اسحاق ڈار کے حکم پر44 ارب روپے کس کو دیئے گئے،تہلکہ مچ گیا،دیکھئیے خبر

لاہور(سپیشل رپورٹر)روزنا مہ خبریں کو دستیاب معلومات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں این ٹی ڈی سی اور آئی پی پیز کے درمیان ہونے والے معاہدے کے حوالے سے اس سے قبل بھی مالی سال 2013ءمیں آئی پی پی پیز کو ادا کئے جانے والے 480ارب روپے کے گردشی قرضے میں وزارت خزانہ کی طرف سے 44.32ارب روپے کی ادائیگیاں ایسے بجلی گھروں کو کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جنہوں نے نہ پاور ہاﺅس چلایا اور نہ ہی ایک یونٹ بجلی پیدا کی جبکہ پیسے بھی انہیں بلوں‘ رسیدوں اور کسی ریکارڈ کے بغیر ادا کئے گئے۔ آڈیٹر جنرل اسدامین بھی وزارت خزانہ سے یہ بل کلیئر کرواتے کرواتے ریٹائر ہو گئے۔دستیاب دستاویزات کے مطابق وزارت خزانہ نے گیارہ نجی بجلی گھروں کو 44.32ارب روپے کی ادائیگی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے حکم پر کی۔ ان نجی بجلی گھروں نے ایک یونٹ بجلی پیدا کی اور نہ ہی پلانٹ چلایا لیکن بل حکومت کو بھجوا دیا۔ وزارت پانی و بجلی کی طرف سے ان بلوں پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا اور انہیں وزارت خزانہ کو ادائیگی کیلئے بھجوا دیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ نے بھی ان بلوں پر کوئی اعتراض نہیں لگایا بلکہ ان کمپنیوں کو ساڑھے بتیس ارب روپے کی خطیر رقم کی ادائیگیاں کر دیں۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے وزارت خزانہ سے کہا ہے کہ وہ اس طرح سے ان بلوں کو کلیئر نہیں کر سکتے۔ جن بجلی گھروں کو ادائیگیاں کی گئی ہیں ان میں وزیراعظم کے قریبی دوست اور ملک کے ایک معروف بینکار کا نجی بجلی گھر بھی شامل ہے۔ جن بجلی گھروں کو 2002ءکی پاور پالیسی کے تحت بغیر بلوں کی ادائیگیاں کی گئیں ان میں نشاط پاور لمیٹڈ‘ نشاط چونیاں‘ حبکو‘ لبرٹی پاور‘ سفائر الیکٹرک‘ اورینٹ پاور‘ سیف پاور لمیٹڈ‘ اٹلس پاور‘ ہالمور فاﺅنڈیشن‘ اٹک پاور جنریشن شامل ہیں۔ کچھ پاور ہاﺅسز کو 1994ءکی پاور پالیسی کے تحت ادائیگیاں کی گئیں جن میں ایچ سی پی سی ایل‘ فوجی‘ روش‘ کیپکو‘ آلٹرن‘ پاک چین‘ کے ای ایل‘ لال پیر شامل ہیں۔ تحقیقات کے مطابق عالمی ثالثی عدالت میں جانے والے نو کمپنیوں کے مالکان پاکستانی سیاست دانوں کے بے حد قریب ہیں اور ان گروپس کو ملکی سیاست میںاہم متصور کیا جاتا ہے۔جن کمپنیوں نے یہ کیس جیتا ان میںملک کے معروف صنعتکار میاں منشا کے صاحبزادے حسن منشا کی نشاط پاور اور نشاط چونیاں پاور لمیٹڈ،سیف پاور لمیٹڈ کے سیلم سیف اللہ جو معروف سیاست دان ہیں،حب کمپنی کے چیرمین حسین داﺅد،ہال مور پاور جنریشن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد ظہیر جو خود واپڈا میں بطور الیکٹریکل انجینئر کے کام کچکے ہیں۔سفائر پاور جنریشن لمیٹڈ کے چیرمین محمد عبداللہ،لبرٹی پاور ٹیک کمپنی کے مالکان نور محمد حاجی محمد گروپ،اٹلس پاور کمپنی کے یوسف حسین شیرازی شامل ہیں۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ بااثر صنعتکار خاندان نہ صرف موجودہ بلکہ ہر آنے والی حکومت میں اپن اثر رسوخ استعمال کرتے ہیں اور ملک کے خلاف عالمی ثالثی عدالت میں بھی کیس لیجانے کی وجہ 2013ءمیں ان پاور جنریشن کمپنیوں کو حکومتی سطح پر کی جانے والی غیر قانونی ادائیگیاں ہیں۔

سیاستدانوں کی موجیں ،الیکشن فارم سے اہم خانہ ختم کرنیکا فیصلہ

لاہور (خصوصی رپورٹ) پانامہ لیکس اور عدالتی فیصلے کے بعد حکومت نے آزاد و غیرجانبدار اور شٹاف کمیشن کے پر کاٹنے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ الیکشن کمیشن سے اختیارات لینے کے لئے انتخابی قوانین میں اپنی مرضی کی ترمیم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ قانون سازی کے بعد امیدواروں کی نامزدگی فارم کی مندرجات میں الیکشن کمیشن کوئی تبدیل کرنے کا مجاز نہیں ہوگا۔ مزیدبرآں الیکشن کمیشن کو حکومت کا تابع بنانے کے لئے اب الیکشن کمیشن کو اپنی کارکردگی رپورٹ ہر سال حکومت کو جمع کرانا ہوگی۔ ذرائع کے مطابق پانامہ کیس کے بعد نامزدگی فارم میں عوامی نمائندوں کے اثاثوں کی تفصیلات چھپانے کے باعث نااہلی کے مقدمات قائم ہونے سے حکمرانوں نے مستقبل میں اثاثے مکمل طور پر چھپانے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ نامزدگی فارم میں اثاثوں کی تفصیلات کا کالم شامل کرنے یا نہ کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس نہیں رہے گا۔ ایکٹ کا حصہ بننے کے بعد فارم میں تبدیلی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے ہی ممکن ہوگی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے نامزدگی فارم سے اثاثوں کی تفصیلات کا کام نکالنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسے یونیفائیڈ الیکشن لاز میں شامل کردیا ہے۔ اب امیدواروں کو کاغذات نامزدگی میں اثاثے ظاہر کئے گئے گوشوارے ہی فائنل تصور ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کے اختیارات میں کمی کے لئے نئے قانون کا مسودہ پہلے ہی تیار کرکے سے حکومت کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔

کل کا دن پاکستان کی سیاسی تاریخ کا نیا باب رقم کرنے کو تیار

اسلام آباد:26ستمبر ملکی سیاست میں اہمیت کر گیا ۔ تفصیلات کے مطابق 26ستمبر کو شریف فیملی کی نیب عدالت میں طلبی ہے اور پیش نہ ہونے کی صورت میں سابق وزیراعظم اور ان کے بچوں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو سکتے ہیں۔26ستمبر کو ہی وزیر خارجہ خواجہ آصف کے اقامہ کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ لارجر بنچ میں زیر سماعت آئے گا اور اسی تاریخ کو تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نےچیئرمین نیب کی تقرری سے قبل اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کرنے کیلئے اجلاس بلا رکھا

ویب سائٹس پر کریڈٹ کارڈ کا ڈیٹا برائے فروخت،انکشافات نے کھلبلی مچادی

لاہور(کرائم رپورٹر)انٹر نیٹ کی دنیا میں تیزی سے کی گئی ترقی میں جہاں بہت سی سہولتیں حاصل ہوئی ہیں وہی جرائم نے بھی جنم لیا ہے ۔ہیکرز کی جانب سے کھلے عام انٹرنیٹ پر مختلف ویب سائٹس بنا کر دنیا بھر کے ممالک میں موجود کارڈ ڈیوائس کے ذریعے ڈیٹا ہیک کرنے والوں سے انتہائی کم ر یٹ پر ڈیٹا خریدا جاتا ہے جبکہ بغیر کسی کا ڈیٹا چوری کیئے ڈوپلیکیٹ کریڈٹ کارڈ بنانے والوں کو یہی ڈیٹا اپنی مرضی کے ریٹ پر فروخت کیا جاتا ہے اور اس طرح کی درجنوں ویب سائٹس آن لائن لوگوں کے کریڈٹ کارڈ ز کا ڈیٹا کی خریدو فروخت کر رہی ہیں ۔

پر کشش تنخواہ کے نام پر نیا فراڈ

لاہور (کرائم رپورٹر) لاہور سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں اے ٹی ایم مشینوں پر ہیکنگ ڈیوائس نصب کرکے ڈیٹا چوری کرنے والے گروہ ایک مرتبہ پھر متحرک ،متعدد شاپنگ مالز اور پیٹرول پمپس پرنصب مشینوں پرکھڑے ورکرز 100ر وپے فی کارڈ کے عوض ہیکنگ ڈیوائس نصب کرنے لگے،کارڈ کا مکمل ڈیٹا ڈیوائس کے ذریعے کاپی کر کے ڈوپلیکیٹ کریڈٹ کارڈز تیار کیئے جانے لگے ،تعلیم یافتہ بیروز گارنوجوان سائبرکرائم کی طرف مائل ہونے لگے۔ذرائع کے مطابق شہر لاہور سمیت پاکستان بھر میں کریڈٹ کارڈ ز کا ڈیٹا چوری کر کے ڈوپلیکیٹ کریڈٹ کارڈز تیار کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ یہ جرائم پیشہ عناصر مختلف ہوٹلز، شاپنگ مالز اور پیٹرول پمپس سمیت دیگر ایسی جگہیں جہاں خرید اری کیلئے اے ٹی ایم کارڈ کا استعمال ہوتا ہے وہاں مشین پر کھڑے آپریٹر کوفی کارڈ 100روپے حساب سے مک مکا کر لیا جاتا ہے اور اس طرح مقررہ وقت تک ہیکرز کی جانب سے ہیکنگ ڈیوائس اس مشین کے ساتھ منسلک رہتی ہے جس میں کارڈگزار کر رقم ادا کی جاتی ہے ۔ ہیکرز کی جانب سے اس ڈیوائس کو اتار کر اس میں محفوظ ہونے والے اس تمام ڈیٹا کو اپنے کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ میں کاپی کر لیا جاتا ہے جس کے بعد بلینک اے ٹی ایم کارڈ لیکر ان میں ان تمام کارڈز کا ڈیٹا انسال کرکے نئے ڈوپلیکیٹ کارڈز تیار کر لئے جاتے ہیں جن میں موجود رقم سے کوئی نہ کوئی قیمتی چیز خرید کر اور پھر اسے کسی دوسری جگہ کم ریٹ پر فروخت کر کے شہریوں کے پیسے لوٹے جاتے ہیں ۔اس تمام کام کو ان پڑھ یا کم پڑھا لکھا شخص کبھی بھی نہیں کرسکتا تاہم اس کیلئے ان پڑھے لکھے نوجوانوں کا انتخاب کیا جاتا ہے جو کالج اور یونیورسٹیز سے تعلیم حاصل کر نے کے بعد حصول روزگار کیلئے مارے مارے پھرتے ہیں ۔ ان جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے گلی ، محلوں اور بازروں میں پرکشش تنخواہ بتا کر نوکری کی آفر کے پمفلٹ دیواروں پر چسپاں کیئے جاتے ہیں جن کو پڑھنے کے بعد جوق در جوق پڑھے لکھے نوجوان ان سے رابطہ کر تے ہیں جن میں سے ان کے ساتھ مکمل رازداری کے ساتھ شمولیت کرنے والے نوجوانوں کا انتخاب کر کے باقیوں کو مسترد کر دیا جاتا ہے جبکہ متعدد تو ایک دوسرے کے ساتھ روابط کی بنیاد پر اس جرم کی دنیا میں آتے ہیں۔

جواءکھیل کر قر ض کی رقم اتاری،عمران خان کے اعتراف نے کھلاڑیوں میں بھونچال پیدا کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) عمران خان کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں سٹہ کھیلنے پر اپنی سابقہ اہلیہ کے بھائی یعنی اپنے سابق برادری نسبتی کو مشورے دئیے تھے اور اس سے جو رقم جیتی اس سے پارٹی کا قرضہ ادا کیا، اس میں کیا غلط کیا ہے؟آپ نے کہا کہ میں نے اپنی کتاب میں یہ لکھا ہے کہ میں اپنے بچوں کے ہمراہ چھٹی منا رہا تھا اور میرا برادری نسبتی میرے ساتھ کرکٹ میں مشغول ہوتا تھا وہ مجھ سے کرکٹ کے حوالے سے مشورے لیتا تھا، وہ کرکٹ پر ستہ لگاتا تھا اور ایک دن وہ تقریباََ دس لاکھ پاکستانی روپے ہار چکا تھا ، میں نے اسے کہا کہ میں تمہیں اگر مشورہ دوں اور تم جیت جاﺅ تو 10لاکھ کے اوپر جو بھی تم جیتو گے وہ رقم میرا قرض اتارنے کیلئے جائے گی کیونکہ 2002کے الیکش کی وجہ سے بیس لاکھ روپے کے پارٹی پر قرضے چڑھ چکے تھے جنہیں اتارنے کیلئے میں اپنی گاڑی تک بیچی تھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میری آفر پر اس نے میری ڈیل کو قبول کیا اور یوں میں اس کے ساتھ تین سے چار گھنٹے بیٹھ کر اسے مشورہ دیتا تہا کہ اب ایسا کر لو ، ایسا کرلو، یوں یم نے چار گھنٹے میں بیس لاکھ بنا لیا۔ عمران خان کی اس بات پر پروگرام کے میزبان نے انہیں کہا کہ آپ کی اس حرکت کی وجہ سے آپ پاکستان کے آئین کی سیکشن 15کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار دئیے جا سکتے ہیں ، آپ کی پارٹی پر بھی پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ جس پر عمران خان نے ان کی اس بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں سیکشن 15کی زد میں کیسے آسکتا ہوں، اس میں پارٹی کو تو پیسہ نہیں آیاقرضے میرے اوپر چڑھے ہوئے تھے ‘میں نے پارٹی کے پیسے پورے کیے جو قرضہ اس پر چڑھا ہو اتھااس میں کیا غلط کام کیا اور کیا غلط بات ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے عمران خان کووزارت کی پیشکش کردی،مقتدر حلقوں میں کھلبلی

نارووال (ویب ڈیسک)وزیر داخلہ چودھری احسن اقبال نے نارووال میں یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات میں ٹانگیں کھینچنے والوں کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بیس کروڑ عوام ملکی ترقی کی چابی اناڑی کو نہیں دے سکتے، جلنے والے جلتے، دھرنے والے سٹرکوں پر بیٹھے رہیں گے اور ہمارا قافلہ منزل کی طرف بڑھتا رہے گا، پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں، اب ملک میں 20 گھنٹے بجلی آتی ہے، اسی کامیابی کو دیکھ کر عمران کو اپنی ناکامی نظر آرہی ہے، اگلے الیکشن میںٹانگیں کھینچنے والوں کی ضمانتیں ضبط ہوں گی۔احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ 2018ء میں حکومت بنانے کے بعد تمام خیراتی اداروں کا وزیر عمران کو لگائیں گے اور دنیا بھر میں چندا اکٹھا کریں گے، چندہ اکٹھا کرنے میں عمران کا کوئی ثانی نہیں لیکن جو کام نہیں آتا، عمران اس میں ٹانگ نہ اڑائیں۔وزیر داخلہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اب عمران کے جلسے بھی سکڑنے لگ گئے ہیں کیونکہ قوم کو کنٹینر پر چڑھ کر رونے والوں کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کی میٹرو ابھی تین سالوں سے فائلوں میں چل رہی ہے، کہیں نظرنہیں آ رہی جبکہ شہباز شریف نے صرف 11 ماہ میں میٹرو بس چلا کر دکھائی۔

کراچی سے خیبر تک ہاہا کار،وجہ کیا ؟

لاہور (خصوصی رپورٹ) ٹماٹر سستے نہ ہوسکے‘ کراچی سے خیبر تک ہاہاکار مچ گئی۔ قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ مہنگائی کے تمام ریکارڈ توڑ کر 230 سے 260 روپے فی کلو فروخت ہونے لگا۔ ملک میں 260 روپے فی کلو میں فروخت ہونے والا ٹماٹر ایشیائی‘ یورپین اور دیگر ملکوں میں ہر گھر کی ضرورت جانا جاتا ہے۔ دوسری طرف ڈی سی او لاہور سمیر احمد سید کی ہدایت پر گزشتہ روز پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے اشیائے ضروریہ اور خاص کر ٹماٹر پر اوورچارجنگ پر 82 دکاناروں کو حراست میں لے لیا اور ان کو مجموعی طور پر چالیس ہزار کا جرمانہ بھی کیا۔ ڈی سی او لاہور سمیر احمد سید کے مطابق شہر میں ٹماٹر کی سپلائی جارہی ہے اور شہر میں آنے والے ٹماٹر کے ٹرکوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہں نے تمام پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو بھی فیلڈ میں متحرک رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ شہبازشریف نے نوٹس یتے ہوئے منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔

پی ٹی آئی متحدہ کا گٹھ جوڑ،خورشید شاہ نے تھوک کر چاٹنے کے برابر قرار دیدیا،عمران خان پر شدید تنقید

اسلام آباد(ویب ڈیسک) تحریک انصاف نے تھوکا ہوا چاٹا کیونکہ اگر ایم کیوایم ملک دشمن تھی تو اب ان کےساتھ کیوں بیٹھ رہے ہیں،نیا اپوزیشن لیڈر لانے کیلئے تحریک انصاف کی لابنگ اور ایم کیو ایم سے رابطوں پر خورشید شاہ کا ردعمل۔تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ چلتی رہے، 4سال ایماندار سے قائد حزب اختلاف کی ذمہ داریاں نبھائیں، اگر میرے علاوہ کوئی اس عہدے کے لیے موزوں ہے تو یہ اچھی بات ہے لیکن یہ صرف ڈرامہ کیا جارہا ہے کہ پارلیمنٹ میں کس طرح بدنظمی پیدا کی جائے۔ پارلیمنٹ ہی ایسا ستون ہے جو ملک کو مضبوط کر سکتا ہےاور پیپلزپارٹی جمہوریت کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔انہوں نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جس سیاستدان کے قول وفعل میں تضاد ہو وہ قوم کی کیا قیادت کرے گا، جو صوبہ نہیں سنبھال سکا وہ ملک کو کیا سنبھالے گا، پی ٹی آئی کے ایکشن نے ہمیشہ نواز شریف کومضبوط کیا، عمران خان کا ایم کیوایم کے خلاف کیا موقف رہا ہے وہ سب کو معلوم ہے , نیا اپوزیشن لیڈر لانے کے لیے ایم کیوایم سے بات کرکے تحریک انصاف نے تھوکا ہوا چاٹا۔ اگر ایم کیوایم ملک دشمن تھی تو ان کےساتھ کیوں بیٹھ رہے ہیں، میڈیا میں عمران خان کی وہ باتیں نشر کرنی چاہئیں جو وہ پہلے کہتے آئے ہیں۔ عمران خان کو دل آزاری کرنے پر ایم کیو ایم سے معافی مانگنی چاہئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل تحر یک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کے درمیانٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماﺅں نے فوری ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ محمود قریشی کی قیادت میں تحریک انصاف کا وفد ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماو?ں سے ملاقات کے لیے کراچی آئے گا۔ پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، عمران اسماعیل اور فردوس نقوی بھی وفد کا حصہ ہوں گے۔ ملاقات 26 ستمبر شام سات بجے ہوگی جس میں قومی اسمبلی میںقائد حزب اختلاف کی تبدیلی کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔بتایا جا رہا ہے کہ نیب کے موجود چیئرمین قمر زمان چوہدری ریٹائر ہو رہے ہیں اور اگلے ماہ نئے چیئرمین کا تقرر کیا جانا ہےاور اس تقرری میںقائد حزب اختلاف خوکو آئینی حیثیت حاصل ہے جس پر تحریک انصاف چاہتی ہے کہ خورشید شاہ کو یا تو عہدے سے ہٹادیا جائے یا ان کو اس حد تک دباﺅ میں لے ا?یا جائےکہ وہ اپوزیشن خصوصاََ تحریک انصاف کی چیئرمین نیب کے حوالے سے تقرری میں تجویز کو اہمیت دیں۔ اس سلسلے میں تحریک انصاف اس سے قبل بھی کئی سیاسی جماعتوں سے رابطے کر چکی ہےاور ایم ایم کیو پاکستان کے سربراہ فاروق ستار سے شاہ محمود قریشی کی ملاقات بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔اگر تحریک انصاف قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے رہنمااور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو ہٹانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو نواز شریف کے بعد پیپلزپارٹی کے خلاف یہ اس کی دونوں بڑی جماعتوں کے خلاف بہت بڑی کامیابی سمجھی جائے گی تاہم سیاسی پنڈٹ اسے موجودہ حالات میں ناممکن قرار دے رہے ہیں۔

اہم ترین صوبہ کے 50فی صد سکول صاف پانی اور بیت الخلاءسے محروم،یونیسیف کی رپو رٹ

کراچی(ویب ڈیسک)اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ سندھ کے 50 فیصد سرکاری اسکولوں میں پینے کا صاف پانی اور بیت الخلا موجود نہیں۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف نے سندھ میں تعلیمی صورتحال کی قلعی کھول دی اور 200 سے زائد ارب کے بجٹ کے باوجود سندھ میں تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں۔ یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہصوبے کے 50 فیصد میل اور 47 فیصد زنانہ پرائمری اسکول بیت الخلا سے محروم ہیں جب کہ لڑکوں کے 53 فیصد اور لڑکیوں کے 54 فیصد پرائمری اسکولوں میں پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں۔رپورٹ کے مطابق سندھ کے 30 فیصد بوائز اور 29 فیصد گرلز مڈل اسکولوں میں بھی بیت الخلا کی سہولت موجود نہیں جب کہ 40 فیصد بوائز اور 39 فیصد گرلز اسکول بھی پانی سےمحروم ہیں۔واضح رہے کہ حکومت سندھ نے رواں مالی سال کے بجٹ میں وسائل کا سب سے زیادہ حصہ 202 ارب روپے تعلیم کے شعبے کے لئے مختص کیا ہے تاہم زمینی حقائق اور اقوام متحدہ کی رپورٹ سے حکومت کے دعوو?ں کی نفی ہورہی ہے۔