لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب بھر میں خواندگی کی شرح 62 فیصد ہے جس میں پنجاب کی دس کروڑ آبادی میں سے تین کروڑ 80 لاکھ نا خواندہ ہیں۔ میٹرک سے پہلے کی تعلیم تین کروڑ 87 لاکھ افراد نے حاصل کی جبکہ میٹرک پاس افراد کی تعداد ایک کروڑ 21 لاکھ ہے۔ روزگار کے قابل افراد کی تعداد چار کروڑ 84 لاکھ ہے جس میں سے چار کروڑ 54 لاکھ افراد روزگار پر ہیں اور 30 لاکھ افراد کو روزگار نہیں مل رہا۔ پنجاب میں ترقی کی شرح ساڑھے پانچ فیصد سے زیادہ ہو چکی ہے جو مقررہ ہدف کے قریب ترین ہے۔ جنوبی پنجاب کی محرومیوں کا سرکاری رپورٹ میں بھی اعتراف کر لیا گیا۔ پنجاب کے تمام ٹاپ 10 غریب ترین اضلاع جنوبی پنجاب میں ہی ہیں۔ پنجاب اکنامک رپورٹ 2017ءمیں انکشاف کیا گیا ہے کہ سب سے غریب ضلع راجن پور قرار جبکہ ڈی جی خان، مظفر گڑھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ٹھہرے۔ بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یار خان اور جھنگ بھی غریب ترین اضلاع تسلیم کئے گئے ہیں۔ لودھراں، وہاڑی اور لیہ بھی ٹاپ ٹین غریب ترین اضلاع میں شامل ہیں۔ وسطی اور بالائی پنجاب کے اضلاع بہتر سہولیات کے ساتھ ٹاپ ٹین میں شامل ہیں۔ بہتر سہولیات زندگی والے اضلاع میں راولپنڈی سر فہرست جبکہ لاہور، گجرات، چکوال اور جہلم بھی بہتر طر زندگی والے اضلاع میں شامل ہیں اور ان کے ساتھ گوجرانوالہ، سیالکوٹ، منڈی بہاﺅ الدین اور حافظ آباد بھی بہتر اضلاع قرار پائے ہیں۔