لاہور: احتساب عدالت نے گیپکو میں غیرقانونی بھرتیاں کرنے سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف سمیت 7 افراد پر فرد جرم عائد کردی ہے۔ لاہورکی احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے خلاف پیپکومیں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے راجا پرویز اشرف پر فرد جرم عائد کردی، دیگر افراد میں محمد ابراھیم، حشمت علی کاظمی، طاہر بشارت چیمہ، ملک محمد رضی عباس، سلیم عارت، وزیرعلی اور شاہد رفیع شامل ہیں۔ تاہم راجا پرویز اشرف نے صحت جرم سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ میں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا عوام کو نوکری دینا کوئی جرم نہیں۔عدالت نے شہادتیں ریکارڈ کروانے کے لئے مزید گواہان کو بھی طلب کرلیا ہے جب کہ نیب کو آئندہ سماعت پر ریفرنس کی صاف کاپیاں فراہم کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کردی۔کیس کی سماعت کے بعد راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ جب میرے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کیا تھا تو میرا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا لیکن اس کے برعکس جب نوازشریف کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا تو انہیں ہر چیز سے بری کر دیا گیا اب ملک میں غیر یقینی صورتحال ہے اور حکومت کو لندن میں چلایا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اتفاق کی بات ہے کہ آج میری بھی احتساب عدالت میں پیشی تھی اور نوازشریف کو بھی عدالت کے روبرو پیش ہونا تھا لیکن فرق صاف واضح ہے کہ عدالتوں پر حملہ کرنے والے عدالتوں کو خاطر میں نہیں لاتے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سمیت 8 افراد پر گیپکو اسکینڈل میں 437 افراد کو میرٹ سے ہٹ کرغیرقانونی طریقے سے بھرتی کرنے کا الزام تھا اور ان کےخلاف نیب نے 2016 میں ریفرنس دائر کیا تھا۔