چین کے 68ویں قومی دن کے موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا دشمنوں کے نام زبردست پیغام

لاہور (ویب ڈیسک) عوامی جمہوریہ چین کے68ویں قومی دن کے موقع پر چین کی حکومت ،قیادت اور عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے عوامی جمہوریہ چین کو سب سے پہلے آزاد و خودمختار ملک کی حیثیت سے تسلیم کیا۔شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ چین بہترین معاشی پالیسیوں اور محنت کے بل بوتے پر دنیاکی بڑی معیشت بن چکا ہے۔چین نہایت مختصر عرصے میں نہ صرف معاشی بلکہ مضبوط دفاعی قوت بن کر ابھرا ہے۔چین کے صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین نے ترقی کے نئے افق کو چھوا ہے۔چین کی ترقی و خوشحالی اقوام عالم کیلئے رول ماڈل بن چکی ہے اوراس کا کریڈٹ چینی قیادت کو جاتا ہے۔پاکستان اور چین عالمی امور، امن پسندی اور باہمی احترام کے حوالے سے یکساں موقف رکھتے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور میں پاک چین دوستی کے نئے دریچے کھلے ہیں۔سی پیک کے باعث پاکستان اور چین کی دوستی او رمعاشی تعاون نئی بلندیوں کو چھو رہاہے۔چین کی پاکستان میں 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری مضبوط دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔چین کے تاریخی اقتصادی پیکیج کے تحفے کو پاکستانی عوام کبھی فراموش نہیں کریں گے۔چائنہ پاکستان اقتصادی کوریڈور سے ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوچکاہے۔پاک چین دوستی کو دنیا میں ایک مثال کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔چینی صدر کا ون بیلٹ ون روڈ کاتصور ترقی و خوشحالی کا عظیم الشان ویڑن ہے۔ سی پیک کی مخالف آوازوں کو جان لینا چاہیئے کہ یہ منصوبے رکیں گے نہیں بلکہ انہیں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔دنیا کی کوئی طاقت سی پیک کے تحت تیز رفتار ترقی و خوشحالی کو نہیں روک سکتی۔ یہ عظیم سفر تیزی سے جاری ہے اورجاری رہے۔

”یہ دوستی ہم نہیں توڑ یں گے“چین کا اپنا خطرناک ترین ہتھیار پاکستان کے حوالے کرنے بارے فیصلہ ،پاک فوج کے جوانوں کی ٹریننگ شروع

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے پاکستان کے پائلٹس کو جدید جے ایف 20 سٹیلتھ طیاروں کی پرواز کی تربیت دینا شروع کر دی، تفصیلات کے مطابق پاک چین فضائیہ کی جانب سے کی جانے والی مشترکہ فضائی مشقیں جاری ہیں ان مشقوں کے دوران چینی فضائیہ نے پاکستان کے پائلٹس کو جدید جے ایف 20 سٹیلتھ طیاروں کی پرواز کی تربیت بھی دینا شروع کر دی ہے۔جدید جے ایف 20 سٹیلتھ طیارے اس وقت پاکستان کے پاس موجود نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود چینی فضائیہپاکستانی پائلٹس کو ان کی تربیت دے رہی ہے، یہاں یہ بات یاد رہے کہ چین کا جے ایف 20 سٹیلتھ طیارہ دنیا کا جدید ترین جنگی طیارہ ہے۔ واضح رہے کہ جے ایف 20 سٹیلتھ طیارے پاکستان کے پاس موجود نہیں لیکن پھر بھی پاکستانی پائلٹس کو ان طیاروں کی تربیت دینے کا کام زور و شور سے جاری ہے، امید کی جا رہی ہے کہ چین جلد ہی بڑی تعداد میں یہ طیارے پاکستان کو فراہم کرنا شروع کر دے گا جس کے بعد پاکستان کو بھارتی فضائیہ پر فیصلہ کن برتری حاصل ہو جائے گی۔

بزدل بھارت کی فوج کا بزدلانہ اقدام،ایل او سی پر طبل جنگ پاک فوج نے بھی سورماﺅں کی لاشوں کے ڈھیر لگا دیئے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بزدل بھارتی فوج کا رات کی تاریکی میں آزادکشمیر کے علاقے راولاکوٹ کے رخ چکری سیکٹر میں شہری آباد پر حملہ، بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے پاک فوج کے ایک جوان سمیت 2افراد شہید، تین فوجی زخمی، پاک فوج کی منہ توڑ جوابی کارروائی میں بھارتی فوجیوں کی لاشیں بچھ گئیں، متعدد کی ہلاکت کی اطلاعات۔ تفصیلات کے مطابق بزدل بھارتی فوج نے رات کی تاریکیکا فائدہ اٹھاتے ہوئے آزادکشمیر کے علاقے راولاکوٹ کے رخ چکری سیکٹر میں شہری آبادی پر حملہ کیا ہے ۔ بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے پاک فوج کے ایک

فوج اور عوام کی قربانیوں سے بلوچستان کے حالات میں بہتری آئی ،چینل ۵ کے پروگرام کالم نگار میں قلمکاروں کا اظہار خیال

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار مکرم خان نے کہا ہے کہ پاکستان بلوچستان کے بغیر نامکمل ہے۔ بلوچستان کے حالات کوئی نئے نہیں ہیں بلکہ قیام پاکستان کے وقت سے ہی مسائل شروع ہو گئے تھے پچھلی دہائی میں نواب اکبر بگٹی کے قتل کے بعد معاملات گھمبیر ہوتے چلے گئے۔ اس سے قبل قبائل میں جنگیں تھیں۔ فوج، سویلین اور عوام کی قربانی کی وجہ سے اب حالات اوار معاملات بہتری کی جانب جا رہے ہیں۔ اکبر بگٹی گیس کی رائلٹی لینے میں نمبر ون تھے۔ اکبر بگٹی کو جمالی کی جگہ وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا۔ مشرف نے انہیں اطلاع بھی دے دی تھی۔ لیکن بعد میں اسے روک دیا گیا۔ پرویز مشرف کو کسی نے کہا کہ ایک میان میں دو تلواریں نہیں رہ سکتیں۔ بلوچ کمیونٹی کو ایک شہید چاہئے تھا۔ بگٹی صاحب کے قتل سے پہلے بلوچستان کے حالات یکسر مختلف تھے۔ لیڈر آف اپوزیشن کی تبدیلی میں پی ٹی آئی زوروشور سے آگے بڑھ رہی ہے۔ دوسری جانب خورشید شاہ کی حفاظت میں آصف زرداری میدان میں اتر چکے ہیں۔ آصف زرداری مخالفین کو اکٹھا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے؟ ویسے وہ توڑ جوڑ کے ماہر گنے جاتے ہیں۔ معروف صحافی اور کالم نگار توصیف احمد خاں نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا اہم صوبہ ہے۔ اس کے مسائل حل کرنے کیلئے پچھلی حکومتوں نے کوئی خاص تگ و دو نہیں کی۔ لیکن آج وہاں حالات بدل چکے ہیں۔ مشرف دور میں اکبر بگٹی کے خلاف کیا جانے والا آپریشن متنازعہ بنا ہوا ہے۔ اکبر بگٹی محب وطن انسان تھے۔ وہ غدار ہر گز نہیں تھے۔ ان کے ساتھ معاملہ ڈاکٹر شازیہ کا تھا۔یہ مسئلہ بگٹی سردار کا معاملہ تھا جبکہ اکبر بگٹی غدار نہیں تھا۔ خان آف قلات نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا تھا۔ بلوچستان کسی قیمت پر پاکستان سے علیحدہ نہیں ہو سکتا۔ اسحاق ڈار نے ماضی میں بھی 164 کا بیان دیا تھا۔ اس سے وہ مکر نہیں سکتے۔ پی پی پی کے تین ادوار گزرے ہیں پہلا ذوالفقار علی بھٹو کا دوسرا بینظیر بھٹو کا اور تیسرا آصف زرداری کا پی پی پی کے پاس اپوزیشن لیڈر کیلئے ووٹ بینک زیادہ ہے۔ پی ٹی آئی جسے قاتل پارٹی کہتی تھی اس کے ساتھ جا ملی ہے۔ پی پی پی کی پوزیشن اب بھی بہتر ہے۔ معروف صحافی خالد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان، بلوچستان کے بغیر نامکمل ہے۔ تاریخ میں جغرافیے تبدیل ہوتے رہے قلات کو پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کوئٹہ کمیونٹی نے کیا تھا۔ بھٹو دور میں ملٹری آپریشن ہوا۔ پی این اے اور بھٹو کے مذاکرات ہوئے انہوں نے کہا آپریشن ختم کریں۔ ضیاءالحق نے انکار کر دیا۔ بھٹو کو اسٹیبلشمنٹ نے آپریشن ختم نہیں کرنے دیا۔ حب الوطنی انسان کے قلب میں ہوتی ہے۔ لوگ پارٹیشن کے وقت اپنے مال دولت جائیدادیں چھوڑ کر پاکستان آئے۔ اور وفا کا مظاہرہ کیا۔ اسحاق ڈار کی دولت میں پچھلے پندرہ سال میں 91 گنا اضافہ ہوا۔ ان کے شاہانہ اسٹائل کو دیکھ کر سمجھ لینا چاہئے کہ یہ ملک کے ساتھ کتنے مخلص ہیں دبئی میں ان کے اربوں روپوں کے پلازے ہیں۔ ان کے بچوں کی گاڑیاں، نائٹ کلب کے اخراجات کروڑوں میں ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں جائیداد کا کاروبار ٹھپ کر دیا۔ ملک میں جمہوری دور ہو یا غیر جمہوری، طاقت ایک شخص کے گرد ہی گھومتی رہتی ہے۔ جمہوریت کے لئے سیاسی نظام چلتے رہنے دینا چاہئے۔ کسی جمہوری وزیراعظم کو ٹینور پورا نہیں کرنے دیا گیا۔ کیا جرنیل آسمان سے اترے ہوئے اوتار ہوتے ہیں کوئی دس سال کوئی گیارہ سال۔ کراچی میں بچیوں کو زخمی کر کے تمام اداروں کو ایک سنگین پیغام دیا جا رہا ہے۔ دفاعی تجزیہ کار و کالم نگار میجر جنرل (ر) زاہد مبشر نے کہا ہے کہ بلوچستان بہت اہم صوبہ ہے پاکستان کی گیس، معدنی دولت کا بڑا ذخیرہ یہاں موجود ہے۔ وہاں شروع سے مسائل موجود تھے۔ قبائل جنگیں تھیں۔ پھر غیر ملکی مداخلت تھی آج کے حالات پہلے کی نسبت بہت بہتر ہیں۔ جنیوا میں بلوچستان کے حق میں جو نعرے لگے اور احتجاج ہوا۔ وہ بلوچوں نے نہیں بلکہ غیر ملکی طاقتوں کی ڈوری پر ہلنے والے چند افراد نے کیا۔ بلوچستان کو بجٹ میں بہت بڑا حصہ ملتا ہے۔ ابھی وہاں کے سیکرٹری سے کروڑوں روپیہ برآمد ہوا ہے۔ پاکستان کا ہر سپاہی آخری گولی تک پاکستان کا تحفظ کرے گا۔ اسحاق ڈار بنیادی طور پر ڈرپوک انسان ہے۔ وہ کہتا ہے کہ وکیل کے کہنے پر 164 کا بیان ریکارڈ کروایا۔ جو حقائق پیش کئے وہ درست تھے۔ پاکستان میں عام کاروباری انسان ان کی وجہ سے غیر محفوظ ہو گیا ہے۔ ڈی ایچ اے میں جہاں 400، 500 جائیدادوں کا کاروبار ایک ماہ میں ہوا کرتا تھا۔ اب 4 یا 5 تک آ گیا ہے لوگ ان کے ٹیکس نیٹ سے ڈرے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت کی شکل میں آمریت داخل ہو چکی ہے۔ جمہوریت میں شخصیت پرستی ہے۔ خورشید شاہ خود جو چاہیں فیصلہ کر لیں بالآخر زرداری کا حکم آتا ہے اور وہ اسے پورا کرتے ہیں۔ نوازشریف کی بیٹی، وزیراعظم کا کردار ادا کرتی رہی۔ پارٹیوں کا مفاد ملکی مفاد کے بعد آنا چاہئے۔ ہماری آزادی ملک پاکستان کی وجہ سے ہے۔ بھارت سے فلمیں پاکستان تو آ سکتی ہیں یہاں سے وہاں نہیں جا سکتی۔ ہمارا سینسر بورڈ کہاں ہے؟

وزارت خارجہ کیلئے خواجہ آصف آموزوں نہیں ،احسن اقبال بہتر انتخا ب ہیں :ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ آرمی چیف یا خواجہ آصف دونوں میں سے کسی ایک کو معذرت کرنی چاہئے، مک مکا نہیں ہونا چاہئے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا کہ دنیا ڈومور کرے، وزیرخارجہ امریکہ میں اس کے برعکس بیان دے آئے ہیں۔ قومی سلامی اجلاس میں جو بھی فیصلہ ہو لیکن زمینی حقائق کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ گزشتہ روز جمعہ کی نماز کے وقت تقریباً ہر مسجد میں خطیب حضرات نے خواجہ ااصف کے بیان کو غلط قرار دیا۔ وزیراعظم اور ان کی ٹیم نے فیصلہ کرنا ہے کہ وزیرخارجہ کا کیا کرنا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے وزیرخارجہ کے منصب پر تقرری کی سلیکشن انتہائی غلط کی۔ اس مقام کے لئے خاص شخصیت کے حامل لوگ چنے جاتے ہیں لیکن اب قحط ورجال کا یہ عالم ہے کہ جو سب سے زیادہ غیر موزوں تھا اس کا انتخاب وزیرخارجہ کے منصب پر کیا گیا۔ خواجہ آصف ھیش میں آنے والے آدمی ہیں۔ پہلے فوج پر تنقید کی جس کی وجہ سے ملٹری و سول حکومت تعلقات خراب ہوئے، ان کو وزارت دفاع بھی شاید فوج کو چڑانے کے لئے دی گئی تھی۔ تقریبات میں فوج کے سینئر افسر خواجہ آصف سے ہاتھ ملانا پسند نہیں کرتے تھے۔ اسمبلی میں بھی نازیبا الفاظ کہتے رہے ہیں۔ کبھی کسی کو کہنا ”کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے“ خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرنا، شیریں مزاری کو ”ٹریکٹر ٹرالی“ کہا تھا۔ خواجہ آصف کو اپنی زبان پر کنٹرول نہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس کوئی علمی بیک گراﺅنڈ ہے۔ احسن اقبال بہت مہذب اور پڑھے لکھے آدمی ہیں۔ خواجہ آصف وزیر داخلہ اچھے بن سکتے تھے کیونکہ مارکٹائی میں ماسٹر ہیں۔ وزیرخارجہ ایسے نہیں ہوتے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی موجودہ وزیرخارجہ سشما سوراج آگرہ میں ان سے ملی تھیں۔ اس وقت وہ وزیراطلاعات تھیں۔ میرے ساتھ چند ایڈیٹر اور بھی موجود تھے ہم نے کشمیر پر بات کی تو انہوں نے کہا کہ کشمیر پر مذاکرات کر لیں لیکن ہمارا نقطہ نظر یہ ہے کہ یہ علاقہ ہمارا ہے آپ اس کو خالی کر دیں۔ زبان کی شیریں لیکن موقف انتہائی سخت رکھتی تھیں۔ اچانک پنجابی بولنا شروع کر دیتی اور ہم سے محبت کا اظہار کرتیں لیکن اندر سے ان کا مزاج کچھ اور ہی ہوتا تھا اس کو ڈپلومیسی کہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صاحبزادہ یعقوب علی خان 7 زبانوں کے ماہر تھے، آغا شاہی کمال کے سفارتی ڈپلومیٹ تھے اور عالمی سطح پر مانے جاتے تھے۔ سر ظفراللہ خان جو بعد میں بین الاقوامی عدالت کے جج بھی بنے۔ خورشید قصوری، آصف احمد علی، میاں ارشد حسین، سردار آصف احمد علی، حنا ربانی کھر، منظور قادر، حمید الحق چودھری یہ سب شائستہ زبان بولتے تھے اور معلومات بھی رکھتے تھے۔ ایسے لوگوں کی سیٹ پر وزیراعظم نے خواجہ آصف کو لا بٹھایا ہے۔ اگر طے کر لیا ہے کہ ملک کا بیڑہ غرق ہی کرنا ہے تو پھر میری طرف سے بے شک خواجہ آصف کو وزیراعظم بنا دیں مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ اوپر شہر ہے نیچے گیدڑ ہیں جو مرضی کریں۔ میں یہ کہوں گا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنی ٹیم میں سے وزیرخارجہ کے منصب کے لئے خواجہ آصف کا سب سے برا انتخاب کیا ہے۔ سیالکوٹ کے رہنے والے ہیں ساری عمر حلقہ سیاست کی ہے۔ ان کا مطالعہ ہے نہ انٹرنیشنل امور کو جانتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو نااہل کرنا یا نہ کرنا عدالتوں کا معاملہ ہے لیکن حنیف عباسی کیا چیز ہے؟ ایسا شخص جو الیکشن میں کامیاب نہیں ہو سکا پھر بھی شیر کی مہربانی سے راولپنڈی کے تمام ترقیاتی پروجیکٹ ان کی جھولی میں ڈال دیئے گئے۔ حنیف عباسی پر ایفی ڈرین کیس چل رہا ہے جو سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر بھی تھا۔ اس ملک میں کسی پر الزام کا بعد میں پتہ ہیں نہیں چلتا کہ اس کا کیا بنا۔ حسین حقانی پر میموگیٹ سکینڈل کیس تھا اس کا بھی آج تک کچھ نہیں پتہ چلا۔ حقانی سے میری اچھی بات چیت تھی لیکن بعد میں کبھی ان کو فون نہیں کیا۔ جب انہوں نے اصفہانی کی بیٹی سے تیسری شادی کی۔ شادیاں کرنے میں وہ بہت ماہر تھے۔ انہوں نے اس سے پہلے ناہید خان کی بہن سے بھی شادی کی تھی ایک اصلی شادی کی جبکہ 3,2 خواتین کو ویسے چکر دیا۔ ایسے شخص کے خلاف میموگیٹ کیس سپریم کورٹ میں ہے۔ گزشتہ روز اخبار میں امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے میں لگی ان کی تصویر چھپی دیکھی۔ وزارت خارجہ کو عقل ہی نہیں کہ اس پر ملک سے غداری کا مقدمہ ہے وہ غدار ہے اس کی اتنے عرصے سے پاکستانی سفارتخانے میں تصویر لگی ہوئی ہے کیا وزارت خارجہ اندھی، گونگی و بہری ہے۔ وزارت خارجہ کے بارے میں مختلف اوقات میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ غیر ملکی خواتین سے شادیاں کرنے والوں کو نکال دیا جائے معلوم نہیں اس پر عمل ہوا یا نہیں۔ دشمن طاقتوں نے معلوم نہیں کیسے کیسے لوگ وزارت خارجہ میں بھرتی کروا رکھے ہیں اور ان کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ فوج کے اداروں سے درخواست کرتا ہوں کہ معلوم کریں وزارت خارجہ، سفارتخانوں میں کون لوگ ہیں اور کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حسین حقانی کے بارے میں آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی سے یقین دہانی کرائی تھی کہ جب عدالت بلائے گی وہ واپس آ جائیں گے۔ یہ دونوں بھی جواب دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اکثر مسلم ممالک میں مسلمان سفیر بھیجتا ہے تا کہ ان سے ذاتی تعلقات اچھے بنائے جائیں اور وہ وہاں مختلف تقریبات میں شامل ہوں۔ تاثر یہ دیتا ہے کہ ہم سیکولر ملک ہیں جبکہ اکثر عرب ممالک بھی سمجھتے ہیں کہ پاکستان تو ہے لیکن اس سے زیادہ مسلمان انڈیا میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ایشو پر دوسرے ممالک کو اپنے ساتھ ملانے میں ناکامی کے ذمہ دار ہمارے سفیر ہیں۔ کوئی کشمیر کمیٹی کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک کسی علم والے شخص کو اس کا سربراہ نہیں بنایا جاتا۔ فضل الرحمن جس کو انگلش ہی نہیں آتی وہ باہر جا کر کہا نمائندگی کرے گا۔ ایک عرصے سے فراڈ کشمیر کمیٹی چلتی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر نواز حکومت رہی تو تیاری کی جا رہی ہے کہ اگلے 3,2 ہزار سال تک ایک ہی گروپ کو برسراقتدار رکھیں یا پھر دو گروپ آپس میں باریاں لیتے رہیں۔ فرحت اللہ بابر نے پرپوزل دیا ہے کہ اپنی عدالتیں بنائیں گے جہاں ججوں و جرنیلوں کے خلاف بھی مقدمے چلیں گے۔ اگر فوج پر مقدمے چلائے جائیں گے تو آئندہ وہ کبھی بھی اندرونی معاملات میں اپنی خدمات نہیں دے گی۔ دنیا بھر میں کبھی کسی فوجی آپریشن پر ان کو عدالتوں میں نہیں لایا گیا۔

ابوظہبی ٹیسٹ؛ سری لنکا کے خلاف پاکستان کے دونوں اوپنرز آؤٹ

ابو ظہبی: سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے۔ابو ظہبی ٹیسٹ میں سری لنکا کے 419 رنز کے جواب  میں پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے۔ تیسرے روز گرین شرٹس نے دو وکٹ کے نقصان پر 121 رنز بنا لیے۔ اوپنرز نے اچھا آغاز فراہم کیا، شان مسعود نے 6 چوکوں کی مدد سے 59 رنز بنائے اور سمیع اسلم نے 4 چوکوں کی مدد سے 51 رنز بنائے۔  شان مسعود کو ہیراتھ نے کلین بولڈ کیا جب کہ پریرا کی بال پر سمیع اسلم ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ اب اظہر علی اور اسد شفیق کی بیٹنگ جاری ہے۔سری لنکا کے خلاف 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں دوسرے دن سری لنکا کی پوری ٹیم 10 وکٹوں کے نقصان پر 419 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ سری لنکن کپتان چندیمل نے 155 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے لیگ اسپنر یاسر شاہ اور محمد عباس نے 3 ، 3 شکار کئے جب کہ حسن علی نے 2 اور حارث سہیل ایک ایک وکٹ حاصل کی جب کہ محمد عامر کوئی کامیابی حاصل نہ کرسکے۔

کلبھوشن کے بدلے اے پی ایس حملے کا سرغنہ دینے کی پیشکش،وزیر خارجہ کو بڑی آفر

واشنگٹن (خصوصی رپورٹ) امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان نے پاکستان کے وزیرخارجہ آصف کو کلبھوشن کے بدلے پشاور اے پی ایس حملے کا سرغنہ دینے کی پیشکش کی ہے۔ وائس آف امریکہ کے مطابق خواجہ آصف نے ایشیا سوسائٹی کی ایک تقریب میں انکشاف کیا کہ افغانستان کے قومی سلامتی ے مشیر نے ایک ملاقات میں انہیں پیشکش کی ہے کہ وہ کلبھوشن یادیو کو افغانستان کے حوالے کرنے کے بدلے پاکستان کو مطلوب اس دہشت گردکو حوالے کرسکتا ہے جو پشاور کے آرمی پبلک سکول پر حملے کا سرغنہ تھا۔ خواجہ آصف کے اس بیان نے ایک نئے سفارتی تنازع کو جنم دے دیا ہے۔ دوسری طرف افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمار کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کمہ حنیف اتمار اور خواجہ آصف کے درمیان ملاقات کے دوران مبینہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے قطعا کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

9 محرم الحرام کی مناسبت سے ملک بھر میں ماتمی جلوس

میدان کربلا میں نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے ساتھیوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک بھر میں 9 محرم الحرام کی مناسبت سے ماتمی جلوس برآمد ہورہے ہیں۔ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات میں 9 محرم الحرام کی مناسبت سے ماتمی جلوس برآمد ہورہے ہیں، کراچی میں 9 محرم الحرام کی مرکزی مجلس نشتر پارک سے برآمد ہوا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسنیہ ایرانیاں کھارادر پہنچے گا، ماتمی جلوس کی سیکیورٹی کے لئے اس کے راستوں کو 2 روز قبل سے ہی بند کردیا گیا ہے، کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے شہر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور شہر میں موبائل فون سروس بند ہے جب کہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد ہے۔ اس کے علاوہ رینجرز اور فوج کے دستے بھی الرٹ ہیں جبکہ شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔لاہورمیں 9 محرم الحرام کا مرکزی ماتمی جلوس پانڈو اسٹریٹ اسلام پورہ سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ خیمہ سادات جین مندر پراختتام پذیرہوگا، شہر بھر میں اس حوالے سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، 2 روز کے لئے دفعہ 144 نافذ کرکے ڈبل سواری پرپابندی لگادی گئی ہے اور کئی شہروں میں آج موبائل فون سروس جزوی اور کل مکمل بند رہے گی۔اسلام آباد میں مرکزی ماتمی جلوس سیکٹر جی سکس میں واقع امام بارگاہ اثنا عشری سے برآمد ہوا جو مقررہ راستوں ہوتا ہوا دوبارہ اسی مقام پر اختتام پذیر ہوگا۔ جلوس کے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے جبکہ جلوس میں داخل ہونے افراد کی سخت جامع تلاشی لی جارہی ہے۔کوئٹہ میں 9 محرم الحرام کا ماتمی میکانگی روڈ پر واقع امام بارگاہ ناصر العزا سے برآمد ہوا اور اپنے مقررہ راستوں رواں دواں ہے، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور جلوس کے راستوں کو کسی بھی قسم کی آمدو رفت کے لئے مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا۔ پشاور میں علم اور شبہیہ ذوالجناح کا ماتمی جلوس صدر میں امام بارگاہ حسینیہ سے برآمد ہوا اور اپنے روایتی راستوں جی پی او لین اور فوارہ چوک سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ حسینیہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔

نوجوانوں کیلئے سب سے بڑی خوشخبری ،پاک فوج میں شمولیت کیلئے درخواستیں طلب کرلیں ،طریقہ کیا ہے ،دیکھئیے خبر

لاڑکانہ(این این آئی) آرمی سلیکشن و رکروٹمنٹ آفیس لاڑکانہ کے میجر صفیان احمد نے اپنے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ پاک فوج میں بھرتی کے لیے رجسٹریشن جاری ہے۔ لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ، شکارپور، جیکب آباد، دادو، کشمور کندھ کوٹ اضلاع کے نوجوانوں کی رجسٹریشن 16 اکتوبر 2017 پر ڈگری کالج لاڑکانہ کے بھرتی مرکز میں کی جائے گی۔ جس میں قابلیت میٹرک پاس اور میٹرک کے دوران عمر ساڑے 17سالہ سے 23 سال تک، بی اے، بی اے سی کے لیے عمر ساڑے 17 سال سے 24 سال تک، قد 5 فوٹ 6 انچ میٹرک والوں کے لیے قد5 فوٹ 3 انچ، اس کے ساتھ بھرتی میں مطلوب کاغذ جن میں ومیسائل اور پی آر سی، اصل تعلیمی سرٹیفکٹ میٹرک اور اس سے زیادہ، کمپیوٹرائیزڈ شناختی کارڈ یا 18 سال سے کم عمر کے لیے ب فارم ضروری ہے، والد کا شناختی کارڈ کی کاپی، 4 عدد فوٹو، کم از کم چار موبائل نمبر، آن لائین رجسٹریشن کے لیے ویب سائیٹ www.joinpakarmy.gov.pk استعمال کریں، پاک فوج میں بھرتی ہوکر ملک اور قوم کی خدمت کریں۔

پاکستانیوں پر ٹرمپ کی عائد کردہ سفری پابندی کےمنفی اثرات

ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے کے بعد ویزے کی سخت پالیسی کا سب سے بڑا شکار پاکستان سمیت اسلامی ممالک ہوئے جبکہ ماضی کے مقابلے میں رواں سال پاکستانیوں کو 26 فیصد کم نان امیگرنٹ ویزے جاری کیے گئے۔معروف امریکی آن لائن میگزین پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی سخت ویزا پالیسی کے اعلان کے بعد پاکستان بھی ان اسلامی ممالک میں شامل ہوگیاہے جن کے شہریوں کو امریکی ویزوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔یاد رہے کہ ٹرمپ نے رواں سال کے اوائل میں ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، شام ، یمن اور سوڈان کے شہریوں پر سفری پابندی عائد کی تھی تاہم بعد میں عراق اور سوڈان کو فہرست سے خارج کرکے افریقی ملک چاڈ، شمالی کوریا اور وینزویلا کو شامل کیا گیا تھا۔پاکستان ان ممالک میں شامل نہیں تھا جن پر امریکا کی جانب سے سفری پابندیاں عائد کی گئی تھیں لیکن شہریوں کو ویزے کے اجرا میں واضح کمی آئی ہے۔