سعودی حکومت اور راحیل شریف کی سربراہی میں بننے والا اسلامی اُمہ اتحاد ، روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش کیوں؟

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ کافی پرانا ہے لیکن کبھی بھی اہم ممالک نے اس میں دلچسپی نہیں لی۔ میانمار میں جو کچھ ہو رہا ہے دنیا میں کہیں اس طرح کے ظلم کی مثال نہیں ملتی۔ تمام مسلم ممالک بھی غفلت کی نیند سو رہے ہیں۔ ایٹمی طاقت پاکستان میں صورتحال یہ ہے کہ پارلیمنٹ، وزارت خارجہ کے بجائے سفیروں کی کانفرنس بلا لی گئی ہے کہ آپ بتائیں کہ امریکہ بارے کیا پالیسی اختیار کرنی ہے۔ مختلف ممالک میں کام کرنے والے سفیر اس حوالے سے کیسے مفید مشورہ دے سکتے ہیں امریکہ میں تعینات سفیر سے تو پوچھا جا سکتا ہے تاہم سفیروں کی کانفرنس بلانا سمجھ سے باہر ہے۔ وزیراعظم اب تک کھل کر بات نہیں کر سکے وزیرخارجہ رسمی بیان تک محدود ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ اس وقت ملک میں کوئی حکومت یا وزیراعظم کام کرتا نظر نہیں آ رہا کسی وزارت میں کوئی کام نہیں ہو رہا۔ سلامتی کونسل میں روہنگیا کی بات تو نہ کی گئی۔ کوریا کے مسئلہ پر بات ہوئی کہ ہائیڈروجن بم کے تجربات دنیا کیلئے خطرناک ہوں گے، امریکہ اور دیگر ایٹمی طاقتیں خطے میں ایک نئی ایٹمی طاقت کے ابھرنے سے پریشان ہیں۔ امریکہ کو ڈر ہے کہ شمالی کوریا اگر مضبوط طاقت بن گیا تو وہ ان کے قدم جنوبی کوریا سے اکھاڑ سکتا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کو بھی توفیق نہ ہوئی کہ روہنگیا مسلمانوں کے حوالے سے بات ہی کر لے۔ 34 اسلامی ممالک کا اتحاد بھی خاموش ہے۔ پاکستان ایٹمی پاور ہونے کے باوجود کوئی سخت بیان تک نہ دیا جبکہ وہاں مسلمانوں کو ذبح کیا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اس معاملے پر خاموش ہیں حالانکہ یہ معمولی حادثوں پر واویلا کرتی نظر آتی ہیں۔ چین ایسا ملک ہے جو برما پر اثر انداز ہونے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے لیکن وہ اس لئے خاموش ہے کہ برما کے سمندر میں وہ ایک بڑی بندرگاہ بنانے کے چکر میں ہے۔ سینئر صحافی نے کہا کہ پاکستان حکومت کا غوروخوص ہی ختم نہیں ہو رہا کہ کیا پالیسی بنائی جائے شاید یہ غور ایک ماہ تک جاری رہے اور روہنگیا مسلمان اتنی دیر میں ایسے ہی گاجر مولی کی طرح کٹتے رہیں یہ شرمناک رویہ ہے جو ایک ایٹمی مسلمان ملک نے اپنا رکھا ہے۔ سعودی عرب نے بھی ایسی ہی خاموشی اختیار کر رکھی ہے کچھ اور نہیں تو ان مظلوموں کی مالی امداد ہی کر دیتے۔ اقامہ کی بنیاد پر نوازشریف کو نااہل قرار دیا گیا بیگم کلثوم نواز پر بھی اقامہ رکھنے کا الزام ہے اگر اس کے باوجود انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دی جاتی ہے تو یہ تضاد ہو گا۔ یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ جن جج صاحب کے پاس یہ رٹ دائر ہوئی تھی ان کے اپنے پاس ہی اقامہ موجود تھا اس لئے انہوں نے یہ کیس سننے سے انکار کر دیا جس کے بعد 3 ججز پر مشتمل بن تشکیل دیا گیا ہے جو آج یہ کیس سنے گا۔ نوازشریف بھی واپس آ رہے ہیں۔ دعا ہے کہ حالات پرامن رہیں اور الیکشن بھی امن و امان سے ہو جائیں کیونکہ حالات اچھے نظر نہیں آ رہے۔ بیگم کلثوم نواز کو بھی بطور امیدوار نااہل قرار دیدیا گیا تو اس کے نتائج خطرناک بھی ہو سکتے ہیں۔ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے دفاتر کے باہر فائرنگ کے واقعات بھی افسوسناک ہیں چیف الیکشن کمشنر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وعظ کرنے کے بجائے ایکشن لیں، جیسی باتیں وہ کر رہے ہیں کیا انہیں زیب دیتی ہیں ڈر ہے کہ این اے 120 میں کوئی جانی نقصان نہ ہو جائے، ڈاکٹر یاسمین راشد اور مریم نواز کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ اصل مقابلہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان ہے اور ن لیگ کے لئے اس نشست کو حاصل کرنا اتنا آسان نہیں ہے۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس ضابطہ اخلاق کے تحت بڑے اختیارات ہیں۔ اب انہیں اس کی بنیاد پر قانونی و آئینی اختیار بھی حاصل ہے۔ ان حالات میں الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بلال یاسین کو بھی نااہل کر سکتا ہے اور ن لیگ کی رجسٹریشن بھی معطل کر سکتا ہے اس کے پاس اتنے اختیارات موجود ہیں، ن لیگ کو اس بات کا احساس ہونا چاہئے۔ اب حالات بدل گئے ہیں الیکشن کمیشن نے اپنی ساکھ کو مضبوط کرنا ہے کیونکہ ایسا نہ ہوا تو وہ اگلے الیکشن کرانے کا اہل نہ ہو گا کیونکہ تمام پارٹیاں عدم اعتماد کر دیں گی چیف سیکرٹری پنجاب کی ذمہ داری اس حوالے سے سب سے زیادہ ہے کیونکہ اس کے تحت تمام ادارے کام کر رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کے عامیانہ بیان پر مایوسی ہوئی ہے۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے لگتا ایسے ہے کہ اگلے الیکشن موجودہ الیکشن کمیشن کے تحت نہیں ہوں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے جس طرح کا بیان دیا ہے اس کے بعد اگر حکومتی جماعت ضمنی الیکشن جیت گئی تو تمام پارٹیاں اس کا گھیراﺅ کر لیں گی، عدم اعتماد کر دیں گی قومی اسمبلی و سینٹ میں موجودہ الیکشن کمشنر کے خلاف قراردادیں پیش ہو جائیں گی۔ اتنے اختیارات ہونے کے باوجود الیکشن کمشنر نے انتہائی کمزور بیان دیا۔ حکمران جماعت شکست کے خوف کے باعث الیکشن رکوانے کے لئے کوئی حادثہ بھی کرا سکتی ہے۔ لندن میں خبریں کے نمائندہ وجاہت علی خان نے کہا کہ روہنگیا کے معاملہ پر پاکستان حکومت کو بڑا سخت بیان دینا چاہئے تھا سفیروں کی کانفرنس بلانے کا کیا جواز ہے۔ سعودی عرب میں 34 اسلامی ممالک جو اتحاد ہوا تھا ان کا روہنگیا کے معاملے پر بیان آنا چاہئے تھا۔ نام نہاد مسلم امہ بھی خاموش ہے۔ عالمی میڈیا پر کچھ آرٹیکل لکھے گئے تاہم اس طرح سے روہنگیا مسلمانوں کی بات نہیں اٹھائی گئی جیسے ہونا چاہئے تھی۔ دنیا میں کہیں 10 بندے مر جائیں تو عالمی میڈیا آسان سر پر اٹھا لیتا ہے لیکن روہنگیا میں جو مظالم ڈھائے جا رہے ہیں ان پر خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ کوئی انسانی حقوق کی تنظیمیں یا اسلامی تنظیمیں بھی آواز نہیں اٹھا رہیں۔ بیگم کلثوم نواز کو گھر شفٹ کر دیا گیا ہے۔ عید پر ہائی کمیشن پاکستان کی چھٹی تھی تاہم حیرت انگیز طور پر کمیشن کھول کر نوازشریف کو وہاں عید کی نماز پڑھوائی گئی۔ کسی صحافی کو اندر نہ جانے دیا گیا۔ ہائی کمشنر پر بھی تنقید ہوتی رہی کہ نوازشریف کو نااہل قرار دیا گیا ایم این اے بھی نہیں ہیں تو پھر کس حیثیت سے اتنا پروٹوکول دیا گیا۔ نوازشریف نے نماز عید کے بعد کسی صحافی کے سوال کا بھی جواب نہ دیا۔

شیرو بتاﺅ”نا اہلی نامنظور ، پانامہ ،اقامہ سب ڈرامہ“

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) ن لیگ کے شیرو 17 ستمبر کو بتا دینا کہ لاہور نواز شریف کی نااہلی کو نہیں مانتا، مریم نواز کا کرشن نگر میں کارکنوں سے خطاب، کہتی ہیں اپنی بہن اور بیٹی کا مان رکھنا، بتاﺅ 17 ستمبر کو گھر سے نکلو گے ناں؟ این اے 120 کا انتخابی معرکہ اپنے عروج پر پہنچ گیا۔ مریم نواز انتخابی مہم کے سلسلے میں کرشن نگر پہنچیں اور ابدالی چوک میں مسلم لیگ ن کے انتخابی دفتر کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر متوالوں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کیلئے موجود تھی جنہوں نے اپنے قائد کی بیٹی پر پھولوں کی ڈھیروں پتیاں نچھاور کیں۔ مریم نواز نے کارکنان سے خطاب کیلئے گاڑی سے نکل کر سٹیج تک جانے کی بھرپور کوشش کی مگر بڑے ہجوم میں آگے بڑھنا ان کیلئے ناممکن ثابت ہوا جس کے بعد انہوں نے گاڑی سے باہر نکل کر وہیں کھڑے کھڑے خطاب کیا، بولیں آپ کی ماں نے آپ کو سلام بھیجا ہے، بتائیں کیا میاں نواز شریف کی نااہلی منظور ہے؟ اگر نااہلی منظور نہیں تو سترہ ستمبر کو باہر نکلو، نااہلی منظور نہیں تو 17 ستمبر کو ووٹ کیلئے نکلو اور دنیا کو بتا دو کہ ظلم اور نااہلی کو نہیں مانتے، سترہ ستمبر کو بتا دو کہ لاہور نواز شریف کی نااہلی کو نہیں مانتا۔ مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ پانامہ اور اقامہ تو بہانہ ہے، نواز شریف نشانہ ہے، پانامہ، اقامہ سب ڈرامہ ہیں، اپنی بیمار ماں کو چھوڑ کر آپ کے پاس آئی ہوں، سترہ ستمبر کو شیر اور لاہور بولے گا، اپنی بیٹی، بہن کا مان رکھنا، بتا دینا کہ ووٹ نواز شریف کا ہے۔

”نواز شریف تاعمر نااہل ہوئے“سابق چئیرمین سینٹ کی چینل ۵ کے پروگرام نیوز ایٹ 8 میں گفتگو

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق چیئرمین سینٹ وسیم سجاد نے کہا ہے کہ نواز شریف کو عدالت نے 63 ون ایف کے تحت نااہل کیا گیا۔ اس شق کے تحت جس کو نااہل کیا جائے وہ تاعمر نااہل ہوتا ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام ”لائیو ایٹ 8 “ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نظرثانی اپیل پر ممکن ہے کہ سپریم کورٹ اس بارے دوبارہ رائے شبہات کو دور کرے۔ نظرثانی اپیل کریں کامیاب ہوتی ہے تاحیات نااہلی کے معاملہ پر بات ہو سکتی ہے۔ عدالت سمجھتی ہے کہ نیب اپنے فرائض ٹھیک طرح سے انجام نہیں دے رہا اس لیے مانیٹرنگ جج لگایا گیا ہے۔ جے آئی ٹی ارکان کا بیان اس لیے لیا جا رہا ہے کہ یہ تفتیش کار کا بیان ضرور لیا جاتا ہے۔ عدالتوں کے بارے میں شکایات میں کہ مقدمات میں تاخیر بہت ہوتی ہے۔ بینظیر قتل کیس کا فیصلہ 10 سال بعد سنایا گیا اتنے عرصے بعد فیصلہ آئے تو اعتماد ویسے ہی اٹھ جاتا ہے الیکشن کمیشن کو بہتر بنانے کی سخت ضرورت ہے۔ سینٹ کا الیشکن براہ راست ہونا چاہیے۔ ہماری سیاست شخصیات کے گرد گھومتی ہے، وراثتی سیاست چل رہی ہے اس وجہ سے یہاں پارلیمنٹ اتنی مضبوط نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی حالات کے مطابق بنانا ہوتی ہے اس لیے بدلتی رہتی ہے۔ حالات کا ادراک اصل چیز ہے امریکہ ملٹری ایکشن کر سکتا ہے مختلف صوبوں سے پاکستان کو تنگ کر سکتا ہے ہمیں مقابلہ کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ امریکہ سے لڑائی کی ضرورت نہیں ہمیں صرف سفارتکاری کے میدان میں اصل کردار ادا کرنا چاہیے۔

”نواز شریف کی تباہی میں ایک عورت کا ہاتھ ہے“

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد لندن پہنچ گئے ہیں جہاں وہ کچھ نجی محافل میں شرکت کے علاوہ سیاسی ملاقاتیں بھی کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی تباہی میں مریم نواز کا سب سے زیادہ ہاتھ ہے، لندن قیام کے دوران حدیبیہ پیپر ملز کیس پر بھی بات کریں گے۔ شیخ رشید احمد نے لندن پہنچ کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حدیبیہ کیس میں نواز اور شہباز شریف دونوں کے نام ہیں، کوشش کریں گے کہ لندن قیام کے دوران اس پر تفصیلی بات چیت ہو۔ نواز شریف ایک طرف گالیاں دے رہے ہیں دوسری طرف ریفرنس میں جا رہے ہیں، نواز شریف کی تباہی میں سب سے زیادہ ہاتھ مریم نواز کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک جس جگہ پہنچ گیا ہے انہیں پورا یقین ہے کہ اب انصاف کا علم بلند ہوگا اور پاکستان بہتری کی طرف جائے گا، پاکستان کو امریکی دھمکیوں کا مقابلہ قومی یکجہتی سے کیا جا سکتا ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے آخری نیب ریفرنس سے بری ہوجانے پر تبصرہ کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ابھی تو ٹریلر چل رہا ہے تھوڑے دنوں میں آصف زرداری کی فلم بھی چلے گی۔

وسیم اکرم کی اہلیہ کا پاکستان بارے بیان،آپ بھی فخر محسوس کریں گے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کی اہلیہ میں پاکستان سے محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے ،وہ اپنے ٹویٹر اکانٹ پر اکثر اوقات ویڈیو لگا کر عوامی مسائل کو اجاگر کرتی ہیں اور ان کو حل کرنے کیلئے مل کر کام کرنے کی درخواست کرتی ہیں اور حال ہی میں انہوں نے کراچی میں گندگی کے حوالے سے بھی ایک ویڈیو پوسٹ کی اور سب کو مل اسے ختم کرنے کیلئے اقدامات کرنے کیلئے کہا ۔ تفصیلات کے مطابق ٹویٹر پر ایک کرن احمد نامی صارف نے قومی ہیر و وسیم اکرم کے اہلیہ پر طنزیہ کمنٹ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہر وقت پاکستانیوں کو لیکچر دیتی ہیں یقینا آپ شادی سے قبل پی ایچ ڈی کرنے والے طالبعلموں کو شوشیالوجی پڑھاتی رہی ہوں گی ۔ وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکر م نے صارف کی ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نہیں جانتی کہ اپنے ملک کی حفاظت کرنے کیلئے کسی پی ایچ ڈی ڈگری کی ضرورت ہے اگر تم مجھے پاکستانیوں سے الگ کرنا چاہتی ہو تو یہ ایک بات سمجھ لو کہ یہ میرا بھی ملک ہے۔

یونیورسٹی کے طلباءکیلئے اہم خبر

کراچی (کرائم رپورٹر)کراچی یونیورسٹی انتظامیہ نے اپنے طلبہ کا ریکارڈ حساس اداروں کو دینے کا فیصلہ کرلیا،ریکارڈ دینے کا فیصلہ دہشت گردی کے مختلف واقعات میں یونیورسٹیز کے طلبہ کے ملوث ہونے پر کیا گیا ہے۔ریکارڈ دینے کے فیصلے کی منظوری اکیڈمل کونسل کے آئندہ اجلاس میں لی جائے گی۔جبکہ اس کے ساتھ کراچی یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ سے مقامی پولیس اسٹیشن کا کریکٹر سرٹیفکیٹ لینے کی تجویز پر بھی غور کررہی ہے ۔جبکہ اس فیصلے کی بنیادی وجہ حال ہی میں متحدہ رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن پر حملے میں جامعہ کراچی کے طالبعلم عبدالکریم کا ملوث ہونا ہے۔حملے میں مبینہ طور پر ملوث عبدالکریم بی ایس اپلائیڈ فزکس کا طالبعلم تھا اور اس نے 2010میں داخلہ لیا لیکن 7سال میں بھی 4سالہ بی ایس پروگرام مکمل نہیں کرسکا تھا۔جبکہ ریکارڈ کے مطابق عبدالکریم اکثر کلاس سے غیر حاضر رہتا تھا اور پڑھائی میں بھی کمزور تھا۔

طاہر القادری کا دھماکہ دار اعلان ، سیا سی حلقوں میں ہلچل مچ گئی

لاہور (وقائع نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برما میں بسنے والے روہنگیا مسلمانوں پر انسانی تاریخ کے بدترین ظلم اور نسل کشی کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کو برما میں مسلمانوں کی نسل کشی بندکروانے کیلئے امن فوج بھیجنے کے حوالے سے خط لکھا ہے، انہوں نے کہا کہ یو این او نے 2005 ءمیں R2P کے نام سے قانون بنایا کہ اگر کوئی حکومت انسانی حقوق کاتحفظ کرنے میں ناکام ہو جائے تو عالمی برادری کو مداخلت کا براہ راست حق حاصل ہو گا، انہوں نے برما کی حکومت کے پرتشدد رویے کے خلاف ترکش صدر کے جرا¿ت مندانہ بیان کو سراہا اور کہا کہ حکومت پاکستان برمی مسلمانوں کا مقدمہ لڑے،مذمت اور تشویش کا اظہار کافی نہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ عوامی تحریک جمعتہ المبارک کے دن برمی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور عالمی ضمیر جھنجھوڑنے کیلئے 100 شہروں میں احتجاج کرے گی، اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، احمد نواز انجم، ساجد محمود بھٹی و دیگررہنما موجود تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ برمی حکومت سیٹیزن شپ ایکٹ 1982 سمیت تعصب اور نسلی امتیاز پر مبنی قوانین ختم کرے اور بطور اقلیت مسلم آبادی کو ان کے شہری حقوق دے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح ذبح کیا جارہا ہے،بچوں کو قتل اور عورتوں کی عصمت دری اور ان کے گھر بار کھیت نذر آتش کیے جارہے ہیں،برما میں 500 سال سے مقیم مسلم آبادی کے خلاف تشدد کا یہ سلسلہ 1948 ءسے جاری ہے اور 70 سالوں میں 20 لاکھ برمی مسلمان جبری ہجرت پر مجبور کیے گئے، حالیہ ایک ہفتے میں 90 ہزار سے زائد برمی مسلمان جبری ہجرت پر مجبور ہوئے،انہوں نے کہا کہ اگر برما کے یہ مسلمان ہجرت کر کے آئے تو ان کی آمد کی تاریخ بتائی جائے؟انہوں نے کہا کہ برما کی نوبل انعام یافتہ حکمران جماعت کی سربراہ کہتی ہیں یہ معاملہ دو طرفہ ہے، انہوں نے کہا کہ اگر یہ دو طرفہ معاملہ ہے تو پھر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور انٹرنیشنل میڈیا کو متاثرہ علاقہ میں جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی؟انہوں نے کہا کہ جبری ہجرت پر مجبور برما کے مسلمانوں کی بحالی کیلئے اسلامی ممالک فنڈ قائم کریں اور تمام مسلمان ملکوں کی پارلیمنٹ برمی حکومت کے مظالم کے خلاف مذمتی قراردادیں پاس کریں ،برما کے سفرا کو طلب کر کے احتجاجی مراسلے دئیے جائیں اور اس کے باوجود اگر برما کی حکومت تشدد سے باز نہ آئے تو ان کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کر دئیے جائیں ،انتہائی اقدامات سے ہی تشدد کا راستہ رکے گا۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کے نام لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا کہ 2005 ءمیں منظور کیے گئے R2P قانون کی روشنی میں برما میں فوج بھیجی جائے کیونکہ برمی حکومت براہ راست انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، انہوں نے خط میں کہا کہ برمی مسلمانوں کی شہریت اور بطور اقلیت حقوق کا تعین کیا جائے اور بدترین ریاستی دہشتگردی بند کروائی جائے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اصلاحات کے بغیر انتخابات ڈھونگ ہونگے، 2013 ءکے انتخابی اصلاحات کیلئے کیے جانے والے لانگ مارچ کے بعد سے لے کر آج تک ہمارے خلاف دنیا بھر کی حکومتوں کو خط لکھے گئے ، انتقامی کارروائیاں کی گئیں مگر الحمداللہ ہمارے خلاف کوئی مچھر کے پر کے برابر بھی الزام ثابت نہ کر سکا، سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف کیلئے قانونی جنگ لڑ رہے ہیں، رائیونڈ جاتی امراءبرمی حکومت کی ایک شاخ ہے، بےنظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہوں، قتل کرنے والے رہا کر دئیے گئے مگر یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ قتل کس نے کیا،نیب کی کارکردگی پر فوری تبصرہ نہیں کیا جاسکتا۔

خواجہ اظہار پر حملہ کرنے والا اعلیٰ تعلیم یافتہ نکلا،زخمی حالت میں فرار کے بعدکیا ہوا،دیکھیئے خبر

کراچی (کرائم رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار پر قاتلانہ حملے کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپوں کے دوران حساس اداروں نے اہم کامیابی حاصل کرلی۔پولیس اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے گزشتہ روز کوئٹہ ٹان، سچل کے علاقے صدف کالونی میں کارروائی کی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں نے گزشتہ روز کوئٹہ ٹان میں دہشت گردوں سے مقابلے کے بعد اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک اور تعلیم یافتہ دہشت گرد کو پکڑ لیا جس نے ایم ایس سی کر رکھا ہے۔ذرائع کے مطابق حالیہ دہشت گردی میں ملوث تمام دہشت گرد اعلی تعلیم یافتہ ہیں اور اب تک سی ٹی ڈی اور حساس ادارے متعدد ملزمان کو پکڑ چکے ہیں۔گزشتہ روز ایس ایس پی ملیر را و¿انوار کا کہنا تھا کہ صدف کالونی میں کارروائی کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے جن میں مطلوب دہشت گرد ملا فضل اللہ کا کزن خورشید بھی شامل ہے۔را و¿انوار کا کہنا تھا کہ دہشت گرد خورشید پاک فوج اور نوبل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی پر حملے کا ملزم بھی ہے جب کہ دہشت گرد خورشید قائد آباد پولیس پر بم حملے میں بھی ملوث تھا۔پولیس نے گزشتہ روز سہراب گوٹھ کے علاقے کنیز فاطمہ سوسائٹی میں بھی کارروائی کی تھی۔جہاں ایک مکان میں چھپے دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوا۔ایس ایس پی ملیر را انوار کے مطابق پولیس کی کارروائی کے دوران خواجہ اظہار پر حملے کا مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالکریم سروش صدیقی زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔مفرور ملزم سروش صدیقی جامعہ کراچی میں اپلائیڈ فزکس کا طالب علم تھا اور اس کے والد سجاد صدیقی ریٹائرڈ پروفیسر ہیں۔خیال رہے کہ 2 ستمبر کو کراچی کے علاقے بفرزون میں نماز عید کے بعد گھر واپسی پر دہشت گردوں نے خواجہ اظہار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار اور ایک بچہ جاں بحق ہوگیا تھا۔

سیاسی تبدیلی کیسی آئیگی؟, آصف زرداری کا اہم بیان

اسلام آباد (این این آئی) سابق صدرِ پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرنز کے صدر آصف علی زرداری نے یوم دفاع پاکستان کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یہ وقت ملک اور معاشرے کے ازلی دشمن عسکریت پسندی اور انتہاپسندی کی سوچ کے خلاف متحد ہونے کا ہے۔ آج ہی کے روز 1965ءقوم نے مثالی اتحاد کا مظاہرہ کیا تھا۔ ہمیں ضرورت اس بات کی ہے کہ 1965ءکے اسی جذبے کے ساتھ ریاست اور معاشرے کے نئے دشمن یعنی انتہاپسندی کی سوچ کےخلاف متحد ہونے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی اور عسکریت پسندی کی سوچ پاکستان کی بقاءکےلئے خطرہ ہے۔ انہوںنے عوام سے اپیل کی کہ یہ جو دشمن ہمارے درمیان بیٹھا ہوا ہے اور ہر قسم کی سزا سے اب تک بچتا رہا ہے۔ آج ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ اس بات کی ضرورت ہے کہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور ان عسکریت پسندوں سے ملک کی بقاءکو جو خطرات لاحق ہوگئے ہیں ان کو ختم کرنے کے لئے متحد ہو جائیں۔ آج ہمیں دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خلاف نئے جذبے سے لڑنے کی ضرورت ہے۔ ہم آج کے دن یہ عہد کریں کہ ہم اپنے اعتدال پسند، جمہوری اور پرامن ملک کے خلاف ہر خطرے سے نمٹنے کے لئے تیار رہیں گے اور ہمیں یہ عہد بھی کرناہے کہ اس ملک میں سیاسی تبدیلی ووٹ کی پرچی سے آئے گی نہ کہ دھونس اور زبردستی کے ذریعے۔ انہوں نے آج کے دن ہم قوم کے ان عظیم بیٹوں اور بیٹیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے ہماری سرحدوں کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے یہ نذرانہ اس لئے پیش کیا کہ ہم آزادی سے رہ سکیں۔ ہمارے ان عظیم بیٹوں اور بیٹیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں گئیں۔

دشمن کی گولیاں ختم ہو سکتی ہیں مگر ہمارے سینے نہیں۔۔۔

راولپنڈی (بیورو رپورٹ) پاک فوج نے یوم دفاع کا پرومو جاری کر دیا ہے جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید با جوہ کا لہو گرمانے والے خطاب کو کچھ حصہ بھی شامل کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ دشمن مشرق میں ہو یا مغرب میں جان لے !اس کی گولیاں ختم ہو جائیں گی ہمارے جوانوں کی چھاتیاں نہیں۔تفصیلات کے مطابق (آج) 6ستمبر کو یوم دفاع منایا جا رہا ہے ،پاک فوج نے اس مناسبت سے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)میں ہونے والے خصوصی پروگرام کا پرومو جاری کردیا ہے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری ہونے والے ٹوئٹر پیغام کے مطابق یوم دفاع کی مرکزی تقریب 6 ستمبر(بدھ )کی رات 8 بجے شروع ہوگی جسے لائیو نشر کیا جائے گا۔ترجمان آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے پرومو میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے بیان کا کچھ حصہ بھی شامل ہے۔اپنے لہو گرما دینے والے بیان میں آرمی چیف نے کہا، پاکستان کے دشمن جو مشرق یا مغرب میں ہیں، وہ میری یہ بات جان لیں کہ ان کے بارود اور گولیاں ختم ہوجائیں گی لیکن ہمارے جوانوں کی چھاتیاں ختم نہیں ہوں گی۔واضح رہے کہ 6 ستمبر، یومِ دفاعِ پاکستان کے طور پر ہر سال ان شہیدوں اور غازیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے منایا جاتا ہے جنہوں نے وطنِ عزیز کی سالمیت اور یکجہتی کے تحفظ کے لیے عظیم قربانیاں دیں۔ملک بھر میں یوم دفاع کے حوالے سے خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔