لاہور (خصوصی رپورٹ)مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنماﺅں کی ملاقاتوں کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق (ن )لیگ نے اسمبلیاں تحلیل کرنے پر مشاورت رلی۔ جاتی امرمیں ہونے والے مشاورتی اجلاس میں شریک کئی رہنماﺅں نے اسمبلیاں توڑنے کی تجویز کی حمایت کی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب میاںشہبازشریف نے اس تجویز کی مخالفت کی۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز مسلم لیگ (ن )کے لاہور میں تین اہم اجلاس ہوئے جن میں قومی اسمبلی تحلیل کرنے پر حتمی مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنا نادانی ہوگی انتخابات وقت مقررہ پر ہی کرائے جائیں۔ دریں اثناءشریف فیملی کی مشکلات کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں۔ پہلے ہی پانامہ کرپشن کیسز کی پریشانی سر پر تھی کہ اوپر سے حدیبیہ پیپرملز کیس بھی کھل گیا۔ سپریم کورٹ کا 3رکنی بینچ آج سے نیب کی جانب سے شریف خاندان کیخلاف دائر حدیبیہ پیپرزملز ریفرنس میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست کی سماعت کرے گا۔ نیب کی اپیل پر چیف جسٹس نے عدالت عظمیٰ کا 3رکنی بینچ تشکیل دیاتھا جس کی سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کریں گے جبکہ بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس دوست محمد اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل شامل ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی کی تحلیل کی بات کو بے پر اور بیمار ذہن کی تخلیق قرار دیا ہے، ان لوگوں کو جاگتے ہوئے الٹے سیدھے خواب آتے ہیں، وزیراعظم سے ملاقات میں اس معاملے کا اشارتاً بھی ذکر نہیں ہوا، قومی اسمبلی کا اجلاس اختتام ہفتہ طلب کئے جانے کا امکان ہے جس میں انتخابی حد بندیوں کے حوالے سے آئینی ترمیم پیش کردی جائے گی حکمران پاکستان مسلم لیگ نواز نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ آئینی ترمیم دونوں ایوانوں سے منظور کرلی جائے گی۔ دریں اثناء وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف اقامہ کیس کی سماعت (آج) ہو گی ۔تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کیخلاف کیس (آج) پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہو گی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں خصوصی لارجر بینچ سماعت کرے گا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف سے تحریری جواب طلب کررکھا ہے۔پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے وزیرخارجہ کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ عثمان ڈار نے اپنی درخواست میں خواجہ آصف پر اپنے اثاثے چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے عدالت سے ان کی نااہلی کی استدعا کی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے اپنی درخواست میں کہا کہ اقامہ چھپانے پر خواجہ آصف صادق اور امین نہیں رہے۔