نواز شریف کا جاوید ہا شمی کو گلے لگا کرگرمجوشی سے استقبال ‘ویلکم بیک ان ہوم’ مریم نواز کا جملہ

ؑاسلام آباد(ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جاوید ہاشمی پنجاب ہاو¿س پہنچے تو سابق وزیراعظم نواز شریف نے گلے لگا کر ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔
اس موقع پر مریم نواز نے جاوید ہاشمی کو ‘ویلکم بیک ان ہوم’ کہا۔ جس کے بعد وہ ملاقات کے لئے بالکونی میں گئے جہاں ملاقات کے دوران وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، سینیٹر پرویز رشید، مریم نواز اور مریم اورنگزیب بھی شریک تھیں۔اس موقع پر دونوں سیاستدانوں نے ملکی سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر بات چیت کی۔جاوید ہاشمی نے بیگم کلثوم نواز کی خراب طبیعت پر نواز شریف سے دریافت کیا اور جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی 27 رکنی نئی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس میں جاوید ہاشمی کی سیاست اور (ن) لیگ کے لئے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا اور امکان ہے کہ جاوید ہاشمی کو دوبارہ پارٹی میں شامل کرلیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جاوید ہاشمی کی پارٹی میں دوبارہ شمولیت کے حوالے سے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مشاورت کی جائے گی۔جاوید ہاشمی کا تعلق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 149 سے ہے اور مسلم لیگ (ن) میں ان کی شمولیت کی چہ مگوئیوں کے بعد حلقے کے مسلم لیگ (ن) کے رہنماو¿ں میں خدشات سامنے ا?رہے ہیں۔خیال رہے کہ جاوید ہاشمی نے نواز شریف سے اختلافات کے باعث پارٹی کو خیرباد کہتے ہوئے دسمبر 2011 میں تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا اور نئی پارٹی میں شمولیت کے بعد انہوں نے سابقہ پارٹی قائد سے اختلافات کا کھل کر اظہار کیا۔

گلبرگ ٹاﺅن انتظامیہ کی نااہلی ،لاہور گرائمر سکول اہل علاقہ کیلئے وبال جان بن گیا

لاہور (سپیشل رپورٹر) ایل ڈی اے، گلبرک ٹاﺅن کی پراسرار خاموشی شہر کے پوش رہائشی علاقے میں واقع لاہور گرائمر سکول (ایل جی ایس) ہزاروں علاقہ مکینوں کے لیے وبال جان بن گیا۔ رہائشی علاقے میں سکول بنانے کی اجازت کس نے دی۔ ایل ڈی اے، ٹاﺅن انتظامیہ کا قانون صرف غریبوں کے لئے ہے شہری نے کئی سوال اٹھا دیے۔ بااثر افسران کے بچوں کی تعلیم گاہ کے خلاف اہل علاقہ آواز اٹھانے سے ڈرنے لگے۔ فٹ پاتھ پر سکول انتظامیہ کی گاڑیوں کی پارکنگ اور سٹرک پر پڑی آہنی رکاوٹیں لاہور کی انتظامیہ کی بے بسی ظاہر کررہی ہیں ۔ٹریفک سیکٹر گلبرک نے متعدد بار نوٹس جاری کئے لیکن سکول انتظامیہ کی کان پر جوں تک نہ رینگی ۔چھٹی کے اوقات سے قبل ہی غیر قانونی پارکنگ سے گھنٹوںٹریفک جام معمول بن گئی مقامی عورتوں ،بچوں اور بزرگوں کا پیدل گزرنامحال ہو گےا۔ تفصیلات کے مطابق پوش علاقے گلبرک تھر ی میں واقع لاہورگرائمر سکول (ایل جی ایس) کے باہر انکرو چمنٹ کے خلاف ایل ڈی اے ،گلبرک ٹاﺅن انتظامیہ نے ابھی تک کاروائی نہیں کی جبکہ بااثر سکول انتظامیہ نے بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مین گیٹ اوراطراف میں خود ساختہ پارکنگ بنالی معتلقہ محکمے انتقامی کاروائی کے خوف سے قانون کی پاسداری کرانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ لاہور گرائمر سکول شہریوں کے لیے عذاب بن چکا ہے بااثر سکول مالکان نے ملحقہ گلی اور مین گیٹ پر بلڈنگ لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انکروچمنٹ اورخود ساختہ مستقل غیر قانونی پارکنگ قائم کررکھی ہے جس کی وجہ سے علاقے کی مکینوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے جبکہ چھٹی کے اوقات سے قبل ہی سٹاف اور بچوں کو لینے والوں والی گاڑیوں کی رانگ پارکنگ سے گھنٹوں ٹریفک جام رہنا معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے ان اوقات میں اردگرد کے رہائشیوں کے لیے پیدل چلنا بھی دوبھر ہوجاتا ہے جس میں سب سے زیا دہ ازیت عورتوں بچوں اور بزرگوں کو اٹھانی پڑتی ہے جس کی بابت اہل علاقہ کی جانب سے گلبرگ ٹاﺅن انتظامیہ ،ٹریفک پولیس اور دیگر اداروںکو کئی دفعہ آگاہ کیا جاچکا ہے مگر سکول مالکان کے بااثر افراد کے ساتھ گہرے مراسم ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی اس حوالے سے علاقے کے ایک مکین نے اپنا شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط بتایا ہے کہ کچھ عرصہ قبل گلبرگ ٹاﺅن انتظامیہ کی جانب سے تجاوزات اور غیر قانونی پارکنگ کے حوالے سے ایف آئی آر درج کروائی تھی مگرسکول مالکان نے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے ان کے خلاف انتقامی کاروائی کی غرض سے دوسال تک معتلقہ افسران وملازمین کو محکمانہ انکوائریوں میں رسوا و زلیل کیا جس کے بعد سکول کے خلاف کاروائی کرنے والوں کو جسمانی طور پر معافی مانگ کر اپنی جان چھڑوانی پڑی جس کے با عث اب سکول انتظامیہ کی خلاف جانے والی کسی بھی درخواست پرکوئی معتلقہ محکمہ کاروائی کرنے سے گریزاں ہے جبکہ سکول انتظامیہ دیدہ دلیری سے مستقل تجاوازت اور غیر قانونی پارکنگ سٹینڈقائم کررکھا ہے جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ غریب کے لیے قانون اور با اثر افراد کے لیے اور ہے۔

بھارت میں سری لنکن کھلاڑیوں نے ماسک پہن کر میچ کھیلا

(ویب ڈیسک )دہلی کا شمار دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں ہوتا ہے جہاں عام دنوں میں بہت زیادہ فضائی آلودگی رہتی ہے جب کہ دیوالی کے موقع پر فضائی آلودگی کی شرح عام دنوں کے مقابلے میں بڑھ جاتی ہے، اس فضائی آلودگی نے نئی دہلی کے شہریوں کو جہاں پریشان کیا ہوا ہے وہیں سری لنکن ٹیم کے کھلاڑیوں کو بھی ٹیسٹ میچ کے دوران پریشان کیے رکھا اور کھلاڑیوں کو ماسک لگاکر میچ کھیلنا پڑا۔اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارت دنیا کا آلودہ ترین ملک قراربھارت اور سری لنکا کی ٹیموں کے درمیان فیروز شاہ کوٹلا اسٹیڈیم میں جاری تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوران سری لنکن کھلاڑیوں کو فضائی آلودگی کے باعث کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا، سری لنکن کھلاڑی لنچ بریک کے بعد ماسک لگاکر میدان میں اترے جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو فیلڈنگ کے دوران کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ٹیسٹ میچ کے دوران فضائی آلودگی کے باعث کئی بار میچ روکنا پڑا، سریلنکن کپتان دنیش چندیمل نے امپائرز کو بتایا کہ کھلاڑیوں کو فیلڈنگ کے دوران فضائی ا?لودگی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے، میچ کے دوران صورتحال اس قدر ابتر ہوگئی کہ سری لنکن کھلاڑی سورنگا اکمل طبیعت خراب ہونے پر گراو¿نڈ سے باہر چلے گئے جب کہ کچھ ہی دیر بعد سری لنکن ٹیم کے صرف 10 کھلاڑی ہی گراو¿نڈ میں باقی رہ گئے۔اس خبر کو بھی پڑھیں : دنیا کے آلودہ ترین شہر دہلی کی فضائی آلودگی میں 17 گنا اضافہ واضح رہے کہ آلودگی کے حوالے سے برطانوی ادارے لینسٹ میڈیکل جنرل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے آلودگی سے ہلاک ہونے والوں کی فہرست میں بھارت کا پہلا نمبر ہے جہاں صرف 2015 میں 25 لاکھ افراد آلودہ ماحول کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے جب کہ بھارتی فضاو¿ں میں زہریلی مادوں نے ہر چوتھے شہری کو متاثر کیا ہے۔

وہی ہو گیا جس کا ڈر تھا،سپریم کو رٹ نے وزیر اعلیٰ کو بھی طلب کر لیا

کراچی(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب سے متعلق کیس کے سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کو 6 دسمبر کو طلب کرلیا۔درخواست کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جاری ہے۔دوران سماعت درخواست گزار شہاب اوست ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ شہریوں کو بنا فلٹر کیے پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے، کراچی کا 80، حیدرا?باد 85، لاڑکانہ 88 اور شکار پور کا 78 فیصد پینے کا پانی ا?لودہ ہے، سندھ کے دریاو¿ں میں اسپتالوں، صنعتوں اور میونسپلٹی کا ویسٹ ڈالا جارہا ہے، سندھ کے 29 ڈسٹرکٹ میں لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔درخواست گزار کے دلائل پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ زمین پر دو بڑی نعمتیں ہوا اور پانی ہیں جس کے بغیر زندگی نہیں، ریاست کا فرض ہے کہ وہ اپنی ذمےداری ادا کرے، ہم نے ہوا اور پانی جیسی نعمتوں میں خلل پیدا کر دیا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سندھ ہو یا پنجاب، فیکٹریوں کی آلودگی سے زندگی متاثر ہو رہی ہے، ہوا کی آلودگی کے باعث کینسر جیسی بیماریاں جنم لے رہی ہیں، پانی اور ہوا کی آلودگی پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے، اس معاملے پر اعلیٰ سےاعلیٰ افسر کو بلانا پڑا تو بلائیں گے، حکومت ذمےداری میں ناکام ہو تو عدلیہ کو مداخلت کرنا پڑتی ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ’مجھے یہ بتائیں سندھ کے منصوبوں پر کتنے فنڈز جاری ہوئے، ذمے داری کسی سیکرٹری پر نہیں چیف ایگزیکٹو پر عائد کریںگے‘۔جسٹس میاں ثاقب نثار کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ ہم بھی بغیر فلٹر کیے پانی پی کر بڑے ہوئے لیکن اس وقت کاپانی مفید تھا، جن کا کام اسے درست کرنا ہے وہ کیوں نہیں دیکھتے؟ جو عوام کے پاس جاکر کہتے ہیں ہم یہ کردیں گے، وہ کردیں گے انہیں یہ نظر نہیں ا?تا، یہ لوگ صرف دعوے کرتے ہیں، عوام کو پینے کا صاف پانی نہیں دے سکتے، عوام کے مسائل حل کرنے والا بھی کوئی ہے یا نہیں۔درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ سندھ میں 80 لاکھ شہری ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا ہیں، سندھ کے 6 اضلاع کے لیے نساسک نام سے ادارہ قائم کیا گیا، نساسک میں 800 سیاسی بھرتیاں کی گئیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ نساسک سے قومی خزانے کا مکمل حساب لیں گے، چاہتے ہیں ہمارے بچوں کو پینے کا صاف پانی ملے، چیف سیکرٹری کچھ نہیں کرسکتے تو وزیراعلیٰ کو طلب کرلیتے ہیں، وزیراعلیٰ کے ساتھ ان کے کرتا دھرتا بھی آجائیں۔’منتخب نمایندے عوام کے لیے کیا کر رہے ہیں سمجھ سے بالاتر ہے‘جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ لاڑکانہ حکمراں جماعت کا گڑھ ہے، وہاں 88 فیصد پانی گندہ فراہم کیا جارہا ہے، منتخب نمایندے عوام کے لیے کیا کر رہے ہیں سمجھ سے بالاتر ہے۔چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم کسی کے لیے ضد رکھنے والے نہیں، ہم نہیں چاہتے کہ فیصلہ دیں تو کوئی کہتا پھرے کہ فیصلہ کیوں دیا، ہم ٹھوک بجا کر،سوچ سمجھ کر، سب کو سن کر فیصلہ دیں گے۔عدالت نے دوران سماعت وزیراعلیٰ سندھ کو کل پیش ہونے کا حکم جاری کیا لیکن ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کل مصروف ہیں، عدالت وزیراعلیٰ کو بلانے سے پہلے وضاحت سن لے۔چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کی درخواست پر حکم میں ترمیم کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ اور سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کو 6 دسمبر کو طلب کرلیا۔

 

آخر کا رو ہی ہو گیا جس کااندیشہ تھا،سپریم کورٹ نے وزیر اعلیٰ کو بھی طلب کر لیا

کراچی (ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب سے متعلق کیس کے سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کو 6 دسمبر کو طلب کرلیا۔
کراچی کو صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب سے متعلق درخواست کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جاری ہے۔دوران سماعت درخواست گزار شہاب اوست ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ شہریوں کو بنا فلٹر کیے پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے، کراچی کا 80، حیدرا?باد 85، لاڑکانہ 88 اور شکار پور کا 78 فیصد پینے کا پانی آلودہ ہے، سندھ کے دریاو¿ں میں اسپتالوں، صنعتوں اور میونسپلٹی کا ویسٹ ڈالا جارہا ہے، سندھ کے 29 ڈسٹرکٹس میں لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔

امریکی وزیر دفاع کا پاکستان کے سر دمو سم میں سر د استقبال۔۔۔

اسلام آباد(ویب ڈیسک) امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے اور دورے میں وہ سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ امریکی وزیر دفاع کی پاکستان آمد پر ان کا سرد استقبال کیا گیا۔ جیمز میٹس کے استقبال کے لیے ان کے پاکستانی ہم منصب سمیت کوئی وزیر بھی موجود نہیں تھا اور نور خان ایئربیس پر وزارت دفاع و خارجہ کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔ پینٹاگون کے مطابق جیمز میٹس دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ پاکستانی قیادت سے ملاقات کے دوران امریکی وزیر دفاع علاقائی سلامتی، امن، افغان تنازعے اور دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔خیال رہے کہ امریکی وزیر دفاع کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے، اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے 24 اکتوبر کو پاکستان کادورہ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کی ملاقات آج سہ پہر ہوگی جس میں وزیر دفاع خرم دستگیر، وزیر خارجہ خواجہ آصف، مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ (ر) ناصر خان جنجوعہ بھی موجود ہوں گے۔

لیگی بڑوں کی بیٹھک وزیر اعظم سمیت مرکزی رہنماء کیا کرنیوالے ہیں ؟اہم ترین خبر

لاہور (ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کی نئی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا پہلا اجلاس آج پنجاب ہاؤس میں ہوگا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے تمام ارکان کو اجلاس میں شرکت کے دعوت نامے جاری کیے گئے ہیں جب کہ اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز بھی شریک ہوں گے۔اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیراعلیٰ بلوچستان، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، چوہدری نثار، رانا ثناءاللہ بھی موجود ہوں گے۔اجلاس میں موجودہ درپیش چیلنجز، سیاسی صورت حال سے نمٹنے کے ساتھ پارٹی کے مستقبل اور تنظیمی امور پر مشاورت کی جائے گی۔

اس سے قبل ترجمان مسلم لیگ (ن) ڈاکٹر آصف کرمانی نے 27 رکنی مرکزی مجلس عاملہ کے نام جاری کئے تھے، جن میں راجہ ظفرالحق، شاہد خاقان عباسی، شہباز شریف، چوہدری نثار، خواجہ آصف، اسحاق ڈار، ایاز صادق، احسن اقبال ، سعد رفیق، مریم نواز، حمزہ شہباز اور مریم اورنگزیب کے نام شامل ہیں۔

نواب ثناء اللہ زہری، فاروق حیدر، حافظ حفیظ الرحمان ،پرویز رشید، برجیس طاہر، مہتاب احمد، بیگم عشرت اشرف، مشاہد اللہ، امیر مقام، بابو سرفراز خان جتوئی ،اسد خان جونیجو، عرفان صدیقی، چوہدری شیر علی اور ڈاکٹر آصف کرمانی بھی مرکزی مجلس عاملہ کے ارکان میں شامل ہیں۔

نواز شریف پھر برہم ،عدالت کے سامنے عمران خان اور جہانگیر ترین بارے وہ بات کہہ دی کہ سب دنگ رہ گئے

اسلام آباد (ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں نے ان سے گفتگو کرنا چاہی لیکن وہ ایک سوال کا دلچسپ جواب دے کر آگے بڑھ گئے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد جب سابق وزیراعظم نواز شریف باہر آئے تو اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ ‘عمران خان کا فیصلہ محفوظ ہے، سپریم کورٹ نے ابھی تک نہیں سنایا کیا کہیں گے’۔صحافی کے سوال پر نواز شریف نے کہا کہ لگتا ہے کہ ‘عمران خان اور جہانگیر ترین کے فیصلے میں مجھے ہی نااہل قرار دیا جائے گا’۔صحافی کا سوال دینے کے بعد نواز شریف آگے بڑھ گئے اور گاڑی میں بیٹھ کر پنجاب ہاؤس کی جانب روانہ ہوگئے۔

ویرات کوہلی 6 ڈبل سنچریاں بنانے والے دنیا کے پہلے ٹیسٹ کپتان بن گئے

(ویب ڈیسک )بھارتی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی 6 ڈبل سنچریاں بنانے والے دنیا کے پہلے ٹیسٹ کپتان بن گئے۔سری لنکا کے خلاف تین میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے تینوں میچز میں ویرات کوہلی نے نہ صرف سنچریوں کی ہیٹرک کی بلکہ انہوں نے بطور کپتان 6 ڈبل سنچریاں بنانے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا۔سری لنکا کے خلاف دہلی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ویرات کوہلی نے ڈبل سنچری اسکور کی جس کے بعد بطور کپتان کوہلی طویل طرز کی کرکٹ میں 6 ڈبل سنچریاں بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے تمام 6 ڈبل سنچریاں 18 ماہ میں اسکور کیں اور سری لنکا کے خلاف انہوں نے ایک ہی سیریز میں 2 ڈبل سنچریاں بنائیں۔اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان برین لارا کو یہ اعزاز حاصل تھا اور انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں بطور کپتان 5 ڈبل سنچریاں اسکور کیں۔بھارتی ٹیم کے سابق بلے باز سچن ٹنڈولکر کو بھی 6 ڈبل سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل ہے لیکن انہوں نے یہ تمام سنچریاں ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے نہیں بنائیں، سابق انڈین بیٹسمین وریندر سہواگ نے بھی ٹیسٹ کرکٹ میں 4 ڈبل سنچریاں اور 2 ٹرپل سنچریاں بنا رکھی ہیں۔

فیض آباد دھرنا بارے کیس کی سماعت ،اسلام آباد ہائیکورٹ ”معاہدہ“ سے غیر مطمئن ،”ایک بھی شق قانونی نہیں “ریمارکس

اسلام آباد(ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے ہیں کہ فیض آباد دھرنے کے خاتمے کے لئے کئے گئے معاہدے کی ایک شق بھی قانون کے مطابق نہیں اور جو معاہدہ ہوا اس کی قانونی حیثیت دیکھنی ہے۔فیض آباد دھرنے کے خلاف مذہبی جماعت کے دھرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستوں کی سماعت جاری ہے۔سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ دھرنا کیس اب از خود نوٹس کیس بن گیا ہے اور سپریم کورٹ میں مقدمے کی سماعت ہورہی ہے، ہم سب کو بہتری کے لئے اپنا حصہ ڈالنا ہے اگر ہم اپنا حصہ نہیں ڈالیں گے تو کوتاہی کریں گے، تھوڑا وقت دیا جائے ایک مفصل رپورٹ پیش کردی جائے گی۔اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے استفسار کیا کہ آپ کی باتوں کا سسٹم پر اثر ہوا، نہ جانے کیسی کیسی باتیں نبی سے منسوب کی گئیں، سپریم کورٹ کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے حکم پاس نہیں کریں گے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ میں مختلف کیس چل رہا ہے اور ہمارا کیس مختلف ہے، میرے موکل کو اٹھایا گیا اور مارا گیا جب کہ دہشت گردوں کو لفافے دیے گئے جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ہم سے زیادہ حقائق آپ کو نہیں پتا۔جسٹس شوکت صدیقی نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو معاہدہ ہوا اس کی قانونی حیثیت دیکھنی ہے، اس کو معاہدہ کہنا زیادتی ہے جس میں ایک شق بھی قانون کے مطابق نہیں۔

معزز جج نے کہا کہ جو معاہدہ ہوا اس کی کاپی پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن میں بھیجی جائے یا پھر وفاقی حکومت اس معاہدے پر ثالثوں کے ساتھ بیٹھ کر ڈسکس کرے، آپ خود کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ بالادست ہے، عدالت پارلیمنٹ کی بالادستی تسلیم کرتے ہوئے معاملہ بھیج رہی ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ آپ کے سامنے راجا ظفر الحق کی رپورٹ بھی پیش کردی جائے گی۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ زخمی میں ہوا ہوں ریاست کو کیا حق ہے میری جگہ راضی نامہ کرے ، جس پولیس کو مارا گیا کیا وہ ریاست کا حصہ نہیں، اسلام آباد پولیس کو 4 ماہ کی اضافی تنخواہ دینی چاہیے، پولیس کا ازالہ نہیں کیا جاتا تو مقدمہ نہیں ختم ہونے دوں گا۔