تازہ تر ین

نیب اور ایف بی آرکو ٹھیک کرونگا ،عمران خان کا حیرت انگیز بیان

مالاکنڈ(صباح نیوز‘این این آئی)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب آصفزرداری جب آپ پر کرپشن کا ہرجانا کر دے تو کیا یہ قیامت کی نشانی نہیں۔شہباز شریف ،اسحاقڈار کے بیٹے ،نجم سیٹھی نے مجھ پر دس ارب روپے کے ہرجانے کے دعوے کیے ہوئے ہیں۔آصف زرداری اور فریال تالپور نے بھی ایک ایک ارب روپے کے ہرجانے کے دعوے دائر کیے ہوئے ہیں۔قانون کے سامنے ہر ایک برابر ہوتا ہے اگر ایک ملک کا سربراہ پکڑا جائے تو وہ یہ نہیں کہتا مجھے کیوں نکالا وہ قبول کرتا ہے یہ ملک کی عدالتوں نے فیصلہ کیا ہے پاکستان میں ملزم چالیس گاڑیوں کے پروٹوکول میں احتساب عدالت آتا ہے جبکہ مغربی ممالک میں ملک کا وزیراعظم سائیکل پر دفتر جاتا ہے۔مسلمان مغرب سے صرف اس وجہ سے پیچھے رہ گئے کہ وہاں جمہوریت آ گئی اور یہاں بادشاہت بڑھتی گئی ہمارے ملک میں کبھی حقیقی جمہوریت نہیں رہی۔ ملک کو خودمختار بنانے کے لیے نیب اور ایف بی آر کو ٹھیک کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار عمران خان نے مالا کنڈ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے آج 320 ارب روپے کا نقصان کر بیٹھی ہے جبکہ خیبرپختونخوا کا ترقیاتی بجٹ 310 ارب روپے ہے ہمیں سمجھنا ہے کہ کیا گورننس کی ناکامی ہے کہ جس کی وجہ سے ملک مقروض ہو گیا سارے برصغیر میں سب سے پیچھے چلا گیا۔بنگلہ دیش جب مشرقی پاکستان تھا تومغربی پاکستان کی اہلیت شکایت کرتی تھی کہ بنگلہ دیش ہم پر بوجھ بنا ہوا ہے غریب ملک ہے وہاں طوفان آتے ہیں تو یہاں سے پیسے بھیجنے پڑتے ہیں وہ بنگلہ دیش آج پاکستان سے آگے نکل گیا گورننس کیا ہوتی ہے آپ ملک کے اداروں میں دو خصوصیات ڈال دیتے ہیں نمبر ایک رول آف لاءہر ادارے کے اپنے قوانین ہوتے ہیں ادارے کا سربراہ چاہے وہ وزیراعظم ہو وہ اس ادارے کے قانون کو نہیں توڑ سکتا نمبر دو اچھی حکمرانی اتنا بہتر میرٹ کا نظام دنیا میں جو معاشرے اوپر جاتا ہے اس کا میرٹ کا نظام بہتر ہوتا ہے یہ دو چیزیں جب ختم ہوتی ہیں تو ملک کے ادارے تباہ ہو جاتے ہیں ملک کبھی بھی بمباری اور ایٹم بم سے تباہ نہیں ہوتا جاپان پر دو ایٹم بم گرائے گئے مگر وہ دس سال میں دوبارہ کھڑا ہو گیا۔ملک تباہ ہوتے ہیں جب ملک کے ادارے تباہ ہوتے ہیں انصاف کے دو پہلو ہیں ایک انصاف کی بالا دستی قانون کے سامنے ایک برابر اگر ایک ملک کا سربراہ پکڑا  جائے تو وہ یہ نہیں کہتا مجھے کیوں نکالا۔ وہ قبول کرتا ہےکہ یہ ملک کی عدالتوں نے فیصلہ کیا۔ قانون کی بالادستی سب سے بنیادی چیز ہے۔ سوئٹرزلینڈ کے پہاڑوں اور پاکستان کے پہاڑوں کا کوئی مقابلہ ہی نہیں سوئٹرزلینڈ کے پہاڑوں سے سیاحت کا جو پیسہ آتا ہے وہ پاکستان کے سالانہ بجٹ سے کئی گنا زیادہ پیسہ آتا ہے وہ دنیا میں خوشحال ترین ملک ہے وہ اس لیے کہ ان کا بہترین گورننس سسٹم ہے ان کے ادارے اتنے مضبوط ہیں جس کی وجہ سے ملک چلتا ہے پاکستان میں ملزم چالیس گاڑیوں کے پروٹوکول میں احتساب عدالت آتا ہے جبکہ مغربی ممالک میں وزیراعظم سائیکل پر دفتر جاتا ہے ان کے ادارے مضبوط ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دو قوموں کے درمیان جب بھی مقابلہ ہوتا ہے تو جس ملک میں میرٹ ہوتا ہے وہ ٹیم آگے نکل جاتی ہے مسلمان مغرب صرف ایک وجہ سے پیچھے رہ گئے وہاں جمہوریت آ گئی یہاں بادشاہت بڑھتی گئی جمہوریت میں لیڈر میرٹ پر اوپر آتا ہے جبکہ بادشاہت میں لیڈر فون پراوپر آتا ہے بادشاہ کا بیٹا اور اس کی بیٹی اوپر آئے گی اس میں میرٹ تو کوئی نہیں شہزادوں کی کوئی جدوجہد نہیں ہوتی اس لیے وہ قیادت کی ضروریات ہی پوری نہیں کر سکتے ہمارے ملک میں کبھی بھی حقیقی جمہوریت نہیں آئی۔ہم نے پاکستان کو ٹھیک کرنے کے لیے اس کے ادارے مضبوط کرنا ہیں گورننس سسٹم ایسا لے کر آنا ہے کہ ملک کا بہترین ٹیلنٹ اوپر آ سکے پاکستان میں یورپی ممالک کی نسبت ہر قسم کے وسائل ہیں پاکستان میں آٹھ لاکھ بچے انگلش میڈیم سکولوں میں پڑھتے ہیں 22,23 لاکھ بچے مدرسوں اور سوا تین کروڑ اردو میڈیم میں پڑھتے ہیں تین نظام چل رہے ہیں ایلیٹ کے علاوہ ہم لوگوں کو اوپر آنے کا موقع ہی نہیں دیتے ہم نے خود ہی اس کے لیے رکاوٹیں پیدا کر دی ہیں ان کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں اب ہر جگہ اساتذہ آنا شروع ہو گئے ہیں جبکہ 2013ءسے قبل 50 فیصد سکولوں میں اساتذہ ہی نہیں تھے عمران خان کا کہنا تھا کہ چار سال مجھے پختونخوا کا تجربہ ہوا پہلی مرتبہ ہماری پارٹی کو گورننس کا تجربہ ہوا اس میں سے ایک سال دھرنے میں نکل گیا اور اس کے بعد ایک سال مجھے کیوں نکالا پانامہ میں نکل گیا دو سال کا تجربہ بتاتا ہے کہ سارا ملک بڑی جلد ٹھیک ہوسکتا ہے لوگ پنجاب اور سندھ میں پولیس کو برا سمجھتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ پولیس ان کے مسائل حل نہیں کرے گی آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ کہتے ہیں کہ مجھے کے پی کے والی پولیس چاہیے۔ عمران خان نے کہا کہ دونوں بڑی جماعتوں نے پنجاب اور سندھ میں چھ چھ باریاں لی ہیں مگر پولیس کا نظام ٹھیک نہیں کر سکے۔کے پی میں پولیس کی وجہ سے 70 فیصد جرائم کم ہو گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہر ادارہ ٹھیک ہو سکتا ہے انکا کہنا تھاکہ آئندہ انتخابات جیتنے کے بعد پی ٹی آئی تمام اداروں کو ٹھیک کرےگی نیب اور ایف بی آر اہم ادارے ہیں پاکستان کی ٹیکسوں کی کل وصولی 3500 ارب روپے ہے ورلڈ بینک کی رپورٹ ہے کہ ایف بی آر میں 3200 ارب روپے کی چوری اور نا اہلی ہے نیب کے سابق چیئرمین ایڈمرل (ر) فصیح الدین بخاری نے کہا تھا کہ نیب کی روزانہ کی پاکستان میں کرپشن 12 ارب روپے ہے۔پاکستان کو خود مختار بنانے کے لیے نیب اور ایف بی آر کو خود مختار بنانا ہوگا پاکستان دوبارہ تیزی سے ترقی کر سکتا ہے عمران خان کا کہنا تھا کہ اﷲ تعالیٰ نے ہر انسان کو پوٹینشل دیا ہے وہ بڑا لیڈر اور عظیم انسان بن سکتا ہے میں جو بھی خواب دیکھتا تھا میں سوچتا تھا کہ یہ میں کر سکتا ہوں سو سال قبل انسان نے چاند پر جانے کا سوچا اور بعد میں چلا گیا سب کے دل میں ایک چیز اور مقصد ہوتا ہے اس کو ڈھونڈو میرا جو دل کہتا تھا میں کرتا تھا دنیا ہنستی تھی اور مذاق اڑاتی تھی اور کئی آج بھی ہنستے ہیں اور مذاق اڑاتے ہیں جو بھی انسان وہ چیز کرتا ہے جو اور انسانوں سے ہٹ کر ہے لوگ آپ کا مذاق اڑاتے ہیں جب آپ اپنے مقصد پر کمپرومائز کرتے ہیں تب آپ ہارتے ہیں ہار اس وقت تک آپ کو نہیں ہرا سکتی جب تک آپ خود ہار نہ مانیں جس دن آپ اپنے مقصد میں کمپرومائز کر جاتے ہیں ہارنا شروع کر دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جو لیڈر ہوتا ہے وہ جدوجہد کرتا ہے اور چیلنجز کا سامنا کرتا ہے اور اس کے جتنے زیادہ دشمن ہوتے ہیں وہ اتنا بڑا لیڈر ہے میں صبح اٹھتا ہوں دیکھتا ہوں الیکشن کمیشن نے میرے وارنٹ جاری کر دیئے کبھی انسداد دہشت گردی عدالت سے میرے وارنٹ آ گئے پھر میرے اوپر ہرجانے ہوئے ہیں شہباز شریف نے دس ارب ،ڈار کے بیٹے نے دس ارب، نجم سیٹھی نے دس ارب اور وہ اربوں روپے سے کم بات نہیں کرتے ہیں اور بھی دو تین ہیں جنہوں نے اربوں روپے کے ہرجانے کے دعوے میرے خلاف کیے ہوئے ہیں آصف علی زرداری نے ایک ارب روپے اس کی بہن فریال تالپور نے بھی ایک ارب روپے کا ہرجانہ کیا ہوا ہے ان کا کہنا تھا کہ جب آصف زرداری جب آپ پر کرپشن کا ہرجانا کر دے تو کیا یہ قیامت کی نشانی نہیں۔مجھے انسانوں میں سب سے بڑی خصوصیت مظلومیت لگتی ہے کبھی انسان مظلوم نہیں ہوتا مظلوم انسان ہارا ہوا انسان ہوتا ہے جو انسان جدوجہد کرتا ہے وہ طاقتور ہوتا جاتا ہے لیڈر آغاز اکیلا کرتا ہے اور آخر پر لوگ اس کے نظریے پر آ جاتے ہیں وہ اپنے نظریے سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹتا۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain