست کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔گرومیت پر فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد مختلف علاقوں میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے ۔یاد رہے کہ گرومیت رام رحیم نے ایک فلم ‘گاڈز میسنجر'(خدا کا پیغام پہنچانے والا) میں بھی کام کیا، جس میں گرو نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف لڑائی کی اور گانے بھی گائے۔خواتین مریدوں کے جنسی استحصال کے ساتھ ساتھ گرو رام رحیم پر یہ الزامات بھی ہیں کہ انہوں نے اپنے آشرم میں 400 مردوں کو خدا کی خوشنودی کے لیے اپنے مخصوص جسمانی اعضا کو کاٹنے کی جانب راغب کیا، اس حوالے سے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن(سی بی آئی) کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم گرو نے ان الزامات کی تردید کردی تھی۔
