اسلام آباد (امتیاز احمد بٹ ) مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا فوری پاکستان نہ آنے کا فیصلہ ، آئندہ حکمت عملی کے لیے قریبی ساتھیوں سے مشاورت ، شریف خاندان آئندہ بھی احتساب عدالتوں میں پیش نہیں ہو گا ۔ مسلم لیگ ن کے قریبی ذرائع کے مطابق میاں محمد نواز شریف نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور بعض دیگر قریبی ساتھیوں سے طویل مشاورت کے بعد کچھ عرصہ کے لیے بیرون ملک ہی رہنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ محمد نواز شریف نے مسلم لیگ ن کے چئیرمین راجہ ظفر الحق ، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور بعض دیگر مرکزی رہنماﺅں کی جانب سے مشورے کے بعد اداروں سے متعلق ”لچک “دکھانے پر رضا مندی ظاہر کی ہے تا ہم اس حوالے سے سابق وزیر اعظم نے مو¿قف اپنایا ہے کہ پانامہ کیس میں نا اہلی کے فیصلے کے خلاف کی گئی نظر ثانی اپیل پر سپریم کورٹ کے 12رکنی لارجر بینچ میں واپس لینے کی صورت میں مو¿قف میں تبدیلی آ سکتی ہے ۔ اطلاعات ہیں کہ اداروں سے معاملات طے ہونے تک وہ بیرون ملک رہیں گے اور احتساب عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے ۔ قبل ازیں متعدد نوٹسز کے اجراءاور رائیونڈ میں موجود ہونے کے باوجود احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے ۔
