این اے 4پشاور کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کو بڑی کا میابی مل گئی

پشاور(ویب ڈیسک)جمعیت علما اسلام (ف)نے این اے 4 ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کی حمایت کا اعلان کر دیا،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے رہنما مولانا گل نصیب خان نے کہا کہ پشاور ضمنی الیکشن میں ہم اپنا امیدوار ن لیگ کے حق میں دستبردار کرا رہے ہیں ، جے یو آئی (ف)ضمنی الیکشن میں ناصر موسیٰ زئی کی کامیابی کیلئے بھرپور کردار اداکرے گی،ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت مکمل ناکام ہو چکی ہے ،ن لیگ کے رہنما امیر مقام کا کہنا تھا کہ جے یو آئی ہماری اتحادی جماعت ہے ،این اے 4 ضمنی الیکشن میں حمایت پر جے یو آئی ف کے شکرگزار ہیں۔ادھر قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاﺅ نے بھی این اے 4 پشاور سے اپنے امیدوار کو مسلم لیگ ن کے امیدوار کے حق میں دستبردار کرنے کا اعلان کر دیا۔ امیر مقام اور مرتضٰی جاوید عباسی سے ملاقات کے بعد شیر پاﺅنے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ناصر موسیٰ زئی کے حق میں اپنا امیدوار دستبردار کرتے ہیں۔ مشترکہ فیصلوں سے سیاسی جماعتوں میں مفاہمت پیدا ہوتی ہے۔
امیر مقام نے کہا کہ شیر پاﺅ سے این اے 4 پشاور کے ضمنی انتخاب میں تعاون کی درخواست کی، نواز شریف اور شہباز شریف نے بھی شیر پاﺅ سے بات کر رکھی ہے گذشتہ انتخاب میں تحریک انصاف 34 ہزار ووٹوں سے سیٹ جیتی تھی یقین ہے مولانا فضل الرحمن ہمارا ساتھ دیں گے۔ مرتضٰی جاوید عباسی نے کہا کہ عمران خان آئین و قانون کا احترام نہیں کرتے۔

”سینٹ سے انتخابی اصلاحات کا بل پاس ہونا ہمارے لئے شرمناک ہے“

اسلام آباد(صباح نیوز) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سینیٹ سے نون لیگ کا انتخابی اصلاحات بل منظور ہونا ہمارے لئے کافی شرم کی بات ہے، معاملے پر تحریک انصاف کے 2 سینیٹرز نعمان وزیر اور کینتھ ولیمز کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ اگر مجھے نااہل کر دیا گیا تب بھی آرٹیکلز باسٹھ تریسٹھ کو ختم کرنے کی حمایت نہیں کروں گا۔ عمران خان نے پرویز خٹک کے خلاف کرپشن کے ثبوت موجود ہونے کی افواہوں کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگر خیبر پختونخوا میں ابھی تک احتساب کمشنر تعینات نہیں ہوا تو اس میں ہمارا قصور نہیں، ہم نے معاملہ پشاور ہائیکورٹ کے سپرد کر دیا ہے،عمران خان نے مزید کہا کہ این اے 120 روایتی طور پر ہمارا حلقہ نہیں تھا، ہمارے وہاں دفاتر تک نہیں تھے جبکہ نون لیگ حلقے میں ترقیاتی کام کر رہی تھی، ان کے وزیر الیکشن لر رہے تھے، ڈاکٹر یاسمین راشد کے پاس الیکشن لڑنے کا زیادہ تجربہ تھا نہ وسائل، اس کے باوجود انہوں نے بہت اچھا نتیجہ دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے علیم خان کے این اے 122 کے الیکشن میں ڈاکٹر یاسمین کے این اے 120 کے الیکشن سے زیادہ دلچسپی لینے کے الزام کی تردید کی اور کہا کہ انہوں نے دونوں معرکوں میں یکساں حصہ لیا۔بنی گالہ اراضی کیلئے پیسوں کے حصول کے معاملے پر عمران خان نے کہا کہ وہ میرے اور میری بیوی کے درمیان طے پانے والا معاملہ تھا، اس لئے اس کا کوئی معاہدہ کیسے موجود ہو سکتا ہے؟ کیا میاں بیوی ایک دوسرے کو پیسے دیتے ہوئے معاہدے کرتے ہیں؟انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرکٹ پر سٹہ میں نے نہیں میری بیوی کے بھائی نے لگایا تھا، میں نے صرف اسے ایڈوائس دی تھی، اس میں کیا غلط ہے؟ میں نے اس پیسے سے وہ قرض اتارا جو مجھ پر واجب الادا تھا، پارٹی کو نہیں دیا تھا۔عمران خان نے فوج یا کسی بھی اور ادارے کے ہاتھوں استعمال ہونے کے الزام کی بھی سختی سے تردید کی اور اسے نون لیگ کا پروپیگنڈا قرار دیا۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا کو طالبان کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے پاکستان کی مدد سے ان سے مذاکرات کرنے چاہیے۔ امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کو اس الزام سے بہت تکلیف ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت افغانستان میں طالبان کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں اور افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گرد حملے کیے جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ 22اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان، پاکستان اور جنوبی ایشیا کے حوالے سے نئی امریکی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے افغانستان میں مزید ہزاروں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کا عندیہ دیتے ہوئے پاکستان پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام لگایا تھا۔ اپنے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔ امداد میں کمی کی دھمکی دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو اربوں ڈالر ادا کرتے ہیں مگر پھر بھی پاکستان نے ان ہی دہشت گردوں کو پناہ دے رکھی ہے جن کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے۔

اہم ترین شخصیت پیشی کے موقع پر ناخن چباتی،پریشان کیوں نظر آئی

اسلام آباد (نیٹ نیوز) اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر وفاقی وزیر خزانہ پریشان بیٹھے رہے اور اپنے ناخن چباتے رہے۔نجی ٹی وی کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی پر اسحاق ڈار کافی پریشان تھے ،نیب کورٹ کے جج نے کیس کی سماعت 27 ستمبر کیلئے ملتوی کی تو وزیر خزانہ کمرہ عدالت میں بیٹھے رہے جس پر جج صاحب نے کہا کہ ڈار صاحب آپ چلے جائیں اور کیسز بھی سننے ہیں ،اسحاق ڈار جج کی بات نہ سن سکے اور بیٹھے رہے ، بیرسٹر ظفر اللہ کے کہنے پر وہ کمرہ عدالت سے باہر آئے ،عدالت کے باہر صحافی کے سوال ”ڈار صاحب کیا آپ پریشان ہیں “ پر وزیر خزانہ نے نفی میں جواب دیا۔

جسٹس یاور علی کا اہم کیس کی سماعت سے انکا ر،وجہ کیا بنی؟

لا ہور (خصوصی نامہ نگار)سانحہ ماڈل ٹاون عدالتی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل کی سماعت کرنے والا فل بنچ گزشتہ روز اس وقت تحلیل ہو گیا جب لاہور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس اور فل بنچ کے سربراہ جسٹس یاور علی نے حکومتی اپیل سمیت اسی نوعیت کی درخواستوں پر سماعت سے معذرت کر لی ۔تاہم قائم مقام چیف جسٹس نے قرار دیا کہ اپیل اور درخواستوں کو التواءمیں نہیں ڈالا جائے گا۔قائم مقام چیف جسٹس نے اسی وقت نیا فل بنچ تشکیل دے دیا۔مسٹرجسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں مسٹر جسٹس شہباز علی رضوی اور مسٹرجسٹس قاضی محمد امین پر مشتمل نئے فل بنچ نے ایک بجے کے بعد حکومتی اپیل اور دیگر درخواستوں کی سماعت کی۔

جسٹس یاور علی کا اہم کیس کی سماعت سے انکا ر ،وجہ کیا بنی؟

لا ہور (خصوصی نامہ نگار)سانحہ ماڈل ٹاون عدالتی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل کی سماعت کرنے والا فل بنچ گزشتہ روز اس وقت تحلیل ہو گیا جب لاہور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس اور فل بنچ کے سربراہ جسٹس یاور علی نے حکومتی اپیل سمیت اسی نوعیت کی درخواستوں پر سماعت سے معذرت کر لی ۔تاہم قائم مقام چیف جسٹس نے قرار دیا کہ اپیل اور درخواستوں کو التواءمیں نہیں ڈالا جائے گا۔قائم مقام چیف جسٹس نے اسی وقت نیا فل بنچ تشکیل دے دیا۔مسٹرجسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں مسٹر جسٹس شہباز علی رضوی اور مسٹرجسٹس قاضی محمد امین پر مشتمل نئے فل بنچ نے ایک بجے کے بعد حکومتی اپیل اور دیگر درخواستوں کی سماعت کی۔

پاکستان میں ڈالروں سے مہنگے ٹماٹر اور سبزیاں،سوشل میڈ یا پر بھی دلچسپ تبصرے

لاہور(ویب ڈیسک) رمضان المبارک میں مہنگائی کی وجہ سے کراچی کے مکینوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے پھلوں کے بائیکاٹ کی اپیل کی تو صارفین نے اسے خوب سراہا اور ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے چند دنوں کیلئے پھلوں کا بائیکاٹ کیا اور قیمتیں کم ہوگئی تھیں، اس کے بعد موبائل فون کمپنیوں کا بھی بائیکاٹ کیاگیا جو شاید کامیاب نہ رہاتھا لیکن اب کی بار صارفین نے ٹماٹروں کی کے بائیکاٹ کی مہم شروع کردی جو ڈالر سے بھی کئی گنامہنگے ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق ٹماٹر کی قیمتیں مختلف شہروں میں 220روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی ہیں اور ماہرین کاخیال ہے کہ فی الفور بھارت سے ٹماٹر درآمد کرنے کے لیے اقدامات نہ کیے گئے تو یہ قیمت بڑھ کر تین سو روپے فی کلوگرام تک پہنچ سکتی ہے، ایسے میں سرخ سرخ ٹماٹر ڈھونڈنے والی عوام کے چہرے قیمت سنتے ہی لال ہونا شرو ع ہوگئے اورمہنگائی سے ستائے سوشل میڈیا صارفین نے ایک مرتبہ ٹماٹروں کا بائیکاٹ کرنے کی مہم شروع کردی تاکہ طلب کم ہونے سے ازخود ہی ٹماٹرخراب ہونے کے خدشے کی وجہ سے کاروباری حضرات قیمت کم کرنے پر مجبور ہوجائیں ، اس بائیکاٹ کے لیے سوشل میڈیا پر 26ستمبر سے یکم اکتوبر تک کے بائیکاٹ کی پوسٹس وائرل ہورہی ہیں تاہم ابتدائی طورپر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ مختلف علاقوں میں یہ الگ الگ بائیکاٹ ہوگا یا مجموعی طورپر 6دن بائیکاٹ جاری رہے گا۔ٹماٹروں کے بائیکاٹ کی مہم شروع ہوئی تو بعض صارفین کو شرارتیں بھی سوجھنا شروع ہوگئیں، کسی نے لکھاکہ اب تک سیاستدانوں کو بھی ٹماٹر مارنے کو جی نہیں چاہتا تو کسی نے لکھا کہ اب چاند نہیں بلکہ ٹماٹر چاہیں۔

نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں حیرت انگیز کمی کر دی،اہم وجہ بھی سامنے آگئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) نیپرا نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر بجلی کی قیمت میں ایک روپے 82 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی ہے۔چئیرمین نیپرا طارق سدوزئی کی سربراہی میں نیپرا میں بجلی کے ٹیرف میں ردو بدل کی سماعت ہوئی، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جانب سے ماہانہ فیول ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں اگست کے لیے بجلی کے نرخوں میں ایک روپیہ 82 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی گئی تھی۔نیپرا نے درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے بجلی کی قیمت میں کمی کی منظوری دیدی، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے عوام کو تقریباً ساڑھے 22 ارب روپے کا ریلیف ملے گا جو آئندہ بلوں میں دیا جائے گا، نرخوں میں کمی کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت 3 سو یونٹ تک استعمال کرنے والے گھریلو اور زرعی صارفین پر نہیں ہو گا۔

پیش نہ ہونے کی صورت میںنواز شریف کے بچوں کیساتھ کیا ہوسکتا ہے،ماہرین قانون نے واضح کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)قانونی ماہرین کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی فیملی کے دوسرے افراد کی احتساب عدالت میں عدم پیشی کی صورت میں عدالت نواز شریف کے مقدمہ کو بچوں کے مقدمہ سے الگ کرکے بھی سن سکتی ہے۔ سابق جج چوہدری قیصر امام ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ فوجداری قانون کی شق 512کے تحت عام عدالت ملزم کی غیر حاضری میں کیس کی سماعت توکرسکتی ہے لیکن ملزم کو سزا یا کیس کا فیصلہ نہیں کرسکتی تاہم مروجہ احتساب قانون کے تحت احتساب عدالت ملزم کی غیر حاضری میں کیس کا فیصلہ بھی کرسکتی ہے اور ملزم کو سزا بھی سنا سکتی ہے۔چوہدری قیصر امام ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اگر احتساب عدالت یہ سمجھے کہ ملزمان کی عدم پیشی میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہونگے تو ملزمان کے قابل ضمانت اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرے گی اور اس کے باوجود پیش نہ ہونے پر ایف آئی اے کو انٹرپول کے ذریعے ملزمان کو وطن واپس لانے کاحکم دے سکتی ہے۔دوسری جانب صدیق بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا کہ احتساب عدالت کے پاس اختیار ہے کہ وہ کسی ملزم کے پیش نہ ہونے پر دیگر ملزمان کا مقدمہ الگ کرکے سنے یا ملزمان کی غیر موجودگی میں ٹرائل مکمل کرے تاہم عدالت پہلے نوٹس، قابل ضمانت اور ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کے قانونی تقاضے پورے کرے گی۔

اعتزاز احسن کا بڑا کھڑاک ،آصف زرداری پر سنگین الزام عائد کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ این اے 120 میں پیپلزپارٹی کی شکست کے ذمہ دار آصف زرداری ، یوسف رضا گیلانی اور سندھ حکومت ہے ،پی پی کے لئے 1414 ووٹ لینا انتہائی شرمناک ہے ، پانامہ لیکس کی طرح سانحہ ماڈل ٹان پر عدالتی کمیشن کی رپورٹ بھی حکمرانوں کے گلے کا طوق بنے گی،(ن) لیگ کی قیادت جس راہ پر چل رہی ہے اس کے نتائج انتہائی خطرناک ہوں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کاکہناتھا کہ سیاست اور حکومت میں تجربہ کاری کا ڈھنڈورا پیٹنے والے آج جن حالات سے دوچار ہیں وہ سب کے سامنے ہے۔ ملک کے انتظامی امور بری طرح متاثر ہو رہے ہیں لیکن وزرا کہیں اور مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت کی طرف سے اداروں میں ٹکرا کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے جو کسی طرح بھی ملک کے لئے سود مند نہیں۔ پیپلز پارٹی کی قیادت نیب کیسز میں عدالتوں کے سامنے پیش ہوئی اور سر خرو ہوئی جبکہ دوسروں کو عدالتوں کے احترام کا درس دینے والے موجودہ حکمران آج راہ فرار اختیار کئے ہوئے ہیں۔اعتزازاحسن نے کہا کہ قوم نواز شریف سے سوال کرتی ہے اب اس سے زیادہ ملک کے حالات کیا خراب ہوں گے؟ صرف اپنے ذاتی مفادات کے لئے مایوسی کی فضا پیدا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح پانامہ لیکس نے حکمرانوں کا پیچھا نہیں چھوڑا اسی طرح سانحہ ماڈل ٹان پر عدالتی کمیشن کی رپورٹ بھی ان کے گلے کا طوق بنے گی

شہباز شریف کا ایک اور شاہکار منصوبہ

لاہور (ویب ڈیسک ) پنجاب لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے ورلڈ بنک ساو¿تھ ایشیا کی دستاویزی رپورٹ کا سوشل میڈیا پر چرچہ ورلڈ بنک ساو¿تھ ایشیاءبھی پنجاب لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم پروگرام کے گن گانے لگا ۔ ورلڈ بنک ساوئتھ ایشیائ کی جانب سے پنجاب لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ کو سوشل میڈیا پر شائع کر دیا گیا ہے ، ورلڈ بنک نے تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دیہاتی علاقہ جات میں لینڈ ریکارڈ کے حوالے سے جو کام دو ماہ میں کیا جاتا ہے اب صرف پچاس منٹ کے محدود وقت میں ہوجاتا ہے جو قابل تعریف بھی ہے اوردنیا کے لئے قابل تقلید بھی ،بلاشبہ اِس کا سہرا وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے سر ہے،جنہوں نے اپنے ویڑن کے مطابق اِس منصوبے کے انتہائی محدود وقت میں اپنے نگرانی میں پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے۔۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک دستاویزی ویڈیو کلپ میں مزید کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں زمین اور مکان بہت سے لوگوں کے لئے بڑی اہمیت کے حامل ہیں، اِس سرمائے کوخوشگوار زندگی گزارنے کیلئے کسان اور چھوٹے کاروبارکے مالکان اپنی آمدن میں بہت اہم تصور کرتے ہیں، دنیا کی کل آباد ی کا صرف تیس فیصدحصہ ایسا ہے جس کی زمین قانونی طور پر رجسٹرڈ ہے۔ایڈیارڈو منصور،ڈائریکٹر لینڈ اینڈ واٹر ڈویڑن برائے فوڈ اینڈ ایگریکلچر اورگنائزیشن آف دی یونائیڈڈ نیشن کے اِس حوالے سے کہنا ہے کہ زمین مستحکم پیداواری کیلئے بہت اہمیت رکھتی ہے،یہ مستحکم ترقیاتی کاموں کیلئے بھی بہت ضروری ہے،
فعال ایڈمنسٹریشن کے تحت لینڈ ریکارڈ،ا±سے کے کاپی رائیٹس کو محفوظ کرنا ا±سے برقرار رکھنا۔پاکستان کے اِس دیجیٹل ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایک مثال قائم کی ہے۔ پاکستان کے گنجان آباد صوبے پنجاب میں لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم پروجیکٹ کے تحت لینڈ ریکارڈنگ کا ایک بہترین نظام متعارف کروایا گیا ہے۔ اِس پروگرام کے تحت ۵۵ ملین زمینداروں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل آئزڈ کر دیا گیا ہے جبکہ ۱۴۴ ڈیٹا سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔جسکا مقصد شفافیت کو برقرار رکھنا ہے۔ نادیہ احمد، ایڈیشنل ڈائریکٹر کمیونیکیشن، پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی پاکستان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پروگرام دراصل غریب عوام کو پ±رانے اور فرسودہ پٹواری نظام کی گرفت سے چھٹکارے حاصل کرنے کیلئے متعارف کروایا گیا ہے۔ جو عوام کی پریشانی کا سبب بنتے تھے۔ یہ پروگرام خواتین کو تحفظ فراہم کرے گا اور معاشرے میں خود مختاری کا بھی باعث بنے گا۔ اوسامہ بن سعید ڈائریکٹر آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی پاکستان نے کہا کہ اس سسٹم نے زمین کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے کیونکہ اس نئے سسٹم میں تحفظ کے ذریعے بنکوں اور دوسرے مالیاتی اداروں کا اعتماد بڑھ گیا ہے۔میرا یقین ہے کہ ٹیکنالوجی نے یہاں بہت اہم کردار ادا کرنا ہے۔ یہ اسی ٹیکنالوجی کی ترقی کی وجہ سے ہوا ہے جس کی کامیابی کا اہم کریڈٹ لیتے ہیں۔
پاکستان کی کامیابی کو لائحہ عمل کے طور پر لیتے ہوئے ترقیاتی ماہر اور حکومت کے نمائندگان بنکاک میں لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ ایند انفارمیشن سسٹمز کے تحت ہونے والی ورکشاپ میں اکٹھے ہوئے تاکہ پاکستان کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ مسٹر مانیس چواسوات، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ اینڈ انفامیشن سسٹمز نے کہا کہ میری رائے میں زمین ایک اہم جزو ہے جو انسانی بقا اور خوراک کی ضامن ہے۔ زمین معاشی ترقی کا راستہ ہے۔ ایڈے اعجاس، سینئر ڈائریکٹر ورلڈ بنک گروپ نے کہا کہ زمین معاشی ترقی کا راستہ ہے۔ میں بہت سارے ایسے عوامل دیکھتا ہوں جن کا تعلق زمین اور معاشی ترقی کے ساتھ ہے۔ ڈاکٹر آئی ایچ کے ماہناما،مستقل سیکریٹری، منسٹری آف لینڈز سری لنکا،بنجامن راٹھور، چیف لینڈ ایڈمنسٹریشن آفیسر ، اور میری الزبتھ، سینئر سوشل ڈویلپمنٹ اسپیشلسٹ ، ورلڈ بنک گروپ نے بھی اپنے خیالات میں لینڈ ریکارڈ پروگرام ہو معاشرے کیلئے اہم قراردیا ہے