میدان میں سرفراز کا زیادہ غصہ مجھ پر اترتا ہے، عماد

لاہور(آئی این پی) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے بارے میں یہ بات مشہور ہے کہ وہ فیلڈ میں اپنے ساتھی کھلاڑیوں پر غصہ کرتے ہیں اور انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرتے رہتے ہیں۔ عماد وسیم کا کہنا ہے کہ کھلاڑی اپنے کپتان کے غصے کا برا نہیں مناتے۔سرفراز احمد سب سے زیادہ غصہ مجھ پر کرتے ہیں لیکن میں نے کبھی بھی اس کا برا نہیں منایا کیونکہ میں سرفراز کو بارہ تیرہ سال سے جانتا ہوں۔ ظاہر سی بات ہے کہ آپ پاکستان کے لیے کھیل رہے ہوتے ہیں اور غلطی کریں گے تو ڈانٹ بھی پڑے گی۔عماد وسیم کا کہنا ہے کہ کپتان سرفراز احمد کے اس غصے کے پیچھے ایک مقصد ہوتا ہے۔سرفراز جب بھی میدان میں جاتے ہیں انہیں اپنی ذات کی بجائے پاکستانی ٹیم کی فکر ہوتی ہے یہاں تک کہ جب وہ فرنچائز ٹیم کی کپتانی بھی کر رہے ہوتے ہیں تو اس وقت بھی وہ اتنے ہی سنجیدہ ہوتے ہیں۔ہمیں چونکہ سرفراز کے مزاج کا پتہ ہے اس لیے ہمارے لیے یہ کوئی نئی چیز نہیں البتہ ان لوگوں کے لیے جو سرفراز کو نہیں جانتے یہ غصہ نئی بات ہو سکتی ہے۔ سرفراز میدان میں اور میدان سے باہر ہمارے ساتھ بھائیوں کی طرح رہتے ہیں۔

 

پانامالیکس میں شامل پاکستانیوں سے متعلق اہم خبر

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاناما لیکس میں شامل دیگر پاکستانیوں سے متعلق بھی اہم خبرآگئی۔ سپریم کورٹ نے پاناما لیکس میں نام آنے والے دیگر پاکستانیوں کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقررکردیں ۔ دورکنی بنچ تئیس نومبرسے کیس سنے گا ۔آف شور کمپنیوں سے متعلق پاناما لیکس میں شامل دیگرسیکڑوں افراد کیخلاف جماعت اسلامی اور طارق اسدایڈووکیٹ نے درخواستیں دائر کررکھی ہیں ۔ جن میں تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کی استدعا کی گئی ہے ۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پاناما لیکس میں نام آنے والے دیگر پاکستانیوں کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقررکردیں۔ سماعت 23 نومبر سے جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں دورکنی بینچ کرے گا۔ بینچ کے دوسرے رکن جسٹس مقبول باقر ہوں گے۔واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت دیگر کیخلاف پاناما کیس کے دوران ان دونوں درخواستوں کوالگ کردیا گیاتھا ۔

کوہلی کیلنڈر ایئر میں 5 بار گولڈن ڈک ہو کرکپل دیو کے ہمسر بن گئے

کولکتہ (اے پی پی) ویرات کوہلی بطور کپتان کیلنڈر ایئر کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ میں پانچ بار گولڈن ڈک ہو کر کیپل دیو کے ہم پلہ ہو گئے، کوہلی سری لنکا کے خلاف شروع ہونےوالے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں پہلی ہی گیند پر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے، انہیں سرنگا لکمل نے آﺅٹ کیا، یہ رواں برس پانچواں موقع ہے کہ کوہلی انٹرنیشنل کرکٹ میں گولڈن ڈک ہوئے ہوں، ٹیسٹ اور ون ڈے میں دو، دو مرتبہ جبکہ ایک بار ٹی ٹونٹی میچ میں گولڈن ڈک ہوئے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے بطور بھارتی کپتان ایک سال میں زیادہ بار گولڈن ڈک ہونے کا کیپل دیو کا منفی ریکارڈ بھی برابر کر دیا۔، کیپل دیو 1983ءمیں بطور کپتان پانچ بار گولڈن ڈک ہوئے تھے۔

یوتھ ایشیا کپ میں ٹیم نے عمدہ کم بیک کیا، اکرم رضا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق ٹیسٹ کرکٹر اکرم رضا نے کہا ہے کہ انڈر 19 ایشیا کپ میں پاکستان کافی دباﺅ میں تھا لیکن ایک اچھی پارٹنرشپ سے پاکستان نے بہتر سکور کر لیا۔ چینل ۵ کے پروگرام ”گگلی“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا خوش قسمتی سے پاکستان بارش کے باعث میچ جیت گیا۔ میچ جیت کے ثابت ہو گیا پاکستان میں آنے والے پلیئرز بھی کم نہیں ہیں۔ اب دیکھیں فائنل میچ میں پاکستان کس طرح کیسی پرفارمنس دیتا ہے۔ آنے والے دنوں میں ان میں سے کوئی کھلاڑی پاکستان کے لیے کھیلتا نظر آئے گا اور مزید ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے گا۔ حفیظ اب اپنے کیریئر کے آخری مراحل میں ہے۔ سپورٹس جرنلسٹ اشرف چودھری نے کہا محمد حفیظ آل راﺅنڈر ہیں ان پر ایک سال پابندی بھی رہی اور اس دوران کھلاڑی کی کمی بحرحال ضرور محسوس ہوتی ہے جب تک وہ اپنا باﺅلنگ ایکشن درست نہیں کرتے وہ باﺅلنگ کرا سکتے لیکن ٹیم کے ساتھ بطور اوپنر وہ کھیل سکتے ہیں۔ اصل کرکٹ ٹیسٹ کرکٹ ہے ٹی 20 کرکٹ میں تو آپ نے ماردھاڑ ہی کرنا ہوتی ہے۔

توہین رسالت قانون بارے وزارت خارجہ والے بڑی مشکل میں پھنس گئے

اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے توہین رسالت قانون کے طریقہ کار میں تبدیلی کے بارے میں صوبوں سے رائے لینے کا فیصلہ کیا ہے، وزارت مذہبی امور، اسلامی نظریاتی کونسل اور عدالت کے احکامات کی روشنی میں قانون میں طریقہ کار تبدیل کیا جائے گا، قانون کا مقصد توہین رسالت کا غلط استعمال کو روکنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس نسرین جلیل کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر ستارہ ایاز، سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، سینیٹر نثار محمد، سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر ثمینہ عابد، سینیٹر احمد حسن کے علاوہ وزارت قانون، این ایچ سی آر وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزارت خارجہ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ توہین رسالت قانون ہمارے لئے بہت سی مشکلات ہیں، عالمی سطح پر توہین رسالت اور سزائے موت پر بہت سے فورم پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ چیئر پرسن کمیٹی نسرین جلیل نے کہا کہ بہت حساس مسئلہ ہے، توہین رسالت کے قانون کے طریقہ کار کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں تا کہ لوگ ذاتی دشمنی کی آڑ میں اس قانون کو استعمال نہ کر سکیں، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیومن ڈویلپمنٹ کے سربراہ جسٹس (ر) نواز چوہان نے کہا کہ عالمی سطح پر اس پر بہت بات ہو رہی ہے، اقلیتیں اس قانون کے طریقہ کار سے خود کو غیر محفوظ سمجھ رہی ہیں۔ اس بارے میں ایس پی سطح سے کم عہدے کے افسر کی سفارش پر مقدمہ نہ درج کیا جائے، جے آئی ٹی ہونی چاہیے، جس میں مستند عالم دین کا ہونا لازمی ہے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ غلط استعمال کو کیسے روکا جائے، وزارت مذہبی امور، اسلامی نظریاتی کونسل، اعلیٰ عدلیہ نے اس بارے میں تجاویز دی ہیں جبکہ وزارت داخلہ نے کہا کہ صوبوں سے اس بارے میں سفارشات لی جائیں، وزارت مذہبی امور نے بھی طریقہ کار میں تبدیلی کا کہا ہے۔ سینیٹر نثار حسین نے کہا کہ بہت حساس معاملہ ہے، حلف نامے میں تبدیلی میں ذرا سی بے احتیاطی کی وجہ سے پورا ملک سراپا احتجاج ہے، ہمیں اس کےلئے صرف یورپ کو نہیں بلکہ اسلامی ممالک کے قانون کو بھی دیکھنا چاہیے، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے انسانی حقوق سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں کہا کہ کمیشن یک جانب سے متعلق لگائے گئے ٹال فری نمبر پر مختصر عرصے میں 80ہزار فون کالز موصول کیں جبکہ انسانی حقوق کی آگاہی سے متعلق مختلف ویڈیوز پر پروگرامز کرائے جا رہے ہیں، ملک بھر کے دور دراز علاقوں سے ٹیلی فون کالز کا آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارا آگاہی پروگرام بہتر جا رہا ہے۔ چیئرمین انسانی حقوق کمیشن نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیشن برائے انسانی حقوق کے ملازمین کو قسطوں میں تنخواہوں کی ادائیگی کی جاتی ہے، کمیشن کو پیسوں کے معاملے میں کمی کا سامنا ہے، اسی وجہ سے ملازمین کو قسطوں میں تنخواہ ادا کی جاتی ہے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر اور سینیٹر نثار محمد خان نے قومی کمیشن کے ملازمین کی تنخواہوں کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا، کمیٹی نے سفارش کی کہ حکومت ملازمین کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خارجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ افغانستان میں دو طرح کی جیلیں ہیں، ایک افغان حکومت اور دوسری امریکی انتظامیہ کے زیر کنٹرول تھیں، اب امریکہ کے زیر کنٹرول جیلیں افغان حکام کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ دفتر خارجہ ان جیلوں میں قید پاکستانیوں کے حوالے سے افغان حکام سے رابطے میں ہے جن پاکستانیوں پر الزامات کے شواہد نہیں ملتے انہیں شناخت کر کے پاکستان لے آتے ہیں، دفتر خارجہ ان پاکستانیوں کو واپسی کا ٹکٹ اور خرچہ بھی فراہم کرتے ہیں، پاکستانی قوانین میں دہشت گردی کے غلط الزام کے تحت حراست میں لئے گئے افراد کے حوالے سے معاوضہ ہے، تاہم بیرون ملک دہشت گردی کے غلط الزامام میں گرفتار افراد کے حوالے سے کوئی معاوضہ نہیں۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے استفسار کیا کہ گوانتا ناموبے جیل جیسے جن جیلوں میں پاکستانی غلط الزام میں قید ہیں، بعد میں یہ افراد رہا بھی کئے گئے، ان افراد کو معاوضہ ملنا چاہیے، جنرل (ر) مشرف نے اپنی کتاب میں تسلیم کیا کہ انہوں نے ملین ڈالرز کے عوض 370 پاکستانی سی آئی اے کے حوالے کئے، یہ افراد کون تھے اور کہاں ہیں اس حوالے سے کوئی علم نہیں۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ دہشت گردی کے غلط الزام میں بیرون ملک گرفتار کئے گئے پاکستانیوں کو معاوضہ فراہم کرنے کے حوالے سے قانون سازی کی جائے۔

 

انتقامی کاروائی ہو رہی ہے، بھاگنے والا نہیں، قانونی جنگ لڑونگا، نواز شریف

مری (این این آئی، آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے تاہم وہ بھاگنے والے نہیں ہیں ¾ عدالتوں میں قانونی جنگ لڑیں گے ¾ عوام کی خدمت کا فرض ادا کرتے رہیں گے۔ یہاں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ان کے خلاف انتقامی کارروائی ہو رہی ہے اور انہیں معلوم ہے کہ ان کے ساتھ یہ سلوک کیوں کیا جا رہا ہے لیکن وہ بھاگنے والے نہیں بلکہ قانونی جنگ لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام کی محبت میرے لیے باعث عزت ہے، میرے دل میں بھی آپ لوگوں کےلئے پیارہے، دعاکریں کہ اللہ تعالیٰ پاکستان اورہم پررحم کرے ۔ ترقی کاجوسفرشروع کیاوہ تیزی سے آگے بڑھے گا، وعدہ ہے کہ قوم کی خدمت کافرض اداکرتارہوں گا۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ تحریک خوشحالی پروگرام کے تحت غریب لوگوں اور نوجوان نسل کو زیادہ سے زیادہ روز گار کے مواقع دیے جائینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مری سے اسلام آباد روانگی سے قبل کارکنان سے مختصر خطاب میں کیا نواز شریف نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو خصوصی ہدایت کروں گا کہ وہ مری میں جاری تمام ترقیاتی کاموں کو جلد از جلد مکمل کریں تاکہ یہاں کے لوگوں کے مسائل کم ہوسکیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جتنے بھی غریب لوگ ہیں ان سب کو تحریک خوشحالی پروگرام کےتحت روز گار اور وظائف دیئے جائینگے اور ملک کے تمام نوجوان نسل کو روز گار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیا جائے گا ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کا اللہ تعالیٰ اور قوم سے وعدہ ہے کہ نواز شریف سے قوم کے لیے جو بھی ہوسکے گا وہ کروں گا اور ملک سے لوڈشیڈنگ بے روز گاری اور دیگر مسائل کا خاتمہ میری اولین ترجیح ہیں۔

 

چیئر مین این ایچ اے کی میگا کرپشن بارے اھم انکشافات ، خبر نے کھلبلی مچا دی

اسلام آباد (کرائم رپورٹر) این ایچ اے کے زیر انتظام ٹول پلازوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر اربوں روپوں کی کرپشن کی خبر شائع ہونے پر چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ آپے سے باہر، خبریں ٹیم کو سنگین نتائج کی دھمکیاں جبکہ مزید معلومات اور مو¿قف دینے سے بھی انکار کر دیا۔ خبریں ٹیم کو اپنے بااثر ہونے اور خمیازہ بھگتنے کیلئے تیار رہنے کی تڑیاں لگاتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز این ایچ اے کے چیئرمین شاہد اشرف تارڑ نے ”خبریں“ میںکرپشن کی خبروں کی اشا عت پر معلومات دینے سے انکار کیا، وہ بدتمیزی سے پیش آئے اور کیمرہ ضبط کرتے ہوئے دھمکی آمیز گفتگو کی۔ موصوف نے بات چیت کر نے کی بجائے ڈی ایم جی گروپ کا افسر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے رعب جمایا۔ خبریں کی ٹیم سے تلخ ماحول میں بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ چار سال سے اتھارٹی چلا رہا ہوں۔ ایک پیسے کی کرپشن نہیں کی مجھے اس پر فخر ہے غلط بات کرنے اور سننے کی عادت نہیں اخبار میں جہاں خبر چھپی ہے وہیں پرتردید چھاپیں پھر بات کروں گا اور ثبوت بھی دوں گا۔ خبرکیوں چھاپی چینل فائیو میں کیوں خبریں چل رہی ہیں میںسب جانتا ہوں کہ خبروں کی اشاعت کے پیچھے کون لوگ ہیں ان کوجلد بے نقاب کروں گا۔ میرے منہ پر کالک مل دی مو¿قف نہیں دوں گا جب آپ تردید چھاپیں گے ثبوت دوں گا۔ میرے خلاف جو بھی چھاپنا ہے وہ چھاپیں یہ سب خبریں سو فیصد غلط ہیں کرپشن ہے تو کرپشن کر رہا ہوں آپ خبریں چھاپتے رہیں۔

ذاتیات پر خبر نہیں چھپنی چاہیئے مگر وزارت اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر ھم ضرور بات کریں گے، ضیا شاہد کی وزیر مواصلات سے گفتگو

لاہور ( نمائندہ خصوصی ) مواصلات کے وفاقی وزیر حافظ عبدالکریم اور خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد کے درمیان بدھ کی صبح ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی۔ حافظ عبدالکریم نے شکایت کی کہ خبریں ملتان میں میرے خلاف ذاتی طور پر قابل اعتراض خبر شائع ہوئی ہے۔ ضیاشاہد نے کہا کہ لاہور میں تو ایسی کوئی خبر نہیں البتہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے بارے میں خبر ضرور شائع ہوئی ہے۔ ہائی وے پر غیرقانونی طور پر دس ٹول پلازہ بن چکے ہیں جو عوام سے ناجائز اور غیرقانونی طور پر رقم وصول کر رہے ہیں۔ ہماری خبر کے مطابق یہ رقم دس ارب روپے سالانہ سے زائد بنتی ہے۔ کیا آپ نے اس سے پہلے وزیراعظم صاحب کے نام میرے کھلے خط کو نہیں پڑھا جس میں لاہور ملتان روڈ پر پکے نشانات اور کوئی گائیڈنس نہ ہونے کے بارے میں لکھا تھا۔ اس میں آپ کا تذکرہ موجود تھا۔ اس کے بارے میں اسلام آباد کے ہمارے نمائندے نے آپ سے رابطہ کیا مگر آپ نے کوئی جواب نہیں دیا۔ آج دوسری خبر شائع ہوئی ہے۔ براہِ کرم آپ بتائیں کہ آپ نے اپنی وزارت اور اس کے تحت کام کرنے والے ادارے کی ناقص کارکردگی کا کوئی نوٹس لیا ہے یا کوئی انکوائری کرائی ہے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ مجھے اوپر سے کوئی کہے گا تو میں کارروائی کرونگا۔ چیف ایڈیٹر خبریں نے کہا یہ آپ کی ذمہ داری ہے۔ آپ کسی کے کہنے کا انتظار کیوں کر رہے ہیں۔ ملتان میں آپ کی ذات کے حوالے سے شائع ہونے والی خبر کا میں نے نوٹس لیا ہے۔ میں ان سے تحریری طور پر بازپرس کروں گا۔ جہاں تک آپ کی یونیورسٹی کے بارے میں طلبا کی شکایات کا تعلق ہے یا آپ کی وزارت کے ماتحت ادارے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کا مسئلہ ہے تو ہمیں جو شکایت ملی ہے ہم اسے شائع کرینگے اور آپ یا اتھارٹی کے چیئرمین کا مو¿قف لینے کےلئے رابطہ بھی کرینگے۔ یہ ہر صحافی کا فرض ہے۔ براہِ کرم ہمارے ساتھ تعاون کریں تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔

الیکشن کمیشن نے میئر کو نا اہل کر دیا

کوئٹہ (خصوصی رپورٹ) الیکشن کمیشن نے میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ کو نااہل قرار دے دیا۔ پشتونخوا میپ سے تعلق رکھنے والے میئر ڈاکٹر کلیم نے انتخابات میں ٹیکنوکریٹ کی نشست کیلئے ڈاکٹر کی بجائے کسان ہونے کا حلف نامہ جمع کرایا تھا۔ ڈاکٹر کلیم اللہ کسان کی سیٹ پر انتخابات لڑ کر میٹروپولیٹن کے ممبر منتخب ہوئے تھے۔ اپوزیشن کی پٹیشن پر الیکشن کمیشن نے آرٹیکل 140 اے کے تحت انہیں نااہل قرار دیدیا۔

علاج کی بہتر سہولتوں بارے وزیر اعلیٰ نے خزانہ کے منہ کھول دیئے، بڑا دعویٰ کر ڈالا

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت دو گھنٹے تک اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں شعبہ صحت میں اصلاحات کے پروگرام پر عملدرآمد اور ہیلتھ پراجیکٹس پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ہیلتھ پراجیکٹس پر عملدرآمد کی رفتار پر اطمینان کا اظہارکیا گیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اربوں روپے کے وسائل عام آدمی کو معیاری ، بہترین اور جدید طبی سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں پر صرف کئے جا رہے ہیں اورصوبے بھر میں بڑے ہیلتھ پراجیکٹس کی تکمیل سے عوام کو جدید طبی سہولتیں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اور ملتان میں جدید سنٹرل پیتھالوجی لیبز بنائی جائیں گی۔ ہسپتالوں میں چھوٹی لیبز بھی بنیں گی جو سنٹرل لیبز سے سیٹلائٹ کے ذریعے منسلک ہوں گی اوران لیبز میں ہر قسم کے ٹیسٹ کی سہولت ہو گی۔ ان لیبز کا نظام خود کار ہو گا اور یہاں لیب انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم بھی ہو گا۔ انہوںنے کہا کہ سنٹرل لیبزکے قیام کا منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اسے تیزی سے آگے بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیتھالوجی لیبز کے قیام کے حوالے سے روڈ شو کا بھی انعقاد کیا جائے ۔انہوںنے ہدایت کی کہ ہیلتھ سیکٹر کے جاری منصوبوں پر کام کی رفتار مزید تیز کی جائے۔ انہوںنے کہا کہ صوبے میں آئندہ نئے ہسپتال پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ماڈ ل کے تحت ہی بنیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو ہیپاٹائٹس کے موذی مرض سے بچانے کےلئے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام انتہائی اہمیت کا حامل ہے اوراس پروگرام کو موثر انداز سے آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو ان کے گھروں پر ادویات کی فراہمی کا پروگرام کامیابی سے جاری ہے۔ جدید طبی سہولتوں سے آراستہ ہیپاٹائٹس فلٹرکلینکس کے قیام کے منصوبے پر تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔ ٹیچنگ ہسپتالوں میں موجود ہیپاٹائٹس فلٹرکلینکس کو اپ گریڈ کیا جائے جن ہسپتالوں میں نئے اور بڑے فلٹر کلینکس بنانے کی ضرورت ہے وہاں پر فوری کام شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ فسیلٹیز میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے آج یہاں وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی پیر امین الحسنات نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام رواداری، امن، تحمل و برداشت کا دین ہے اور نبی پاک حضرت محمد ﷺ نے بھی اپنے اسوہ حسنہ کے ذریعے تحمل، برداشت اور رواداری کا پیغام دیا ہے اور ہر مسلمان کا دل نبی پاک کی محبت سے معمور ہے۔ انہوں نے کہا کہ عصر حاضر میں بین المذاہب ہم آہنگی اور تحمل و برداشت کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن، لوٹ مار اور اقربا پروری قصہ پارینہ بن چکی ہے۔پنجاب حکومت نے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کو پروان چڑھایا ہے اور حکومت کے منصوبے شفافیت اور معیار کے اعتبار سے اپنی مثال آپ ہیں۔ بین الاقوامی ادارے بھی پنجاب حکومت کی میرٹ اور شفافیت پالیسی کے معترف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں سوفیصد شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے تھرڈ پارٹی آڈٹ سسٹم بنایا گیا ہے اور شفافیت سے منصوبوں میں بچائے گئے اربوں روپے فلاح عامہ کے منصوبوں پر صرف کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے بلوچستان کے علاقے تربت میں قتل ہونے والے افراد کے لواحقین کے لئے مالی امداد کا اعلان کیا ہے-جس کے مطابق پنجاب حکومت مقتولین کے لواحقین کو فی کس 10لاکھ روپے مالی امداد دے گی- وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ جن عناصر نے معصوم لوگوں کی زندگیاں چھینی ہیں وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں-معصوم لوگوں کو بیرون ملک بھجوانے کا جھانسہ دینے والے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے- وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے عالمی یوم طلباءکے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ طلباءکسی بھی ملک کا عظیم سرمایہ ہوتے ہیں اور معیاری اور جدید تعلیمی سہولیات ان کا بنیادی حق ہے۔تعلیم ایک ایسا زیور ہے جس کے بغیر انسان سماجی واقتصادی ترقی نہیں کر سکتا۔ طلباءکسی بھی ملک کےلئے ترقی کی منزل کے حصول میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں اور طلباءہی قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک کا سافٹ امیج اجاگرکرنے کا باعث بنتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کے طلباءاپنی ذہانت اور کارکردگی کے باعث ملک وقوم کا نام روشن کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔ پاکستان کو آگے لے جانے کیلئے وطن عزیز کے ہر بچے کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زےرصدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس مےںلاہورنالج پارک مےں برطانوی سرمایہ کاروں کی جانب سے جدید ہسپتال و میڈیکل کالج کے قےام کے منصوبے کی تجوےزکا جائزہ لےاگےا۔وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری ہمارا مشن ہے اور صحت کی معیاری سہولتوں تک رسائی عوام کا حق ہے۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے صحت عامہ کی بہتری کیلئے اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔ آج پنجاب کے ہسپتالوں مےں وہی ادوےات غریبوں کو مل رہی ہےں- جو امیر استعمال کر رہے ہیں۔