فیصل آباد (رپورٹ:یونس چوہدری، تصاویر راشد علی)فیصل آباد کے نواحی تھانہ روڈالہ کے علاقہ میں با اثر افراد نے غریب کسان کی 3ایکڑ زرعی اراضی پر قبضہ کر لیا۔ تیار فصل بھی کاٹ کر فروخت کر دی گئی اور قبضہ گروپ نے رقبہ پر مسلح اشتہاری بٹھا رکھے ہیں قبضہ گروپ کے افراد نے زرعی رقبہ مالکان کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ خواتین کے کپڑے پھاڑ ڈالے ان کی بےحرمتی کی جبکہ رقبہ مالک کا کہنا ہے کہ قبضہ گروپ کے افراد نے بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے میرا بازو توڑ ڈالا۔ تھانہ روڈالہ روڈ پولیس قبضہ گروپ سے ساز باز ہو گئی ہے مقدمہ درج ہونے کے باوجود ملزمان گرفتار نہیں کئے بلکہ پولیس نے ”ملی بھگت“ سے ملزموں کی ضمانتیں کنفرم کروا دی ہیں۔ لاکھوں مالیت کی اراضی واگزار کروا کر واپس نہیں دلایا جا رہا بچا کھچا رقبہ بھی ہمیں کاشت نہیں کرنے دیا جا رہا۔ وہ بنجر بن گئی ہے۔ ہماری کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔ زرعی اراضی پر قبضہ ہونے اور رہی سہی کاشت نہ کرنے پر ہمارے گھروں میں ”نوبت فاقہ کشی“ تک جا پہنچی ہے۔ معاشی طور پر مفلس اور تنگدست ہو گئے ہیں۔ یہ بات چک نمبر 380گ ب تحصیل جڑانوالہ کے رہائشی متاثرین غلام محمد، خان محمد، محمد ریاض، ستاں بی بی، ارشاد بی بی اور دیگر نے ”خبریں ہیلپ ٹیم“ کو بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ اگست 2016میں لیاقت، ریاست، عامر، عمران اور امجد وغیرہ نے ہماری تقریباً 40لاکھ روپے مالیت کی تین ایکڑ زرعی اراضی پر زبردستی قبضہ کر لیا ہم اپنی ملکیتی اراضی کو پانی لگا رہے تھے کہ یہ قبضہ گروپ کے افراد اسلحہ، ڈنڈوں، سوٹوں اور کلہاڑیوں سے مسلح ہو کر آ گئے۔ غلام محمد نے بتایا کہ تشدد کرتے ہوئے میرا بازو توڑ دیا۔ میرے بھائی خان محمد اور میرے بیٹے کو زخمی کر ڈالا۔ ہماری خواتین ارشاد بی بی، ستاں بی بی، شریفاں بی بی، امینہ بی بی، زبیدہ بی بی اور شامند وغیرہ کو بھی ڈنڈوں، سوٹوں اور کلہاڑیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے کپڑے پھاڑ دیئے۔ واقعہ کا تھانہ روڈالہ پولیس نے ملزمان لیاقت، عامر، ریاست، عمران، امجد اور تین نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ملزموں نے پولیس سے ساز باز ہو کر پہلے عبوری ضمانتیں کروائیں۔ جس کے بعد انہوں نے پکی ضمانتیں کروا لیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے تقریباً سوا سال سے ہماری زرعی اراضی پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے اور بچی کھچی زمین بھی کاشت نہیں کرنے دی جا رہی بلکہ قبضہ گروپ اس پر بھی قبضہ کرنے کے در پے ہیں۔ کاشت نہ کیے جانے سے وہ رقبہ بھی بنجر بن گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ عدالت بھی ہمارے حق میں فیصلہ دے چکی ہے۔ مگر اس فیصلے پر عملدرآمد ہی نہیں کروایا جا رہا۔ روڈالہ پولیس بھی قبضہ گروپ کی حمایتی بن گئی ہے۔ اس امر پر قبضہ گروپ کے ظلم و تشدد کا شکار خاندان نے ”خبریں“ کی وساطت سے وزیراعلیٰ پنجاب، صوبائی وزیر آبپاشی، آئی جی پنجاب، کمشنر، ڈپٹی کمشنر، آر پی او، سی پی او فیصل آباد اور محکمہ مال کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ نوٹس لےکر قبضہ گروپ کے خلاف کاروائی کر کے زرعی اراضی کا قبضہ واگزار کروا کر واپس دلا کر داد رسی کی جائے۔