لاہور (خصوصی رپورٹ) مسلم لیگ (ن) اور شریف خاندان نے محمود خان اچکزئی کو جلسوں میں بلوا کر مختلف اداروں کو سخت پیغام دینے اور عدلیہ پر دباﺅ بڑھانے کیلئے اسلام آباد مارچ کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اچکزئی کو جلسوں میں بلوا کر یہ پیغام دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ہمارے بغیر بلوچستان میں حالات ٹھیک نہیں ہوں گے اور بلوچ قیادت ہمارے ساتھ ہے۔ شریف خاندان سے کچھ عرصہ قبل لندن میں بلوچ علیحدگی پسندوں نے ملاقات بھی کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے نوازشریف اپنی رابطہ عوام مہم تیز کرنے کیلئے آخری پتہ کے طور پر اسلام آباد مارچ کا اعلان بھی کر سکتے ہیں۔ نوازشریف کے اس اقدام کے معاملہ پر پارٹی کے اندر اختلافات موجود ہیں اور کئی سینئر رہنماﺅں نے اس حوالے سے واضح طور پر کہا ہے کہ ایسا کرنے سے اداروں کے دباﺅ میں آنے کی بجائے جمہوریت کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے اور ہماری سیاسی ساکھ بھی خراب ہو سکتی ہے تاہم نوازشریف اس پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ بلوچستان میں 20پنجابیوں کے قتل کے حوالے سے نوازشریف نے کوئی مذمتی بیان نہیں دیا کیونکہ ایسا کہنے سے بلوچ علیحدگی پسند ناراض ہو سکتے تھے۔
اسلام آباد مارچ