تازہ تر ین

گرفتار سعودی شہزادوں سے تفتیش جاری عبدالعزیزبن فہد انتقال کر گئے

جدہ، ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) سعودی شہزادے منصور بن مقرن کے انتقال کے بعد ایک اور انتہائی افسوسناک خبر آ گئی ہے، سعودی عرب میں گرفتار شہزادوں اور وزراءسے تفتیش جاری، گرفتار شہزادے کنگ فہد کے بیٹے عبدالعزیز بن فہد 44سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سعود ی عرب کے رائل کورٹ کی جانب سے شہزادہ عبدالعزیز بن فہد کی وفات کی تصدیق کر دی گئی ہے ،عبدالعزیز کنگ فہد کے سب سے چھوٹے بیٹھے تھے اور ان کے بارے میں گزشتہ روز خبریں بھی گردش کرتی رہیں تھیں کہ انہیں گرفتار کر لیا گیاہے تاہم سعودی عرب کی جانب سے ان کی موت کی وجہ تاحال بیان نہیں کی گئی ہے۔ شہزادہ عبدالعزیز کی موت کی خبریں کچھ دیر قبل ٹویٹر پر عام ہوئیں جس کے بعد سعودی رائل کورٹ کا بیان بھی سامنے آ گیا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ انصاف اور عدل کا نظام ہر چھوٹے اور بڑے پر نافذ ہو گا اور اس سلسلے میں کسی جانب سے ملامت کی پروا نہیں کی جائے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک شاہی فرمان میں انہوں نے کہاکہ ہم اللہ رب العزت اور پھر اپنے عوام کے سامنے اس بھاری ذمے داری کے حوالے سے جواب دہ ہیں۔ اللہ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا کہ تحقیق اللہ زمین میں فساد پھیلانے والوں کو پسند نہیں کرتا، نبی کریم علیہ الصلات و السلام کے مبارک ارشاد کا مفہوم ہے کہ یقینا تم میں پہلے لوگ اس لیے ہلاک ہوئے کہ ان جب کوئی معزز شخص چوری کرتا تو اس کو چھوڑ دیتے اور اگر کوئی کمزور چوری کرتا تو اس پر حد جاری کرتے تھے۔ اللہ کی قسم اگر فاطمہ بن محمد بھی چوری کرتی تو اس کے ہاتھ کاٹ دیے جاتے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہاہے کہ مملکت میں بدعنوان عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ جس شخص کے خلاف بھی بدعوانی ثابت ہو گئی وہ کسی طور نہیں بچ سکے گا خواہ اس کا جو بھی منصب اور حیثیت ہو۔ شہزادہ محمد نے باور کرایا کہ خواہ کوئی وزیر ہو یا شہزادہ جس کے خلاف بھی کافی ثبوت موجود ہوئے اس کا احتساب عمل میں لایا جائے گا۔ سعودی عرب کے اٹارنی جنرل الشیخ سعود بن عبداللہ بن مبار المعجب نے واضح کیا ہے کہ بدعنوانی کے مقدمات میں زیر حراست کسی بھی شخص کے ساتھ کسی بھی قسم کی کوئی رو رعایت نہیں کی جائے گی۔ عہدہ یا سماجی حیثیت کی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی برتاﺅ نہیں کیا جائے گا، ملزمان سے عام سعودی شہری کی طرح برتا¶ کےا جائے گا کسی کی اہم پوزےشن ےا عہدہ انصاف کی راہ مےں رکاوٹ نہےں بنے گا ۔ملزمان سے عام سعودی شہری کی طرح برتا¶ کےا جائے گا کسی کی اہم پوزےشن ےا عہدہ انصاف کی راہ مےں رکاوٹ نہےں بنے گا ۔ ایک بیان میں الشیخ سعود بن عبداللہ بن مبار المعجب نے توجہ دلائی کہ جو لوگ بدعنوانی کے الزام میں زیر حراست ہیں ان کو بھی وہی حقوق حاصل ہیں جو دیگر افراد کو دیئے جاتے ہیں۔ ایک عام سعودی شہری، شہزادے، وزیر اور اعلی عہدیدار کے حقوق میں کوئی فرق نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انسداد بدعنوانی کی نئی کمیٹی نے اپنا کام شروع کردیا۔ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا،ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت تشکیل دی گئی کمیٹی کو وسیع اختیارات حاصل ہیں۔ مفاد عامہ کے تحت ملزمان کو حراست میں لیا جا سکتا ہے۔ ان کے معاونین کو بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ ان کی جامہ تلاشی اور مکانات کی تلاشی بھی لی جا سکتی ہے۔ جو کچھ کیا جا رہا ہے یا کیا جائے گا وہ مفاد عامہ کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے اعلی کمیٹی کے دائرہ اختیار کے تحت ہوگا۔ اےنٹی کرپشن کمےٹی دہشت گردی کو ختم کرنے کے لےے متعدد کےسز پر کام کر چکی ہے جبکہ سعودی وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ کرپشن الزامات مےں گرفتار کے اثاثے منجمند کئے جائےں گے اور کرپشن سے تعلق رکھنے والی کوئی بھی جائےداد رےاست کے نام ہو جائے گا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain