تازہ تر ین

فاروق ستار سے ملاقات اسٹیبلشمنٹ نے کرائی، مصطفیٰ کمال

کراچی(اے این این ، مانیٹرنگ ڈیسک) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے ایم کیو ایم کے ساتھ ایک رات کے اتحاد کا بھانڈہ پھوڑ دیا اور انکشاف کیا ہے کہ فاروق ستار سے ملاقات اسٹیبلشمنٹ نے کرائی، 8 ماہ سے رابطے تھے، ہماری درجنوں ملاقاتیں ہوئیں، ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار، کنور نوید، خواجہ سہیل، وسیم اختر، کامران ٹیسوری، عامر خان، فیصل سبزواری بھی فاروق ستار کے ساتھ ہوتے تھے، آخری ملاقات میں عامر خان نہیں تھے، وہ بیرون ملک تھے، فاروق ستار سچ تو بولتے نہیں، آدھا جھوٹ بولا ہے، پی ایس پی میری روزی روٹی نہیں، آج میں پورا سچ بتاوں گا، میں اسٹیبلشمنٹ کا ایجنٹ نہیں رابطے ضرور ہیں، ہم لوگ چیزوں کو لیک کرنے والے نہیں، چند حقائق عوام کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں، آف دی ریکارڈ سب کوسب پتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ مصطفی کمال نے فاروق ستار کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے انکشاف کیا جو کچھ ہوا ہے وہ اسٹیبلشمنٹ نے کرایا ہے ۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ 62 گھنٹے سے قلا بازیاں اور کامیڈی شو چل رہا تھا، چند حقائق ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں، ہم ڈان لیکس اور ایم کیو ایم لیکس کرنے والے لوگ نہیں۔ انہوں نے کہا تاثر دیا جا رہا ہے پی ایس پی اسٹیبلشمنٹ کی جماعت ہے، ہم نے فاروق ستار کیساتھ پریس کانفرنس کی اور اس کا سب کو پتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فاروق ستار سے ملاقات اسٹیبلشمنٹ نے کرائی ۔ یہ ایک دن کا معاملہ نہیں تھا ہم گزشتہ 8ماہ سے رابطے میں تھے، ہماری درجنوں ملاقاتیں ہوئیں ایم کیو ایم کی 11 رکنی ٹیم ملاقاتیں کرتی تھی ، ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار، کنور نوید، خواجہ سہیل، وسیم اختر، کامران ٹیسوری، عامر خان، فیصل سبزواری بھی فاروق ستار کے ساتھ ہوتے تھے، آخری ملاقات میں عامر خان نہیں تھے، وہ بیرون ملک تھے۔ مصطفی کمال نے کہا فاروق ستار کبھی سچ نہیں بولتے، انہوں نے اس روز آدھا جھوٹ بولا لیکن میں آج آپ کو پورا سچ بتاو¿ں گا۔ انہوں نے کہا پارٹی بند کر سکتا ہوں لیکن متحدہ میں شامل نہیں ہو سکتا، کہا اگر ہم سے ملک کو نقصان ہے تو پارٹی بند کر دیتے ہیں۔ نہوں نے کہا فاروق ستار کی خواہش پر اسٹیبلشمنٹ نے ملاقات کرائی، میں اسٹیبلشمنٹ کا ایجنٹ نہیں ہوں لیکن رابطے میں ضرور ہوں۔ سربراہ پاک سرزمین پارٹی نے کہا کارکنوں کی بازیابی کے لئے اسٹیبلشمنٹ سے بات نہیں کرونگا تو کس سے کرونگا میڈیا سے بات کرنے کا مقصد چند حقائق عوام کے سامنے رکھنا ہے کیوں کہ آف دی ریکارڈ سب کو سب پتا ہے، ہم نے 2 دن کوئی بات نہیں کی کیوں کہ جس دن سے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کی اس کے 4 گھنٹے بعد سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ نے اتحاد پر مجبور کیا حتی کہ گورنر سندھ نے بھی یہی کہا جب کہ ہر گھنٹے بعد قلابازیاں اور کامیڈی شو ہورہا ہے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ ہم نے فاروق ستار سے تاثر دیا جارہا ہے کہ فاروق ستار کو اغوا کرکے ان سے یہ پریس کانفرنس کرائی گئی اور ہم اسٹیبشلمنٹ کے لوگ ہیں، تاثر دیا گیا کہ اسٹیبشلمنٹ ایم کیو ایم کو پی ایس پی سے اتحاد پر مجبور کررہی ہے۔ ایم کیو ایم اور فاروق ستار نے یہ تاثر پورے پاکستانی عوام کے دماغ میں بٹھا دیا کہ پی ایس پی اسٹیبشلمنٹ کی آلہ کار ہے تو ہاں ہمیں اسٹیبشلمنٹ نے بلا کر فاروق ستار سے ملایا اور وہ پہلے سے وہاں بیٹھے ہوئے تھے ایم کیو ایم اور فاروق ستار فرمائشی پروگرام کرکے اسٹیبشلمنٹ کے ذریعے ہمیں بلاتے ہیں پاکستان کا کون سا سیاست دان ہے جو اسٹیبشلمنٹ سے بات نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنا منشور گھر گھر پہنچا رہے ہیں اور یہ حقیقت کے برعکس ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ کا ایجنٹ ہوں۔ مصطفی کمال نے کہا کہ 22 اگست 2016 کو بانی ایم کیو ایم نے اپنے اوپر خود کش حملہ کردیا، جب بانی ایم کیو ایم نے میڈیا اداروں پر حملے کا کہا تو کیا فاروق ستار، دیگر نے روکا۔ انہوں نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم را کے لیے کام کرتے ہیں،کیا فاروق ستار کو نہیں پتا کہ عمران فاروق کو کس نے قتل کروایا؟، فاروق ستار کو پتا ہے عمران فاروق کو بانی ایم کیو ایم نے مروایا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم مہاجروں کے نام کی سیاست کررہی ہے، ایم کیو ایم نے آج قبرستان کا تالا تڑوا دیا ہے، مہاجروں کا ایم کیو ایم سے بڑا کوئی دشمن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ22 اگست کی پکڑ دھکڑ کے بعد عشرت العباد نے انیس قائم خانی کو فون کیا تھا کہ وہ ایم کیو ایم میں شامل ہوجائیں۔ عشرت العباد کو کہہ دیا تھا کہ ہم ایم کیو ایم جوائن نہیں کریں گے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم کی تقریر کے بعد فاروق ستار کو غداری کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا، عشرت العباد نے کہا کہ وہ فاروق ستار کو چھڑوا رہے ہیں، کور کمانڈر، ڈی جی رینجرز، آرمی چیف، وزیر اعظم، وزیر داخلہ سے بات ہوئی ہے ۔ رات رینجرز کے پاس رہنے کے بعد فاروق ستار صبح پارٹی کے سربراہ بن گئے۔ پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ مجھے کوئی اٹھا کر پکڑ کر نہیں لے گیا تھا، بانی ایم کیو ایم کی تقریرکے بعد متحدہ اراکین اسمبلی اسی رات چھپ گئے تھے۔ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ فاروق ستار نے22 اگست 2016 کو بانی ایم کیو ایم نے اپنے اوپر خودکش حملہ کردیا، بانی ایم کیو ایم کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ اظہارکے ہاتھ سے لکھے ہوئے پیپر میں مہاجر اتحاد، حقیقی کا نام نہیں تھا۔ ہمیں کہا جاتا ہے کہ ہم لانڈری ہیں، کیا آپ کو اپنی قوم کو گندا رکھنا ہے؟۔ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہش ہدا قبرستان کا تالا ٹوٹ گیا اب یہ لاشوں کی سیاست کرنا چاہتے ہیں، میری ماں زندہ نہیں، اگر وہ ہوتیں تو ان کو سیاست کے لیے استعمال نہیں کرتا۔ واضح رہے کہ پاکستان سر زمین پارٹی کے سر براہ سید مصطفی کمال نے اعلان کیا تھا کہ وہ ہفتے کو اپنی پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا بھر پور جواب دیں گے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ گذشتہ 20 ماہ کے دوران ہمیں بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن اب فاروق ستار نے پورے پاکستان کے سامنے یہ تاثر دیا اور ایک ایک صحافی کو بتایا کہ انہیں اسٹیبلشمنٹ اغوا کرکے لے گئی تھی اور پچھلے 50 گھنٹوں میں جو کچھ ہوا، وہ اسٹیبلشمنٹ پی ایس پی کے لیے کر رہی ہے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain