گورو رام رحیم کے بعد انڈیا کا ایک اور مشہور گورو قانون کی طالبہ کیساتھ ریپ کرتے ہوئے پکڑا گیا،شرمناک انکشاف

نئی دہلی (نیٹ نیوز) انڈین میڈیا کے مطابق ملک کے ایک معروف روحانی گرو کو ایک 21 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔فلاحاری مہاراج پر الزام ہے کہ انھوں نے راجھستان کے ایک گاو¿ں الوار میں واقع اپنے آشرم میں قانون کی ایک طالبہ کا ریپ کیا۔اگر ان پر یہ جرم ثابت ہو گیا تو انھیں دس سال قید بھگتنا ہو گی۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی انڈیا کے متنازع روحانی گرو گرمیت رام رحیم کو دو خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے پر20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔پولیس کا کہنا ہے کہ فلاحاری مہاراج کو سنیچر کو گرفتار کر کے طبی معائنے کے لیے ہسپتال لے جایا گیا ہے۔رواں ماہ کی 11 تاریخ کو جے پور میں قانون کی طالبہ نے فلاحاری مہاراج کے خلاف شکایت درج کروائی تھی اور بتایا تھا کہ انھیں سات اگست کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔انھوں نے بتایا کہ وہ اپنے والدین کی درخواست پر آشرم میں خیرات کے لیے پیسے دینے گئی تھیں۔انڈین اخبار دِی ہندو کے مطابق متاثرہ ہونے والی طالبہ کا کہنا ہے کہ انھیں رات کو رکنے کے لیے کہا گیا تھا۔اطلاعات کے مطابق فلاحاری مہاراج کی پیروی کرنے والوں کی ملک کے اندر اور باہر بہت بڑی تعداد موجود ہے اور متاثرہ لڑکی کے اہلِ خانہ نے بھی انھیں حالیہ سالوں میں کئی بار آشرم کے لیے رقوم عطیہ کی ہیں۔طالبہ کا کہنا ہے کہ فلاحاری مہاراج نے انھیں اس واقعے کی رپورٹ نہ کرنے کی تنبیہ کی تھی۔ تاہم وہ کہتی ہیں کہ گرمیت رام رحیم کو سزا ملنے کے بعد ان میں ہمت پیدا ہوئی کہ وہ پولیس سے رابطہ کریں۔

فری بلوچستان کی سرپرستی, سوئس حکومت کیخلاف سول سوسائٹی سراپا احتجاج

کوئٹہ(اے اےن اےن)مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین ،بلوچ ،پشتون اور دیگر قبائلی رہنماﺅں نے سوئٹزرلینڈ حکومت کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کل بھی پاکستان کا حصہ تھا آج بھی ہے اور ہمیشہ رہے گا، مداخلت بند کی جائے ،بلوچ ہمیشہ سے پاکستان کے وفادار ہیں،بلوچستان کو کسی بیرونی سازش کا شکار نہیں ہونے دیں گے، سوئس حکومت کی جانب سے فری بلوچستان تحریک کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی اور تخریب کاری کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کے شانہ بشانہ رہیں گے،آزادی کی تحریک بلوچستان میں نہیں بلکہ کشمیر ، حید ر ٓاباد دکن و دیگر بھارتی ریاستوں میں ہے ،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ، یہ کل بھی پاکستان کا حصہ تھا، آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا، اسے بھارت کے قبضے سے چھڑائیں گے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سوئس گورنمنٹ کی طرف سے فری بلوچستان تحریک کے خلاف نکالی گئی بڑی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی کی قیادت جماعتہ الدعوة بلوچستان کے مسﺅل مولانا محمد اشفاق نے کی۔ ریلی کے اختتام پر پر یس کلب کوئٹہ کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے ، مولانا محمد اشفاق ،میر معظم شاہوانی ، میر حشمت لہڑی، ڈاکٹر محمد ہارون ،محمد ادریس مغل ، حضرت علی اچکزئی،بلال خان کاکڑ ،ملا عبیدو بڑیچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تاجک قومی اتحاد کے سردار افضل تاجک، چیئرمین تحریک نوجوانان پاکستان نجیب ترین، صدر انجمن تاجران بلوچستان عبدالرحیم کاکڑ، میر عثمان پرکانی،میر فہیم مینگل، ٹکری عبدالقیوم شاہوانی، ٹکری شکر اللہ ابابکی، حاجی محمد خان گورگیج سمیت 32قبائلی ، قومی سرداران اور عمائدین اپنے نمائندوں کے ہمراہ احتجاجی ریلی میںشرکت کی۔احتجاجی ریلی ریلوے ہاکی چوک سے شروع ہوئی اور مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب کوئٹہ پہنچی۔مظاہرے سے خطاب کرے ہوئے جماعة الدعوة بلوچستان کے مسﺅل مولانا محمد اشفاق نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ آج یورپ میں پاکستا ن کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں اور پاکستان کا سابقہ وزیراعظم اسی یورپ کی گود لندن میں بیٹھا ہوا ہے۔میں یورپی حکمرانوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ آزادی کی تحریکیں بلوچستان میں نہیںبلکہ کشمیر، حیدرآباد دکن و دیگر بھارتی ریاستوں میں چل رہی ہیں، جمایت کرنی ہے تو ان کی کریں۔ ہم حکومت پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ سو ئٹزرلینڈ سے تمام سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں جہاں پاکستان کو توڑنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔صدر آل پاکستان مسلم لیگ بلوچستان میر معظم شاہوانی نے کہا کہ آج کا یہ مظاہرہ ثابت کرتا ہے کہ ہم بلوچ پاکستان کے ساتھ ہیں اور ہمیں کوئی پاکستان سے الگ نہیں کر سکتا۔ ہمارے دل میں کلمہ بستا ہے اور اسے کلمے کی بنیاد پر ہم سب ساتھ ہیں۔کوئٹہ کے معروف ٹرانسپورٹر میرحشمت لہڑی نے کہا کہ میں ریلی و مظاہرے کے تمام شرکاءکو خوش آمدید اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ آج اس اہم موقع پر اکٹھے ہوئے ہیں اور دنیا کو پیغام دے رہے ہیں کہ بلوچستان پاکستان ہے ، بلوچستان ہماری ماں ہے اور اس کی حفاظت ہم کریں گے اور بلوچستان کو کسی بیرونی سازش کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔

داعش نے اسلام آباد میں جھنڈے گاڑ دئیے., تہلکہ خیز خبر

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کالعدم تنظیم داعش کے جھنڈے لہرا دیئے گئے ،نجی ٹی وی کے مطابق کالعدم تنظیم کے جھنڈے ایکسپریس وے پر لگائے گئے  ہیں جن پر ”خلافت آ رہی ہے “کے نعرے بھی درج ہیں،جس پر لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا. نجی ٹی وی کے مطابق کالعدم تنظیم کے جھنڈے نامعلوم افراد کی جانب سے لگائے گئے ہیں جن پر داعش کا ”لوگو“بھی بنا ہے،ادھر اسلام آباد پولیس نے کارروائی کر کے کالعدم تنظیم کے جھنڈے اتار لئے ۔

ایان علی بارے تہلکہ خیز خبر, چونکا دینے والے انکشافات

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی ڈاکٹرشاہدمسعود نے دعویٰ کیا ہے کہ ایان علی نے اپنا نام ایان مسزعلی رکھ لیا اور اسی نام سے مختلف لوگوںکو اپنے ہاں بلایاجاتا اور ریسٹورنٹس وغیرہ پر آرڈر بھی بک کروائے جاتے رہے ، پیپلزپارٹی کے لوگ ہی ان کیلئے ٹکٹ بک کرواتے تھے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں ڈاکٹرشاہد مسعود گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ آج ایان علی اچانک میرے ذہن میں آئیں، مجھے کسی نے بتایا ہے کہ کراچی میں موجود ایک فلیٹ سے کھانے کے لیے اکثر میکلڈونلڈ اور کے ایف سی وغیرہ کو کال جاتی تھی ،کھانے کا آرڈراور کال مسز علی کے نام سے جاتی تھی۔ ایک دن ایک ڈاکٹر کو بھی کال آئی کہ مسز علی کی طبیعت خراب ہو گئی ہے، بچی بیمار ہے ۔

سابق وزیراعظم اور سپیکر کو پھانسی, تمام تیاریاں مکمل

تہرا ن(ویب ڈیسک) ایرانی پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس شعبے کے ایک عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی حکو مت دو سرکردہ اپوزیشن راہنماؤں مہدی کروبی اور میر حسین موسوی کے ٹرائل کے بعد انہیں پھانسی دینے یا کم سے کم عمر قید کی سزا دینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ایرانی انٹیلی جنس اہلکار جنرل حسین نجات نے ایک ایرانی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ حکومت سبز انقلاب تحریک کے دو سرکردہ قائدین مہدیکروبی اور میر حسین موسوی کے ٹرائل کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ انہیں سزائے موت یا کم سے کم عمر قید کی سزا سنائی جا سکے۔خیال رہے کہ میر حسین موسوی اور مہدی کروبی دونوں کئی سال سے اپنے گھروں پر نظر بند ہیں۔جنرل نجات نے کہا کہ اگر میر حسین موسوی اور مہدی کروبی کا ٹرائل شروع ہوتا ہے تو ان کی نظر بندی ختم کر دی جائے گی۔ اس حوالے سے اعلیٰ قومی سلامتی کمیٹی میں بھی غور کیا گیا ہے۔مہدی کروبی ایرانی پارلیمنٹ کے تین بار اسپیکر رہ چکے ہیں جب کہ میر حسین موسوی ایران کے سابق وزیر اعظم ہیں۔ دونوں 2011ء4 سے اپنے گھروں پر نظر بند ہیں۔ ایرانی حکومت سبز انقلاب تحریک چلانے کی پاداش میں انہیں مسلسل نظر بند رکھے ہوئے ہے۔ ان پر الزام ہے کہ سنہ 2009ء4 کے صدارتی انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کے خلاف انہوں نے بڑے پیمانے پر ملک میں پرتشدد مظاہرے کیے تھے۔میر حسین موسوی اور مہدی کروبی نے الزام عائد کیا تھا کہ 2009ء4 کے صدارتی انتخابات میں سرکاری سرپرستی میں دھاندلی کرائی گئی۔ دھاندلی کے نتیجے میں محمود احمدی نڑاد ملک کے دوبارہ صدر منتخب ہوئے تھے۔ایرانی انٹیلی جنس عہدیدار نے کہا کہ حکومت نے نظر بند راہنماؤں کے سامنے رہائی کے لیے سنہ 2009ء4 کے مظاہروں کی معافی مانگنے کی شرط رکھی تھیمگر انہوں نے معافی مانگے سے انکار کرتے ہوئے اپنے موقف پر قائم رہنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔جنرل نجات کا کہنا ہے کہ اگر مہدی کروبی اور میر حسین موسوی سے جبری نظربندی اٹھائی جاتی ہے تو اس سے ان کے خلاف ٹرائل کی راہ ہموار ہوگی اور ان کا معاملہ عدالت کو منتقل کیا جائے گا۔ عدالت کی طرف سے انہیں سزائے موت یا کم سے کم عمر قید کی سزا کا قوی امکان موجود ہے۔واضح رہے کہ مہدی کروبی نے 25 اگست کو اپنی طویل بھوک ہڑتال ختم کردی تھی۔ انہوں نے گھر پر فوج اور انٹیلی جنس اہلکاروں کی تعیناتی کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ حکومت نے ان کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے گھر سے فوج ہٹا دی تھی

ماہرہ خان کی کمر پر نشان بارے اصل حقائق سامنے آگئے

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستانی خوبرو اداکارہ اور بالی وڈ اداکار رنبیر کپور کی تصاویر جو سوشل میڈیا پر تنقید کا باعث بنی ہوئی ہیں جن سے متعلق مختلف بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ اس موقع پر حمزہ علی عباسی نے ماہرہ خان کے حق میں انتہائی عجیب بیان دیا ہے کہ ماہرہ کی کمر پر نشان مثانہ ختم کرنے کے باعث پڑا جو رنبیر کے ساتھ نیویارک کے ہوٹل میں سامنے آنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ رنبیر اور ماہرہ خان کی تصاویر دیکھنے کے بعد ہر کوئی ماہرہ کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے اور کمر کے نشان کسی خفیہ تعلق کی عکاسی کرتے ہیں۔ مگر ماہرہ خان کے ساتھی اداکار حمزہ علی عباس نے یہ وضاحت پیش کی ہے کہ ان کی کمر پر نظر آنے والے نشان سے متعلق کوئی غلط گمان نہ کیا جائے بلکہ یہ ماہرہ کے مثانہ ختم کرنے کے دوران ہونے والے آپریشن کے باعث پڑا ہے واضح رہے کہ حمزہ علی عباسی کی بہن ڈاکٹر ہیں اور ماہرہ خان نے اس نشان سے متعلق ان کی بہن سے تذکرہ کیا تھا۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر رنبیر کپور اور پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کو نیویارک کے ہوٹل میں لی گئی نازیبا تصویروں کے باعث شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ماہرہ خان اور رنبیر کپور کی اخلاق باختہ تصویروں سے پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کو ان کے ساتھی اداکاروں سمیت ان کی چاہنے والی عوام نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس کے بعد ان کے دفاع کے لئے رنبیر کپور بذات خود میدان میں آ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرہ پر جس طرح تنقید کی جا رہی ہے وہ بے جا اور غلط ہے۔ رنبیر کپور نے کہا کہ لوگوں کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ماہرہ کے بارے میں غلط رائے قائم کریں۔ تاہم رنبیر کپور نے اپنے چاہنے والوں سے ریکوئسٹ کی کہ وہ ان کے اور ماہرہ خان سے متعلق غلط پروپیگنڈہ نہ کریں اور ان سب باتوں کو بھلا دیں۔

تمام افواہیں دم توڑ گئیں, پاکستان کی جانب سے سابق سپہ سالار بارے سعودی حکومت کا اہم ترین مطالبہ منظور

اسلام آباد(این این آئی) وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ روایتی آپریشنز اسلامی فوجی اتحاد کے مینڈیٹ میں شامل نہیں جبکہ مذکورہ اتحاد کے مینڈیٹ میں دہشت گردی کو شکست دینا، رکن ممالک میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد، خفیہ معلومات کا تبادلہ، دہشت گردوں کی مالی امداد کو روکنا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کوفروغ دینا شامل ہے۔وزیر دفاع نے پاک فوج کے سابق جنرل راحیل شریف کی اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی کے معاملے پر سینیٹ کو اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ وزارت دفاع کو راحیل شریف کو فوجی اتحاد کی سربراہی کیلئے این او سی جاری کرنے کے حوالے سے سعودی عرب کی درخواست 14 فروری 2017 کو وزارت خارجہ کے ذریعے موصول ہوئی تھی۔انہوں نے کہاکہ اس معاملے کو وزارت دفاع کی جانب سے جنرلز ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) کے ساتھ 18 اپریل 2017 کو طریقہ کار وضع کرنے کیلئے زیر غور لایا گیا۔وزیر دفاع نے تحریری طور پر بتایا کہ راحیل شریف کو ٹی او آرز طے ہونے سے قبل فوجی اتحاد کی کمانڈ سنبھالنے کے لیے این او سی جاری کیا گیا اور تاحال ٹی او آرز کو حتمی شکل دینے سے متعلق مذکورہ کانفرنس منعقد نہیں ہوئی۔انہوں نے سینیٹ کو بتایا کہ اسلامی فوجی اتحاد کا مقصد دہشت گردی کو شکست دینا ہے جبکہ روایتی آپریشنز فوجی اتحاد کا مینڈیٹ نہیں اور اسلامی فوجی اتحاد ابھی تک تشکیل کے مراحل میں ہے۔وزیر دفاع نے جواب میں بتایا کہ سعودی حکام نے معلومات فراہم کی ہیں کہ اس اتحاد کا مقصد صرف دہشت گردی پر قابو پانا ہے لہذا ٹی او آر کا تعلق دہشت گردی کے خاتمے سے ہوگا اور ٹیاو آرز کو اتحاد کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کی کانفرنس کے دوران حتمی شکل دی جائیگی۔

حوثی باغیوں کا سعودی عرب پر بڑا حملہ, گھمسان کارن پڑ گیا

جدہ(ویب ڈیسک)سعودی عرب کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے پیٹریاٹ میزائل کی مدد سے یمن سے داغا گیا ایک بیلسٹک میزائل ہدف تک پہنچنے سے پہلے فضاء میں تباہ کردیا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یمنی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل داغا جسے خمیس مشیط کی فضائی حدود میں تباہ کردیا گیا ہے۔’العربیہ‘ چینل کے ایک ذریعے کے مطابق سعودی جنگی طیاروں نے ایک کارروائی کے دوران یمن میں میزائل حملوںکے لیے استعمال ہونے والے ایک لانچنگ پیڈ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔سعودی عرب پر یمنی علاقوں سے بیلسٹک میزائل حملے کی حالیہ ناکام کوشش امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یو این جنرل اسمبلی سے خطاب کے جواب میں کی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ ایران، یمنی باغیوں کو میزائل اور دیگر تباہ کن ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔ادھر یمنی فوج نے حوثی ملیشیا کے زیر استعمال ایک بغیر پائلٹ کے ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔ یہ واقعہ الجوف گورنری میں پیش آیا۔ رواں ہفتے میں اپنی نوعیت کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔یمن کے محاذ جنگ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق فوج نے المتون ڈاریکٹوریٹ کے حام محاذ پر تصاویر اتارنے والے ایک ڈرون کو مار گرایا تھا۔

خواجہ آصف نااہلی کیس, بڑی خبر آگئی

اسلام آباد (این این آئی) خواجہ آصف کی نااہلی کیلئے درخواست ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر،لارجر بنچ تشکیل دیدیا گیا،سماعت 26 ستمبر کو ہو گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لارجر بنچ جسٹس عامر فاروق، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس حسن اورنگزیب پر مشتمل ہے ¾3 رکنی لارجر بنچ 26 ستمبر کو درخواست کی سماعت کرے گاجس میں پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار نے موقف اختیار کیا کہ خواجہ آصف جولائی 2011 سے غیر ملکی کمپنی کے مستقل ملازم ہیں اور 50 ہزار درہم ماہانہ تنخواہ لیتے ہیں،وزیر خارجہ کا ورک پرمٹ 2019 تک کاہے، بطور وزیر وہ غیر ملکی کمپنی میں نوکری نہیں کر سکتے،خواجہ آصف نے کاغذات نامزدگی میں اپنا اقامہ ظاہر نہیں کیااس کے علاوہ وہ منی لانڈرنگ میں ملوث رہے ہیں لہٰذا انہیں نااہل قرار دیا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ آصف کی نااہلی کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی اور لارجر بنچ تشکیل دیدیا ہے جو 26 ستمبر کو سماعت کرےگا۔

غائب ہونیوالے کارکنوں کی انکوائری بارے نوازشریف کا بڑا بیان سامنے آگیا

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ این اے 120 ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی جیت میرے مو¿قف کی تائید ہے جب کہ پاکستان کے حالات عجیب رخ اختیار کر سکتے ہیں۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ این اے 120 میں عوام کی جانب سے بہت پذیرائی ملی جب کہ لاہور کا ضمنی الیکشن میرے مو¿قف کی تائید ہے اور جی ٹی روڈ پر جو باتیں کیں وہ میرا ا صولی مو¿قف ہے۔ انہوں نے کہا کہ این اے 120 سے لاپتہ کارکنوں سے متعلق وزیراعظم کو کہا ہے اور لاپتہ کارکنوں کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات سے متعلق سوال پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ مشاورت ہوتی رہتی ہے اور آئندہ بھی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیگم کلثوم نواز کی تیسری سرجری بھی کامیابی سے ہوگئی ہے اور وہ صحت یاب ہو رہی ہیں۔ واضح رہے نواز شریف اپنی اہلیہ کی علالت کے باعث شاہد خاقان عباسی ا قوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے بعد لندن پہنچے جہاں ا نہوں نے نواز شریف سے ملاقات میں اہم معاملات پر مشاورت بھی کی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسحاق ڈار چند روز میں استعفیٰ دے دیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسحاق ڈار استعفی دینے کے بعد لندن میں قیام کریں گے۔ وزیرخزانہ کو سمن ہائی کمیشن کی جانب سے کل پہنچائے جائیں گے۔ سابق وزیر اعظم نے میڈیا نمائندوں سے مختصر بات کرتے ہوئے کہا کہ بعض فرقہ وارانہ سوچ کی حامل جماعتوں کے امیدواروں کی این اے 120 کے الیکشن میں شرکت ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے، سیاست میں یہ رجحان خطرناک ہو سکتا ہے۔ وطن واپسی اور نئے چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق سوالات کے جواب میں سابق وزیر اعظم بولے، ابھی اسے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر لیگی قائدین نے لندن کا رخ کر لیا۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی جو امریکہ کے دورے پر تھے، گزشتہ رات لندن پہنچے۔ شہباز شریف بھی لندن پہنچ گئے۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اور دیگر رہنماءپہلے ہی سے لندن میں موجود ہیں جہاں لیگی رہنماءسر جوڑ کر بیٹھے ہیں اور اہم فیصلے کر رہے ہیں۔ آج حسن نواز کے دفتر میں ہونے والی اہم بیٹھک میں عدالتی کیسز، پارٹی صدارت اور ملکی سیاسی صورتحال سے متعلق اہم فیصلے ہوئے۔تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے لندن پہنچنے کے بعد اگلے چوبیس گھنٹے میں نون لیگ کے بڑوں کی ایک اور اہم بیٹھک متوقع ہے جس میں اہم فیصلوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔ ذرائع نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئندہ چند روز میں وزیر اعظم کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیں گے اور وطن واپس نہیں آئیں گے جبکہ میاں نواز شریف اگلے تین سے چار ماہ لندن ہی میں رہیں گے۔ دوسری جانب بیگم کلثوم نواز کے متعلق بھی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وہ آئندہ چار سے چھ ماہ سفر نہیں کر سکیں گی جس کے باعث شاید این اے 120 کا الیکشن دوبارہ کرانا پڑے اور امکان ہے کہ یہ الیکشن شہباز شریف لڑیں گے اور پھر انہیں قومی اسمبلی سے وزیر اعظم منتخب کروایا جائے گا۔