اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ انہیں معلوم تھا کہ فیصلہ ان کے خلاف ہی آئے گا، کیونکہ ججز کا بغض اور ان کا غصہ فیصلے میں سامنے آ چکا ہے۔ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد عدالت سے واپسی پر نوازشریف نے میڈیا سے انتہائی مختصر گفتگو کی اور کہا، مجھے پتہ تھا کہ فیصلہ میرے خلاف ہی آئے گا، کیونکہ یہ جج صاحبان بغض سے بھرے بیٹھے ہیں اور ان کا غصہ اور بغض الفاظ میں ڈھل کر سامنے آ گیا ہے۔ سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ جو الفاظ استعمال کئے گئے وہ تاریخ کا سیاہ باب بنیں گے۔ پچھلے 70 سال میں جب بھی آمر آئے تو ہماری عدلیہ نے کئی سیاہ باب لکھے ہیں، جب کہ آج کا فیصلہ بھی تاریخ میں سیاہ حروف سے لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پا تھا میرے حق میں فیصلہ نہیں آئے گا۔ ریفرنسز بدنیتی پر مبنی ہیں، سیاسی انتقام پر بنائے گئے۔ قبل ازیں نوازشریف نے احتساب عدالت میں صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کارروائی سیاسی بنیادوں پر کی گئی، بنیادی حقوق سلب کئے جا رہے ہیں، ٹرائل میں اپنا دفاع کروں گا۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کی جانب سے نااہلی کے فیصلے پر نظر ثانی کے لئے دائر کردہ درخواست کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے متعلق حقائق غیر متنازع تھے اس لئے یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ فیصلے سے نوازشریف کو حیران کر دیا گیا۔ 23 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ نوازشریف کی جانب سے جھوٹا بیان حلفی دیئے جانے کو عمومی انداز سے نہیں دیکھا جا سکتا۔