لاہور، سرگودھا(خصوصی رپورٹ)سی ٹی ڈی نے محرم الحرام میں سرگودھا، خوشاب، بھکر، میانوالی اور جھنگ میں دہشت گردوں کو خوشاب کے علاقے میں کارروائی کے دوران گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے دستی بم اور دھماکہ خیز مواد برآمد کرلیا۔ سرفراز اور اصغر علی کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے دونوں افغانستان سے تربیت یافتہ اور مختلف ممالک کی زبانیں بولنے پر عبور رکھتے ہیں، سی ٹی ڈی حکام کے مطابق گرفتار دہشت گردوں نے محرم الحرام کے دوران مختلف اضلاع میں تخریب کاری کا منصوبہ بنا رکھا تھا، انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا، مزید انکشافات اور گرفتاریوں کی بھی توقع ہے۔دریں اثناءصوبائی دارالحکومت سمیت اہم اضلاع کی 964 امام بارگاہوں اور مساجد کو دہشت گردی کے خدشے کے حوالے سے ا نتہائی حساس قرار دیدیا گیا جبکہ مجالس و جلوسوں میں سبیل ، نیازاورلنگرکو بھی خصوصی طور پر چیک کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں ،جلسے و جلوس کے راستوں ، امام بارگاہوں اورمساجد کی قریبی خالی اور زیر تعمیر عمارتوں میں خود کش بمبار وں کی موجودگی کی بھی اطلاع پائی جاتی ہے ۔ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے نے پولیس افسروں کو پیشگی اطلاع دی ہے کہ لاہور کی 24 امام بارگاہیں کربلا گامے شاہ ،موچی گیٹ مسجد کشمیراں ،سادات کالونی ،کالی کوٹھی سٹاپ اقبال ٹاﺅن ،کرشن نگر ،سمن آباد امامیہ مسجد فقہ جعفریہ،ظفرکالونی قصر بتول ،قصر ابو طالب ، قصر زینب وحدت روڈ، شاہدرہ اوردیگر امام بارگاہوں کو حساس قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ فیصل آباد کی امام بارگاہ دھوبی گھاٹ ،جھنگ ،سرگودھا ،ساہیوال ،شیخوپورہ ،گوجرانوالہ ،قصور ،خانیوال ،منڈی بہاﺅالدین ،ڈیرہ غازی خان سمیت دیگر اضلاع کی اہم امام بارگاہوں کو بھی حساس قرار دیا گیا ہے ۔ حساس قرار دی گئی تمام امام بارگاہوں کی فول پروف سکیورٹی بنانے کیلئے اعلی پولیس افسروں ،بم ڈسپوزل سکواڈ و دیگر امدادی ٹیموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ پولیس اہم بارگاہوں کی قریبی خالی اور زیر تعمیر عمارتوں ،مارکیٹوں اور گھروں کو خصوصی طور پر چیک کرے اور وہاں سنائپرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شر پسند سبیل ،لنگر، نیاز میں کوئی کیمیکل ،زہر وغیرہ شامل کرسکتے ہیں۔ رپورٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ جلوس ومجالس میں کوئی خود کش بمبار سیاہ لباس میں ملبوس ہوکر شامل ہونے کی کوشش کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن کرنے کا خصوصی ٹاسک رینجرز کے سپرد کردیا گیا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 2خواتین سمیت 5 خود کش بمبار پنجاب میں داخل ہوئے ہیں ،نویں اور دسویں محرم کوفوج کو بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جبکہ اہم جلوسوں کی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی کی جائیگی جس میں ایک پولیس افسر اور فوجی سنائپرز موجود ہونگے ۔ انسپکٹر جنرل پولےس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران صوبے کے تمام اضلاع میں امن و امان کی فضا برقرار رکھنے اور حساس مجالس اور جلوسوں کو 4لیئر سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے پنجاب پولیس کے ایک لاکھ 25ہزارسے زائد افسران و اہلکار سکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔ تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز اپنے اضلاع اور ڈوےژن کے بڑے اور حساس جلوسوں اور مجالس کا سکیورٹی پلان خود تشکیل دیں اور اس بات کو ےقےنی بنائےں کہ سکےورٹی پر مامور اہلکاروں کوڈیوٹی سے قبل موجودہ حالات کے تناظر میں ڈےوٹی کی نوعیت اور حساسےت کے حوالے سے روزانہ کی بنےاد پر برےفنگ دی جائے تا کہ وہ اپنے فرائض بطریق احسن اور بھرپور جذبے سے سر انجام دے سکیں۔ تمام افسران جلوسوں اور مجالس کے اوقات کار کی پابندی پر عملد رآمد ہر قےمت پر ےقےنی بنائیںاور تمام اضلاع کے حساس جلوسوں اور مجالس کے مقامات کے گرد روزانہ کی بنیاد پر سرچ، سویپ اور کومبنگ آپریشنز کئے جائیں۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولےس آفس لاہور مےں آر پی اوز اور ڈی پی اوز سے وےڈےولنک کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کےا۔ کانفرنس مےں اےڈےشنل آئی جی ڈسپلن اینڈ انسپکشن اعجاز حسین شاہ ، ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی امجد جاوید سلیمی ، اےڈےشنل آئی جی آپرےشنزمحسن حسن بٹ ، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ اظہر حمید کھوکھر، ڈی آئی جی آپرےشنز پنجاب، عامر ذوالفقار، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ 1سلمان احمد چودھری، آر پی او سرگودھا ذوالفقار حمید، ڈی آئی جی ڈسپلن اینڈ انسپکشن شہزادہ سلطان، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹII- خرم علی شاہ، ڈی آئی جی سپیشل برانچ زعیم اقبال شیخ سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی جبکہ تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز نے وےڈےو لنک کے ذرےعے اپنے اضلاع میں سکیورٹی پلان کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اجلاس میں آئی جی پنجاب کو بتایا گیا کہ محرم الحرام میں پنجاب کے تمام اضلاع میںمنعقد ہونے والی 36216مجالس کی سکیورٹی کیلئے 124537 اہلکار و افسران تعینات کیے جائیں گے جن میں 37398 پولیس قومی رضاکار، 5580سپیشل پولیس اور 85515والنٹیئرز بھی شامل ہوں گے۔ اسی طرح عشرہ محرم کے 9173 جلوسوں کی سکیورٹی کیلئے 135370اہلکار و افسران پر مشتمل نفری فرائض سر انجام دے گی جن میں 26534پولیس قومی رضاکار، 5590سپیشل پولیس اور67692والنٹئیرزبھی پولیس کی معاونت کریںگے۔آئی جی پنجاب نے ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے جلوسوں کے آغاز سے قبل روٹ کی سکریننگ اور سکیننگ کو ہرصورت یقینی بنایا جائے اور حساس جلوسوں اور مجالس کے ارد گرد ریڑھی، ٹھیلے اور خوانچہ فروشوں کو بطور خاص چیک کیا جائے۔
