اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پنجاب کے کالجز میں شائع ہونے والی ڈگری کلاسز کیلئے پڑھائی جانے والی مطالعہ پاکستان کی کتاب میں نوجوان نسل کو گمراہ کرنا شروع کردیا گیا۔ اٹھارہویں ترمیم کے ثمرات تعلیمی نظام میں پہنچناشروع ہو گئے۔ وفاقی نصاب کمیٹی تو آج تک کچھ نہ کر سکی لیکن عظیم اکیڈمی کی ٹیکسٹ بک کی مطالعہ پاکستان میں پٹھانوں کے حوالے سے غدار جیسے الفاظ استعمال کرنا شروع کردیئے گئے ہیں۔ مطالعہ پاکستان ڈگری کلاسز کے صفحہ نمبر 47میں لکھا گیا ہے کہ ”جاہل پٹھانوں نے اس پراپیگنڈا کے زیراثر سید صاحب کی قائم کردہ اسلامی حکومت کے خلاف بغاوتیں شروع کر دی گئیں“ جبکہ صفحہ 48پر لکھا گیا ہے ”سکھوں کی سازشیں اور پٹھانوں کی غداری۔“ عظیم مطالعہ پاکستان عظیم اکیڈمی پبلشرز اینڈ بک سیلرز کی جانب سے شائع کی گئی ہے جس کے مصنف محمداکرم‘ عثمان شاہد اور عبدالحئی ہیں۔ پنجاب حکومت کی جانب سے تاحال اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ وفاقی وزارت تعلیم و تربیت کی نصاب کمیٹی آج تک کوئی جامع نصاب تشکیل نہیں دے سکی جبکہ صوبوں میں پرائیویٹ اداروں میں پڑھائی جانے والی کتب میں نوجوان نسل کو تباہ کرنے اور ان کو غلط تاریخ پڑھانے کیلئے ایسی کتب پڑھائی جا رہی ہیں جن سے ملک میں انارکی پھیلنے کا خدشہ ہے۔ نسلی تعصب کو اجاگر کرنے والی ان کتب پر آج تک پابندی نہیں لگائی گئی جبکہ دوسری جانب پنجاب ٹیکسٹ بکس میں بھی بڑے پیمانے پر مضامین کو تبدیل کیا گیا ہے۔