لاہور(رپورٹ ملک مبار ک سے)سابق وزیراعظم کی نااہلی کے باوجود لاہور کے حلقہ این اے 120 میں تین بڑی برادریوں کا رجحان ابھی بھی ن لیگ کی طرف ہے جبکہ نوجوان اور پڑھے لکھے طبقہ پی ٹی آئی کو سپورٹ کررہا ہے، حلقہ مشہور علاقوں میں لکشمی چوک، گوالمنڈی، فوڈسٹریٹ، میو ہسپتال اور گنگارام کے اطراف کی آبادیاں شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی نااہلی کے بعد لاہور کا حلقہ این اے 120 ملک بھر میں بہت اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ 2013ءکا الیکشن نوازشریف نے بھاری اکثریت چالیس ہزار ووٹوں کی لیڈ سے جیتا تھا۔ حلقہ این اے 120 شملہ پہاڑی کے ساتھ ایبٹ آباد روڈ سے شروع ہوتا ہے جس میں مشہور علاقے لکشمی چوک ، لاہور ہوٹل، گوالمنڈی، فوڈسٹریٹ ، میوہسپتال اور گنگارام ہسپتال کے گردونواح کی آبادیاں ، مزنگ نیو مزنگ لارنس روڈ، مال روڈ اور گورنر روڈ شامل ہیں۔اس حلقہ میں کوئی پوش ایریا نہیں اکثر علاقے مسائل کا شکار ہیں ، باغ جناح اور چڑیا گھر بھی اسی حلقے میں آتا ہے، حلقہ میں سب سے زیادہ تعداد کشمیریوں کی ہے جس کے بعد آرائیں اور پھر شیخ برادری ہے باقی تمام برادریوں کے ووٹ ہیں لیکن ان کی تعداد بہت کم ہے۔ کشمیری برادری کا تعلق اور ہمدردی مسلم لیگ ن سے ہے جن میں سے کچھ کشمیریوںکی نوازشریف سے رشتہ داری بھی ہے، ابھی چند دن قبل کشمیری وزیر اعظم راجہ فاروق حیدراسی انتخابی مہم کے سلسلے مینں لاہور آئے تھے اور اپنی کشمیر ی برادری سے ملاقاتیں بھی کیں کشمیریوں نے ان کو کلثوم نواز کی حمایت کی بھر پور یقین دھانی کرائی ہے آرائیں اور شیخ برادری کے لوگ بھی ن لیگ کو سپورٹ کررہے ہیں ۔ حلقہ میں پڑھے لکھے افراد اور نوجوان پاکستان تحریک انصاف کو پسند کرتے ہیں۔ حلقہ میں کل ووٹرز کی تعداد تین لاکھ اکیس ہزار چھ سو 35ہے جن میں ایک لاکھ انہتر ہزار پانچ سو پانچ مردجبکہ ایک لاکھ بیالیس ہزار ایک سو اٹھائیس ووٹ خواتین ہیں۔ حلقہ میں پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشدحلقے میں بھر پور انتخابی مہم چلا رہی ہیں ڈور ٹو ڈور جارہی ہیں ۔ پیپلزپارٹی نے اپنا امیدوار فیصل میر کو نامزکیا ہوا ہے اور بھر پور انتخابی مہم چلا رہے ہیں جس میں مرکزی رہنما اور سنٹرل صدر پنجاب قمرالزمان کائرہ بھی فیصل میر کےلئے بھر پور کمپین کر رہے ہیں پیپلز پارٹی آرائیں برادری کی حمایت حاصل کرنے کےلئے لاہور کے صدر عزیز الرحمن چن کو ذمہ داری دی گئی ہے پارٹی ذرائع کے مطابق عزیز الرحمن چن کا آرائیں براداری سے گہرا تعلق ہے اور پارٹی این اے 120کےلئے عزیرالرحمن چن کو امیدوار فائنل کیا تھا لیکن عزیز الرحمن چن نے الیکشن میں حصہ لینے سے معزرت کر لی تھی اب ہ آرائیں برادری کی حمایت کےلئے بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں ۔ حلقہ میں تین بڑی پارٹیوں کے علاوہ جماعت اسلامی ، جے یو آئی ، جے یوپی سمیت مذہبی حلقوں کے ووٹرز کی تعداد بھی اچھی خاصی ہے مگر خیال کیاجارہا ہے کہ کچھ مذہی حلقے ممتازقادری کو پھانسی کی سزاد دیئے جانے کے بعد اب وہ ن لیگ کو ووٹ نہیں دیں گے۔