بی بی سی نے رشی کپور کی جگہ امیتابھ‘اور رشی کپور کو مار دیا

لاہور(شوبز ڈیسک) بالی وڈ معروف اداکار ششی کپور کے انتقال کی خبر نے دنیا بھر کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو غم ذدہ کردیا، جس کے بعد پوری دنیا سے اداکار کو ٹریبیوٹ بھی ہیش کیے گئے۔کپور خاندان سے تعلق رکھنے والے ششی کپور نے اپنے کیریئر میں کئی کامیاب فلموں میں کام کیا، جن میں دیوار، جب جب پھول کھلے اور آ گلے لگ جا شامل ہیں۔ششی کپور کے انتقال کی خبر ہر نیوز چینل کا حصہ بنی لیکن شاید برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی ششی کپور کے چہرے کو نہیں پہچان سکا۔ششی کپور کوایک ویڈیو ٹریبیوٹ میں ادارے نے ان کی کارکردگی کو تو خوب سراہا، لیکن اس رپورٹ میں ششی کپور کی جگہ امیتابھ بچن اور رشی کپور کی ویڈیوز پیش کیں۔اس رپورٹ کی ویڈیو ٹوئٹر پر بھی شیئر کی گئی۔بعدازاں صارفین نے بی بی سی کو اس غلطی پر تنقید کا نشانہ بنایا۔تنقید کے بعد بی بی سی کے ایڈیٹر پال روئل نے اس غلطی پر ایک ٹویٹ کے ذریعے معذرت بھی کی۔

صائمہ خان نے فلموں میں کام کرنے سے انکار کر دیا

لاہور(شوبز ڈیسک )معروف اداکارہ صائمہ خان نے فلموں میں کام کرنے سے انکارکردیا۔بتایاگیا کہ انہیں مختلف ہدایتکاروں کی طرف سے پنجابی فلموں میں اداکاری کی پیشکش ہوئی تاہم انہوں نے معذرت کرلی۔ وہ سٹیج ڈراموں کے ذریعے اپنی خدمات جاری رکھیں گی۔صائمہ خان کاکہناتھا مجھے خدانے بہت شہرت اوردولت سے نوازاہے ماضی میں دن رات محنت کی اورجنون کیساتھ کام کیا تاہم اب منتخب کام کرناچاہتی ہوں کیونکہ فلموں کاوہ معیاربھی نہیں رہاجوماضی میں تھا لیکن میں سمجھتی ہوں کہ جب فنکارکوخدااسکی محنت کاصلہ عطاکردے تواسے کمانے کی لالچ نہیں کرنی چاہیے اب میں پیسے کمانے نہیں بلکہ ن کی خدمت کرناچاہتی ہوں۔ایک سوال کے جواب میں انکاکہناتھا اگرکسی ٹی وی پروگرام یں پیشکش ہوئی تو غورکرونگی۔واضح رہے صائمہ خان ان دنوں الحمراہال نمبرایک مال وڈپرزیرنمائش ڈرامے میں اداکاری کے جوہردکھارہی ہیں۔

5 ججوں کے فیصلہ سے ملک کا ستیا ناس ہو گیا

لندن /اسلام آباد (صباح نیوز) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جو ریفرنسزمیرے خلاف بنائے گئے ہیں میں ان کو قطعا نہیں مانتا کیوں کہ یہ انتقام پر مبنی ہے اور ملک میں انتشار پھیلانے کے مترادف ہے،پہلے ایک ڈکٹیٹر نے ہماری حکومت ختم کی اور اب پانچ ججوں کے فیصلے سے ملک کا ستیا ناس ہونا شروع ہوگیا ہے، پاکستان میں گزشتہ 70 سال سے یہ گھناﺅنا مذاق ہورہا ہے ،ہم سے پہلے بھی دہشت گردی تھی اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا اور سب رپورٹس منظرعام پر آنی چاہئیں ورنہ کمیشن بنانے کا کیا فائدہ ہے۔گزشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا لیکن اس کا یہ صلہ ملا کہ ہمیں ملک بدر کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ 70 سال سے یہ گھناونا مذاق ہورہا ہے جب کہ ہم سے پہلے بھی دہشت گردی تھی اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا اور سب رپورٹس منظرعام پر آنی چاہئیں ورنہ کمیشن بنانے کا کیا فائدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی اور کو بھی پکڑو، صرف نوازشریف کا ہی گلا دبوچتے ہو، یہی وجہ ہے کہ جو ملک میں اندھیرے پیدا کرتے ہیں وہ عیش کررہے ہیں۔مسلم لیگ (ن)کے صدر کا کہنا تھا کہ ملک میں اب لوڈشیڈنگ ختم ہورہی ہے اور بجلی وافر مقدار میں موجود ہے جبکہ 2013میں 20،20گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی مگر ہم ملک میں روشنیاں واپس لائے اور لوگوں کی توقعات پر پورا اترے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 2013سے دھرنے ہی دیکھتے رہے ہیں، نجانے پاکستان میں کیا رواج بن گیا ہے کہ دھرنے سے کم میں بات ہی نہیں کرتے۔

 

صدرٹرمپ کا پرائیویٹ جاسوسی نیٹ ورک قائم کرنے پر غور

واشنگٹن (این این آئی)ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پرائیویٹ جاسوسی کا نیٹ ورک قائم کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔ منصوبے کا مقصد ریاست کے خلاف کام کرنے والے دشمن عناصر پر نظر رکھنا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ منصوبہ بدنام زمانہ پرائیویٹ کنٹریکٹر کمپنی بلیک واٹر کے بانی ایرک پرنس کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔منصوبے کے تحت نجی جاسوسی کا ایک ایسا نیٹ ورک قائم کیا جائے گا جو صرف سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومپیو اور صدر ٹرمپ کو جواب دہ ہوگا۔نجی جاسوسی کے اس نیٹ ورک کا دیگر امریکی انٹیلی جنس اداروں سے کوئی تعلق نہیں ہوگا اور نہ ہی یہ معلومات دیگر اداروں کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔رپورٹ کے مطابق اس پرائیویٹ نیٹ ورک کا مقصد انٹیلی جنس اداروں میں موجود ایسے افراد پر نظر رکھنا ہے جو ریاستی مفادات کے خلاف کام کررہے ہیں۔

سیاست پشتو، اردو بولنے اور جاگ پنجابی جاگ کے نعرے پر کی جا رہی ہے، عمران خان

بنوں(این این آئی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ انشااللہ مرکزمیں ہماری حکومت ہوگی اوراگر وزیراعظم بن گیا تو 800 ارب روپے قوم کو اکٹھے کرکے دکھاو¿ں گا۔بنوں یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میری ا±مید نوجوانوں سے ہے ¾پاکستان میں تحقیق کے میدان میں کام نہیں ہورہا ¾ہمیں اس پرتوجہ دینی چاہیے، تحقیق کے فقدان کی وجہ سے ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں، دیگر ممالک نے تعلیم اور انسانوں کی فلاح پر رقم خرچ کی، صرف سنگا پور یونیورسٹی کا بجٹ پاکستان کے پورے بجٹ کے برابر ہے ¾ مرکز میں ہمیں حکومت ملے گی تو تعلیم اور صحت پر رقم خرچ کریں گے۔عمران خان نے کہ اکہ دنیا جومرضی کہہ لے لیکن کام وہ کریں جوآپ کے دل سے آواز آتی ہے، جتنا بڑا مقصد ہوتا ہے اتنی ہی بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انسان ہارتا تب ہے جب وہ ہار مان جاتا ہے، چیمپئن وہ ہوتا ہے جو برے وقت سے سیکھتا ہے اورجب آپ مار کھا کر پھر سے کھڑے ہوتے ہیں آپ اور زیادہ طاقتور ہو جاتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہمارا ملک اس لئے عظیم نہیں بنا کیونکہ حکمرانوں نے قوم کو مایوس کیا، ملک میں پختون، ا±ردو بولنے والوں کے نام اور جاگ پنجابی جاگ کے نعرے سے سیاست کی جارہی ہے۔ ہمارے خرچوں اور آمدنی کے درمیان بہت زیادہ فرق ہے، وفاقی حکومت پیسے اکٹھے نہیں کرسکتی جس کی وجہ سے ملک قرضوں میں ڈوب رہا ہے۔ رواں برس خیبرپختونخوا کو وفاق کی جانب سے 110 ارب روپے ملنے تھے لیکن ہمیں 35 ارب روپے نہیں ملے۔ میں وہ پاکستانی ہوں جسے قوم سب سے زیادہ پیسہ دیتی ہے۔انہوںنے کہا کہ انشاءاللہ مرکزمیں ہمیں حکومت ملے گی اورمیں وزیراعظم بن گیا تو 800 ارب روپے قوم کو اکٹھا کرکے دکھاو¿ں گا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ کی بنا پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور وزیر قانون رانا ثنااللہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ بدھ کو اپنی ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ باقر نجفی رپورٹ کے انکشافات کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور وزیر قانون رانا ثنااللہ کو پاکستانی شہریوں کے قتل پر فوری مستعفی ہونا چاہیے۔اس سے قبل ایک بیان میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو ماڈل ٹاون کی رپورٹ پڑھی ہے اس میں رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف کی طرف اشارہ ہے، شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاون کیس سے نہیں نکل سکیں گے۔ عمران خان نے ایک بار پھر قبل از انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قبل ازوقت انتخابات ہماری جمہوریت کے لئے واحد حل ہے، ٹیکنوکریٹ حکومت کی آئین پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں ہے، مقررہ وقت پر انتخابات ہونے چاہیے اور ان میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے (ن)لیگ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ انتخابی اتحاد کو یکسر مسترد کردیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم سے انتخابی اتحاد کے بارے میں ابھی کچھ کہہ نہیں سکتے۔جاوید ہاشمی سے متعلق عمران خان نے کہا کہ جاوید ہاشمی تحریک انصاف میں غلط آئے تھے،ان کی وہیں جگہ تھی،جب یہ شخص باغی بنا تو الیکشن جیت گیا اور داغی بنا تو الیکشن ہار گیا۔دوسری جانب تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی ہے جس میں شہبازشریف اور رانا ثنااللہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

 

کارکن تیار رہیں کسی بھی وقت احتجاج کی کال دے سکتا ہوں، طاہر القادری

لاہور (وقائع نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایک بار پھر دھرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کارکن تیار رہیں وہ کسی بھی وقت کال دے سکتے ہیں۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ کی مصدقہ کاپی نہیں مل سکی۔ تاہم حکومت کی جانب سے دی گئی رپورٹ کی کاپی کا بغور مطالعہ اور مشاہدہ کیا ہے۔ 29 ہمارے وکلا اور کور کمیٹی کا مشترکہ اجلاس ہے جس میں اصل رپورٹ آنے پر تقابلی جائزہ لیا جائے گا۔ اور ہماری کوشش ہے کہ اصل رپورٹ تک رسائی حاصل کرسکیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے مرکزی ملزمان شہباز شریف، رانا ثناءاللہ کو گرفتار کیا جائے۔ نوازشریف، شہباز شریف، رانا ثناءاللہ اور دیگر ملزمان جنہیں استغاثہ میں طلب نہیں کیا گیا انہیں طلب کیا جائے اور گرفتار کیا جائے، پھر ان کی ضمانتیں لینا یا نہ لینا عدالتوں کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ نواز شریف، شہباز شریف نے بنایا، عمل رانا ثناءاللہ نے کروایا انتظامیہ معاون تھی۔ بیریئر ہٹانا محض عنوان تھا اصل ایجنڈا میری وطن واپسی کو روکنا اور احتجاج کے آئینی حق کو کچلنا تھا۔ جسٹس باقر نجفی نے اپنی رپورٹ میں لکھ دیا پولیس نے وہی کیا جس کا اسے حکم دیا گیا تھا، انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہونے والے تمام ذمہ داران حقائق چھپانے اور ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش کرتے رہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا پولیس کو پیچھے ہٹنے کا حکم ثابت نہیں ہوسکا ۔ انہوں نے اپنی 17 جون 2014ءکی پریس کانفرنس میں بھی اس کا ذکر نہیں کیا۔ رانا ثناءاللہ اور ہوم سیکرٹری نے بھی اپنے بیان حلفی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم کا ذکر نہیں کیا اور نہ ہی یہ حکم ثابت ہوسکا۔ جسٹس باقر نجفی کمیشن نے لکھا کہ افراد جھوٹ بولتے ہیں مگر حالات اور واقعات نہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے عوامی تحریک کے ذمہ داران سے کہا میرا کنٹینر 24 گھنٹے تیار رکھیں اس میں مظلوموں کی مدد کا بہت سارا سامان ہے۔ کارکن بھی تیار رہیں، کسی وقت بھی نکلنے کی کال دے سکتا ہوں۔ اس موقع پر عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، جواد حامد، ساجد بھٹی، نعیم الدین چودھری، راجہ زاہد و دیگر رہنما شریک تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میں نے عمرہ پر جانا تھا عمرہ ایک نفلی عمل ہے مظلوموں کیلئے انصاف کی جدوجہد کرنا فرض ہے۔ آج حتمی لائحہ عمل کیلئے عوامی تحریک کی سنٹرل کورکمیٹی کا اجلاس بلا لیا ہے جس میں وکلاءبھی شریک ہونگے۔ عجلت میں کوئی فیصلہ نہیں کرینگے۔ انصاف کے راستے میں رکاوٹ محسوس ہوئی تو دھرنے کی کال بھی دینگے۔ مصدقہ کاپی مل گئی جسٹس باقر نجفی کمیشن کی مرتب کردہ رپورٹ حاصل کرنے کی کوشش بھی کرینگے اور ایک بار پھر موازنہ کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ میری پی ایچ ڈی کریمنالوجی پر ہے، ساری عمر لاءپڑھایا۔ قانون اور جرم کے فلسفے کو سمجھتا ہوں ۔ پنجاب حکومت نے عدالت کے حکم پر جو رپورٹ جاری کی ہے وہ شہباز شریف، رانا ثناءاللہ کو مجرم ثابت کرنے کیلئے کافی ہے۔ رپورٹ کے نامکمل ہونے کا پروپیگنڈا دھوکا دہی پر مبنی ہے۔ رپورٹ میں جگہ جگہ ذمہ داروں کا تعین کیا گیا ہے۔ جسٹس باقر نجفی نے کمیشن کی کارروائی کا آغاز کرتے وقت پنجاب حکومت کو انکوائری ایکٹ کے سیکشن 11 کے تحت خط لکھا تھا کہ مجھے ذمہ داروں کے تعین کے اختیارات دئیے جائیں جو شہباز شریف کے حکم پر نہیں دئیے گئے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ رپورٹ میں یہ رقم ہے کہ بیریئر عدالت کے حکم پر لگے تھے اور 16 جون 2014 ءکی میٹنگ کا ایجنڈا ڈاکٹر طاہر القادری کی وطن واپسی تھا اور اس میٹنگ میں شریک سب جانتے تھے کہ بیریئر عدالت کے حکم پر لگے تھے۔ انہوں نے کہا کہ باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کا صفحہ 66 اور 67 انتہائی اہم ہے۔ جسٹس باقر نجفی کمیشن نے لکھا کہ پولیس کی نفری اور غیر مسلح کارکنوں کے درمیان کوئی توازن، تناسب نظر نہیں آتا، یعنی اگر یہ آپریشن بیریئر ہٹانے کا تھا تو پولیس کی اتنی بھاری مسلح نفری کی پھر بھی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق گولی چلانے کا حکم کم از کم اے ایس پی، ڈی ایس پی یا ایس پی کی سطح کا افسر دیتا ہے مگر کمیشن میں پیش ہونے والے تمام ذمہ داران سے سوال کیا گیا کہ گولی چلانے کا کس نے حکم دیا سب خاموش رہے اور حقائق کو چھپاتے رہے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ طے شدہ سمجھوتا تھا کہ کوئی کمیشن کو معلومات فراہم نہ کرے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ کے صفحہ 68 پر لکھا ہے حالات بتاتے ہیں کہ پیچھے کوئی آرڈر دینے والا تھا جس کی تعمیل کے سب پابند تھے۔ انہیں یہ ٹاسک دے کر بھیجا گیا تھا کہ ہر حال میں مقصد حاصل کرنا ہے چاہے کتنی ہی لاشیں کیوں نہ گرانی پڑیں۔ سچ کو دفن کرنے کی کوشش کی جاتی رہی۔ کمیشن نے یہ بھی لکھا کہ حقائق وہ نہیں ہیں جو کمیشن کے سامنے پیش ہونے والے ذمہ داران بتانے کی کوشش کرتے رہے حالات اس کے برعکس ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کمیشن نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ آئی جی مشتاق سکھیرا کو کن وجوہات کی بنا پر ہنگامی طور پر تعینات کیا گیا اور ڈی سی او لاہور کو ٹرانسفر کیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے جھوٹا بیان حلفی دیا کہ مجھے ٹی وی کے ذریعے 17 جون 2014 ءصبح ساڑھے نو بجے علم ہوا حالانکہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ 16 جون کی میٹنگ میں شریک تھے اور انہوں نے شہباز شریف کا پیغام اور ارادہ شرکاءتک پہنچایا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ بیریئر پولیس کی نگرانی میں لگے اور پولیس ان بیریئر کی حفاظت بھی کرتی رہی اور تین سال میں کسی ایک شہری کی طرف سے ان بیریئر کی وجہ سے کوئی شکایت ریکارڈ پر نہیں آئی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی طرف سے یہ کہنا کہ سابق آئی جی خان بیگ کو بدلنے جانے کی وجوہات بیان نہیں کی گئیں۔ ان پر نااہلی یا کوئی اور محکمانہ کوتاہی کا الزام نہ تھا۔ جسٹس باقر نجفی نے صفحہ 69 پر لکھا حقائق حکومتی موقف کے برعکس نظر آتے ہیں۔ انہوں نے رپورٹ کے آخر میں ایک اہم جملہ بھی لکھا کہ رپورٹ پڑھنے والا خود ذمہ داری فکس کر لے گا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ دار کون ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ شریف برادران کے انسانیت کے قتل عام کی اس رپورٹ کا اردو ترجمہ کروارہے ہیں اور اس کی کاپیاں پورے ملک میں بانٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ دار اب سزا سے بچ نہیں سکیں گے۔ سب پارٹیاں رابطے میں ہیں انہوں نے کہا کہ دو ٹکے کی نوکری کیلئے وزیر جھوٹ بول رہے ہیں۔ ان وزارتوں کیلئے ضمیر گروی رکھ رہے ہیں جن کے ختم ہونے میں چند دن باقی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹ بولنے والے یاد رکھیں کہ اللہ کی عدالت بھی لگنی ہے وہ پیسوں کیلئے اور دنیا داری کیلئے اپنے ضمیروں کا سودا مت کریں سچ کا ساتھ دیں۔

لاہور (نامہ نگار) گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے درجنوں کارکنوں نے سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کی رپورٹ کے لیے سول سیکریٹریٹ کے سامنے احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق مطابق سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کے لواحقین اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے جوڈیشل رپورٹ کے حصول کے لیے لاہور میں سول سیکریٹریٹ کے سامنے احتجاج کیا۔ اس دوران حکومت کے خلاف اور جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے حصول کے لیے نعرے بازی بھی کی گئی۔ دوسری جانب انتظامیہ نے سول سیکرٹریٹ کے داخلی دروازے عام شہریوں کے لیے بند کر دیے جب کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی، احتجاج کے کچھ دیر بعد پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما خرم نواز گنڈا پور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل ہم نے سیکرٹری داخلہ کو رپورٹ کی درخواست دی تھی، اسپیشل سیکرٹری نے ہمیں رپورٹ دے دی ہے، اس رپورٹ کے ایک ایک صفحے پر مہر اور دستخط موجود ہے، ہمارا مقصد رپورٹ کا حصول تھا جو پورا ہوگیا، اس لیے اب کارکنوں کو واپس لے جارہے ہیں تاہم ہم وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر قانون کے استعفے کے مطالبے پر قائم ہیں، واضح رہے کہ دو روز لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کی رپورٹ 3 روز میں لواحقین کے حوالے کرنے اور 30 روز میں پبلک کرنے کا حکم دیا تھا۔ فیصلے کی روشنی میں پنجاب حکومت نے رپورٹ جاری کردی تھی۔وزیر اعلیٰ پنجاب اور حکومت پنجاب نہیں چاہتے تھے کہ اصل حقائق سامنے آئیں،شہباز شریف نے کہا کہ انہیں آپریشن کے بارے میں ٹی وی چینلز کے ذریعے پتہ چلا۔ انہوں نے کہا کہ میں قانون کی اے بی سی سے مناسب حد تک آگاہ ہوں، جیسے ہی ہمیں اصل رپورٹ ملتی ہے ہم اس کا سرکاری رپورٹ سے تقابلی جائزہ لیں گے، کل ہمارے وکلاءاور کور کمیٹی کی مشترکہ میٹنگ ہو گی، رانا ثناءاللہ اور دیگر حکومتی ترجمان اس رپورٹ کو ناقص اور نا مکمل قرار دے رہے ہیں جو کہ بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی ہے۔حکومت کہہ رہی ہے کہ رپورٹ نے کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا، حکومتی ترجمان پروپیگنڈا کررہے ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور حکومت پنجاب نہیں چاہتے تھے کہ اصل حقائق سامنے آئیں،شہباز شریف نے کہا کہ انہیں آپریشن کے بارے میں ٹی وی چینلز کے ذریعے پتہ چلا، جسٹس باقر نجفی کو سلام پیش کرتا ہوں، وزراءچند روپوں کےلئے اپنا ضمیر نہ بیچیں، آپریشن کے فیصلے کی تائید وزیراعلیٰ پنجاب کے نمائندے توقیر شاہ نے کی۔

 

رانا ثناءاﷲ کی قربانی ؟ ۔۔۔پارٹی کی بڑھتی مشکلات ، وزیر اعلیٰ پنجاب اِن ایکشن ۔۔۔اہم فیصلے کر لیے

لاہور(خصوصی رپورٹ) ماڈل ٹاﺅن رپورٹ پبلک ہونے کے بعد پنجاب میں شہباز شریف کے لئے بڑھتی ہوئی مشکلات اور کئی اراکین اسمبلی کے پارٹی چھوڑنے کی افواہوں کے بعد ن لیگ نے ساری توجہ پنجاب پر دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وفاقی اور صوبائی وزراء
کو ٹاسک دے دیا گیا ہے کہ پنجاب کو بچایا جائے۔ اگر پنجاب میں ہمارے خلاف بغاوت ہو گئی اور 10 دسمبر کے فیصل آباد کے جلسہ میں پیر حمیدالدین سیالوی کی جانب سے اراکین اسمبلی کے استعفے آگئے تو پھر یہ سلسلہ کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ سکتا ہے۔ ن لیگ کے ذرائع کے مطابق فیصل آباد میں 10 دسمبر کا جلسہ روکنے اور پیر حمیدالدین سیالوی کو مطمئن کرنے کے لئے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اراکین اسمبلی کو ناراض ہونے سے روکنے کے لئے وفاق کی طرز پر زیادہ سے زیادہ فنڈز کا لالچ اور ہر ڈسٹرکٹ کے اراکین اسمبلی کے ساتھ خودشہباز شریف کی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی وزراءکو بھی ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ وہ مختلف اضلاع میں اراکین اسمبلی کے ساتھ رابطے تیز کریں اور ناراض اراکین کو منانے کی کوشش کریں۔ ذرائع کے مطابق حکومتی مشینری سے بھی اراکین اسمبلی کی نقل و حرکت اور رابطوں کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ مانگ لی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اور وفاق کے چند اہم ذمہ داران نے شہباز شریف کو بھی تجویز دی ہے کہ پیر حمیدالدین سیالوی کی تحریک شروع ہونے سے ہمیں بہت زیادہ مذہبی ووٹ بینک کا نقصان ہوگا اور بہت زیادہ اراکین اسمبلی بھی ہمیں چھوڑ سکتے ہیں اور اس کے لئے رانا ثناءا اللہ کی اگر قربانی دے دی جائے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں۔ بے شک اس حوالے سے رانا ثناءاللہ بظاہر تو استعفیٰ دے دیں مگر پس پردہ سارے اختیارات انہی کے پاس رہیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف نے اس حوالے سے مشاورت کرنے کا بھی کہا ہے۔ذرائع کے مطابق رانا ثناءاللہ کا استعفیٰ آخری آپشن کے طور پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بغاوت کا خدشہ

مظلوم کشمیری عوام کے حق میں پر ویز مشرف کا ایسا اعلان کہ بھارتی فوج کی نیندیں حرام ہوگئیں

دبئی (خصوصی رپورٹ) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ وسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کےلئے اپنے دور میں مجاہدین کو جہاد کےلئے بھجوانے کا فیصلہ واپس لینے پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے کشمیریوں کی جدوجہد کی کامیابی کےلئے مجاہدین کو مقبوضہ کشمیر بھجوانے کی تجویز دے دی ہے اور کہا ہے کہ اگر بھارت بلوچستان میں پاکستان کو نقصان پہنچانے کےلئے چھرا گھونپ رہا ہے تو ہمیں بھی کھل کر اور ہر طریقے سے کشمیریوں کی مدد کرنی چاہیے۔میرے خلاف بنائے گئے تمام مقدمات سیاسی ہیں۔ بہت جلد پاکستان واپس آﺅں گا۔92 نیوزکے مطابق وہ بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کشمیر کے مسئلے کے حل کےلئے چار نکاتی ایجنڈا دیا تھا۔ حریت رہنماﺅں سمیت عمر عبداللہ بھی میرے دیئے گئے چار نکاتی ایجنڈے سے متفق تھے۔ ہم کس قسم کے لوگ ہیں کہ ہم نے اجمل قصاب کو اپنا آدمی مان لیا تھا۔ حافظ سعید زبردست کام کر رہے ہیں‘ میں ان کو سپورٹ کرتا ہوں۔ اپنے دور میں حافظ سعید پر لگائی گئی پابندیوں پر سخت پچھتاوا ہے۔ 2002ءمیں مجاہدین کی سرگرمیوں پر اس لئے پابندی لگائی تھی کہ ہم سیاسی حل کی طرف جائیں۔ میں نے واجپائی کے ساتھ معاملات حل کرنے کی کوشش کی تھی۔
پرویزمشرف

ٹرمپ نے پوری دنیا میں آگ بھڑکا دی

واشنگٹن(خصوصی رپورٹ)امریکی صدر ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرکے پوری دنیا میں آگ بھڑکا دی۔ ٹرمپ نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کی ہدایت کردی۔ٹرمپ کے انتہائی متنازعہ فیصلے کیخلاف مسلم ممالک سمیت دنیا بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے ۔وائٹ ہاﺅس میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے متعلق فیصلے کو کافی مخالفت کا سامنا رہا۔ امریکہ نے دو دہائیوں تک اس اقدام سے گریز کیا لیکن اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پائیدار امن کے کوئی آثار نظر نہیں آئے لہٰذا اب میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے ۔ خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوئے تو القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیں گے ۔اپنے خطاب میں انہوں نے اس وعدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا میں اپنا وعدہ پورا کررہا ہوں۔ ٹرمپ نے کہا میں نے یہ فیصلہ امریکا کے بہترین مفاد اور اسرائیل و فلسطین کے درمیان امن کی جستجو کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا۔مقبوضہ بیت المقدس میں تمام مذاہب کے لوگ پرسکون زندگی گزارسکتے ہیں،مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پارلیمنٹ بھی موجودہے ، مشرق وسطی میں امن عمل میں پیش رفت کے لیے یہ اقدام کافی عرصے سے تاخیر کا شکار تھا۔ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے باضابطہ اعلان سے قبل امریکی کابینہ کا اجلاس بھی ہوا۔امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا امریکہ فوری طور پر سفارتخانے کی منتقلی کا کام شروع کرے گا،فلسطینی صدر محمود عباس نے اپنے ردعمل میں کہا القدس فلسطین کاابدی دارالحکومت ہے ، اعلان سے امریکا اپنے ثالث کے کردار سے دستبردارہوگیا،فیصلے سے انتہاپسندوں کو فائدہ ہوگا،حماس کے سربراہ اسماعیل حانیہ نے کہا فیصلہ جہنم کے دروازے کھول دیگا،فلسطینی تنظیموں نے تین روزہ ہڑتال اورمظاہروں کا اعلان کردیا،فیصلے کیخلاف غزہ میں ہزاروں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے اور ٹرمپ کے پتلے نذرآتش کیے اورا مریکی جھنڈے جلا ڈالے ۔پاکستان نے بھی امریکی فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا،وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا سفارتخانہ منتقل کرکے امریکہ عملی طورپر مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کردیگا اور دو ریاستوں کا حل دفن ہوجائے گا۔اقدام سے فلسطینی اور مسلم دنیا مشتعل ہوگی۔اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کو امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کی خبروں پر تشویش ہے اور پاکستان ایسے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرتا ہے ۔ ترک صدر نے معاملے پر اوآئی سی کا ہنگامی اجلاس13دسمبرکو طلب کرلیا جبکہ عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس ہفتے کو ہوگا۔ فرانسیسی صدر نے کہا فیصلہ قابل افسوس ہے ،اس کی حمایت نہیں کرتے ۔پوپ فرانسس نے کہا بیت المقدس کا اسٹیٹس بدلنے سے تشدد مزید بڑھے گا۔یو این سیکرٹری جنرل نے کہا دو ریاستی حل ہی مسئلہ فلسطین کے معاملے کا اصل حل ہے ۔مصر نے بھی امریکی فیصلہ مسترد کردیا، میکسیکو نے اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے سے انکار کردیا۔یورپی یونین کے نمائندے نے کہا فیصلہ مشرق وسطی کے امن کیلئے خطرہ ہے ۔ چینی وزارت خارجہ نے کہا امن عمل کو نقصان پہنچے گا۔ایرانی وزارت خارجہ نے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا یہ نئی انتفاضہ کا پیش خیمہ ہوگا۔استنبول میں سینکڑوں مظاہرین نے امریکی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا۔امریکہ نے جرمنی ،برطانیہ،مغربی کنارے میں امریکی شہریوں کیلئے وارننگ جاری کردی۔اردن میں کشیدگی کے باعث امریکی سفارتخانے نے پبلک سروس بند کردی۔ ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ٹرمپ کے اعلان کو تاریخی قرار دیا ۔ نیتن یاہو نے کہا فیصلے سے بیت المقدس کے مذہبی مقامات کی حیثیت میں کسی قسم کی تبدیلی نہ ہونے کا اعادہ کیا۔امریکا کی حکمران جماعت کے یہودی ارکان کے گروپ نے فیصلے پر ٹرمپ کا شکریہ اداکیا،یاد رہے کہ اس گروپ نے انتخابی مہم کیلئے ٹرمپ کو دو کروڑ پچاس لاکھ ڈالر دیئے تھے ۔سی این این نے ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ وزیر دفاع جیمز میٹس،وزیر خارجہ ٹلرسن اور سی آئی اے ڈائریکٹر مائیک پومپیو فیصلے کے مخالف ہیں،لیکن نائب صدر مائیک پنس حامی ہیں۔مبصرین نے کہاہے فیصلے سے امریکا دنیا میں سفارتی محاذ پر تنہا ہوگیا۔ یادرہے کہ دنیا کے کسی ملک کا سفارتخانہ بیت المقدس میں نہیں ۔امریکا اس حوالے سے پہلا ملک بن گیا۔

بھارتی فوجیوں پر بتھر برسانے والی کشمیری مجاھدہ پر فلم بنے گی

ممبئی (خصوصی رپورٹ)بھارتی فوج پر پتھر پھینکنےوالی کشمیری لڑکی پر فلم بنے گی -بولی وڈ کے معروف ولن گلشن گروور اپنے بیٹے کے ساتھ مشترکہ طور پر نوجوان کشمیری لڑکی ’افشاں عاشق‘ پر فلم بنانے جا رہے ہیں۔خیال رہے کہ 21 سالہ افشاں عاشق نے رواں برس اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے شہر سری نگرمیں ایک مظاہرے کے دوران بھارتی فوج پر پتھر پھینکے تھے۔مظاہرے کے دوران بھارتی فوج پر پتھر پھینکنے کے وقت کھینچی گئی افشاں عاشق کی تصاویر دیکھتے ہی دیکھتے نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ بھارتی نیشنل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی تھیں۔ تصاویر وائرل ہونے کے بعد افشاں عاشق پر مختلف الزامات بھی لگائے جانے لگے، کیوں کہ وہ پٹیالہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ ا?ف اسپورٹس میں فٹ بال کوچ کی حیثیت سے فرائض سر انجام دے رہی تھیں۔وہ بحیثیت ایک کوچ 40 لڑکیوں اور 30 لڑکوں کو تربیت دے رہی تھیں۔اس سے قبل افشاں عاشق کشمیر کی خواتین فٹ بال ٹیم کی جانب سے کھیل چکی ہیں۔ایک فٹ بالر لڑکی کے ہاتھ میں پتھر دیکھنے کے بعد ان کی تصاویر سوشل میڈیا سمیت بھارت بھر میں وائرل ہوگئیں، جس کے بعد ان پر الزامات لگائے گئے۔تاہم بعد ازاں افشاں عاشق نے وضاحت کی تھی کہ انہوں نے مجبور ہوکر بھارتی فوج کے خلاف پتھر اٹھائے، کیوں کہ فوجی اہلکاروں نے نوجوان کشمیری طالبات پر تشدد کیا۔افشاں عاشق کے مطابق بھارتی فوجی اہلکاروں نے جن طالبات پر تشدد کیا، ان میں 2 ان کی طالب علم بھی تھی، جس پر انہوں نے اہلکاروں کے خلاف پتھر اٹھائے۔افشاں عاشق کی اپریل میں وائرل ہونے والی تصاویر میں انہیں نیلے رنگ کے روایتی لباس میں دیکھا گیا تھا، جب کہ انہوں نے اپنے چہرے کو ڈھانپ رکھا تھا، ان کی تصاویر عین اس وقت کھینچی گئیں جب انہوں نے فوجیوں کی جانب پتھر پھینکے۔اب ان کی تصاویر وائرل ہونے اور ان کی کہانی سامنے آنے کے بعد بولی وڈ کے ورسٹائل اداکار اور زیادہ تر ولن کے کردار ادا کرنے والے گلشن گروور اپنے بیٹے سنجے گروور کے ساتھ ان کی زندگی پر فلم بنانے جا رہے ہیں۔ سنجے گروور جلد ہی امریکا سے بھارت منتقل ہوجائیں گے، جب کہ افشاں عاشق کی زندگی پر بننے والی فلم کی شوٹنگ کا آغاز 2018 میں کردیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق سنجے گروور اپنے والد کے ساتھ افشاں عاشق کی زندگی پر ’ہوپ سولو‘ نامی فلم بنائیں گے، جس کی ہدایات منیش ہری شنکر دیں گے، جو اس سے قبل عجب پریم کی غضب کہانی جیسی فلموں کی ہدایات دے چکے ہیں۔افشاں عاشق کی زندگی پر بننے والی فلم کا اسکرپٹ ’نیرجا‘ اور ’میری کوم‘ جیسی فلموں کا اسکرپٹ لکھنے والے سیون کودراس لکھیں گے۔