نواز شریف کی رضا مندی سے سعد رفیق کی گرفتاری بارے چونکا دینے والی خبر

لاہور، اسلام آباد (خبرنگار، مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ الیکشن اصلاحات بل پر ووٹنگ ہوئی تو کئی حیران کن باتیں سامنے آئیں۔ پی ٹی آئی کے ایک ممبر جو وہاں موجود تھے ووٹنگ کے وقت غائب تھے۔ متحدہ کے میاں عتیق نے حکومت کو ووٹ دے دیا۔ نوازشریف کو روکا نہیں جا سکتا تھا کیونکہ دونوں ایوانوں میں ان کی اکثریت ہے۔ تاہم سینٹ جیسے ادارے میں پالیسی ٹریڈنگ ہوئی جو ایک دھبہ ہے۔ این اے 120 میں شکست کے ذمہ دار، گیلانی ودیگررہنما ہیں۔ پی پی امیدوار کا 1414 ووٹ لینا شرمناک ہے۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی ارکان ایوان بالا میں بارگینگ کرتے نظر آئے۔ سعد رفیق نے اچھی سوداگری کی۔ عدالت نواز شریف کے ساتھ نرمی دکھا رہی ہے۔ نواز شریف بڑا دلچسپ کردار ادا کر رہے ہیں۔ حکومت بھی اپنی ہے اور اپوزیشن بھی خود بنے بیٹھے ہیں۔ نواز شریف تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ کچھ عرصہ کیلئے انہیں گرفتار کر لیا جائے۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس شریف برادران کا پیچھا نہیں چھوڑے گا۔ جسٹس نوقی کا نجفی کمیشن عدالت اس سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ سنیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کی طرح سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر عدالتی کمشن کی رپورٹ بھی حکمرانوں کے گلے کا طوق بنے گی، (ن) لیگ کی قیادت جس راہ پر چل رہی ہے اس کے نتائج انتہائی خطرناک ہوں گے۔ پیپلز پارٹی موجودہ حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور وقت آنے پر فیصلے کئے جائیں گے۔ ایک انٹرویو میں اعتزاز احسن نے کہا کہ سیاست اور حکومت میں ” تجربہ کاری“ کا ڈھنڈورا پیٹنے والے آج جن حالات سے دوچار ہیں وہ سب کے سامنے ہے۔ ملک کے انتظامی امور بری طرح متاثر ہو رہے ہیں لیکن وزراءکہیں اور مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت کی طرف سے اداروں میں ٹکراﺅ کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے جو کسی طرح بھی ملک کے لئے سود مند نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نیب کیسز میں عدالتوں کے سامنے پیش ہوئی اور سر خرو ہوئی جبکہ دوسروں کو عدالتوں کے احترام کا درس دینے والے موجودہ حکمران آج راہ فرار اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ قوم نواز شریف سے سوال کرتی ہے اب اس سے زیادہ ملک کے حالات کیا خراب ہوں گے۔ صرف اپنے ذاتی مفادات کے لئے مایوسی کی فضاءپیدا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح پانامہ لیکس نے حکمرانوںکا پیچھا نہیں چھوڑا اسی طرح سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر عدالتی کمشن کی رپورٹ بھی ان کے گلے کا طوق بنے گی۔

چوتھی بار جرمن حکمران بننے والی انجیلا مرکل بارے وہ باتیں جو آپ کو معلوم نہیں۔۔۔!

برلن (خصوصی رپورٹ) انجیلا مرکل انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے چوتھی بار جرمنی کی چانسلر منتخب ہوگئیں ، جرمن پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق چانسلر انجیلا میرکل کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی جبکہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اپنی تاریخ کی خراب ترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 20.2 فیصد ووٹ حاصل کر پائی۔جرمن خبررساں ادارے ”ڈی ڈبلیو “ کے مطابق جرمنی کے انتخابات میں انجیلا میرکل کی پارٹی کرسچن ڈیموکریٹک یونین(سی ڈی یو) کو 32.7 فیصد ووٹ ملے ہیں، جو گزشتہ انتخابات سے آٹھ فیصد کم ہیں۔ دوسری جانب سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اپنی تاریخ کی خراب ترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 20.2 فیصد ووٹ حاصل کر پائی۔ ان انتخابات میں تیسری بڑی قوت مسلم اور مہاجرین مخالف جماعت اے ایف ڈی رہی، جسے ملنے والے ووٹوں کی شرح 13فیصد بنتی ہے۔ اسی طرح فری ڈیموکریٹک پارٹی10 فیصد، گرین پارٹی اور ڈی لنکے کو9،9 فیصد ووٹ ملے ہیں۔

ملیحہ لودھی کی اقوام متحدہ میں سنگین غلطی

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کا مسئلہ اجاگر کرنے کیلئے غلط تصویر دکھادی، اسرائیلی حملے میں زخمی فلسطینی لڑکی کو کشمیری بنادیا، پاکستانی اقدام کو غیر ملکی میڈیا شدید تنقید کا نشانہ بنارہا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی سنگین غلطی نے ملکی وقار دا پر لگادیا، سشما سوراج کی تقریر کا جواب دینے کی جلد بازی یا لاپرواہی ملیحہ لودھی نے اسرائیلی حملے میں زخمی فلسطینی خاتون کی تصویر دکھادی، جسے بھارتی مظالم کا شکار پیلٹ گن سے زخمی کشمیری خاتون بتایا گیا۔ ملیحہ لودھی کی جانب سے اقوام متحدہ میں دکھائی گئی تصویر میں ایک لڑکی جس کے چہرے پر زخموں کے کئی نشانات تھے، یہ تصویر ایوارڈ یافتہ فوٹو گرافر ہیدی لیوائن نے 2014 میں غزہ میں لی تھی، یہ تصویر 17 سالہ راویہ ابو جمعہ کی ہے جو غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے میں شدید زخمی ہوگئی تھی۔ ملیحہ لودھی کا اقوام متحدہ میں تقریر کے دوران کہنا تھا کہ یہ بھارتی جمہوریت کا اصل چہرہ ہے، جنوبی ایشیا میں بھارت دہشت گردی کی ماں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں پکڑے گئے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی سنگین غلطی پر تاحال دفتر خارجہ کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

میانمار میں پھر 253 مسلم مرد وخواتین کو زندہ جلانے بارے سنسنی خیز انکشافات

کاکس بازار (خصوصی رپورٹ)گھروں سے نکالے جانے والے روہنگیا مہاجرین بنگلہ دیش پہنچنے کیلئے سات دن سفر پر مجبور ہوئے۔ کیمپوں میں پہنچنے پر بھوک و پیاس سے نڈھال خاندانوں کی حالت غیر ہوگئی۔ متاثرین نے بتایا کہ برمی فوج نے لائڈ سپیکر پر علاقہ خالی کرنے کے اعلانات کیے۔ ایک گاﺅں کے 253 مسلمان مردو خواتین کو شہید کیا گیا۔ روہنگیا مسلمانوں کو میٹرک سے آگے پڑھنے کی اجات نہیں۔ ہفتے کو رخائن سے بذریعہ کشتی دریائے ناف عبور کرکے کاکس بازار کے ساحل پر پہنچے والے 58 سالہ محمد اسماعیل نے بتایا کہ وہ منگڈو ٹاﺅن شپ کا رہائشی ہے، ہمارے گاﺅں کے ساتھ موجود گاﺅں شپٹنگہے میں 26 اگست کو برمی فوجیوں نے حملہ کیا اور پورے گاﺅں کو آگ لگا دی تھی، حملے کے نتیجے میں اس گاﺅں کے 253 مسلمان مردو خواتین کو شہید کیا، جنہیں زندہ جلایا گیا، گولیاں ماری گئیں اور ذبح کیا گیا تھا، گاﺅں میں مقامی پولیس اور برمی فوج جن کی تعداد دو سو سے زائد تھی داخل ہوئی، م پر حملہ نہیں ہوا تھا لیکن اچانک انتہا پسند بودھوں نے 9ستمبر کو حملہ کیا۔ اس دوران برمی فوج کی جانب سے لاﺅڈ سپیکر پر گاﺅں کے رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کے اعلانا کیے گئے جس پر نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے گاﺅں میں تین ہزار سے زائد افراد پر مشتمل 285 خاندان آباد تھے جنہیں حملے کے وقت گھروں کو چھوڑنے کا حکم دیا جاتا رہا، جوں ہی گھر خالی ہونا شروع ہوئے، ان کو آگ لگا دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ جس وقت بستی پر حملہ ہوا تو لوگ خوف کے عالم میں اپنی اور اپنی فیملی کی جان بچانے کے لیے نکل کر پہاڑی علاقوں کی جانب بھاگنے لگے اور میں بھی اپنی فیملی کو محفوظ مقام پر لے جانے کے لیے پہاڑی علاقوں کی طرف نکل گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی فیملی 8 افراد پر مشتمل ہے جس میں میری اہلیہ، چار بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چھ دنوں کے متعلق بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ کا نام نور بیگم اور عمر 38 سال ہے جبکہ سب سے بڑے بیٹے کی عمر 18 سال ہے اور اس کا نام محمد قادر ہے جس نے بتی گاﺅں ٹاﺅن شپ کے سکول سے میٹرک پاس کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے علاقے میں برمی حکومت کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو میٹرک سے آگے پڑھنے کی اجازت نہیں ہے، اس وجہ سے میرا بٹا کالج میں داخلہ نہیں لے سکا جبکہ اس سے چھوٹی بیٹی 17 سالہ سنجیدہ اور 15 سالہ بیٹا محمد عبدالعزیز میٹرک میں زیرتعلیم تھے۔ اسی طرح 12 سالہ بیٹی آجدہ آٹھویں جماعت، دس سالہ محمد انس چھٹی جماعت اور بارہ سالہ محمد ہارون دوسری جماعت میں پڑھ رہے تھے۔ انہوںنے بتایا کہ وہ خودگاﺅں میں زراعت کے شعبے سے وابستہ تھے۔ محمد اسماعیل نے (امت) کو بتایا کہ اس وقت بھی بہت بڑی تعداد میں روہنگیا مسلم اراکان کی ساحلی پٹی پر موجودہیں جو بنگلہ دیش پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہیں موجود ایک روہنگیا مرد کے پاس رخائن سے فون کال آئی جس میں آنے والی خبر نے جیٹی کے پاس موجود تمام افراد کو متوجہ کرلیا، معلوم ہوا کہ برمی فوجیوں اور بدھ انتہا پسندوں کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی بستیوں کو آگ لگانے کا سلسلہ کل بھی جاری رہا، ہفتے کے روز منگڈوے میں برمی فوجیوں اور بدھ انتہا پسندوں کی جانب سے 72 مکانات کو آگ لگا دی جس وقت مذکورہ علاقے میں حملہ کیا گیا تو ابتدا میں مسلمانوں کو برمی فوج کی جانب سے علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا۔ جس کے کچھ دیر بعد وہاں موجود گھروں کو آگ لگا دی گئی، برمی فوج کی جانب سے کئے جانے والے حملے اور بستیوں کو جلانے کے واقعہ کے بعد وہاں کے رہائشیوں کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا کہ وہ کہاں گئے۔شادی کے بعد دو بچوں کے بعد مزید بچوں کی پیدائش کیلئے مقامی انتظامیہ سے اجازت لینا ضروری ہے۔

بھارت پاکستان میں دہشتگردی کیلئے کس کو استعمال کر رہا ہے؟امریکی وزیردفاع نے مودی کو دن میں تارے دکھادئیے

واشنگٹن، نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کیلئے طالبان کو استعمال کرتا ہے۔ پاکستان نے طالبان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ امریکی وزیر دفاع نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ بھارت طالبان کو پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ جیمز نے بھارتی ”را“ اور طالبان میں گٹھ جوڑ کو بے نقاب کر دیا۔ وزیر دفاع کا بیان بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے شائع کیا۔ جیمز نے کہا کہ دہشت گرد احسان اللہ حسان کے انکشافات نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان کے فوجی آپریشن کے باعث طالبان گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئے۔ امریکی وزیر دفاع آج دو روزہ دورے پر بھارت پہنچیں گے۔ بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے اعتراف کیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے آپس میں گہرے تعلقات ہیں اور اس حوالے سے امریکا کوبھی شدید تحفظات ہیں۔معروف بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے انکشاف کیا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مابین گہرے تعلقات ہیں جس پر امریکا نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور بھارتی خفیہ ایجنسی اور ٹی ٹی پی کے تعلقات کم کرنے کے لئے بھارت پر دباو¿ بڑھانا شروع کردیا ہے۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق ٹی ٹی پی اور ’را‘ کے تعلقات کا انکشاف پہلی بار طالبان کمانڈر احسان اللہ احسان کی گرفتاری کے بعد ہوا اور امریکا نے بھی اس معاملے پر پاکستان کے مو¿قف کو تسلیم کرلیا ہے اور کہا ہے کہ افغانستان کے قیام امن میں پاکستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، دوسری جانب امریکی وزیردفاع جیمز میٹس (آج) پیر سے دورہ بھارت کا آغاز کریں گے جس میں وہ بھارتی عسکری و سیاسی قیادت سے ٹی ٹی پی اور ’را‘ کے معاملے پر گفتگو کریں گے اور پیغام دیں گے کہ بھارتی ایجنسی را اور ٹی ٹی پی کے مابین تعلقات کو کم کیا جائے اور اگر ایسا نہ ہوا تو یہ خود بھارت کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جنوبی ایشیا کے لیے ترجمان ہلینا وائٹ نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں واقع دہشت گردوں کے ’محفوظ ٹھکانے‘ ختم کر دیے جائیں گے پاکستان اور امرےکہ کے تعلقات گزشتہ 70سال سے ہےں جو بہت مظبو ط ہےں افغانستان مےں قےام امن کےلئے پاکستان کا بہت بڑا کردارہے غےر ملکی مےڈےا سے گفتگو کرتے ہوئے امرےکی ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جو قربانےاں پاکستانی عوام پاک فوج نے دی ہےں امرےکہ ان قربانےوں کو سراہتا ہے ہم دہشت گردی کے خلاف پاکستان سے مل کر لڑےں گے ا نہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے دہشت گردوں کے خلا ف جنوبی وزےرستان مےں جو کاروائےاں کی ہےں وہ قابل تعرےف ہےں دہشت گردی کے خلاف پاکستانی عوام اور پاکستانی فوج کی قربانےوں کو امرےکہ تسلےم کر تا ہے ہمےں امےد ہے ہم مستقبل مےں اکٹھے کام کرےں گے جو پورے جوبی اےشےا کے لےئے خوشحالی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی قےام امن کی بگڑتی صورتحال کا الزام پاکستان پر قطعا نہےں لگار ہے ہم نے بارہا کہا ہے کہ پاکستان کی قربانےوں کو تسلےم کر تے ہےں ہم جانتے ہےں کہ سر حد کے دونوںا طرف دہشت گردوں کے کچھ محفوظ ٹھکانے ہےں جنہےں ہم ختم کرےں گے افغانستان مےں قےام امن کےلئے پاکستان ہمارا تحادی ہے پاکستان اور امرےکہ کے درمےان بہت اچھے تعلقات ہےں۔

اہم فیصلہ کر لیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف وطن واپس پہنچ گئے۔ نوازشریف بیگم کلثوم نواز کی عیادت کیلئے لندن گئے تھے۔ نوازشریف پی کے 786کے ذریعے وطن واپس پہنچے۔ بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خرم دستگیر‘ سعد رفیق‘ مشاہداللہ‘ طلال چودھری‘ انوشہ رحمان‘ طارق فضل چودھری اور دیگر رہنماﺅں نے استقبال کیا۔ وطن واپسی پر نوازشریف خوشگوار موڈ میں نظر آئے۔ ایئرپورٹ سے نوازشریف سخت سکیورٹی میں پنجاب ہاﺅس پہنچ گئے۔ نوازشریف کچھ دیر آرام کے بعد سیاسی اور قانونی مشاورت کریں گے۔ دریں اثناء سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی واپسی کے فیصلے سے مسلم لیگ (ن) کے اندر بھی حیرانگی ہے۔ میاں نوا شریف اگرمیاں شہبازشریف کی ایڈوائس پر وطن واپس آتے تو دونوں بھائی اکٹھے واپسی کا فیصلہ کرتے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نوازشریف نے پیر کی صبح واپس آ کر سب کو حیران کر دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے معتبر حلقوں میں میاں نوازشریف کی واپسی پر مختلف چہ مگوئیاں جاری ہیں اور دیگر جماعتیں بھی میاں نواز شریف کی خلاف توقع واپسی پر ششدر رہ گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں شہباز شریف تین روز پہلے پنجاب ہاﺅس میں چودھری نثار علی خان سے ملاقات کے بعد ایک خاص ایجنڈے کے تحت لندن روانہ ہوئے تھے لیکن میاں شہباز شریف اس وقت حیران رہ گئے جب ان کے بڑے بھائی نے ان کی رائے کے برعکس پیر کی صبح پی کے 786 میں وطن واپس پہنچے۔ ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کو مریم نواز اور دیگر قابل اعتماد ساتھیوں نے بریفنگ دی تھی کہ ان کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھا کر پاکستان میں نگران سیٹ اپ کی خبریں گردش کررہی ہیں اور اگر ایسا ہوگیا تو مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ساتھ شریف فیملی کا شیرازہ بھی بکھر جائے گا۔ میاں نواز شریف نے اپنے انتہائی قابل اعتماد و زراءکے ذریعے پیپلزپارٹی کو ساتھ ملا کر پارلیمنٹ سے بل منظور کروا کر مسلم لیگ (ن) کی صدارت کا راستہ ہموار کرتے ہوئے بھی چودھری نثار علی خان اور شہباز شریف کو اس کی بھنک نہیں پڑنے دی البتہ مصدقہ ذرائع یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف نہ صرف رابطے میں ہیں بلکہ میاں نواز شریف کو وطن واپسی کا مشورہ بھی آصف علی زرداری نے ہی دیا ہے تاکہ تحریک انصاف کے آگے بڑھتے ہوئے قدم روکے جاسکیں۔
نوازشریف‘ واپس

سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ عام نہ کرنے کی اپیل، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

 لاہور: ہائی کورٹ کے فل بینچ نے سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ منظر عام پر نہ لانے کے لیے پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کردی ۔ جسٹس یاور علی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاون سے متعلق جسٹس باقرنجفی کی رپورٹ پبلک کرنے اور  اپیل  کی درخواستوں پر سماعت کا آغاز کیا تو عدالت نے کہا کہ ایک ہی معاملے پر مختلف نوعیت کی درخواست آچکی ہیں  جن کی سماعت ایک ساتھ ممکن نہیں ۔ جسٹس یاور نے درخواستوں پر سماعت کرنے سے معذرت کردی جس سے  کیس کی سماعت کے لیے قائم بنچ ٹوٹ گیا۔بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کا نیا فل کورٹ بینچ تشکیل دیا گیا جس کے سربراہ جسٹس عابد عزیز شیخ تھے جب کہ دیگر فاضل جج صاحبان میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس شہباز رضوی شامل تھے۔ فاضل بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد رپورٹ پبلک نہ کرنے سے متعلق پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کردی تاہم فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت 2 اکتوبر سے روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔واضح رہے کہ پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاون پر بننے والے کمیشن سے متعلق جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ منظرعام پر لانے کے لیے درخواست دائر کی تھی جب کہ حکومت ِ پنجاب نے رپورٹ پبلک کرنے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کی تھی۔

عمران خان کا نواز،ڈار کیخلاف اہم مطالبہ, دیکھئے خبر

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے موجودہ حکومت کو خارجہ داخلہ اور معیشت اوردیگر محاذوں پر ناکام قرار دیتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے قبل از وقت انتخابات کے اعلان کا مطالبہ کردیا ۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کوئی حیثیت نہیں ہے وہ نوازشریف کو وزیراعظم قرار دے کر عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کررہے ہیں ۔ ہمیں خدشہ ہے کہ نااہل وزیراعظم نوازشریف اور ان کے خاندان کو نیب مقدمات میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ذریعے تحفظ دلانے کی کوشش کی جائے گی ۔وفاقی دارالحکومت میں داعش کے جھنڈے لگنے کاذمہ دار کون ہے؟موجودہ حکومت فوج کو گندا کرنے کوشش کررہی ہے، سینیٹر اسحاق ڈار جیسے ہی وطن واپس آئیں ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جائے ۔ نیو دہلی کی بولی بولتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی وزیر خارجہ خواجہ آصف اور وزیر داخلہ احسن اقبال نے ہاﺅس ان آرڈر کے بیانات دیئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت شدید بحران سے دوچار ہوچکی ہے ۔ ملکی و غیر ملکی قرضے غیر معمولی طور پر بڑھ چکے ہیں خارجہ پالیسی کا پتہ نہیں ہے امریکہ کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کے خلاف کوئی بولنے والا نہیں ہے اور جب یہ الزامات عائد کئے گئے اس وقت وزیراعظم کو پاناما کی پڑی ہوئی تھی ۔ انہوںنے کہا کہ ہاﺅس ان آرڈر کرنے کے بارے میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا فنانشل ٹائمز کو دیا گیا بیان انتہائی حساس معاملہ ہے ۔ وزیرخارجہ اور وزیرداخلہ نے بھی یہی بیان دیا یہ نیو دہلی کی بولی بول رہے ہیں اور یہ کچھ ڈان لیکس میں تھا ۔ انہوںنے کہا کہ یہ بیانات ان الزامات کا تسلسل ہیں اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے اس بیان نے پاکستان کو خطرے میں ڈال دیا ہے یہ کابینہ میں کیا کرتے رہے ان کو کس نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے روکا تھا ۔ انہوںنے کہا کہ اسلام آباد میں داعش کے جھنڈے لگ گئے ہیں کون اس کا ذمہ دار ہے ۔ باہر سے بھی پاکستان کو بدنام کیا جارہا ہے اور موجودہ حکمران بھی اپنے فوج کو گندا کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نوازشریف کو اب بھی اپنا وزیراعظم قرار دے رہے ہیں جوکہ پانچ رکنی عدالتی بینچ کے متفقہ فیصلے سے رو گردانی ہیں نوازشریف کو منی لانڈرنگ ، ٹیکس چوری ، غلط بیانی جیسے مقدمات کا سامنا ہے وہ جھوٹ بول رہے ہیں اور ان الزامات کے خلاف وہ کوئی ثبوت ہی پیش نہ کرسکے ۔ ایسی صورتحال میں وزیراعظم کی طرف سے نوازشریف کو اپنا وزیراعظم تسلیم کرنا جمہوریت کو کمزور کرنے کے مترادف ہے اگر وہ ایک نااہل شخص کو اپنا وزیراعظم مانتے ہیں تو جیلوں میں پڑے ہوئے قیدی اپنی سزاﺅں کو تسلیم کرنے سے انکار نہیں کردیں گے ۔ یعنی کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کہہ رہے ہیں کہ ان کا آقا جو چوری ڈاکہ ڈالے اسے کچھ نہ کہا جائے انہوںنے کہا کہ اس تو عام آدمی کا انصاف کے نظام پر اعتماد مجروح ہوگایعنی عام آدمی چوری کرے تو اسے کوئی انصاف حاصل نہیں ہوتا ۔ نوازشریف کو تین سو ارب روپے کا حساب کتاب دینا ہے انتخابی بل جمہوریت کے ساتھ مذاق ہے دنیا کا کوئی ایسا ملک بتائیں جہاں نااہل شخص کو سیاسی جماعت کا سربراہ بنانے کی قانون سازی کی جائے ۔چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سینٹ میں بل کے خلاف موثر نمائندگی نہ کرنے پر دونوں سینیٹرز کو شوز کاز نوٹس جاری کیا گیا ہے ہمارے سینیٹرز پیسے دیکر نہیں بنے۔ انکا سینٹ نہ آنا باعث شرمندگی ہے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن اصلاحات بل تراحیح کا اسمبلی میں کسی کو پتہ نہیں چلا۔ نوازشریف و زرداری دونوں چاہتے ہیں کہ احتساب نہ ہو کیونکہ دونوں کے مفادات ایک ہیں۔ دونوں پر اربوں کے کیسز ہیں قومی اسمبلی میں ن لیگ کی اکثریت ہے کچھ بھی کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ جنرل حامد نے خود کہا کہ پرویز خٹک کے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔ پرویز خٹک نے تمام الزامات کے جواب دیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ منی لانڈرنگ نہیں کی کہ مجھے نااہل کردیا جائے ۔مجھے بلیک میل کرنے کےلئے مقدمات بنائے گئے بیرون ملک سے پیسے کمائے اور پاکستان لیکر آیا۔ الیکشن کمیشن میں بھی میرے خلاف کیسز بنائے گئے۔ دونوں کیسز میں نااہل نہیں ہوسکتا ۔ اگر ہو بھی گیا تب بھی تراحیح کی حمایت نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کو صفائی پیش کرنے کا پورا موقع ملا۔ کے پی میں سچ چاہتے ہیں کہ پشاور ہائیکورٹ احتساب کمیشن کے سربراہ کا انتخاب کرے۔ انہوں نے کہا کہ این اے 120میں حکومتی وزراءپنجاب حکومت اور فاوق کے تمام ادارے متحرک تھی۔ اسکے باوجود 30فیصد ووٹ گھر گیا۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے بہتت زبردست الیکشن لڑا۔ یہ حلقہ ن لیگ کا گڑھ کہلاتا تھا۔ ن لیگ کو فکر کرنی چاہیے عام انتخاباتت میں پر تباہ ہوجائیں گے۔ شریف فیملی جو مرضی کرلے انکا گیم ختم ہوچکا ہے انہوں نے مزید کہا کہ انکے سامنے کھڑے ہوتے ہیں تو یہ کہتے ہیں کہ فوج کو بلا رہے ہیں پاک فوج کو داد دیتا ہوں پہلی بار کسی آرمی چیف نے کہا ہے کہ جمہوریت کے حق میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں انکے سامنے کھڑا نہ ہوتا تو اگلے 30سال انکے بچوں نے باریاں لینی تھیں۔

نواز شریف کی وطن واپسی بارے سب سے اہم ترین خبر

لندن (وجاہت علی خان سے) سابق وزیراعظم نوازشریف پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے بعد پاکستان واپسی کیلئے روانہ ہوگئے ہیں وہ آج صبح آٹھ بجے پی آئی اے کی پرواز پی کے 786کے ذریعے اسلام آباد پہنچیں گے۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ شہبازشریف اور دوسرے پارٹی رہنماﺅں کے مشورے پر پاکستان کیلئے روانہ ہوئے ہیں۔ ن لیگ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ وہ احتساب عدالت میں مقدمات کا بھی سامنا کریں گے۔ راولپنڈی کی احتساب عدالت نے انہیں 26ستمبر کو طلب کررکھا ہے جہاں سپریم کورٹ کی ہدایت پر نیب نے ان کے اور ان کے بچوں کے خلاف ریفرنس دائر کررکھے ہیں اس سلسلے میں پیشی کیلئے حتمی سمن کی تعمیل لندن میں پاکستانی ہائی کمشن کے ذریعے کرائی گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے بھی وطن واپس آکر مقدمات کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نوازشریف اور اسحق ڈار کی واپسی کے حوالے سے لندن میں گزشتہ روز پارٹی رہنماﺅں کا جو اجلاس ہوا اسمیں میاں شہبازشریف نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر غور کے علاوہ شہبازشریف نے اپنے بڑے بھائی کو پاکستان میں ہونے والی ملاقاتوں اور ان کے نتائج سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں انہیں پاکستان میں قائم ہونے والے مقدمات اور وکلا کی رائے بارے بتایا گیا رہنماﺅں سے مشورے کے بعد اسحق ڈار نے بھی وطن واپسی کا فیصلہ کیا اور ان سطور کی اشاعت تک وہ وطن پہنچ چکے ہونگے۔ کیونکہ وہ نوازشریف کی روانگی سے قبل ہی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ طیارے میں سوار ہوگئے تھے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ فیصلہ آج لندن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کے دوران لیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ کچھ پارٹی رہنماو¿ں نے نواز شریف کو نیب عدالت میں پیش نہ ہونے کا مشورہ دیا تاہم اس کے باوجود انہوں نے پیش ہونے کا فیصلہ کیا۔ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف اپنے شیڈول کے مطابق 28-30 ستمبر کے درمیان وطن واپس آئیں گے جبکہ حسن اور حسین نواز لندن میں والدہ کلثوم نواز کے ساتھ ہی رہیں گے۔انہوں نے بتایا کہ وطن واپسی کے بعد نواز شریف اعلیٰ سطح کا سیاسی اجلاس بھی طلب کریں گے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ وطن واپسی کے بعد ن لیگ سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی اور بھرپور انداز میں سامنے آئے گی۔اس حوالے سے جب مسلم ن نواز کے ترجمان سینیٹر مشاہد اللہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے نواز شریف کی وطن واپسی کی تصدیق کی۔مشاہد اللہ نے کہا کہ نواز شریف پاکستانی رہنما ہیں اور پاکستان کے سب سے مقبول ترین رہنما ہیں جن کے ساتھ ناانصافی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستانی میں اپنا کردار ادا کرنے آرہے ہیں، وہ ن لیگ اور پاکستانی عوام کے قائد ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی واپسی کے ساتھ ہی لندن سے بیٹھ کر پارٹی چلانے کی باتیں غلط ثابت ہوگئیں۔نواز شریف بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے سلسلے میں لندن میں موجود تھے جن کا کینسر کا علاج جاری ہے۔اس سے قبل نواز شریف اور شہباز شریف کی ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں مسلم لیگ (ن) کے سیاسی مستقبل اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف کو پاکستان کے سیاسی حالات اور زمینی حقائق سے آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لندن جانے سے قبل مولانا فضل الرحمان، چوہدری نثار علی خان، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ حارث سمیت دیگر اہم رہنماو¿ں سے سیاسی امور اور ملکی سیاسی حالات پر صلاح مشورہ کیا تھا جبکہ ایک غیر سیاسی شخصیت سے بھی ان کی اہم ملاقات ہوئی تھی۔ پانامہ کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کل (منگل) کو احتساب عدالت میں پیش ہوں گے جبکہ وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں آج (پیر) کو طلب کر رکھا ہے ،سابق وزیراعظم کی احتساب عدالت پیشی کے موقع پر خصوصی سیکیورٹی پلان مرتب کیا جائے گا ،جوڈیشل کمپلیکس جی الیون اور احتساب عدالت کی سیکیورٹی رینجرز کے سپرد کردی جائے گی ،جوڈیشل کمپلیکس میں سیاسی کارکنوں کے داخلے پر پابندی ہوگی ،احتساب عدالت نےتین ریفرنسز میں نوازشریف، حسین ، حسن ، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کو طلب کر رکھا ہے ۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم پر کرپشن یا کمیشن کا کوئی کیس نہیں ہے ، ہم نے قوم کا کوئی پیسہ نہیں کھایا ، ہمارے خلاف 1972 کے کاروبار کے معاملات پر ریفرنس بنائے جا رہے ہیں، ہمارے خلاف بات پانامہ سے شروع ہوئی مگر سزا اقامہ پر کیوں دی گئی، ہمارے خلاف ایک جج نے فیصلہ دیا ، اپیل بھی انہوں نے سنی اور نگران بھی اب وہ خود ہی بن گئے ہیں، یہ انصاف کا کون سا طریقہ ہے کہ ہمیں ناکردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے۔ نواز شریف وطن واپسی کے لئے ہیتھرو ائرپورٹ روانہ ہوگئے ہیں، روانگی سے قبل میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرا ایساارادہ نہیں تھاکہ لندن بیٹھارہوں گااورواپس نہیں جاوں گا ، میں تو یہاں اہلیہ کی تیماردار ی اور علاج کے لئے آیا تھا اور اب میں واپس جا رہاہوں ۔ ہم نے قوم کا پیسہ کھایا ہے اور نہ ہی ٹھیکوں میں کبھی پیسے کمائے ہیں، ہمارے خلاف کوئی بھی بات ثابت نہیں ہوسکی ۔یہ کس قسم کا احتساب ہے کس قسم کا انصاف ہے ؟ ہمارے خلاف دائر کیے گئے ریفرنس کس قسم کے ریفرنس ہیں؟ پیسے کھانے کے یا کمیشن کے ریفرنس ہوتے یاتو ٹھیکے میں پیسا کمایاہوتا، کچھ نہیں ہے ۔ہمارے 1972کے کاروبار کے معاملات کے گرد چیزیں گھمائی جا رہی ہیں۔ :بات پاناما کی تھی تو نا اہلی کی سزا بھی پاناماپر ہونی چاہیے تھی۔سزا پاناما کے بجائے اقامہ پر کیوں ہوئی ، سوچنے کی بات ہے۔ہم نے عدالت میں بار بار کہا کرپشن ،کک بیک یا کمیشن کا کیس نہیں ،ہم نے کوئی کرپشن نہیں کی ،سرکاری پیسا نہیں کھایامگر پھر بھی سزا دے دی گئی۔ عجیب طریقہ کار ہے کہ جن ججوں نے ہمارے خلاف فیصلہ دیا وہی ہماری اپیل سننے کے لئے موجود تھے اسی طرح جہاں بھی یہ یہ معاملہ جائے گا تو آگے بھی خود ہی موجو د ہوں گے ۔

راہیں جُدا جُدا ،شاہ محمود قریشی نے تصدیق کر دی

لاہور: تحر یک انصاف نے آئندہ عام انتخابات میں کسی سیاسی اور مذہبی جماعت سے انتخابی اتحاد نہ کر نے کا فیصلہ کر لیا ‘خیبر پختونخواہ میں جماعت اسلامی سے بھی سیٹ ایڈ جسٹمنٹ نہیں ہوگی ۔ذرائع کے مطابق تحر یک انصاف کے پاس قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں کیلئے امیدواران موجود ہیں جسکی وجہ سے وہ اپنی مقبولیت کا دعویٰ کرتی ہےاوراس لیے تحر یک انصاف نے آئندہ عام انتخابات میں کسی سیاسی اور مذہبی جماعت سے انتخابی اتحاد نہ کر نے کا فیصلہ کر لیااس حوالے سے تحر یک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت بن چکی ہے،کسی بھی دیگر جماعت کے ساتھ انتخابی اتحاد نہیں کر یں گے ۔