اسلام آباد(ویب ڈیسک)الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے بیلٹ پیپرز میں ایک امیدوار کا انتخابی نشان شائع نہ ہونے پر ممکنہ طورپر حلقے کاضمنی انتخاب کالعدم قراردیئے جانے اور ایک مرتبہ پھر انتخابات کی افواہیں گردش کرنے لگیں جنہیں میڈیا نے بھی بھرپور کوریج دی لیکن اب ایک انتخابی نشان شائع نہ کرنے کی اصل وجہ سامنے آگئی اور یہ کوئی غلطی نہیں تھی بلکہ جان بوجھ کرشائع نہیں کیاگیا کیونکہ امیدوار دستبردار ہوچکا تھا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے حلقے کے ضمنی انتخاب کی حتمی فہرست میں 44 امیدواروں کے نام شائع کئے جب کہ نتائج 43 امیدواروں کے جاری کئے گئے۔آزاد امیدوارمحمد فاروق راجہ کا انتخابی نشان کیرم بورڈ دیا گیا تھا تاہم حتمی فہرست میں فاروق راجہ کا نام بھی شامل ہے لیکن الیکشن کمیشن محمد فاروق راجہ کا انتخابی نشان ہی شائع کرنا بھول گیا اوراس حوالے سے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی کوتاہی کے باعث اگر امیدوار عدالت سے رجوع کرتے سارا الیکشن کالعدم ہوسکتا ہے لیکن اب اس امیدوار کے نتائج جاری نہ ہونے کی وجہ سامنے آگئی۔ ڈیلی پاکستان کو حاصل ہونیوالی دستاویزات کے مطابق تحریک وفاق پاکستان کے امیدوار راجہ محمد فاروق نے جسٹس پارٹی کے ملک منصف اعوان کے حق میں دستبرداری کا فیصلہ کیا تھا اوراس ضمن میں کاغذات نامزدگی کی واپسی کیلئے الیکشن کمیشن میں8ستمبر کو باضابطہ طورپر درخواست بھی دائر کردی تھی۔
