لاہور (خصوصی رپورٹ) سیشن عدالت میں اپنی نوعیت کا انوکھا کیس سامنے آ گیا، چھ سالہ بچے جمشید کی دعویدار دو مائیں سامنے آ گئیں، دونوں مائیں عدالت میں بیان قلمبند کراتے رو رو کر فریاد کرتی رہیں۔ عدالت نے گواہوں کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ہفتے تک کیلئے ملتوی کردی۔ سیشن کورٹ میں ایک انوکھا کیس سامنے آ گیا جس پر عدالتی عملہ اور وکلا حیران رہ گئے۔ تنویر نے سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی کہ دوست کو چھ سال پہلے بیٹا گفٹ کیا تاہم اب دوست ارشد کی وفات ہو چکی ہے صفیہ بی بی بچے کی بہتر پرورش نہیں کرسکتی، درخواست گزار کی بیوی اللہ رکھی کا کہنا تھا کہ میرے لخت جگر کو میرے حوالے کیا جائے۔ تاہم دوسری جانب صفیہ بی بی نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا کہ بچے کو میں نے خود جنم دیا ہے، اللہ رکھی اور اس کا شوہر جھوٹ بول رہے ہیں، تاہم عدالت نے بیان قلمبند کرنے کے بعد گواہوں کو طلب کرلیا اور کیس کی سماعت ہفتے تک کیلئے ملتوی کردی۔