میرا کافلم انڈسٹری چھوڑنے کا اعلان

لاہور (ویب ڈیسک ) فلمسٹار میرا نے ایک بار پھر شوبز انڈسٹری چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ اداکارہ نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی آخری فلم کی شوٹنگ کر رہی ہوں جسے مکمل کرنے کے بعد 2018 میں شوبز سے کنارہ کشی اختیار کر کے فلاحی کاموں میں حصہ لوں گی ۔ اپنے ہسپتال کے پراجیکٹ پر کام کرنا چاہتی ہوں ۔ ہسپتال کیلئے سیالکوٹ میں ملنے والی زمین کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ یہاں سے دور ہے ، میں اتنی دور نہیں جاسکتی ، اس لئے لاہور میں زمین تلاش کر رہی ہوں ۔

کرپشن ، تفتیش پرچینی جنرل کی خودکشی

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی ایک رپورٹ میں چین کی سرکاری نیوز ایجنسی ژنہوا کے حوالے سے بتایا کہ جنرل زینگ ینگ نے 23 نومبر کو اپنے گھر میں خودکشی کی۔رپورٹ کے مطابق جنرل زینگ ینگ سینٹرل ملٹری کمیشن کےسابق رکن تھے اور سابق کرپٹ فوجی افسروں سے تعلقات کے الزام میں زیر تفتیش تھے۔تفتیش کے دوران اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ جنرل زینگ ینگ نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی۔ان پر رشوت لینے اور دینے کا بھی الزام تھا اور اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ انہوں نے اتنی بڑی تعداد میں اثاثے کیسے بنائے؟واضح رہے کہ چین میں کرپٹ سیاستدانوں اور فوجی حکام کے خلاف مہم کا سلسلہ جاری ہے۔

حدیبیہ کیس :سپریم کورٹ نے ریکارڈ طلب کر لیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس میں نیب سے تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے احتساب عدالت کی کورٹ ڈائری اور اس وقت کے چیئرمین نیب کی تقرری کا طریقہ کار طلب کرلیا ہے۔سپریم کورٹ کے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل بینچ حدیبیہ پیپر ملز کیس کی سماعت کررہا ہے۔ اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ حدیبیہ ریفرنس کی دستاویزات کدھر ہیں جس پر خصوصی پراسیکیوٹر نیب عمران الحق نے کہا کہ ہائی کورٹ نے تکنیکی بنیادوں پر ریفرنس خارج کیا تاہم عدالت کہے تو ریفرنس کی دستاویزات فائل کردیتے ہیں۔جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ حدیبیہ پیپرملز سے متعلق ریفرنس کی بات جے آئی ٹی کے کس والیم میں کی گئی، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ والیم 8 میں حدیبیہ پیپرزملز ریفرنس کے بارے سفارشات دی گئی ہیں جس پر عدالت نے رجسٹرار آفس سے والیم 8 اور والیم 8 اے منگوالیا۔جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ حدیبیہ پیپرزمل کے اصل ریفرنس کی دستاویزات دیکھناچاہتے ہیں، عمران الحق کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کے لیے اکنامک ریفارمز ایکٹ کا سہارا لیاگیا اور منی لانڈرنگ کے لیے جعلی فارن کرنسی اکاؤنٹ کھولے گئے جب کہ ملزمان کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے کارروائی روک دی گئی تھی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ کسی کوجبری طورپر باہر بھیجنا یا کسی کاعدالت سے فرارہونا مختلف چیزیں ہیں جب کہ کس کے حکم پر نواز شریف کو باہر بھیجا گیا تھا، وکیل نیب نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف کو اس وقت کے چیف ایگزیکٹو پرویزمشرف کے حکم پر باہر بھیجا گیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ فریقین بیرون ملک کب گئے جس پر وکیل نیب کا کہنا تھا کہ دسمبر 2000 میں جلا وطن ہوئے اور نومبر 2007 میں جلا وطنی سے واپس آئے جب کہ ملزمان 2014 میں مقدمہ پر اثر انداز ہوئے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ نیب کو ریفرنس پرکتنے عرصے میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے، نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ نیب کو ایک ماہ کے اندر ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ کیا کسی کے خلاف ریفرنس بنا کر اس پر ہمیشہ کے لیے تلوار لٹکائے رکھیں گے، ریفرنس کو طویل عرصہ تک زیر التواء نہیں رکھا جا سکتا، آپ سمجھتے ہیں ہم اپیل پر ابھی حکم جاری کر دیں گے۔ جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ حدیبیہ کا ریفرنس کہاں ہے، جس پر وکیل نیب کا کہنا تھا کہ پاناما کے مقدمہ کے بعد اپیل دائر کی۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ حدیبیہ ریفرنس پر دلائل دیں، نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ حدیبیہ ریفرنس پر میری مکمل تیاری نہیں ہے تاہم حدیبیہ پیپر ملز 1999 تک خسارے میں چل رہی تھی،اس وقت کمپنی کے ڈائریکٹرز کے پاس بہت بڑی رقم تھی۔

سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس میں نیب سے تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے احتساب عدالت کی کورٹ ڈائری اور اس وقت کے چیئرمین نیب کی تقرری کا طریقہ کار بھی طلب کرلیا۔ عدالت نے نیب کی جانب سے دستاویزات پیش کرنے کے لئے 4 ہفتوں کی مہلت کی استدعا مسترد کردی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ کیس میں سنجیدگی دکھائیں، سپریم کورٹ نے خاص بینچ بنایاہے، کیا نیب ابھی بھی دباؤ میں ہے۔ وکیل نیب نے جواب دیا کہ بدقسمتی سے ایساہی ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 11دسمبر تک ملتوی کردی۔

پنجاب بھر میں کل سکولز کھولنے کا حکم

پنجاب حکومت نے کل بروز بدھ صوبہ بھر میں سکولز کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔ سیکرٹری تعلیم پنجاب ڈاکٹر اللہ بخش ملک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کل بروز بدھ صوبہ بھر کے تمام سکولز کھولے جائیں تاہم جہاں دھرنے ہیں، وہاں متبادلہ راستے استعمال کئے جائیں۔ سیکرٹری تعلیم کا کہنا ہے کہ دھرنوں کے باعث معاملات بہتر نہیں تھے اس کی وجہ سے دو دن سکولز بند کئے گئے تھے۔خیال رہے کہ دھرنے کے باعث صورتحال کے پیش نظر حکومت پنجاب نے لاہور سمیت صوبہ بھر میں تمام سرکاری اور پرائیوٹ تعلیمی اداروں کو دو روز کیلئے بند کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ گزشتہ روز افواہیں تھیں کہ فیض آباد دھرنا کے خاتمہ کے بعد سکولز آج کھل جائیں گے لیکن سیکرٹری تعلیم پنجاب ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے خود بیان جاری کر کے اس کی تردید کر دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں حالات بہتر نہیں ہوئے اس لیے تعلمی اداروں کی دو روہ چھٹی کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

ختم نبوت حلف نامہ کو کس نے تبدیل کیا ؟؟سابق وزیر قانون نے بالآخر زبان کھول دی

اسلام آباد(این این آئی، آن لائن) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق زاہد حامد نے گذشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف دوگھنٹے طویل ملاقات کی تھی، جس کے بعد رضاکارانہ طور پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو استعفیٰ پیش کیا تھا۔ ایک بیان میں زاہد حامد کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے میں ہونے والی تبدیلی میں ان کا براہ راست کردار نہیں تھا اور اسے مشترکہ کمیٹی نے منظور کیا تھا تاہم ملک کو درپیش بحران کے خاتمے کے لیے وہ رضاکارانہ طور پر عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ کسی کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دیا بلکہ ذاتی حیثیت میں فیصلہ کرکے قومی مفاد میں عہدہ چھوڑا ہے پیر کے روز سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے کسی کے کہنے پر وزارت قانون سے استعفیٰ نہیں دیا بلکہ ذاتی حیثیت میں بڑا سوچ سمجھ کر فیصلہ کرکے قومی مفاد میں عہدہ چھوڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیا تھا جسے وزیر اعظم نے منظور کرلیا ہے۔

 

شاہ زیب کیس :ملزموں کی سزائے موت کالعدم قرار

کراچی (ویب ڈیسک) سندھ ہائی کورٹ نے پانچ سال قبل ڈیفنس کے علاقے میں قتل ہونیوالے شاہ زیب کے کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور اس کے دیگر ساتھیوں کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی اور دہشت گردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے مقدمہ ازسرِنو سماعت کے لئے سیشن عدالت میں بھیج دیا۔شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور اس کے دیگر ساتھیوں نے اپنی سزا کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ کیس کی سماعت میں ملزمان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے قانونی تقاضے پورے کئے بغیر شاہ رخ جتوئی اور اس کے ساتھیوں کو سزا سنائی، سزا کے وقت شاہ رخ جتوی کی عمر 18 سال سے کم تھی اور یہ مقدمہ بچوں کے مقدمات میں آتا تھا جب کہ کیس کے تفتیشی افسر نے شاہ رخ جتوئی کا جو پیدائشی سرٹیفکیٹ پیش کیا تھا اس پر بھی والد کا غلط نام درج تھا، مدعی دستبردار اور گواہ منحرف ہوگئے، یہ جھگڑا بھی ذاتی نوعیت کا تھا اس لئے اس کا ٹرائل انسداد دہشت گردی عدالت میں تو بنتا ہی نہیں۔عدالت نے شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ کی سزا کالعدم قرار دے دی اور مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے مقدمہ ازسرِنو سماعت کے لئے سیشن عدالت میں بھیج دیا۔

 

ادویات مزید مہنگی کرنیکی تیاریاں

لاہور(ویب ڈیسک) عوام پر آج ادویات کی مہنگائی کا بم گرائے جانے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کا 24 واں اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا، جس میں ادویات کی قیمتوں کا تعین کر کے ملٹی نیشنل کمپنیوں کو مطمئن کرنے کیلئے ایجنڈا کے مطابق قیمتیں بڑھائی جائیں گی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جو ادویات مارکیٹ سے غائب ہیں ان کے نایاب ہونے کا جواز پیش کر کے ادویات کی قیمتیں بڑھائی جائیں گی۔ ڈرگ لائرز فورم کے صدر ڈاکٹر نور مہر کا کہنا ہے کہ 2016 اور 2017 میں اتنی زیادہ قیمتیں بڑھنے کے باوجود اب دوبارہ قیمتیں بڑھانا کہاں کا انصاف ہے۔

سانحہ سیہون: 70 زائرین قتل ملزم نادر جاکھرانی کا اعتراف

کراچی: (ویب ڈیسک) سانحہ سیہون کے ملزم نے اعتراف جرم کر لیا۔ منگھو پیر کراچی سے گرفتار ہونے والے کالعدم تنظیم کے دہشتگرد نادر جاکھرانی عرف مرشد کو پولیس سخت سکیورٹی میں سٹی کورٹ لے کر پہنچی۔ ملزم نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے کہا کہ 17 فروری کو لعل شہباز قلندر کے مزار پر دھماکے کی منصوبہ بندی غلام مصطفیٰ عرف ڈاکٹر نے بلوچستان میں کی جو لال مسجد کے خطیب کا قریبی عزیز ہے۔ ڈاکٹر نے خودکش حملہ کرنیوالے ملزمان کو اپنے گھر کندھ کوٹ میں پناہ دی۔ کارروائی میں رحیم بروہی، مولوی ابراہیم اور جارو مہر بھی شامل تھے۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ اس سے برآمد ہونے والے اسلحہ سے دھماکے کے بعد فائرنگ کی گئی تھی۔ملزمان کا کہنا تھا کہ سانحہ کہ بعد ہم رحجان جمالی فرار ہو گئے تھے۔ ملزم کے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت اعترافی بیان کے بعد عدالت نے اسے جیل بھیج دیا۔ اعترافی بیان ریکارڈ ہونے کے بعد ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کو پھر مہلت مل گئی

لاہور،اسلام آباد(ویب ڈیسک) احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل کی عدم حاضری پر نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی سماعت 4 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی  مختصر سماعت کی۔اس موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر  کمرہ عدالت میں موجود تھے تاہم سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں نہ آئے۔اس موقع پر نواز شریف کے معاون وکیل نے عدالت کے پوچھنے پر بتایا کہ خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہیں اس لئے آج پیش نہیں ہو سکتے۔وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ تین ریفرنسز یکجا کرنے کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ اسی ہفتے  آنے کا امکان ہے اس لئے سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی جائے۔جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ پھر سماعت ملتوی کرنے کی درخواست میں یہ استدعا ہونی چاہیے تھی۔عدالت نے سوال کیا کہ دو گواہ عدالت میں موجود ہیں، ان کا کیا کریں جس پر نواز شریف کے معاون وکیل نے کہا کہ اگر عدالت سمجھے ہماری وجہ سے تاخیر ہوئی توپیر سے مسلسل تین دن آجائیں گے۔ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا، ٹرائل پر اسٹے آرڈر نہیں دیا اور اگر حکم امتناع نہیں ملا تو ٹرائل چلنا چاہیے۔نیب کے افسر نے کہا کہ عدالت نے یہ نہیں کہا کہ کب فیصلہ سنائیں گے، ہو سکتا ہے دو ماہ میں بھی فیصلہ نہ آئے۔

فاضل جج نے نواز شریف کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ نے تینوں ریفرنسز میں ایک فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے متبادل استدعا بھی کی ہے کہ کم از کم دو ریفرنسز ہی یکجا کر دیں۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے نہ آنے پر نواز شریف نے تینوں ریفرنس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دی جس پر عدالت نے سماعت 4 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔

سابق وزیراعظم اپنی صاحبزادی کے ہمراہ پیشی کے لئے لاہور سے اسلام آباد پہنچے جہاں ایئرپورٹ پر میئر اسلام آباد شیخ انصر نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد نواز شریف اور مریم نواز احتساب عدالت پہنچے۔

احتساب عدالت میں مجموعی طور پر 5 گواہان کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں اور آج مزید دو گواہان کے بیانات قلمبند ہونا تھے تاہم وہ آج نہ ہوسکے ۔

قومی خزانے کو کروڑوں کا چونا ، چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی سمیت بورڈ آف گورنرز کی مراعات میں چونکا دینے والا اضافہ

لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اور بورڈ آف گورنرز کے اراکین پہلے ہی پرکشش مراعات حاصل کرتے ہیں اور اب انہیں حاصل مراعات اور سہولتوں میں اضافے کے لئے ایک اور تجویز سامنے آئی ہے۔ملک کی بڑی ملٹی نیشنل یا سرکاری کمپنیوں کی طرز پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے اراکین اور چیئرمین کی مراعات میں اضافے کے لئے نیا پیپر ورک تیاری کے مرحلے میں ہے، جس کے بعد ان کی مراعات میں کئی گنا اضافہ کردیا جائے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے منگل کو لاہور میں ہونے والے اجلاس میں گورننگ بورڈ کے رکن عارف اعجاز اور چیف فنانشل آفیسر بدر منظور پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ۔اجلاس میں چیف آپریٹنگ آفیسر نے اراکین کو چیئرمین اور اراکین کی مراعات پر بریفنگ دی اور بتایا کہ یہ مراعات کئی سال پرانی ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے کئی اراکین کی اس تجاویز سے اتفاق کیا گیا کہ پی سی بی کے آڈیٹر میسرز ڈی لیوٹ یوسف عادل کو یہ ذمے داری سونپی جائے کہ وہ مارکیٹ کا سروے کر کے نئی مراعات کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرے۔ اس وقت بورڈ کے چیئرمین، چیف ایگزیکٹیو کی جو مراعات ہیں ان کا موازنہ ان بڑی سرکاری اور غیر سرکاری کمپنیوں سے کیا جائے جن کا سالانہ ٹرن اوور چار سے پانچ بلین ہو۔اسی کو بنچ مارک بنا کر چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو کی مراعات کا شیڈول ترتیب دیا جائے، ان میں چیئرمین، چیف ایگزیکٹیو اور بورڈ آف گورنرز کے اراکین کا ڈیلی الاونس، میٹنگ الاونس، ٹریول انٹر ٹینمنٹ (ملک اور بیرون ملک) پر کمیٹی نظر ثانی کرے گی۔

عارف اعجاز جن کا تعلق کارپوریٹ سیکٹر سے ہے وہ سی ایف ایف او کے ساتھ ملک کر مارکیٹ کا جائزہ لیں گے اور نئی سفارشات مرتب کریں گے۔

ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے اس وقت بورڈ آف گورنرز کے مراعات پر کشش بتائی جاتی ہیں، بی او جی اراکین کو ڈیلی الاؤنس کی مد میں دس ہزار روپے ملتے ہیں، میٹنگ والے دن ڈیلی الاؤنس دس ہزار کے علاوہ بیس ہزار روپے میٹنگ الاؤنس ملتا ہے۔

پاکستان میں بی او جی اراکین کو بزنس کلاس کا جہاز کا ٹکٹ یا سفر کے لئے لگژری کار ملتی ہے، اگر بی او جی کے اراکین کسی کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کے لئے آتے ہیں انہیں یومیہ دس ہزار روپے اور بیس ہزار روپے میٹنگ الاؤنس ملتا ہے۔ملک کی طرح بیرون ملک بھی مراعات پر کشش ہیں، بیرون ملک کا ڈیلی الاؤنس چھ سو امریکی ڈالرز ہے، اگر بورڈ کسی رکن کے ہوٹل کا انتظام کرتا ہے تو اسے یومیہ الاؤنس تین سو ڈالرز ملے گا۔انگلینڈ میں ڈیلی الاؤنس 900 ڈالرز ہے، دستاویز کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے تمام کمیٹیاں تحلیل کردیں تھیں۔نئی کمیٹیوں کا اعلان اگلے چند ماہ میں کردیا جائے گا۔اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ ،گورننگ بورڈ میں نجم عزیز سیٹھی،عار ف اعجازوزیر اعظم کے نامزد کردہ ہیں۔واپڈا کی نمائندگی لیفٹنٹ جنرل (ر)مزمل حسین،حبیب بینک کے نعمان ڈار،سوئی سدرن گیس کے مفتاح اسماعیل، یو بی ایل کے منصور مسعود خان، کوئٹہ کے مراد اسماعیل، سیالکوٹ کے محمد نعمان بٹ اور لاہور ریجن کے شاہ ریز عبداللہ خان روکڑی شامل ہیں۔یہ بورڈ ملک میں کرکٹ کا سب سے بڑا پالیسی ساز ادارہ ہے، بورڈ نے آڈٹ کمیٹی کا اعلان کردیا ہے جس کے سربراہ عارف اعجاز ہیں جبکہ ایچ آر کمیٹی بھی تشکیل کے آخری مراحل میں ہے اس کمیٹی کی صدارت بھی عارف اعجاز کو سونپی جارہی ہے۔