لندن سے گرین سگنل کا انتظار

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کے ضمانتی مچلکے گزشتہ روز تیار کرائے گئے تاہم انہیں احتساب عدالت میں جمع کرانے کے لئے لندن سے گرین سگنل کا انتظار کیا جارہا تھا۔ لندن سے گرین سگنل ملنے کے بعد ضمانت کے مچلکوں کو آج احتساب عدالت میں جمع کرایا جاسکتا ہے۔ اسحق ڈار جو لندن میں ہیں اور ان کو منصب سے الگ کئے جانے کی اطلاعات تسلسل سے میڈیا میں آرہی ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ رابطہ میں ہیں اور ان کی مشاورت ہی سے معاملہ پر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے وطن واپسی کا فیصلہ کیا تو آج مچلکے عدالت میں داخل کرا دئیے جائیں گے۔ بہ صورت دیگر وفاقی وزیر خزانہ کچھ عرصہ تک بیرون ملک رہیں گے۔ ذرائع نے بتایا ہے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اسحاق ڈار خواجہ آصف گزشتہ دنوں لندن میں تھے جن کی سابق وزیراعظم میاں نوازشریف سے مختلف ایشوز پر طویل مشاورت ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا اسحاق ڈار نے بیرون ملک رہنے کا فیصلہ کیا تو وہ منصب سے خود الگ ہوجائیں گے۔ اسلام آباد میں تواتر سے یہ اطلاعات گردش کر رہی ہیں اسحاق ڈار کی جگہ مشیر خزانہ وزیر مملکت خزانہ کے طور پر تعیناتی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وزیراعظم کے بیرون ملک سے اسلام آباد واپس آنے کے بعد ہوگا۔ اس سلسلے میں حکومت کے پاس جو آپشن دستیاب ہیں ان میں منصوبہ بندی کمشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز سرفہرست ہیں جو اس سے قبل وزیر خزانہ رہ چکے ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو بھی یہ ذمہ داریاں مل سکتی ہیں۔ اسلام آباد میں سرمایہ کاری بورڈ کے سربراہ مفتاح اسماعیل اس وقت مشیر خزانہ کی ذمہ داریاں حاصل کرنے کے لئے زبردست لابی کر رہے ہیں۔ مفتاح اسماعیل اس سے قبل گورنر سندھ کے منصب کے لئے بھی کوشاں رہے ہیں ۔ اس وقت مشیر ریونیو کے طور پر ہارون اختر خان کام کر رہے ہیں جو ایک دستیاب چوائس ہیں۔

2خواتین سمیت 7خودکش بمبار اس وقت کہاں ہیں؟ اہم خبر نے پولیس حکام کی نیندیں اُڑادیں

لاہور، سرگودھا(خصوصی رپورٹ)سی ٹی ڈی نے محرم الحرام میں سرگودھا، خوشاب، بھکر، میانوالی اور جھنگ میں دہشت گردوں کو خوشاب کے علاقے میں کارروائی کے دوران گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے دستی بم اور دھماکہ خیز مواد برآمد کرلیا۔ سرفراز اور اصغر علی کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے دونوں افغانستان سے تربیت یافتہ اور مختلف ممالک کی زبانیں بولنے پر عبور رکھتے ہیں، سی ٹی ڈی حکام کے مطابق گرفتار دہشت گردوں نے محرم الحرام کے دوران مختلف اضلاع میں تخریب کاری کا منصوبہ بنا رکھا تھا، انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا، مزید انکشافات اور گرفتاریوں کی بھی توقع ہے۔دریں اثناءصوبائی دارالحکومت سمیت اہم اضلاع کی 964 امام بارگاہوں اور مساجد کو دہشت گردی کے خدشے کے حوالے سے ا نتہائی حساس قرار دیدیا گیا جبکہ مجالس و جلوسوں میں سبیل ، نیازاورلنگرکو بھی خصوصی طور پر چیک کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں ،جلسے و جلوس کے راستوں ، امام بارگاہوں اورمساجد کی قریبی خالی اور زیر تعمیر عمارتوں میں خود کش بمبار وں کی موجودگی کی بھی اطلاع پائی جاتی ہے ۔ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے نے پولیس افسروں کو پیشگی اطلاع دی ہے کہ لاہور کی 24 امام بارگاہیں کربلا گامے شاہ ،موچی گیٹ مسجد کشمیراں ،سادات کالونی ،کالی کوٹھی سٹاپ اقبال ٹاﺅن ،کرشن نگر ،سمن آباد امامیہ مسجد فقہ جعفریہ،ظفرکالونی قصر بتول ،قصر ابو طالب ، قصر زینب وحدت روڈ، شاہدرہ اوردیگر امام بارگاہوں کو حساس قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ فیصل آباد کی امام بارگاہ دھوبی گھاٹ ،جھنگ ،سرگودھا ،ساہیوال ،شیخوپورہ ،گوجرانوالہ ،قصور ،خانیوال ،منڈی بہاﺅالدین ،ڈیرہ غازی خان سمیت دیگر اضلاع کی اہم امام بارگاہوں کو بھی حساس قرار دیا گیا ہے ۔ حساس قرار دی گئی تمام امام بارگاہوں کی فول پروف سکیورٹی بنانے کیلئے اعلی پولیس افسروں ،بم ڈسپوزل سکواڈ و دیگر امدادی ٹیموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ پولیس اہم بارگاہوں کی قریبی خالی اور زیر تعمیر عمارتوں ،مارکیٹوں اور گھروں کو خصوصی طور پر چیک کرے اور وہاں سنائپرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شر پسند سبیل ،لنگر، نیاز میں کوئی کیمیکل ،زہر وغیرہ شامل کرسکتے ہیں۔ رپورٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ جلوس ومجالس میں کوئی خود کش بمبار سیاہ لباس میں ملبوس ہوکر شامل ہونے کی کوشش کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن کرنے کا خصوصی ٹاسک رینجرز کے سپرد کردیا گیا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 2خواتین سمیت 5 خود کش بمبار پنجاب میں داخل ہوئے ہیں ،نویں اور دسویں محرم کوفوج کو بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جبکہ اہم جلوسوں کی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی کی جائیگی جس میں ایک پولیس افسر اور فوجی سنائپرز موجود ہونگے ۔ انسپکٹر جنرل پولےس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران صوبے کے تمام اضلاع میں امن و امان کی فضا برقرار رکھنے اور حساس مجالس اور جلوسوں کو 4لیئر سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے پنجاب پولیس کے ایک لاکھ 25ہزارسے زائد افسران و اہلکار سکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔ تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز اپنے اضلاع اور ڈوےژن کے بڑے اور حساس جلوسوں اور مجالس کا سکیورٹی پلان خود تشکیل دیں اور اس بات کو ےقےنی بنائےں کہ سکےورٹی پر مامور اہلکاروں کوڈیوٹی سے قبل موجودہ حالات کے تناظر میں ڈےوٹی کی نوعیت اور حساسےت کے حوالے سے روزانہ کی بنےاد پر برےفنگ دی جائے تا کہ وہ اپنے فرائض بطریق احسن اور بھرپور جذبے سے سر انجام دے سکیں۔ تمام افسران جلوسوں اور مجالس کے اوقات کار کی پابندی پر عملد رآمد ہر قےمت پر ےقےنی بنائیںاور تمام اضلاع کے حساس جلوسوں اور مجالس کے مقامات کے گرد روزانہ کی بنیاد پر سرچ، سویپ اور کومبنگ آپریشنز کئے جائیں۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولےس آفس لاہور مےں آر پی اوز اور ڈی پی اوز سے وےڈےولنک کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کےا۔ کانفرنس مےں اےڈےشنل آئی جی ڈسپلن اینڈ انسپکشن اعجاز حسین شاہ ، ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی امجد جاوید سلیمی ، اےڈےشنل آئی جی آپرےشنزمحسن حسن بٹ ، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ اظہر حمید کھوکھر، ڈی آئی جی آپرےشنز پنجاب، عامر ذوالفقار، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ 1سلمان احمد چودھری، آر پی او سرگودھا ذوالفقار حمید، ڈی آئی جی ڈسپلن اینڈ انسپکشن شہزادہ سلطان، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹII- خرم علی شاہ، ڈی آئی جی سپیشل برانچ زعیم اقبال شیخ سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی جبکہ تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز نے وےڈےو لنک کے ذرےعے اپنے اضلاع میں سکیورٹی پلان کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اجلاس میں آئی جی پنجاب کو بتایا گیا کہ محرم الحرام میں پنجاب کے تمام اضلاع میںمنعقد ہونے والی 36216مجالس کی سکیورٹی کیلئے 124537 اہلکار و افسران تعینات کیے جائیں گے جن میں 37398 پولیس قومی رضاکار، 5580سپیشل پولیس اور 85515والنٹیئرز بھی شامل ہوں گے۔ اسی طرح عشرہ محرم کے 9173 جلوسوں کی سکیورٹی کیلئے 135370اہلکار و افسران پر مشتمل نفری فرائض سر انجام دے گی جن میں 26534پولیس قومی رضاکار، 5590سپیشل پولیس اور67692والنٹئیرزبھی پولیس کی معاونت کریںگے۔آئی جی پنجاب نے ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے جلوسوں کے آغاز سے قبل روٹ کی سکریننگ اور سکیننگ کو ہرصورت یقینی بنایا جائے اور حساس جلوسوں اور مجالس کے ارد گرد ریڑھی، ٹھیلے اور خوانچہ فروشوں کو بطور خاص چیک کیا جائے۔

ن لیگ کا قومی اسمبلی توڑ کر جلد الیکشن کرانے کا فیصلہ

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اگلے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے لندن میں خطرناک حکمت عملی کو حتمی شکل دیدی ہے۔ لندن پلان کے تحت قومی اسمبلی کو جلد توڑ دیا جائے گا جبکہ صوبائی حکومتیں برقرار رہیں گی، در پردہ ترتیب دی گئی اس حکمت عملی کو سابق صدر آصف علی زرداری کی بھی حمایت حاصل ہے۔ لندن منصوبہ کا واحد مقصد پاکستان تحریک انصاف کا راستہ روکنا اور اگلے عام انتخابات میں حکومتی وسائل اور اثر رسوخ کی بنیاد پر کامیابی حاصل کرنا ہے۔ لندن پلان کے تحت قومی اسمبلی کو توڑنے کی ہدایت وزیراعظم شاہد خاقان عباسی دیں گے جس کے نتیجہ میں وفاق میں عبوری حکومت قائم کی جائے گی جبکہ چاروں صوبوں میں موجودہ صوبائی حکومتیں برقرار رہیں گی۔ لندن پلان ترتیب دینے ولاے ایک ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کے علاوہ آصف علی زراری ، مولانا فضل الرحمن کی بھی لندن پلان پر حمایت حاصل کر لی گئی ہے جبکہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کو نئے منصوبے سے بے خبر رکھا گیا ہے۔ نئے پلان کے تحت قومی اسمبلی کے تحلیل کے بعد پنجاب میں شہباز شریف حکومت انتخابات کرائے گی جبکہ سندھ میں سید مراد علی شاہ کی حکومت قومی اسمبلی کے عام انتخابات کی نگرانی کرے گی۔ اس طرح بلوچستان میں ثناءاللہ زہری حکومت ، کے پی کے میں پرویز خٹک حکومت عام انتخابات کی نگرانی کرے گی جبکہ وفاق میں ایک عبوری سیٹ اپ قائم کیا جائے گا۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ آئین کے تحت قومی اسمبلی کو وزیراعظم کی ہدایت پر صدر مملکت تحلیل کر سکتے ہیں اور قبل از وقت انتخابات کرانے کا حکم دے سکتے ہیںں جس کے لئے وفاق کی سطح پر ایک عبوری سیٹ اپ قائم کیا جائے گا۔ نئے لندن پلان کے مطابق ملک کی چاروں صوبائی حکومتی اپنی مدت پوری کریں کی اور موجودہ صوبائی حکومتیں ہی قومی اسمبلی کے انتخابات کی نگرانی کریں گی۔ ملک کے ماہر آئین محمد اکرام چوہدری نے کہا کہ آئین میں وزیراعظم کسی بھی وقت صدر کو قومی اسمبلی کو تحلیل کر کے نئے انتخابات کی ہدایت کر سکتے ہیں جبکہ آئین میں صوبائی حکومتوں کی تحلیل کی ہدایت صرف اور صرف متعلقہ صوبے کے وزیراعلیٰ ہی کر سکتے ہیں۔ ایک اعلیٰ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کا یہ فیصلہ ہے کہ پنجاب میں فتح صرف شہباز شریف کی سربراہی میں قائم صوبائی حکومت ہی حاصل کر سکتی ہے۔ اگر پنجاب کے عبوری سیٹ اپ میں عام انتخابات کرائے جائیں تو پنجاب مسلم لیگ ن کے ہاتھ سے نکل جائے گا اور پی ٹی آئی پنجاب میں واضح اکثریت حاصل کرلے گی۔ سندھ میں زرداری گروپ کو بھی عبوری سیٹ اپ کے تحت انتخابات جیتنا مشکل نظر آ رہا ہے۔ان حالات کی مجبوریوں نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وقت سے قبل صرف قومی اسمبلی کی تحلیل کے معاملہ پر متفق ہوئے ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ دسمبر کے ماہ میں قومی اسمبلی کے انتخابات ملک میں ممکن ہو سکیں۔ قومی اسمبلی کی تحلیل کی اہم وجہ یہ بنائی جائے گی کہ اراکین قومی اسمبلی نے ایوان کے اجلاس میں آنا بند کر رکھا ہے اور گزشتہ اجلاس کورم کی کمی کے باعث برخاست کرنا پڑا ہے ۔ کورم کی کمی کی بڑی وجہ قرار دے کر قومی اسمبلی کی فوری تحلیل کا بہانہ بنایا جا رہا ہے۔

خوددار اچھا نعرہ مگر خود کفیل ہونا ضروری ہے ”خوددار پاکستان تقاضے اور امکانات“ میں ضیا شاہد کا اہم خطاب

لاہور (سپیشل رپورٹر) خوددار ملک بننے کےلئے خود کفالت ضروری ہے۔ بھکاری یا مقروض قوم کبھی خوددار نہےں ہوسکتی۔ خودداری کا تقاضا ہے کہ ہم کفاےت شعاری سے کام لےں‘ غیر ملکی قرضوں سے نجات حاصل کرےں اور آئندہ بےس پچےس سالوں کے لئے سادہ طرزِ زندگی اپنالےں۔ ہمارا دوست عوامی جمہورےہ¿ چےن اسی راہ پر چل کر عظےم اقتصادی طاقت بنا ہے۔ ان خےالات کا اظہار ممتاز صحافی‘ دانشور اور کونسل آف پاکستان نےوز پےپرز اےڈےٹرز(CPNE) کے صدر ضےاشاہد نے اےوانِ کارکنانِ تحرےک پاکستان لاہور مےں منعقدہ فکری نشست بعنوان ”خوددار پاکستان، تقاضے اور امکانات“ مےں اپنے کلےدی خطاب کے دوران کےا۔ نشست کا اہتمام نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ نے تحرےک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کےا تھا جس مےں مختلف شعبہ¿ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتےن و حضرات کے علاوہ محکمہ¿ تعلےم حکومت پنجاب کے لنک پروموشن آفےسرز نے بھی بطور خاص شرکت کی۔ نشست کا آغاز حسب دستور تلاوت قرآن مجےد‘ نعت رسول کرےم اور قومی ترانے سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت محمد بلال ساحل نے حاصل کی جبکہ بارگاہِ رسالت مآب مےں ہدےہ¿ نعت محمد وصاف ہمدانی نے پےش کےا۔ نشست کی صدارت نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چےئرمےن پروفےسر ڈاکٹر رفےق احمد نے کی۔ نشست میں چوہدری نعیم حسین چٹھہ‘ پیر اعجاز ہاشمی‘ سید نوبہار شاہ اور میاں ثاقب خورشید نے خصوصی شرکت کی۔ تحرےک پاکستان کے مخلص کارکن‘ سابق صدر مملکت اور نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چےئرمےن جناب محمد رفےق تارڑ نے نشست کے شرکاءکے نام اپنے پےغام مےں کہا کہ پاکستان اےک خوددار اور جرا¿ت اےمانی سے مالا مال انسان قائداعظم محمد علی جناحؒکی جدوجہد کا ثمر ہے۔ اس پر بسنے والی قوم بھوک پےاس تو برداشت کرلےتی ہے مگر اپنی خودداری اور عزت نفس پر کبھی سمجھوتہ نہےں کرتی۔ ضےاشاہد نے اپنے خطاب مےں کہا کہ امرےکہ کے حالےہ ڈرون حملوں کے بعد وزےراعظم شاہد خاقان عباسی کو جنرل اسمبلی کے اجلاس مےں شرکت کے لئے امرےکہ جانے سے قبل نہ تو امرےکی سفےر سے ملاقات کرنی چاہےے تھی اور نہ ہی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی آمےز تقرےر اور پاکستان پر پابندےاں عائد کرنے کے امرےکی عزائم کے بعد امرےکہ کے نائب صدر سے ملاقات مےں اس اُمےد کا اظہار کرنا چاہےے تھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات بہتر ہوجائےں گے۔ ےہ طرز عمل خودداری کے برعکس ہے۔ مےں سمجھتا ہوں کہ امرےکہ کبھی بھی پاکستان کے ساتھ اچھا سلوک نہےں کرے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کو خودداری اور غےرت مندی سے جےنے کے لئے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ کی حےات و خدمات کا مطالعہ کرنا چاہےے۔ بالخصوص اسے کفاےت شعاری اور گڈگورننس کے بارے قائداعظمؒ کے نظرےات کو اپنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بانی¿ پاکستان اپنے فکر و عمل کے طفےل پاکستانی قوم کے لئے اےک بہترےن رول ماڈل ہےں۔ وہ بڑے دولت مند تھے مگر فضول خرچی کو سخت ناپسند کرتے تھے۔ ضےاشاہد نے زور دے کر کہا کہ جب کوئی ملک پاکستان کو امداد دےتا ہے تو وہ بہت سی شرائط بھی عائد کرتا ہے چاہے وہ ہمارے لئے کتنی ہی ناپسندےدہ کےوں نہ ہوں۔ اکثر ےہ شرائط ہماری خودمختاری اور خودداری کے خلاف ہوتی ہیں۔ اگر ہم اےسی صورتحال سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہےں تو خود کفالت کی راہ پر چلنا ہوگا۔ غےر ملکی امداد کے ساتھ بعض اوقات اےسے اےڈوائزر بھی ساتھ آتے ہےں جن کی تنخواہوں کی ادائےگی حکومت پاکستان کے ذمے ہوتی ہےں۔ اس طرح غےر ملکی امداد کا بڑا حصہ واپس چلا جاتا ہے۔ علاوہ ازےں اےسی امداد مےں کمےشن بھی لےا جاتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ورلڈ بنک کے حکام کے مطابق پاکستان دنےا کا واحد ملک ہے جہاں بنک کی فراہم کردہ کل امداد کا 30فےصد غےرپےداواری اخراجات کی نذر ہوجاتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان مےں اےسی امداد کا ضےاع سب سے زےادہ ہے کےونکہ وہاں کے مقامی سردار اپنے علاقوں مےں ترقےاتی منصوبے شروع کرنے سے قبل حکومت سے بھاری رقوم وصول کرتے ہےں۔ ہر حکومت بلوچستان کے لئے رےلےف پےکجز کا اعلان کرتی ہے مگر حقےقت ےہ ہے کہ وہاں اےک سڑک کاغذوں مےں چھ چھ بار بنتی ہےے مگر اس کا کہےں وجود نہےں ہوتا۔ اس سے اندازہ لگاےا جاسکتا ہے کہ بدعنوانی کا لےول کےا ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان کے حکمران طبقات اپنے طرز زندگی مےں سادگی اختےار نہےں کرےں گے‘ تب تک خودداری کی منزل حاصل نہےں کی جاسکتی۔ جب ےہ لوگ غےر ملکی دوروں پر جاتے ہےں تو چالےس پچاس اےسے افراد بھی ہمراہ لے جاتے ہےں جن کا اس دورے سے کوئی تعلق واسطہ نہےں ہوتا۔ ےہ لوگ اس ملک سے ذاتی ساز و سامان خرےدتے ہےں جو بعدازاں پی آئی اے کے جہازوں سے بلامعاوضہ پاکستان پہنچاےا جاتا ہے۔ اُنہوں نے واضح کےا کہ خودداری کی منزل پانے کے لئے خود کفالت اور کفاےت شعاری بنےادی تقاضے ہےں۔ اُنہوں نے کہا کہ سی پی اےن ای کے اجلاسوں مےں اعلیٰ حکام نے ہمےں بتاےا کہ چےن کی مدد سے شروع کردہ منصوبوں کے حوالے سے پاکستان اور چےن مےں ےہ معاہدہ طے پاےا ہے کہ ان کے لئے ٹےنڈرز جاری نہےں کئے جائےں گے اور اےک کمےٹی ےہ فےصلہ کرے گی کہ کس کمپنی کو کام تفوےض کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج کل سوشل مےڈےا پر افواجِ پاکستان کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے جو انتہائی نامناسب ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جب نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے پلےٹ فارم سے چلائی جانے والی خوددار پاکستان کی مہم پاےہ¿ تکمےل کو پہنچ جائے تو خود کفےل پاکستان کی مہم بھی شروع کی جانی چاہےے۔ اُنہوں نے پاکستان پر غےر ملکی قرضوں کے روز افزوں بوجھ پر اظہارِ تشوےش کرتے ہوئے کہا کہ اس کے باعث نہ صرف غربت مےں بہت زےادہ اضافہ ہوجائے گا بلکہ اس قرض کی ادائےگی کرتے ہوئے ہماری آئندہ نسلوں کے چودہ طبق روشن ہو جائےں گے۔ اُنہوں نے بتاےا کہ قائداعظمؒ کے دست راست اور پاکستان کے پہلے وزےراعظم نوابزادہ لےاقت علی خان کی اہلےہ محترمہ بےگم رعنا لےاقت علی خان ہالےنڈ مےں پاکستان کی سفیر تھیں تو وہاں کی حکومت نے انہیں ایک محل تحفے میں دیا مگر بیگم رعنا لیاقت علی خان نے وہ محل حکومت پاکستان کو دے دیا تاکہ وہاں پاکستان کا سفارت خانہ قائم کیا جا سکے۔ اسی طرح امریکہ میں پاکستان کے سفارت خانے کے لیے تحریک پاکستان کے ایک ممتاز رہنما ایم اے ایچ اصفہانی نے اپنی ذاتی رہائش گاہ فراہم کی تاکہ نوزائیدہ مملکت پر مالی بوجھ نہ پڑے۔ پاکستانی حکمرانوں اور عوام کو اپنے ان بے لوث رہنماﺅں کی پیروی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ذہنی اور جسمانی طور پر آسائش پسند ہو گئے ہیں اور پیسے کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ جن لوگوں کے پاس مالی وسائل ہوں‘ انہی کو بڑا آدمی تصور کیا جاتا ہے۔ چند ایک دوست احباب یا اپنے خاندان کے چار پانچ افراد کے کھانے پر پندرہ بیس ہزار روپے اڑا دئیے جاتے ہیں حالانکہ ہمارے ملک میں ایسے گھرانے بھی موجود ہیں جن کی ماہانہ آمدنی بھی بیس ہزار روپے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر ملکی امداد پر عیش کرنا ترک کر کے خود انحصاری اور کفایت شعاری کی راہ پر چلنا ہو گا۔ اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو امداد دینے والے ممالک ہمیں کبھی ذلیل و رسوا کرنے کی کوشش نہیں کریں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے صدارتی کلمات میں کہا کہ ضیاشاہد نے حقیقت پر مبنی گفتگو کی۔ قوم کے ذہن کو تبدیل کرنے کے لیے ایسی فکری نشستوں کی اہمیت مسلمہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اﷲ تعالیٰ نے ہمیں بیش بہا وسائل سے نواز ہے اور ان کے مفید استعمال کے ذریعے ہم اپنی معاشی حالت کو بہت بہتر بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں میں ترقی کرنے اور آگے بڑھنے کا بے پناہ جذبہ اور عزم موجود ہے اور انہیں جدید تعلیم سے آراستہ کر کے ہم پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کے ہم پلہ بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خودداری کی منزل حاصل کرنے کے لیے ہمیں تعلیم کو عام کرنا ہو گا کیونکہ تعلیم ہی وہ ہتھیار ہے جس سے انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔ نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے نشست کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے عوام میں خود اعتمادی اور خود انحصاری کا جذبہ اجاگر کرنا ہے۔ ہمارے ملک میں بے شمار وسائل موجود ہیں۔ اگر عوام کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے تو ہم ملک کو مضبوط بنا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم اور برصغیر کے مسلمانوں کے اتحاد کی موثر قوت کے ذریعے ہمارے بزرگوں نے قائداعظمؒ کی قیادت میں پاکستان حاصل کیا۔ اس وقت نہ ہتھیار تھے نہ فوج تھی نہ پولیس تھی نہ ہی خزانہ تھا۔ آج جب کہ ہمارے پاس سب کچھ ہے اور ہم ایٹمی طاقت بھی ہیں تو ہمیں خوداعتمادی سے ترقی کی منزل کی طرف بڑھنا چاہئے۔

پاکستان میں دنیا کا سب سے بڑا چلڈرن ہسپتا ل کا م کیلئے تیار

لاہور(ویب ڈیسک)صوبائی دارالحکومت میں قائم چلڈرن ہسپتال نے بچوں کے علاج کے دنیا کے سب سے بڑے مرکز کا درجہ حاصل کرلیا ہے، 1100بستروں کے چلڈرن ہسپتال میں3400 افراد پر مشتمل عملہ،ساڑھے 700 ڈاکٹر، 1000نرسیں اور ماہرین بچوں کے امراض کے علاج میں مصروف کار ہیں، 16آپریشن تھیٹرز کے ساتھ پوری دنیا میں اتنا بڑا چلڈرن ہسپتال نہیں۔ چلڈرن ہسپتال پراجیکٹ کی کامیابی کے ساتھ تکمیل پر اظہار تشکر اور سٹاف میں ستائشی اسناد تقسیم کرنے کی خصوصی تقریب ہوئیجس کے مہمانان خصوصی صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق اور سیکرٹری نجم احمدشاہ تھے۔ اس موقع پر ہسپتال کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر احسن وحید راٹھور، فکلیٹی ڈین ڈاکٹرمسعود صادق اور دیگر افرادنے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ صوبائی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ چلڈرن ہسپتال سرکاری شعبے میں بچوں کے علاج کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے ایک ماڈل کا درجہ اختیار کرچکا ہے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ہسپتال کی توسیع اور ترقی کے لئے جو خواب دیکھا تھا وہ آج عملی شکل اختیار کرچکا ہے۔بون میرو کی کامیاب ٹرانسپلاٹیشن کے بعد اس ہسپتال نے ایک اور منفرد اعزاز حاصل کرلیا۔ انہوں نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو خصوصی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ چلڈرن ہسپتال میں سو فیصد ادویات مفت فراہم کی جارہی ہیں۔ یہ بات اطمینان بخش ہے کہ ہسپتال کا تمام میڈیکل اور نان میڈیکل سٹاف خدمت کے جذبے سے سرشار نظر آتا ہے۔ سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے کہا کہ چلڈرن ہسپتال کا ماڈل پورے صوبے میں اپنایا جائے گا۔ یہ پراجیکٹ آغاز سے تکمیل تک کامیابیوں اور محنت کی علامت بن چکا ہے۔ اس موقع پر ہسپتال کے ملازمین میں ستائشی سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے گئے۔ دریں اثنائ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ،ریسرچ سینٹر کے بورڈ آف گورنرز نےدماغی موت کا شکار افراد کے برین ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے پروفارما کی اصولی منظوری دے دی ہے جس سے جسمانی اعضا عطیہ کرنے کے عمل میں قانونی تقاضے پورے ہو سکیں گے۔اجلاس کی صدارت صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کےئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خو اجہ سلمان رفیق نے کی۔سی ای او ریسرچ سینٹر پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر ،ڈاکٹر عامر یار خان، قائم مقام سی او او وزیر محمد اور دیگر افسروں نے ڈیتھ سرٹیفیکیشن کے حوالے سے بریفنگ دی۔جو پروفارما تیار کیا گیااس میں دماغی موت کا شکار افراد کے اعضا عطیہ کرنے کے کوائف درج ہوں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ برین ڈیتھ سرٹیفیکیشن کے عمل میں تکنیکی پہلوو¿ں کا مفصل مطالعہ کرنے کے لئے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ،ریسرچ سینٹرکی ٹیم سپین کا دورہ کرے گی۔دنیا بھر میں اس موضع پر سپین ماڈل کو اپنایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ماسٹر ٹرینرزکو تربیت کے لئے امریکہ بھجوایا جائے گا جو وطن واپس آکر دیگر ماہرین کو ٹریننگ دیں گے۔ اجلاس سے خطاب میں صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ برین ڈیتھ سرٹیفیکیشن کا عمل ہر لحاظ سے شفاف اور ابہام سے پاک ہونا چاہیے۔اس ضمن میں جیدعلمائے کرام کی مشاورت بھی حاصل کی جائے۔انہوں نے کہا کہ برین ڈیتھ کی تصدیق کے لئے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ،ریسرچ سینٹر کا میڈیکل اور نان میڈیکل سٹاف 24گھنٹے دستیاب رہے گا۔قبل ازیں خواجہ سلمان نے گارڈن ٹاو¿ن، بابر بلاک میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ،ریسرچ سینٹر کے دفتر کا باضابطہ افتتاح کیا۔سالار سینٹر کے تیسرے فلور پر تمام دفاتر قائم کر دےئے گئے ہیں۔انہوں نے سٹیٹ آف دی آرٹ سہولتوں کی دستیابی پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی محمد شہباز شریف ریسرچ سینٹر کو ایک ماڈل ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔اس حوالے سے تمام سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے جائے گی۔

کلثوم نواز کی جیت بارے پیشگوئی کرنیوالی خاتون کی نئی پیشگوئی

لاہور(خصوصی رپورٹ)بین الاقوامی پیشگو سید نصرت بخاری کی کلثوم نواز کی جیت کے حوالے سے پیشگوئی درست ثابت ہوئی تفصیلات کے مطابق سید نصرت بخاری نے الیکشن سے قبل پیشگوئی کی تھی کہ کلثوم نواز60ہزارسے زائد ووٹ لیکر 14 سے15ہزار ووٹوں کے مارجن سے کامیاب ہونگی،گزشتہ روز سید نصرت بخاری کی رہائشگاہ پر ایک میٹنگ ہوئی جس میں علاقہ کے معززین نے بھرپور تعداد میں شرکت کی اور نصرت بخاری کی پیش گوئی درست ثابت ہونے پر ان کو مبارکباد پیش کی ۔اس موقع پر سید نصرت بخاری نے مزید پیشگوئی کی کہ مریم نواز ملکی سیاست میں ایک خاص مقام حاصل کریں گی اور آئندہ کئی عرصہ تک ن لیگ کی قیادت کریںگی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں شریف فیملی میں بھٹو خاندان کی طرح مریم نواز راج کریگی۔

نوجوانوں کیلئے سب سے بڑی خو شخبری،ایک لاکھ سرکاری ملازمتیں،جلد اعلان

اسلام آباد(ویب ڈیسک)نجکاری کمیشن نے واپڈا کی ڈسٹری بیوٹرز کمپنیوں میں پڑی خالی آسامیوں پر بھرتی کرنے کی اجازت وزارت پانی و بجلی کو دے دی ہے۔واپڈا کی 7 کمپنیوں میں ایک لاکھ میٹر ریڈرز کی خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا سلسلہ عید کے بعد شروع ہوگا۔ خبر رساں ادارے کو وزارت پانی و بجلی ذرائع نے بتایا ہے کہ لیسکو ‘ فیسکو ‘ آئیسکو ‘ کیسکو ‘ جیسکو ‘ میسکو‘ پیپکو وغیرہ میں ایک لاکھ سے زائد کی آسامیاں خالی پڑی ہیں جن میں زیادہ تر آسامیاں بجلی میٹر ریڈرز کی ہیں۔ افرادی قوت میں کمی کے باعث واپڈا حکام کو ذمہ داریاں پوری کرنے میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ نجکاری کمیشن کے ان کمپنیوں کی نجکاری کے باعث بھرتیوں پر پابندی عائد کی تھی تاہم اب چیئرمین نجکاری کمیشن زبیر احمد نے ایک خط کے ذریعے وزارت پانی و بجلی کو اجازت دی ہے کہ وہ خالی آسامیوں پر نئے افراد بھرتی کر سکتی ہے۔ وزارت پانی و بجلی کے ذرائع نے خبر رساں ادارے کوتصدیق ہے کہ خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا سلسلہ عید کے بعد شروع کیا جائے گا اس مقصد کیلئے سمری وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھیج دی گئی ہے عید کے فوراً بعد اخبارات میں خالی آسامیوں کی تشہیر کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا اور میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں گی

لاہور کا ضمنی الیکشن فوج کی کس شخصیت نے سپر وائز کیا

لاہور (ویب ڈیسک) حلقہ این اے 120 کے حوالہ سے سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف شرانگیز پروپیگنڈا جاری ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ کور کمانڈر لاہور ضمنی الیکشن سپروائز کر رہے تھے۔ ہر پولنگ سٹیشنز پر ایک کپتان تھا۔ باقی رینجرز اور سپاہیوں کا انچارج سے فوجی افسر لاہور کو کمانڈر کو رپورٹ کر رہا تھا۔ آئی ایس آئی، رینجرز کے ماتحت تھے۔ ہر پولنگ اسٹیشنز پر کپتان کے پاس مکمل پلان تھا۔ میڈیا کے لوگوں کے پاس الیکشن کمیشن کے کارڈ تھے۔ مگر سب کپتانوں کا ایک جواب تھا کہ کارڈ Valid نہیں ہیں۔ صحافیوں کو دھکے مارے گئے اور فوجیوں نے گریبان بھی پکڑے۔ الیکشن کمیشن کا سٹاف اور ووٹر روتا رہا کہ فوج ہمارے ماتحت اور سکیورٹی کے لئے آئی تھی مگر ٹیک اوور کور کمانڈر نے کر لیا۔ یونین کونسل کا چیئرمین مین کردار تھا۔ 3 دن پہلے رینجرز نے تمام لوگوں کو اغوا کر کے آئی ایس آئی کے دفتر پہنچایا۔ سیاسی ورکروں اور صحافیوں کے موبائل فون چھین لئے گئے۔ صحافیوں کو موقع پر دھمکایا گیا۔ آئی ایس پی آر کے بریگیڈیئر عتیق نے حود کور کمانڈر لاہور سے رابطہ کیا۔ صحافیوں کی ہاتھا پائی کی شکایت کی۔ رپورٹرز کو پھر بھی اجازت نہیں دی گئی۔ شیر کی پرچی والے لوگوں کو کہا گیا کہ یہ نہیں ہے یہاں آپ کا ووٹ نہیں ہے۔ لائنیں بنائیں۔ اندر نہیں گھسنے دیا گیا۔ 5 بجے کے بعد انکار کر دیا۔ صحافیوں کو کہا فوج کے خلاف غداری نہ کرو۔ اللہ رسول کے نام پر 7500 خادم رضوی کی پارٹی کو ملا حافظ سعید کے نام پر 13 ہزار ووٹ توڑے گئے۔ ہزاروں لوگوں کو ووٹ دینے سے روکا گیا۔ ہمارے ٹیکس پر چلنے والی فوج نے کھل کر مداخلت کی۔

خوشاب میں مخالفین کو چُن چُن کر قتل کرنیوالے بارے خاص خبر

خوشاب(خصوصی رپورٹ)ملک چراغ المعروف چراغ بالی کے اکلوتے بیٹے ملک ظفراللہ نے 72سالہ خاندانی دشمنی کو سینکڑوں افراد کی موجودگی میں ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ صلح کی تقریب ضلع خوشاب کے علاقہ ہڈائی جھگی بالیاں میں ہوئی، تقریب میں ایم این اے مالک شاکر بشیر، ایم پی اے ملک جاوید، سابق ایم پی اے تصور خان اور دونوں برادریوں کے سینکڑوں افراد نے شرکت کی، چراغ بالی کے والد حیات محمد کے پانچ بیٹے اور پانچ بیٹیاں تھیں، حیات محمد ، بڑا بیٹیا میاں احمد اور مڈل پاس چراغ محمد العمروف چراغ بالی انگریز فوج میں ملازم تھے اور وائسرائے ہندے کے سکیورٹی دستے میں شامل تھے اور ان کی تعیناتی کلکتہ میں تھی۔ 1946ءمیں ہڈالی جھگی بالیاں میں قریبی رشتہ داروں سے جھگڑا ہوا تو اطلاع ملنے پر چراغ بالی کلکتہ سے باگ نکلا، بدلے کی آگ میں چراغ بالی اور ساتھیوں نے لاٹھیوں ، چھریوں اورکلہاڑیوں سے مخالف برادری کے تین افراد قتل کیے اور یوں اشتہاری ہوگیا۔ متعدد بار جیل ہوئی اور کبھی ضمانت پر اور کبھی جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہوتا رہا اور اپنے مخالفین کو چن چن کر قتل کرتا رہا، میانوالی جیل میں چراغ بالی کی دوستی نواب اکبر بگٹی سے ہوئی، چراغ بالی کے اکلوتے بیٹے ظفراللہ کی پرورش ڈیرہ بگٹی میں ہوئی، لگ بھگ 35قتل ، ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں کے بعد چراغ بالی کے سر کی قیمت دو مربع زرعی اور پچیس ہزار روپے رکھی گئی ، آخر کار چراغ بالی 1973ءمیں پولیس میں مقابلہ مارا گیا ، بگٹی نے دس سال قتل کی بات چھپائے رکھی۔ ملک ظفراللہ کا کہنا ہے کہ اس نے گریجوایشن کی ہے اور اس کی فیملی 1988ءمیں کراچی شفٹ ہوگئی۔ ان کی بڑی بیٹی ایم بی اے دوسری بیٹی بی اے کرچکی ہے اور تیسری بیٹی بی ایس سی جبکہ بڑا بیٹا بی بی اے کررہا ہے اور چھوٹا بیٹا او لیول میں زیر تعلیم ہے۔ کراچی میں قیام کے دوران انہوں نے مختلف ڈرامے بنانا شروع کئے۔ ملک ظفراللہ کے مطابق ایک طویل معروف ڈرامہ سریل لاڈلا انہوں نے ہی بنایا تھا اور ان کے بیٹے اسد اللہ نے اس سریل میں ٹائٹل رول کیا۔ ظفراللہ بالی 4سال قبل تلہ گنگ میں اپنے آبائی گاﺅں ہڈالی لوٹ گئے اور اپنے آباﺅ اجداد کی زمینیں سنبھال لیں جہاں کاشت کاری کے ساتھ ساتھ وہ کراچی میں پراپرٹی کا کام بھی کرتے ہیں۔ اپنے والد چراغ بالی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ملک ظفراللہ بالی نے کہا کہ ان کا والد حکومت کی نظر میں ڈاکو تھا مگر پورے علاقے کے لوگ انہیں روبن ہڈ کے نام سے پکارتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کے والد اور خاندان کو علاقے کے لوگ انتہائی عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،ان کے والد غریبوں کی مدد کرتے تھے، ضرورت مندوں کی ضرورتوں کا خیال رکھتے تھے اور یہی مشن لے کر وہ علاقے کے مکینوں پر زور اصرار پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں سیاست میں حصہ لے رہے ہیں۔ چراغ بالی کی زندگی پر 91ءمیں فلم بنی جس میں سلطان راہی نے چراغ بالی کا کردار ادا کیا تھا۔

پشاور میں ڈینگی کا آدم خوری سے پیٹ نہ بھرا ،ہلاکتیں 30ہوگئیں

پشاور(خصوصی رپورٹ)صوبائی دارلحکومت پشاور میں ڈینگی بخار نےخاتون سمیت دو مزید افراد کی جان لے لی، صوبے میں جاں بحق افراد کی تعداد 30تک پہنچ گئی، جبکہ ڈینگی سے متاثرہ 270مزید کیسز سامنے آگئے۔ ڈینگی رسپونس یونٹ کے مطابق سفید ڈھیری کے رہئشی 45سالہ احسان اللہ اور 50 سالہ ارمرہ دختر محمد دین سکن ہبورڈ بازار کو 19ستمبر کو ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ گزشتہ روز دم توڑ گئے، دونوں مریضوں میں ڈینگی وائرنس کی تصدیق کی گئی ، ہسپتالوں میں 1682 مزید افراد کا ٹیسٹ کیا گیا جن میں 270 میں مرض کی تشخیص کی گئی،117 مریضوں کو داخل کیا گیا جبکہ 134 کو صحت یابی کے بعد ڈسچارج کردیا گیا۔ خیبرپختونخوا میں ڈینگی نے اب تک 30افراد کی جان لے لی ہے۔