اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے اہلیہ کی ملاقات کا معاملہ نیا موڑ اختیار کرگیا، بھارت نے کلبھوشن کی اہلیہ کو پاکستان اکیلے بھیجنے سے انکار کرتے ہوئے انکی والدہ کو بھی ویزہ دینے کا مطالبہ کردیاہے، بھارت نے پاکستانی پیشکش پر اپنا جواب پاکستان دفتر خارجہ کو بھیج دیاہے، جس پر ترجمان پاکستان دفتر خارجہ نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت کے جواب کا جائزہ لے رہے ہیں، ذرائع کے مطابق کلبھوشن کی والدہ نے ویزہ درخواست پاکستانی ہائی کمیشن میں دے رکھی ہے، بھارت کی طرف سے یہ موقف اختیار کیا گیا ے کہ کلبھوشن کی والدہ بھی بیٹے سے ملاقات کی حقدار ہے، لہٰذا ان کی والدہ کو بھی پاکستان آنے کی اجازت ملنی چاہئے، دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی اہلیہ سے ملاقات کی پاکستانی پیش کش سے متعلق بھارتی جواب موصول ہوگیا ہے،جس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔دفترخارجہ کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کو بھیجے گئے مراسلے میں را کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو اہلیہ سے ملاقات کی باقاعدہ پیش کش کی گئی تھی۔پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کلبھوشن یادیو کو اہلیہ سے ملاقات کی اجازت انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی گئی ہے، بھارتی ہائی کمیشن کو کہا گیا ہے کہ کلبھوشن کی اہلیہ کو پاکستانی ویزا جاری کیا جائے گا اور بھارتی جاسوس کی اہلیہ سے ملاقات پاکستان میں ہی ہو گی۔ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ نے کلبھوشن کی اہلیہ سے ملاقات کے حوالے سے پاکستانی پیشکش کا جواب دے دیا ہے۔واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔کلبھوشن پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں۔