اسلام آباد (آن لائن)سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو پارٹی میں دھڑے بندی کرنیوالوں کی فہرست موصول ہو گئی ہے جس پر انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹاسک دیا ہے کہ تمام ارکان اسمبلی سے فرداً فرداً ملاقات کر کے انکے مسائل اور شکایات کا فوری ازالہ کریں۔ نواز شریف نے وزیراعظم سے کہا ہے کہ زیادہ ناراض ارکان کی ان سے فون پر بات کرائی جائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے پارٹی سب دھڑے بندی سے متعلق نواز شریف کے خدشات کی تصدیق کر دی ہے۔ مسلم لیگ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لندن میں نواز شریف کو بتایا ہے کہ اگر انہیں پارٹی صدارت کا عہدہ نہ دیا گیا تو پھر پارٹی کو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔ شہباز شریف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مریم نواز کے ہاتھ میں پارٹی کی باگ دوڑ چلی گئیتو پھر پارٹی کو 10سال تک نہیں سنبھالا جا سکتا ہے۔ جس پر نواز شریف نےد ھڑے بندی کرنیوالے رہنما¶ں سے متعلق شہباز شریف کو ایک فہرست بھی دی ہے کہ 20کے قریب لوگ ہیں جو کہ پارٹی میں مسائل پیدا کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے شہباز شریف کو ایک بار پھرمیٹھی گولی دیدی ہے۔ جس میں انہوں نے کہا کہ انکے خلاف عدلاتی فیصلے پر جب تک نظر ثانی اپیل کا فیصلہ نہیں آ جاتا اس وقت تک کوئی مستقل صدر بنانے کا وہ ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ ناراض رہنما¶ں سمیت تمام لیگی ارکان سے فرداً فرداً ملیں اور انکے تمام مسائل و شکایات سنیں اگر کوئی زیادہ شکایات رکھتا ہے تو پھر براہ راست ان سے بذریعہ فون بات کروائی جائے۔ مسلم لیگ کے ایک ناراض رہنما نے بتایا کہ حلقہ این اے120کے الیکشن کے بعد پارٹی 2حصوں میں تقسیم ہو جائیگی اور ایک طاقت ور گروپ سمانے آنے والا ہے۔ انہوں نے وثوق سے بات کی ہے کہ ممکن ہے کہ بیگم کلثوم نواز کو اپنی اپرٹی ہی شکست سے دوچار کرے کیونکہ ناراض لیگی ارکان اپنا اثر و رسوخ استعمال کر رہے ہیں۔