کراچی (این این آئی) کاﺅنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کے ہاتھوں سٹی ریلوے کالونی سے گرفتار ہونے والے کالعدم تحریک طالبان بونیر کے کمانڈر امیر غزن خان نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کمانڈر نے بتایا کہ میں نے پاکستان میں بننے والی کالعدم تحریک طالبان میں شمولیت اختیار کی، ابتدائی طور پر وہ سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے ساتھ دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں حصہ لیتا رہا کئی برس کے دوران مختلف علاقوں میں متعدد اہم کارروائیاں کیں۔کمانڈر نے بتایا کہ قبائلی علاقہ جات اور فاٹا کے دیگر اضلاع میں آپریشن شروع ہوتے ہی درجنوں اہم کمانڈر اور دہشت گرد افغانستان فرار ہونے کے بعد وہاں سے نکل کر کراچی آگئے تھے، تمام دہشت گرد اور کمانڈر الگ الگ وقت اور راستوں سے کراچی میں داخل ہوئے، کراچی پہنچنے کے بعد کسی نے ایک دوسرے سے رابطہ نہیں کیا، شہر کے مضافاتی اور گنجان علاقوں میں بھیس بدل کر رہائش اختیار کی ہوئی ہے، اس نے دعوی کیا کہ کالعدم تحریک طالبان کے 6 دھڑے اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے اہم کمانڈر اور دہشت گرد اس وقت بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں بھیس بدل کر روپوشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ حساس ادارے نے کمانڈر کے انکشافات کے بعد مزید روپوش دہشت گردوں کی تلاش شروع کردی ہے۔