لاہور(خبر نگار)حضرت داتا گنج بخش ؒ کا پیغام امن ، محبت اور بھائی چارے کا پیغام تھا۔ آج انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ صرف اور صرف صوفیاءکرام کی اِن نُور پرور تعلیمات سے ہی کر سکتے ہیں، جس کے لیے کشف المحجوب چراغِ راہ کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار وزیراوقاف ومذہبی امور پنجاب سیّد زعیم حسین قادری ، ڈائریکٹر جنرل اوقاف پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے داتا دربار میں منعقدہ دو روزہ عالمی کانفرنس کے دوسرے روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کے مقررین اور مقالہ نگار جن میں ڈاکٹر محمد اجمل نیازی (ممتاز کالم کار)، دیوان سید محمد طاہر نظامی(انڈیا)، صاحبزادہ محمد بلال چشتی (انڈیا)، خواجہ غلام قطب الدین فریدی، ڈاکٹر سید محمد اکرم شاہ ، خالد الشامی الیمنی (یمن )، ڈاکٹر محمد سلطان شاہ، ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس(جی سی یونیورسٹی فیصل آباد)بطورِ خاص قابل ذکر ہیں، نے کہا کہ حضرت داتا گنج بخش رحمة اﷲ علیہ نے جس روادارانہ فلاحی معاشرے کی بنیاد رکھی تھی، وہ اخوت، بھائی چارے، انسان دوستی، ایثار ومحبت جیسے جذبوں سے آراستہ تھا۔ آپ کے فکر و عمل کا یہی فیضان نہ صرف لاہور ، پنجاب بلکہ اس پورے خطّے کو منورّ کر گیا۔کانفرنس کے اختتام پر ڈاکٹر طاہر رضا بخاری ڈائریکٹر جنرل اوقاف پنجاب نے کانفرنس کا اعلامیہ پیش کیا، جس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ آج بین المسالک ہم آہنگی اور بین المذاہب مکالمہ کے فروغ اور انتہاپسندی اور دہشت گردی جیسے عوامل کی بیخ کنی کے لےے ضروری ہے کہ ہم حضرت داتا گنج بخش رحمة اﷲ علیہ اور اس خطے کے دیگر صوفیاءکی تعلیمات سے اکتسابِ فیض کریں ۔ یہ صوفیاءامن کے علمبردار اور انسان دوستی کے امین تھے ۔ ان کی خانقاہیں بلا امتیاز مسلک ومذہب ہر ایک کے لےے فیضِ عام کا ذریعہ ہیں۔ ان کے مزارات امن کے مرکز اور محبتوں والفتوں کے امین تھے۔ ان کی درگاہیں علم کے سب سے بڑے مراکز اور تزکیہ وطہارت کے عظیم ترین مسکن تھے۔ آج دنیامیں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ اور روادارانہ فلاحی معاشرے کی تشکیل کے لےے حضرت داتا گنج بخش رحمة اﷲ علیہ اور ان جیسے دیگر دیگر صوفیاءکی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔