اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)مسلم لیگ )ن) کی حکومت میں مضبوط ترین کردار ادا کرنے والے اسحاق ڈار کو کرپشن کیس کے باعث وزارت خزانے سے ہٹائے جانے کا امکان ہے جبکہ حکومت میں بھی انکا کردار انتہائی کم کر دیا گیا ہے۔ دی نیشن کو ذرائع نے بتایا ہے کہ اگرچہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران اسحاق ڈار کی بہت تعریف کی تھی تا ہم اب انہیں کابینہ سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کئی ہفتوں سے یہ معاملہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سامنے رکھ رہے ہیں کہ اسحاق ڈار کی غیر حاضری کے باعث کام میں رکاوٹ آ رہی ہے۔ دوسری طرف ان پر کرپشن کے الزامات کے باعث حکومتی ساکھ بھی خراب ہو رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اپنے حالیہ دورہ لندن کے دوران شاہد خاقان عباسی نے اسحاق ڈار کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا تا ہم انہوںنے انکار کر دیا۔ لاہور میں ہونیوالی اہم میٹنگ میں بھی نئے وزیر خزانہ کا معاملہ زیر بحث آیا۔ احتساب عدالت بھی اسحاق ڈار کو کوئی رعایت دینے پر تیار نہیں جس سے مسلم لیگ (ن)کی رابطہ عوام مہم متاثر ہو سکتی ہے اسلئے سابق وزیر اعظم کے قریبی ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ کو آئندہ چند روز میں عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے تا ہم اس کا ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔