اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان میں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے قائم خصوصی ادارے نیکٹا کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت 483دہشتگردوں کو پھانسی دی گئی۔ مختلف آپریشنز میں 2127دہشتگردوں کو ہلاک اور 5884 دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا۔ 31اگست2017ءتک جاری اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں نفرت انگیز تقریر کرنے پر2528 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ لاﺅڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر18520افراد کو گرفتار کیا گیا، پلان کے تحت مشکوک سرگرمیوں میں ملوث8333افراد کو فورتھ شیڈول پر ڈالا گیا اور مشکوک 5023اکاﺅنٹس اور 150ملین روپے کو فریز کیا گیا۔کالعدم تنظیموں کی 10ویب سائٹس ، 937urlsکو بلاک کیا گیا۔ 11ملٹری کورٹس میں 388کیسز بھیجے گئے 2016-17 میں 1559ملین روپے کے فنڈز مانگے مگر نیکٹا کو 1545.5ملین روپے کے فنڈز جاری کئے گئے۔ اسی طرح نیکٹا نے مالی سال 2017-18ءمیں وفاقی حکومت سے 1528.727 ملین روپے کے فنڈز مانگے مگر 31اگست 2017ء تک نیکٹا کو 143.019ملین روپے جاری کرنے کی منظور ی دی گئی مگر تا حال وہ بھی جاری نہ ہو سکے ۔دستاویزات کے مطابق 31اگست 2017ءتک ایکشن پلان کے تحت حوالہ ہنڈی رقوم کی منتقلی کی روک تھام کیلئے 777مقدمات درج کر کے 1060افراد کو گرفتار اور 1320.705ملین روپے کی رقم ضبط کی گئی۔ اسی طرح اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت 336مقدمات درج کر کے 483افراد کو گرفتار کیا گیا ،176مشکوک ٹرانزیکشن کی جانچ پڑتال کی گئی جن میں سے 32کیسز کو رجسٹرڈ کیا گیا اور 18کیسز کو بند کر دیا گیا جبکہ 130ٹرانزیکشن پر تاحال تحقیقات جاری ہیں ۔ دستاویزات کے مطابق 31اگست 2017ءتک مجموعی طور پر 177تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا۔ صوبائی حکومتیں انسداددہشت گردی فورس کے قیام کامکمل کرنے میں ناکام ہو گئیں۔ وفاق چاروں صوبائی حکومتوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر حکومت نیپ کے تحت مقررہ تعداد میں انسداد دہشت گردی فورس کا کام تاحال مکمل نہ کر سکیں۔ پنجاب میں 5000اہلکاروں پر مشتمل انسداددہشت گردی فورس کے قیام کی منظوری دی گئی مگر تا حال پنجاب میں 4300اہلکاروں کو ہی فورس میں بھرتی کیا جا سکا۔