لاہور،ملتان،فیصل آباد، جھنگ (خصوصی رپورٹ) صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر شہردھند اور سموگ کی لپیٹ میں رہے،حد نگاہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو سفری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، ٹریفک حادثات میں11افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ،موٹروے ایم 2 بابو صابو سے کوٹ مومن، موٹروے ایم 3 پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد، ایم 4 فیصل آباد سے گوجرہ اور خانیوال سے ملتان موٹروے کو دھند کے باعث بند کر دیا گیا۔ایئرپورٹس پرمتعدد پروازیں منسوخ ہوگئیں ،فضائی آلودگی کے باعث بننے والی زہریلی دھند سے پھیلنے والی بیماریوں سے شہریوں کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ، روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں افراد متاثر ہورہے ہیں، کئی پاور پلانٹس بند ہونے سے بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔لاہور سمیت پنجاب بھرمیں سموگ بیماریوں کا سبب ہی نہیں باربار بجلی جانے کی وجہ بھی بن گئی ہے۔ کئی پاورپلانٹ بندکردئیے گئے ہیں جس سے شہروں اور دیہات میں گھنٹوں لوڈشیدنگ جاری ہے، متاثرہ علاقوں میں بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں نے شہروں اور دیہات کیلئے لوڈشیڈنگ کاشیڈول جاری کردیاہے اورہرگھنٹے بعد ایک گھنٹہ بجلی بند ہو رہی ہے۔ صنعتی اورکمرشل فیڈرزبھی 12،12 گھنٹے بندرکھے جائیں گے۔ گزشتہ روز کی طرح پروازوں اورٹرینوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثرہوا ہے۔دوسری جانب ہر طرف چھائی فضائی آلودگی کے باعث بننے والی زہریلی دھند سے پھیلنے والی بیماریوں سے شہریوں کی پریشانی بڑھ گئی۔بارش نہ ہونے سے اسموگ کی شدت میں دو ہفتے کے دوران اضافہ ہوا ہے۔ چیف میٹرالوجسٹ نے ایک آدھ بارش کو اسموگ کے خاتمے کیلئے ناکافی قراردے دیا۔شدید دھند کے باعث پنڈی بھٹیاں میں چنیوٹ روڈ پرتیزرفتار ٹرک بے قابو ہو کر الٹ گیا، حادثہ میں 3 افراد شدید زخمی ہوگئے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ حافظ آباداور گردو نواح میں بھی حد نگاہ صفر ہو گیا، موٹروے ایم 2 ، ایم 3 ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی۔ساہیوال اور جی ٹی روڈ پر شدید دھند کے باعث حد نگاہ 10 میڑ رہ گئی، شدید دھند کے باعث ٹریفک کو لائنوں میں چلایا جارہاہے۔ بہاولپور اور ٹوبہ ٹیک سنگھ دھند کے باعث ٹریفک حادثات میں 4 افراد جاں بحق اور خاتون سمیت 8 افرادزخمی ہو گئے جن کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا، بہاولپور میں ٹیل والا روڈ پر دھند کے باعث موٹر سائیکل بس کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار جاں بحق جبکہ اوکاڑہ میں جی ٹی روڈ پر دھند کے باعث وین ،ٹریلر اور موٹر سائیکل آپس میں ٹکرا گئے جس سے خاتون سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے،نعشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیاگیا۔فیصل آبادمیں کئی روز سے دھند اور سموگ چھائی ہوئی ہے، گزشتہ روز دھند میں شدت آ گئی اور حد نگاہ صفر تک پہنچ گئی۔ شہر میں کئی ٹریفک حادثات ہوئے جبکہ موٹروے حکام نے ایم 4 فیصل آباد سے گوجرہ اور ایم 3 فیصل آباد سے پنڈی بھٹیاں موٹروے کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا جسکے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہائی وے حکام نے شہریوں کو تنبیہ کی ہے کہ غیر ضروری سفر سے اجتناب کیا جائے اور دوران ٹریفک فوگ لائٹس کا استعمال کیا جائے۔ دھند اور اسموگ کے باعث حد نگاہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو سفری مشکلات کا سامنا ہے اور موٹروے ایم 2 بابو صابو سیکوٹ مومن، موٹروے ایم 3 پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد، ایم 4 فیصل آباد سے گوجرہ اور خانیوال سے ملتان موٹروے کو دھند کے باعث بند کر دیا گیا۔موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ عوام فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔ بورے والا اور گردونواح میں رات 12 بجے سے بجلی بند ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے عوام شدید مشکلات کا شکارہیں۔اسموگ کی وجہ سے سسٹم ٹرپ ہونے سے سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔پنجاب میں ملتان، بہاولپور اور دیگرعلاقوں میں بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی۔ترجمان نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مطابق شدید دھند کے باعث این ٹی ڈی سی کی ٹیم کو بحالی کے کام میں مشکلات کا سامنا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ اگلے چند روز شدید دھند اور سموگ جاری رہنے کا امکان ہے۔سموگ کے باعث میپکو ریجن کے 25 گرڈ سٹیشنز سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔میپکو ترجمان جمشید نیازی کے مطابق ساہیوال، وہاڑی، مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان اور بہاولپورکے علاقے متاثر ہوئے۔متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے۔ سندھ کے علاقے کشمور میں بھی شدید دھند کے باعث گڈو تھرمل پاور سٹیشن کے 2 یونٹ ٹرپ کرگئے۔گڈو پاور ہاس ذرائع کے مطابق یونٹ نمبر15 اور 16 ٹرپ ہونے کے باعث 480 میگاواٹ بجلی سسٹم سے آٹ ہوگئی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ دھوپ نکلنے کے بعد ہی یونٹ بحال ہوسکیں گے۔ملتان بھی شدید سموگ کی لپیٹ میں ہے، سموگ کے باعث نہ صرف حد نگاہ متاثر ہے بلکہ روزانہ درجنوں مریض اسموگ سے متاثر ہوکر مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملتان ، فیصل آباد ، جھنگ ،بہاولپورسمیت متعدد شہروں اوردیہات میں سینکڑوں افراد روزانہ کی بنیاد پر سموگ سے متاثر ہورہے ہیں جن میں سانس ، دل اور آنکھوں کی بیماریوں پائی گئی ہیں ۔زرعی یونیورسٹی میں ماحولیاتی تبدیلی پر کام کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بہت عرصے سے اس طرف توجہ دلائی جا رہی تھی کہ فیکٹریوں اور کارخانوں کی چمینوں سے بغیر فلٹر کے نکلنے والے دھویں سے ایسی گیسیں اور زرات نکلتے ہیں جو انسانی صحت کو براہ راست متاثر کرتے ہیں اور یہی آلودگی دھند کے ساتھ مل کر اسموگ کی صورت میں وبال جان چکی ہے۔چیئرمین کلائمیٹ چینج ڈاکڑ اشفاق احمد کا کہنا تھا کہ فیکٹریوں کی چمنیوں سے نکلنے والی گیسیں میتھین، نائٹروجن، ہیلیئم اور سلفر ڈائی آکسائیڈ کے باعث آنکھوں میں چبھن ہو رہی اور گلے خراب ہو رہے ہیں اور اس کا حل یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ فیکڑیوں اور کارخانوں سے نکلنے والے دھویں کو فلڑ کرنے، کوڑے کرکٹ کو بغیر آگ لگائے تلف کرنے اور موجود درختوں کی حفاظت اور نئے درخت لگا کر ہی اسموگ جسے چیلنج سے نپٹا جا سکتا ہے۔ڈاکٹرز کا کہناہے کہ اسموگ سے متاثرہ افراد انفلوئنزاکے حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں۔ماہرین امراض چشم کا کہنا ہے کہ بچیہوں یا بڑے، موٹر سائیکل سوار ہوں یا سائیکل سوار، حتی کہ پیدل چلنے والے بھی ان دنوں سفید شیشوں والی عینک ضرور لگائیں اور وقفے وقفے سے آنکھوں میں پانی کے چھینٹے ماریں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سموگ سے سگریٹ پینے والوں اور دل کے مریضوں کو بھی سانس لینے میں دشواری ہوسکتی ہے۔طبی ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ اسموگ کے دوران کھلی فضا میں ورزش یا جوگنگ سے بھی اجتناب کریں۔ جھنگ کے قریب بس اور ٹرک کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ 10 افراد زخمی ہوگئے۔ حد نگاہ کم ہوجانے کی وجہ سے موٹر وے کئی مقامات پر بند، پروازوں اور ٹرینوں کا شیڈول بھی متاثر ہوگیا۔سموگ پر قابو پانے کے لئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جس کے تحت فصلوں، ٹائروں اور کوڑے کو آگ لگانے پر پابندی ہوگی۔قومی شاہراہ پر لاہور سے بہاولپور تک حد نگاہ صفر سے 20 میٹر تک رہ گئی، اکاڑہ سے میاں چنوں اور ملتان سے بہاول نگر سمیت کئی علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں ہیں، ادھر پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد ، گوجرہ تک موٹروے ٹریفک کے لیے بند ہے۔تر جمان مو ٹروے پولیس کے مطابق نیشنل ہائی وے پراوکاڑہ سے میاں چنوں تک دھند اور سموگ کے باعث حد نگاہ 40 سے 60 میٹر تک ہے جبکہ موٹروے پر شدید دھند ہے، موٹروے ایم تھری اور ایم فورکو ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا ہے۔لاہور شہر اور نواحی علاقوں میں شدید دھند چھا گئی، حدنگاہ انتہائی کم ہونے پر موٹروے کو بند کردیا گیا۔ موٹروے کو لاہور سے بہالپور تک ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا، رات گئے ہی شدید دھند نے سفید چادر اوڑھ لی تھی جس کے باعث اندرون شہر سفر کرنے والوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ موٹروے پر حدنگاہ صفر ہونے پر ایم ٹو لاہور سے بہالپور، ایم تھری فیصل آباد سے پنڈی بھٹیاں جبکہ ایم فور کو گوجرہ تک بند کیا گیا۔ موٹروے اینڈ ہائی وے پولیس کی جانب سے شہریوں کو ہدایات جاری کی گئی ہے کہ مشکل صورت حال میں شہری ہیلپ لائن 130 پر رابطہ کرسکتے ہیں علمائے کرام نے سموگ کو آسمانی آفت قرار دیتے ہوئے عوام کو توبہ استغفار اور نماز استسقا ادا کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ علمائے کرام کا کہنا ہے کہ سموگ ایک آسمانی آفت ہے اور اس سے بچنے کا واحد حل اپنے رب کے حضور توبہ ہے جس کے لئے سارے مسلمانوں کو مصلے پر آنا پڑے گا۔ جبکہ اس کے برعکس محکمہ ماحولیات نے سموگ سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں سموگ کے حوالے سے آگاہی اور وجوہات و اسباب کا بتایا گیا ہے۔